انگور: جسمانی طاقت کا خزانہ
انگور ایک پودے اور اس کے پھل کا نام ہے۔ یہ پودا بیل کی صورت میں اگتا اور اس کا پھل گچھوں میں پیدا ہوتا ہے۔تقریباً 300 برس قبل ہسپانویوں نے براعظم امریکا میں انگور متعارف کروائے، قبل ازیں وہاں انگور نہیں تھے۔
سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ انگوروں کی موجودہ اقسام چھ کروڑ 50 لاکھ برس قبل وجود میں آئیں۔انسان کم وبیش آٹھ ہزار برس سے انگور کاشت کر رہا ہے۔انگور کئی رنگوں کے ہوتے ہیں۔ ان میں سبز، سرخ، سیاہ، زرد، گلابی اور ارغوانی رنگ شامل ہیں۔انگور کے بے شمار فوائد ہیں یہ چہرے کی رنگت نِکھارنے اور ایکنی ختم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
کشمش خشک انگوروں سے بنتی ہے۔ انگوروں کو سورج کی روشنی میں خشک ہونے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے اور یوں یہ عمل قدرتی طریقے سے انجام پاتا ہے۔
انگور کا شمار قدرت کی بہترین نعمتوں میں ہوتا ہے جو غذائی ضروریات کے علاوہ علاج معالجہ کی خصوصیات سے بھی مالا مال ہے۔ارشادِ ربّانی ہے:اور ہم نے اس میں کھجوروں اور انگوروں کے باغ پیدا کیے اور اس کے اندر سے چشمے نکالے،تاکہ یہ اس کے پھل کھائیں۔ (سورۃیٰسین،34)
انگور میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
انگوروں کی آٹھ ہزار سے زیادہ اقسام ہیں۔انگور کی غذائیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک کپ لال یا ہرے انگور میں 104 گرام کیلوریز،27.3گرام کار بوہائیڈریٹ اور 1.1گرام پروٹین ہوتاہے۔ جبکہ اس میں وٹامن سی 27فیصد،وٹامن کے 28 فیصد، تھائیامن7فیصد،رائبو فلان 6فیصد،وٹامن بی سکس 6فیصد،پوٹاشیم 8فیصد،کاپر 10فیصد اور میگنیز 5فیصد پر مشتمل ہوتاہے۔ انگور وٹامن سی،کے اور بیٹا کروٹین سے بھر پور ہوتے ہیں،جو جسم کے اندر سے فاسد مادے نکال دیتے ہیں۔
انگور کے طبی فوائد:
اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور:
انگور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور پھل ہے جیسے کیروٹین، پولی فینولز اور دیگر۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق یہ اینٹی آکسائیڈنٹس دل کی صحت کو مستحکم رکھنے کے ساتھ مخصوص اقسام کے کینسر کا خطرہ کم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ پھل جسم میں گردش کرنے والے مضر ذرات کو اکھٹا ہونے سے روکتا ہے جس سے خون کی شریانوں کی صحت بہتر ہوتی ہے، دوران خون بہتر اور بلڈ پریشر کی سطح کم ہوتی ہے۔
ایک سروے سے پتا چلتا ہے کہ جن لوگوں میں سوڈیم کے بجائے پوٹاشیم کی مقدار زیادہ تھی،ان میں امراض قلب کے باعث مرنے کا امکان کم تھا۔ماہرین کے مطابق سرخ انگور میں ٹرانس ریسوریٹرل(Trans-Resveratrol)اور نارنجی میں ہیسپریڈن (Hesperidin) نامی مرکبات ذیابیطس،موٹاپے اور امراض قلب کو کنٹرول کرنے میں مفید ہو سکتے ہیں۔
جلدی مسائل کی روک تھام:
انگور میں موجود اجزا عمر بڑھنے سے سامنے آنے والی علامات اور دیگر جلدی مسائل کی روک تھام کرنے کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ انگور میں موجود ایک جز resveratrol کیل مہاسوں کا باعث بننے والے بیکٹریا کے خلاف جدوجہد کرتا ہے۔
پوٹاشیم کے حصول کا ذریعہ:
100 گرام انگوروں میں 191 ملی گرام پوٹاشیم ہوتا ہے، پوٹاشیم کا استعمال جسم کے لیے متعدد طریقوں سے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، جیسے ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنا، کولیسٹرول اور دل کی صحت کو بہتر بنانا وغیرہ۔ ایک تحقیق کے مطابق پوٹاشیم پیٹ میں گیس یا پھولنے کے مسئلے سے نجات میں بھی مدد دینے والا جز ہے، یعنی انگور پیٹ میں گیس کے مسئلے سے نجات کے لیے بھی بہترین ہے۔
آنکھوں کے لیے بھی فائدہ مند:
میامی یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ انگور کھانے کی عادت آنکھوں کی صحت کو بہتر کرتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ انگور کھانے سے آنکھوں کے قرینے میں نقصان دہ مالیکیولز کے اخراج کا خطرہ کم ہوتا ہے، یہ پھل ڈی این اے کو نقصان سے بچا کر صحت مند خلیات کو تحفظ فراہم کرتا ہے، جس سے بینائی کو فائدہ ہوتا ہے۔
دماغی صحت بھی بہتر کرے:
کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق انگور کھانے کی عادت دماغی تنزلی کا خطرہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ انگور کھانے سے ان اثرات سے تحفظ میں مدد ملتی ہے جو کہ الزائمر امراض سے جڑے ہوتے ہیں۔
جوڑوں کے لیے بہترین:
ٹیکساس ویمنز یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ انگور کو کھانے کی عادت گھٹنوں کے جوڑ کی تکلیف سے ریلیف میں مدد دیتا ہے، اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس جوڑوں کی لچک اور حرکت کو بہتر کرتے ہیں۔
ورم کش خصوصیات:
انگور میں ایسے انزائمے موجود ہوتے ہیں جو کہ جسم میں ورم پر قابو پانے میں مدد دیتے ہیں، جس سے شریانوں، دل اور دیگر اعضائکو فائدہ پہنچتا ہے۔
توانا جسم رکھنے کا نسخہ:
کشمش سبز چوبیس گرام اور بادام بارہ عدد رات پانی میں بھگو کر صبح نہار منہ،بادام چھیل کر دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے جسم موٹا ہو جائے گااور حسن وتندرستی بحال ہو گی جسم توانا بھی ہو گا۔بھوک بڑھ جائے گی۔جسمانی طور پر کمزوری کے لیے انگوروں کے موسم میں روزانہ انگور کھانا اور رات کو سوتے وقت دو چمچ شہد دودھ کے ساتھ پینا مفید ہے۔اس سے خون بھی پیدا ہو گا اور جگر کی خرابیاں بھی دور ہو جائیں گی۔
مرگی کے مریضوں کے لیے انگور فائدہ مند ہے۔
بچوں کا دانت نکالنا:
ایسے دودھ پینے والے بچے جو دانت نکال رہے ہوں یا بچے کو قبض ہوتو ایک چمچ انگور کارس دینا چاہیے۔دانت نکلتے وقت ہر روز صبح وشام انگور کا رس دینے کے بعد بچہ نہ زیادہ روتا ہے اور نہ اسے دانت نکلنے میں زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔انگور کے استعمال سے بچے کو سوکھے کی بیماری بھی نہیں ہونے پاتی۔کمزور اور سوکھے کے مرض میں مبتلا بچوں کو بھی انگور کا رس پلانا مفید بتایا جاتاہے۔
ماؤں میں دودھ کی کمی:
جن ماؤں کے دودھ میں کمی ہو یا بچوں کوباہر کا دودھ استعمال کرایا جاتا ہو یا شیر خوارگی کے امراض، کمزوری وغیرہ میں انگور کارس شہد ایک تہائی چمچ میں ملا کر استعمال کرانا چاہیے۔
گنج کا علاج:
گنج کے لیے کشمش (انگور خشک)عمدہ ایک حصہ اور ایلوویرا نصف حصہ لے کر خوب پیس لیں اور پانی ملا کر لیپ تیار کریں۔چند روز یہی لیپ لگانے سے گنج کی بیماری دور ہو کر عمدہ بال آسکتے ہیں۔
دل کی دھڑکن اور گھبراہٹ:
دل کی دھڑکن اور گھبراہٹ کے لیے کشمش سبز عمدہ ساٹھ گرام لے کر عرق گلاب چوبیس گرام ملا کررکھ چھوڑیئے۔ صبح کے وقت پہلے کشمش کھلا کر پھر عرق گلاب میں قدرے مصری ملا کر پلائیے۔گھبراہٹ میں آرام آئے گا۔
قبض کو امراض کی جڑ تصور کیا جاتاہے اس کے لیے چند روز تک متواتر میٹھی کشمش جس میں ترشی کم ہو تقریباً چالیس گرام روز کھانے چاہئیں۔ منقیٰ کے پندرہ بیس دانے چوبیس گھنٹے ایک گلاس میں بھگو دیے جائیں اور صبح کے وقت نہار منہ ان کا پانی نتھار کر پی لیا جائے۔یہ قبض میں مفید ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
ارغوانی انگور کا تیل اور اس سے متعلق معیاری اور خالص مصنوعات خریدنے کیلئے کلک کریں:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.