Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

ترنجیل پودے کے طبی فوائد

ترنجیل پودے کے طبی فوائد - ChiltanPure

جلدی انفیکشن کیلئے صدیوں سے آزمودہ


.
ترنجیل یا سائٹراونیلا ایک لمبی، خوشبودار اور سدا بہار جنگلی گھاس ہے۔ اس کا اصل وطن سری لنکا ہے جبکہ اب یہ جاوا، ویت نام، افریقہ، ارجنٹائن اور وسطی امریکہ میں بھی پائی جاتی ہے۔
.
ترنجیل سے بڑے پیمانے پر تیل نکالا جاتا ہے جس کی طبی افادیت بخار، آنتوں کے کیڑوں، انہضام اور حیض کے مسائل حل کرنے میں استعمال ہوتا ہے۔
.
اس خوشبودار گھاس کوسائٹراونیلا کا لفظ فرانسیسی زبان سے دیا گیا ہے۔سائٹراونیلا کا مطلب لیموں کا بادام ہے، چونکہ اس کی مہک لیموں کی خوشبو جیسی ہوتی ہے، چنانچہ اس کا نام سائٹراونیلا رکھ دیا گیا جبکہ اس لوکل زبان میں ترنجیل کہتے ہیں۔
.
ترنجیل کے تیل کا استعمال جلدی انفیکشن کیلئے صدیوں سے سری لنکا، چین اورانڈونیشیا میں چلا آرہا ہے۔
.
ترنجیل میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء:
.
یہ اینٹی سپٹک، اینٹی فنگل اثرات کا حامل پودا ہے، اس میں جیرانیول، سٹرونیلا، جیرانائیل ایسی ٹیٹ، لیمونین، کیفین پائی جاتی ہے جبکہ اس میں مونو ٹرپین ہائیڈرو کابنز کی بڑے پیمانے پر مقدار پائی جاتی ہے۔
.
ترنجیل کے طبی فوائد:
.
٭ ترنجیل کا ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ کیڑوں مکوڑوں اور خاص طور پر مچھروں کو آپ کے پاس نہیں آنے دیتا۔ ترنجیل میں پائی جانے والی خوشبو کی وجہ سے مچھر دور بھاگ جاتے ہیں۔ بعض ممالک میں مچھروں کو بھگانے کیلئے اس سے موم بتیاں بھی بنائی جاتی ہیں۔
.
٭ ترنجیل میں اینٹی فنگل خصوصیات پائی جاتی ہیں جو بعض قسم کے فنگس میں نہایت موثر ثابت ہوتا ہے۔ 2013کی ایک تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ سائٹراونیلا تیل فنگس کی خلیوں کی دیوار کو ختم کرنے اور سیل کے اندر موجود حیاتیات کو ہلاک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو انفیکشن کا سبب بن سکتے ہے۔ اس تحقیق میں دیکھا گیا کہ ترنجیل کا تیل ان تمام 12 فنگس کے خلاف موثر ثابت ہوا، جن کا تجربہ کیا گیا تھا۔ اسی مطالعے میں پتا چلا ہے کہ سائٹروونیلا تیل 22 میں سے 15 بیکٹیریا کو روکنے میں کامیاب رہا ہے چنانچہ محققین کا کہنا ہے کہ سائٹروونیلا کا تیل محفوظ اور ماحول دوست فنگسائڈ کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
.
٭ حالیہ تحقیق کی بنیاد پرترنجیل زخموں کی تندرستی میں تیزی لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ذیابیطس کے شکار افراد کے لئے یہ خاص اہمیت کا حامل ہوسکتا ہے۔ ترنجیل کا تیل لگانے سے ان کے زخم بھی بھر جاتے ہیں۔
.
٭ کیل مہاسوں کا مسئلہ بہت عام ہوچکا ہے جس کی وجہ کیمیکل سے بنی مصنوعات کا استعمال ہوتا ہے، ترنجیل کے تیل کا استعمال مساموں میں موجود بیکٹریا کا خاتمہ کرکے جلد کو ٹھیک کرتا ہے۔
.
٭ ترنجیل کا تیل جلد پر پڑی جھریوں کو ختم کرتا ہے اور جلد کی قدرتی لچک کو برقرار رکھتا ہے۔
.
احتیاط: اگر کسی کو جلدی الرجی لاحق ہو تو وہ اسے جلد پر لگانے سے اجتناب برتے۔ بچوں کی پہنچ سے دور رکھا جائے۔ حاملہ خواتین یا دودھ پلانے والی خواتین اروما تھراپی سے پرہیز کریں۔
.
نوٹ: قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items