روغن چکوترا کے طبی فوائد
خون کی گردش کو بہتر کرے
.
گریپ فروٹ یا چکوترا اکثر افراد کو پسند ہوتا ہے اور ہوسکتا ہے آپ کو معلوم ہو کہ یہ اور اس کا تیل جسمانی وزن میں کمی کے لیے مفید سمجھا جاتاہے۔مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ جلدی امراض میں بھی نہایت مئوثر کام کرتا ہے؟ اس کے چھلکوں سے تیل نکالا جاتا ہے جو متعدد امراض میں نہایت مفید ہے۔
اگرچہ اس مزیدار پھل کے جہاں پر بہت سے فوائد ہیں وہاں اس کے نقصانات بھی ہیں، جنہیں جاننا بہت ضروری ہے۔
٭چکوترے کو کھانے کی عادت خون کی گردش کو بہتر کرنے میں مدد دیتی ہے، خون کی گردش ٹھیک ہو تو جسم میں پانی یا دیگر سیال اور مضر صحت موادکا اجتماع نہیں ہوپاتا، اس کے علاوہ جگر اور پتے کو متحرک کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
٭چکوترا یا اس کے تیل کی مہک ذہن اور جسم کے مختلف حصوں کو متحرک کرتی ہے، جس کے نتیجے میں مختلف ہارمونز جیسے ڈوپامائن اور آکسی ٹوکین خارج ہوکر مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب کرتے ہیں، ایسا ہونے پر ذہنی بے چینی اور ڈپریشن کے خلاف لڑنے میں مدد ملتی ہے۔
٭چکوترے میں کافی مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو جلد کو بحال کرنے کے ساتھ ساتھ جھریوں کے خلاف مزاحمت بھی کرتے ہیں۔ اس پھل میں ایک جز سپیرمیڈائن بھی پایا جاتا ہے اور ایک طبی تحقیق کے مطابق یہ جز خلیات کی عمر بڑھنے کے عمل کو سست کردیتا ہے۔
٭طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ ایک گلاس چکوترے کا جوس پینا خوراک کی خواہش پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس پھل میں ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو میٹابولزم کی رفتار کو بڑھا دیتے ہیں اور چوہوں پر تجربات کے دوران ایک جاپانی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ چکوترے کے تیل کی خوشبو کو 15 منٹ تک سونگھنا بھی خوراک کی اشتہا اور جسمانی وزن کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
٭چکوترے میں قدرتی طور پر ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو جلد میں زیادہ تیل کو ختم کرکے مساموں کو تنگ کرتا ہے۔ یہ پھل جراثیم کش خصوصیات کا بھی حامل ہے جو بیکٹریا کو ختم کرکے کیل مہاسوں کا خاتمہ کرتا ہے۔
٭ایک طبی تحقیق کے مطابق سرخ چکوترے کا ایک ماہ تک روزانہ استعمال کولیسٹرول کی سطح میں 15 فیصد تک کمی کرتا ہے۔ تاہم چکوترے کے پھل کے ساتھ مخصوص ادویات بشمول امراض قلب کی ادویات کا امتزاج خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے تو اسے اپنی غذا کا حصہ بنانے سے پہلے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔
٭اس پھل کے جوس میں ایک ایسا جزو پایا جاتا ہے جو جسم کے اندر پائے جانے والے خمیر کی سطح کو کم کرتا ہے جس کے نتیجے میں بالوں کی خشکی کا خاتمہ بھی ہوتا ہے، اس کے تیل کوسر پر لگانے سے خشکی کا باعث بننے والی فنگس کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔
٭گردوں میں پتھری کی بڑی وجہ کیلشیئم کی ایک قسم کا بڑھ جانا ہے، چکوترے، سیب اور مالٹے وغیرہ کیلشیئم کی سطح کو بڑھاتے ہیں جس کے نتیجے میں پتھری کا خطرہ بڑھتا ہے۔ تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان پھلوں کا بہت زیادہ استعمال کرنا اس خطرے کا باعث بنتا ہے لہذا معتدل مقدار میں انہیں کھانا نقصان دہ نہیں ہوتا پھر بھی گردوں میں پتھری کے تجربے سے گزرنے والے افراد ڈاکٹر سے رجوع کرکے ان کا استعمال کریں۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.