روغن بیدمشک کے طبی فوائد
بید مشک مقوی دل و دماغ ہے
.
مختلف امراض کے علاج میں صدیوں سے استعمال ہونے والا بیدمشک کا درخت آج بھی انسان کے کام آ رہا ہے۔ یہ بیس سے تیس فٹ بلند ہوتا ہے۔جس کے پتے موسم خزاں میں گر جاتے ہیں اور موسم بہار میں نئے پیدا ہوتے ہیں۔پتے دو انچ سے چارانچ تک لمبے اوپر کی طرف خاکستری ہوتے ہیں۔ اس کے تنے کی گولائی تین سے چار فٹ تک،چھال سیاہی مائل نیلگوں یا زردی مائل سرخ ہوتی ہے۔اس کی لکڑی گلابی اور نرم ہوتی ہے۔ رنگ ہلکا سبزی مائل ہوتا ہے۔
موسم بہار میں ہی پھول پتوں سے پہلے نکل آتے ہیں۔ان پھولوں کوبید مشک کہتے ہیں۔ ان سے خوشبودارعرق وعطرنکالاجاتا ہے۔
بید مشک کے پھول انتہائی خوشبودار ہوتے ہیں۔ اس کے پھول لمبے سیدھے اور بلی کی دم کی طرح ملائم ہوتے ہیں۔ پھولوں کی لمبائی دو تین انچ کے لگ بھگ ہوتی ہے۔بید مشک کا اصل وطن ایران ہے۔ لیکن اب یہ کشمیر، بھارت، یورپ اور دیگر علاقوں میں بھی پایا جاتا ہے۔ اب اسے باغوں میں بھی لگایا جاتا ہے۔
بیدمشک کو عربی میں حندف بلغمی، فارسی میں گربہ بید، ہندی میں بید مشک، لاطینی میں Salix Caprea اور انگریزی میں (Sallow) کہتے ہیں۔
.
بید مشک میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
بید مشک کی چھال میں ٹینن4.10فیصدکے علاوہ ٹے نک ایسڈ بھی پایا جاتا ہے۔ گلو کوسائیڈ سیلی سینم (Slicinem) 2.7 فیصدپایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ گوند بھی پایا جاتا ہے۔ اس کے پتیوں پر ایک میٹھی سی پرت جم کر خشک ہو جاتی ہے جسے بیدہ انگبین کہتے ہیں۔
.
روغن بید مشک کے فوائد:
٭ بید مشک مقوی دل و دماغ ہے، جگر کا بھی محافظ ہے،پیاس،قے،میعادی بخار وخفقان میں مفید ہے۔اس کا عرق کشید کر کے مذکورہ امراض میں پلایا جاتا ہے۔ موسم گرما میں مفید ہے اورگرمی کے درد سر میں بھی فائدہ دیتا ہے۔
٭ تازہ پھولوں کے سونگھنے سے دماغ کو فرحت حاصل ہوتی ہے اور دردسرزائل ہوجاتا ہے۔ اس مقصد کیلئے اس کا تیل بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
٭بید مشک کی چھال کے جوشاندے یا اس کے تیل کو گرم پانی میں شامل کر کے اور پھر اسے ٹھنڈا کر کے زخموں کو دھونے سے زخم جلدی ٹھیک ہوجاتے ہیں۔
٭ اس کا تیل احتلام کی خاص دوا ہے۔ رات کے وقت سونے سے آدھا گھنٹہ پہلے اس کی 5بوندیں 25 گرام پانی میں ملا کر لینے سے خاص فائدہ ہوتا ہے۔ احتلام رک جاتا ہے۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.