کھجور: سپر فوڈ قرار دئیے جانے والاجنتی پھل
قرآن پاک کی سورہ البقرہ کی آیت نمبر 25 میں اللہ تعالیٰ یوں ارشاد فرماتے ہیں ”اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے، ان کو خوشخبری سنا دو کہ ان کے لیے (نعمت کے) باغ ہیں، جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ جب انہیں ان میں سے کسی قسم کا میوہ کھانے کو دیا جائے گا تو کہیں گے، یہ تو وہی ہے جو ہم کو پہلے دیا گیا۔ اور ان کو ایک دوسرے کے ہم شکل میوے دیئے جائیں گے اور وہاں ان کے لیے پاک بیویاں ہوں گی او وہ بہشتوں میں ہمیشہ رہیں گے۔“قرآن پاک میں چھ پھلوں کا ذکر کیا گیا ہے، جن میں کھجور، کیلا، انار،انجیر، زیتون اور انگور شامل ہیں۔ آج کی جدید سائنس نے ان چھ پھلوں کی حقانیت اور افادیت کوتسلیم کرتے ہوئے انہیں ”سُپر فوڈز“ قرار دیا ہے اور تحقیق کے مطابق بتایا ہے جو شخص یہ پھل مناسب مقدار میں کھاتا رہے گا وہ کبھی بیمار نہ ہوگا۔
پھرسورۃ الرحمٰن۔ آیت نمبر68 میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ "ان میں میوے اور کھجوریں اور انار ہیں "۔ کھجور ایک ایسا پھل ہے جس کا قرآن میں ذکر سب سے زیادہ آیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی کھجور کی بہت افادیت بیان فرمائی ہے۔ بلکہ وہ خود صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی کجھور شوق سے کھایا کرتے تھے، اور دوسروں کو بھی کھانے کی تاکید کیا کرتے تھے۔
کھجور کی اقسام: مشرقی وسطیٰ اور مغربی ایشیا میں کھجور کی متعدد اقسام پائی جاتی ہیں جن میں چند مشہور کھجوریں کچھ یوں ہیں: عنبر، مبروم، عجوہ، سویدا، صفاوی، خلاص، جبیلی، شقری، رشودیہ، صقعی، خصاب، ربیعہ، قلمی، سخل، صفری، غر، حلیہ، خضری، مسکانی، شلابی، روتانہ، اور مکتومی۔ ان کے علاوہ کھجور کی اور بھی بہت سی اقسام ہیں۔ عرب ممالک میں ہر سال کھجور کی نمائش لگائی جاتی ہے جس میں کھجوروں کی سینکڑوں اقسام عوام کے سامنے پیش کی جاتی ہیں۔کھجور کی ان اقسام میں سے سب سے زیادہ عجوہ کو پسند کیا جاتا ہے۔
عجوہ کھجور کی اہمیت: عجوہ کھجور اس لئے مسلمانوں میں اہمیت کی حامل ہے کہ اسے نبی مکرم حضرت محمد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پسند فرمایا ہے۔ عجوہ کھجور مدینہ اور اس کے مضافات میں پائی جاتی ہے اور وہاں کا خاص پھل ہے۔ عجوہ کھجور کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ جنت سے ہے اور جنت کا پھل ہے۔
کھجورر میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا: اب اگر ہم کھجور کا سائنسی تجزیہ کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ کھجور میں فائبر،کاربن، فاسفورس، پوٹاشیم، کاپر، کیلشیئم، مینگنیز، میگنیشیم اور وٹامن بی 6 جیسے اجزا بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ جو ہماری صحت اور تندرستی کیلئے بنیادی جز ہیں۔ کجھور کے چند ایک فائدے درج ذیل ہیں۔
کھجور کھانے کے فوائد:
خون کی کمی: دن کے کسی بھی وقت اگر محسوس ہو تو کھجور سے زیادہ بہتر کوئی غذا نہیں۔ یہ جسم میں آئرن کی سطح بھی بڑھاتی ہے اور بھوک کی شدت بھی کم کرتی ہے، اس سے خون کی کمی جلد دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ تاہم کھجور کے استعمال کے حوالے سے بھی ذیابیطس کے مریضوں کو احتیاط کی ضرورت ہے۔
ہڈیوں کی صحت: ماہرین طب کی تحقیقات کے مطابق کھجوروں میں کاربن موجود ہے جو ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے، ایک اور تحقیق میں یہ مشاہدہ کیا گیا کہ کھجور میں موجود منرلز جیسے فاسفورس، پوٹاشیم، کیلشیئم اور میگنیشم ہڈیوں کو مضبوط بناکر ہڈیوں کے بھربھرے پن جیسے امراض کے خلاف لڑتا ہے۔
تناؤ اور ڈپریشن: کھجوروں میں وٹامن بی سکس بھی موجود ہوتا ہے جو دماغی صحت کیلئے بہت اہم جز ہے۔وٹامن بی سکس سیروٹونین بناتا ہے جومزاج کو ریگولیٹ کرتا ہے جبکہ ایک اور جز تناؤ سے لڑتا ہے۔ ایک دیگر تحقیق میں ماہرین دماغی صحت کا کہنا ہے کہ وٹامن بی سکس کی جسم میں کم مقدار اور ڈپریشن کے درمیان تعلق موجود ہے، وٹامن بی سکس کا زیادہ استعمال صرف جسم کو نہیں بلکہ ذہن کو بھی تیز کرتا ہے۔
جسمانی توانائی: کجھور میں فائبر، پوٹاشیم، میگنیشم، وٹامنز، شکر اور گلوکوز اور اینٹی آکسائیڈنٹس کی موجودگی جسم کو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق کھجور صرف جسمانی توانائی ہی نہیں بڑھاتی بلکہ اسے برقرار رکھنے میں بھی مدد دیتی ہے۔ نظام ہضم: کھجور میں فائبر کی موجودگی قبض کی روک تھام میں مدد دیتی ہے جبکہ آنتوں کی سرگرمیاں تیز ہوتی ہیں۔ برٹش جرنل آف نیوٹریشن کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ روزانہ کھجور کھانے کے عادی ہوتے ہیں، ان کا نظام ہاضمہ دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ بہتر کام کرتا ہے۔
امراض قلب: ایک تحقیق میں ماہرین امراض قلب نے دریافت کیا گیا کہ کھجوریں ٹرائی گلیسڈر کی سطح اور تکسیدی تناؤ کو کم کرتی ہیں، یہ دونوں امراض قلب کا باعث بننے والے مرکزی عوامل ہیں، کھجوروں میں موجود پوٹاشیم بلڈ پریشر کی سطح کم کرتی ہے جس سے فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ دل کے مسائل سے بھی تحفظ ملتا ہے۔
کینسرمیں مددگار: کھجورکھانے سے معدے میں نقصان دہ بیکٹریا کی مقدار کم ہوتی ہے جن کا آنتوں میں پھیلنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا کہ جو لوگ کھجوروں کو کھانے کے عادی ہوتے ہیں ان کے معدے میں فائدہ مند بیکٹریا کی نشوونما زیادہ ہوتی ہے جو آنتوں میں کینسر زدہ خلیات کو پھیلنے سے بچاتے ہیں۔
موسمی الرجی: کھجوریں موسمی تبدیلی سے لاحق ہونے والی الرجی سے تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کھجوریں موسمی الرجی سے متاثر ہونے والے افراد میں ورم کا خطرہ کم کرتی ہیں۔
جسمانی وزن: کھجور کھانا جسمانی وزن میں کمی لانے کا باعث بنتا ہے، کھجور میں موجود فائبر پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھتا ہے جبکہ بلڈگلوکوز کو بڑھنے سے روکتا ہے۔ اس کے علاوہ کھجوروں میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس جسم سے زہریلے مواد کو خارج کرکے ہاضمہ تیز کرتے ہیں جس سے میٹابولزم تیز ہوتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
معیاری اور خالص مصنوعات خریدنے کیلئے کلک کریں
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.