گل نیلوفر: امراض چشم کا قدرتی علاج
گل نیلوفر یانیل پھل کے بارے میں بعض افرادمیں غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ یہ کنول کا پھول ہے، لیکن ایسا نہیں ہے، اگرچہ یہ دونوں پودے ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، لیکن یہ دونوں مختلف پھول ہیں۔یہ بھی پانی میں یا پانی کے قریب پیدا ہوتا ہے۔ اسے نیل پھل بھی کہتے ہیں یعنی پانی کا پھل ہے۔
اس کا پھول زرد، سیاہ سفید، سیاہ بہ مائل سفیدی ہوتا ہے۔ زرد پھول کا نیلوفر نایاب ہے۔ عام طور پر سفید کثرت سے ملتا ہے۔ اس کے پھول میں آٹھ پنکھڑیاں ہوتی ہیں جس کے پھول کی پانچ پتیاں سبزاور اندر کی تمام پتیاں سفید ہوتی ہیں۔ اس کا پھول رات میں کھلتا ہے اور دن کو بند رہتا ہے۔ پھول کی پتیاں جھڑ جانے پر گول پھل ظاہر ہوتا ہے۔ پھل کے اندر سیاہ رنگ کے گول اور ننھے ننھے بیج ہوتے ہیں۔
گل نیلوفر یا نیل پھل میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا: گل نیلوفر یانیل پھل میں پروٹین، چکنائی، کاربوہائیڈرٹیس،کیلشیم، وٹامنز، منرل، پوٹاشیم، کاپر، آئرن اور وٹامن سی، وٹامن بی سکس، پامیٹک ایسڈ میتھائیل ایسٹر 22.66فیصد، لینولیئک ایسڈ میتھائیل ایسٹر 11.16فیصد، پامیٹولیک ایسڈ میتھائیل ایسٹر 7.55فیصد، لینولینک ایسڈ میتھائیل ایسٹر5.16فیصد اور مرسٹک ایسڈ، نیوسی فیرین، ایپورفین کے علاوہ مرکبات بھی پائے جاتے ہیں۔
گل نیلوفر یانیل پھل کے طبی فوائد:
اروما تھراپی: گل نیلوفر طبی حوالے سے بہت مفید ہوتا ہے،اس کو سونگھنے سے امراض چشم میں افاقہ ہوتا ہے، جبکہ پیاس میں تسکین ملتی ہے۔
درد سر دائمی: گل نیلوفر یانیل پھل مستقل درد سر کا علاج ہے۔ بعض لوگوں کوگرمیوں میں شدید دردہوتا ہے یا گرم تلی ہوئی اشیا کے کھانے سے زیادہ دردہوتاہے تو ایسے درد سر کو صفراوی درد کہتے ہیں۔ نیل پھل اس کا بہترین علاج ہے۔اس کا شربت پئیں یا رات کواس پھول کو ایک کپ گرم پانی میں بھگوکر رکھیں۔ صبح چھان کر ہلکا میٹھا ملا کر پی لیں۔
درد شقیقہ: آدھے سر کا درد اگر بائیں طرف ہو تو اس کا علاج نیل پھل سے کیا جائے تو کامیاب ہے۔ اس درد میں مریض کو بعض اوقات قے بھی ہو جاتی ہے اور مریض محسوس کرتاہے کہ سورج طلوع ہوتے ہی درد شروع ہوجاتاہے۔ جوں جوں سورج چڑھتاہے، درد بڑھتاہے حتیٰ کہ سورج جب غروب ہونے لگتاہے تو درد کم ہونا شروع ہو جاتاہے۔ یہ درد اگر بائیں طرف ہو تو اس کا علاج ٹھنڈی چیزیں ہیں اور ان میں نیل پھل کو اولین حیثیت حاصل ہے۔
بے خوابی: بعض اوقات بے خوابی کی وجہ دماغی پردوں کی خشکی ہوتی ہے اور مریض خواب آور گولیوں سے وقت گزارتاہے لیکن یہ گولیاں وقتی طور پر تو فائدہ دیتی ہیں جبکہ خشکی مزید بڑھتی رہتی ہے۔ حتیٰ کہ یہ گولیاں بھی بے اثرہو جاتی ہیں۔پھر مریض اس سے زیادہ طاقت ور گولیاں استعمال کرتاہے حالانکہ اس کا مرض خشکی سے شروع ہوا تھا، تری پر ختم ہو سکتا تھا لیکن مزید خشک ادویات استعمال کرنے سے مرض میں اضافہ ہوتاہے۔ ایسی کیفیات کیلئے نیل پھل کا تیل، شربت اور اکیلا سفوف بھی مفید ترثابت ہوتاہے۔
بالوں کی نگہداشت: نیلو فر یا نیل پھل کی جڑیں بالوں کی نگہداشت کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہیں۔اس سے نکالے جانے والے تیل میں پائے جانے والے اجزا بالوں کی نگہداشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اس کے استعمال سے گرتے ہوئے بال رک جاتے ہیں اور نئے بالوں کی نشوونما یقینی ہوجاتی ہے۔ بال مضبوط اور گھنے ہوجاتے ہیں۔ بال چمک دار اور کھلے کھلے رہتے ہیں کہ دیکھنے والا سوچنے پر مجبور ہوجاتا ہے۔اس کا تیل بالوں میں کنڈیشنر کا کام بھی انجام دیتی ہے، اس کو لگانے سے بال سلکی اور ملائم ہوجاتے ہیں۔
شربت نیلوفر کے فوائد: گل نیلوفر ایک کلو‘ دانہ الائچی خورد 100 گرام‘ صندل سفید 100 گرام تمام ادویہ کو دھیمی آنچ پر سات کلو پانی میں جوش دیں۔ جب پانی چار کلو باقی بچے تو ٹھنڈا کریں اور مل چھان کر اس پانی میں پانچ کلو چینی ڈال کر شربت کی طرح دھیمی آنچ پر پکائیں۔ گاڑھا کر کے محفوظ رکھیں۔ خوراک 3 سے 5 تولہ تک دن میں دو سے چار بار۔ ہائی بلڈ پریشر میں لا جواب شربت ہے۔ جب کسی دوا سے بلڈ پریشر کنٹرول نہ ہوتاہو تو ایسی کیفیت میں یہ شربت بہت ہی زیادہ مفید ہے۔ بلڈ پریشر کو نارمل کرتاہے۔ نیز دل کو تقویت بخشتا ہے۔
خفقان القلب: دل کی غیر معمولی دھڑکن یعنی کسی غم یا غصے کی بات پر دل کی دھڑکن بے قابوہو جانا‘ یا دوڑنے، اوپر نیچے حرکت کرنے، سیڑھیوں پر چڑھنے اترنے سے دل کی دھڑکن اور پھر سانس کا پھولنا ان حالات میں شربت نیلو فر مفید ہے۔ نیز بیماری کے بعد دل کی کمزوری، دھوپ کی گرمی بھی برداشت نہ کرسکنا، ان تمام کیفیات میں شربت نیلوفر مفیدہے۔
جگر کی گرمی: گرمیوں کے موسم میں گرمی کے مریض سینے پر پانی ڈالتے ہیں،چہرے پر ٹھنڈا پانی چھڑکتے ہیں، بار بار کا نہانا‘ ٹھنڈی اشیا کی طرف رغبت‘ دھوپ اور آگ سے شدید نفرت وغیرہ یہ تمام علامات حرارت جگر کی ہیں۔ ان علامات میں شربت نیلوفر مفید ہے۔
یرقان کا علاج: یرقان میں شربت نیلو فر مفیدہے۔ حتیٰ کہ جب یرقان کے مریض کو بار بار پیاس لگے، پیشاب جل کر آئے‘ بھوک ختم ہوجائے، منہ کا ذائقہ ختم ہوکر کڑوا ہوجائے تو یہ شربت مفید تر ہے۔
سوزش بول: ہاتھ پاو ں کی جلن، پیشاب کی جلن، آنکھوں سے گرمی نکلنا، تمام بدن کا گرم ہونا یہ تمام علامات شربت نیلوفر سے ختم ہوسکتی ہیں۔
نکسیرپھوٹنا: گرمی کے موسم میں خاص طور پر اور موسم سرما میں کبھی کبھار بعض لوگوں کو نکسیر آجاتی ہے۔ وقتی علاج کے بعد اس کا مستقل علاج نہیں کیا جاتا۔ اس مرض میں شربت نیلوفر مفید ترہے۔ تین ماہ تک استعمال کروائیں۔
جریان کا علاج: اس مرض کے لئے شربت نیلو فر کے لاجواب اثرات مسلمہ ہیں‘ مستقل استعمال کثرت احتلام کو مفید ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
خالص اور معیاری اشیاء خریدنے کیلئے کلک کریں: