سردیوں میں کھانسی اور نزلے سے کیسے بچا جائے؟
سردیوں میں نزلہ، زکام اور کھانسی بیشتر افراد کو لاحق ہونے والے امراض ہیں۔ بدقسمتی سے کورونا وائرس وبائی مرض نے اس صورتِ حال کو مزید تشویش ناک بنا دیا ہے۔
عمومی نزلہ، زکام کو زیادہ تکلیف دہ بنانے والا عنصر گلے کی سوزش بنتی ہے، جو ناصرف کھانا نگلنا مشکل بلکہ بستر پر کروٹیں بدلنے پر بھی مجبور کردیتی ہے۔ گلی کی سوزش اس بات کا عندیہ دیتی ہے کہ وائرس آپ کے جسمانی مدافعتی نظام میں داخل ہوچکا ہے۔
خوش قسمتی سے عمومی نزلہ، زکام اور کھانسی سے نجات کے کئی مؤثر نسخے آپ کے گھر میں ہی موجود ہوتے ہیں، جن کا استعمال آپ کو اس مسئلے سے بخوبی نجات دِلا سکتا ہے۔
کھانسی اور نزلے سے محفوظ رہنے کے مفید ٹوٹکے
دار چینی:
دار چینی ایسا مسالہ ہے جس میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور جب گلے میں سوزش ہورہی ہو تو یہ بلغم بننے کی مقدار کم کرکے سانس لینا آسان بناتا ہے۔ ایک سے ڈیڑھ کپ پانی کو اُبال لیں، جب پانی اُبلنے لگے تو اس میں ایک سے 2 دار چینی ڈال کرکے تین منٹ تک مزید ابالیں، اس کے بعد دارچینی کو نکال کر اس میں سبز چائے کو شامل کردیں اور پھر تھوڑی سی ٹھنڈی ہونے پر پی لیں۔
ادرک کا پانی:
ادرک ورم کش خصوصیات رکھتا اور بیکٹریا سے مقابلہ کرتا ہے۔ اسے استعمال کرنے کے لیے ایک ادرک کو چھیل کر چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں اور اسے پیس کر مومی پیپر میں لپیٹ دیں، اس کے بعد 3 کپ پانی کو درمیانی آنچ میں اُبالیں اور اُبلنے پر ادرک کا اضافہ کردیں۔ اس کے بعد مزید پانچ منٹ تک اُبالیں اور پھر چولہا بند کرکے کچھ مقدار میں شہد کا اضافہ کردیں، اسے نیم گرم ہی پی لیں۔
گل بابونہ کی چائے:
گل بابونہ کی چائے ناصرف ہاضمے کے لیے بہترین ہے بلکہ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ یہ ورم کش اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو کہ گلے کی سوزش یا خراش سے آرام پہنچانے میں مدد دیتی ہے۔ یہ چائے کیفین سے پاک ہوتی ہے، اس لیے سونے سے پہلے اسے پینے سے نیند متاثر نہیں ہوتی۔
لیموں اور گرم پانی:
جراثیم کش اور جسمانی مدافعتی نظام مضبوط کرنے کی صلاحیت رکھنے والا یہ مشروب گلے کے لیے ایسا تیزابی ماحول بناتا ہے جو کہ وائرس اور بیکٹریا کی نشوونما کو بہت مشکل بنا دیتا ہے۔ لیموں میں وٹامن سی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ موسمی نزلہ زکام کے خلاف لڑنے میں مدد دیتا ہے۔
شہد اور کلونجی:
شہد کے متعدد طبی فوائد ہیں، ایک چائے کا چمچ شہد چائے میں ملانا یا ایسے ہی کھالینا بھی گلے کی سوزش میں کمی لاسکتا ہے، مگر اس کے اثرات کو بہتر بنانے کے لیے اس میں 2 سے 3 قطرے کلونجی کے تیل کے شامل کرلیں، یہ تیل ورم کش ہوتا ہے اور گلے کی تکلیف میں فوری سکون پہنچانے میں مدد دے سکتا ہے۔
نمک ملے پانی سے غرارے:
یہ ایک انتہائی مؤثر ٹوٹکا ہے، نمک ملے پانی سے غرارے کرنے سے تکلیف دہ سوجن میں کمی آتی ہے جبکہ بیکٹیریا بھی مرجاتے ہیں، اس مقصد کے لیے آدھا چائے کا چمچ نمک ایک گلاس گرم پانی میں ملائیں اور پھر ایک سے 2 منٹ غرارے کریں، اس کا پانی نگلنے سے گریز کریں۔
سیب کا سرکہ اور شہد:
سیب کے سرکے میں تیزابیت کی سطح کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہے، سرکے کو شہد میں ملا کر لینے سے سوزش کے شکار گلے کی تکلیف میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ ایک کھانے کے چمچ سیب کے سرکے، ایک کھانے کے چمچ شہد کو ایک کپ گرم پانی میں مکس کریں، اور پھر اسے پی لیں۔
لونگ کا استعمال:
لونگ میں موجود اجزا قدرتی طور پر دردکش ہوتے ہیں جبکہ یہ مسالہ جراثیم کش بھی ہے جو گلے کی تکلیف کو سن کرکے اس میں کمی لاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک یا 2 لونگیں لیں اور منہ میں ڈال کر چوسنا شروع کردیں، جب وہ نرم ہوجائے تو چبا کر نگل لیں۔
لہسن:
تھوڑے سے لہسن کو نیم گرم پانی میں اُبال کر غرارے کرنے سے منہ میں موجود خراب بیکٹیریا کا خاتمہ ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں اگر لہسن کی مدد سے ٹوتھ برش کو معمول بنایا جائے تو اس سے نا صرف دانت مضبوط ہوں گے، بلکہ سانس کی بدبو کا بھی خاتمہ ہوگا۔
میتھی کے پتے:
میتھی کے پتوں کو کسی بھی تیل میں ملاکر گلے کے باہر اور گردن کے ارد گرد مالش کی جائے، یا پھر انہیں چائے کے ساتھ ملاکر استعمال کیا جائے تو اس سے بھی خراش یا سوزش کا باعث بننے والے بیکیٹیریاز کا خاتمہ ہوگا۔ میتھی کے پتوں کو گرم پانی میں اُبال کر اس کے غرارے بھی کیے جاسکتے ہیں۔
شملہ مرچ:
گلے کے درد اور خراش میں افاقے کے لیے شملہ مرچ کو پانی میں اُبال کر اسی پانی سے غرارے کرنا کافی فائدہ مند رہتا ہے۔
پودینہ:
حسب ضرورت پانی میں ایک چمچ پساہوا پودینہ، ایک چوتھائی چمچ چینی اور ایک چمچ سرکہ ڈال کر اس سے غرارے کریں۔ گلے کے درد اور سوجن سے نجات مل جائے گی۔
بھاپ کا استعمال:
بھاپ گلے کی سوزش میں کمی لانے کے لیے مدد فراہم کرتی ہے، اس مقصد کے لیے ایک بڑا پیالہ یا دیگچی لیں، اسے گرم پانی سے آدھا بھر لیں، اس کے بعد ایک تولیہ لیں اور اسے سر پر اوڑھ کر اپنا سر اس کے اوپر ایسے رکھ لیں کہ ایک خیمہ بن جائے۔ بھاپ لینے کا مؤثر طریقہ یہ ہے کہ پہلے دس مرتبہ ناک سے بھاپ لیں اور منہ سے نکالیں اور اس کے بعد دس مرتبہ منہ سے سانس لیں اور ناک سے خارج کریں۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
معیاری اور خالص مصنوعات خریدنے کیلئے کلک کریں:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.