گڑ: سب کا دیسی ڈاکٹر
گڑ ایک ایسی قدرتی مٹھاس ہے جو گنے کے رس سے حاصل ہوتی ہے۔کسی زمانے میں گڑ کا استعمال بہت کیا جاتا تھا اب بھی کئی دیہات میں گڑ کھایا جاتا ہے۔پہلے گڑ چینی کی نسبت سستا ہوتا تھا لیکن آج کل گڑ چینی کی نسبت مہنگا ہے۔
آج کے دور میں گڑ کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہے۔ پرانے زمانے کے لوگ گڑ کے چاول بہت پسند کرتے تھے اس کے علاوہ گڑ کی کھیر بھی بنائی جا تی تھی جو چینی کی نسبت بہت مزیدار بھی ہوتی ہے۔
اگر آپ میٹھا پسند کرتے ہیں تو چینی کی بجائے گڑ کا استعمال کریں جو آپ کی صحت کے لئے بھی اچھا ہے۔ایک ریسرچ کے مطابق ہمیں ہر کھانے کے بعد گڑ کا استعمال کرنا چاییے اس سے ہم کئی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔کھانے کے بعد گڑ کے استعمال سے پیٹ کی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے اور اس کے علاوہ معدے کی جلن اور تیزابیت سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
یاد رکھیں کہ بازارسے براؤن یا کالا گڑ خریدیں کیونکہ یہ کیمیکل سے پاک ہوتے ہیں۔ آپ سب کو معلوم ہوگا کہ گڑ گنے کے رس سے حاصل ہوتا ہے گنے کے رس کو کڑاہے میں ڈال کر تیز آنچ پر پکایا جاتا ہے جب یہ گاڑحا ہو جاتا ہے تو اس کے گولے بنا لئے جاتے ہیں یوں گڑ تیار ہو کر بازار میں بلنے کے لئے تیار ہوتا ہے۔
گڑ میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا: گڑ میں کیروٹین، نکوٹین، تیزاب، وٹامن اے، وٹامن بی ون، وٹامن بی ٹو، وٹامن سی کے ساتھ ساتھ آئرن، کیلشیم، زنک،میگنیشم،پوٹاشیم، سلینیم اور فاسفورس بھی پایا جاتا ہے۔
گڑ کے طبی فوائد:
دمہ، کھانسی، پیٹ کے کیڑے: گڑ دمہ، کھانسی، پیٹ کے کیڑے وغیرہ جیسے مختلف امراض کے لیے مفید ترین قرار دیا گیا ہے۔ گڑ نظام ہضم کی اصلاح کرتا ہے۔ قبض دور کرتا اور گیس کی تکلیف سے نجات دلاتا ہے۔اسی طرح تھوڑا سا گُڑ اور بھنا ہوا ادرک گرم پانی کے ساتھ سونے سے پہلے استعمال کرنے سے دائمی زکام اور درد سے افاقہ ہوتا ہے۔
دودھ کی مقدار بڑھائے: شیرخوار بچوں کی مائیں جن کا دودھ بچوں کے لیے کافی نہ ہوتا ہو وہ صرف اتنا کریں کہ دودھ کے ساتھ سفید زیرے کا سفوف اور گُڑ صبح و شام استعمال کریں۔ اس سے دودھ کی مقدار بڑھ جائے گی۔
حافظہ تیز کرے: حافظہ تیز کرنے اور یادداشت بڑھانے میں گُڑ کے حلوہ کا استعمال بہترین ثابت ہوا ہے۔ لہذا وہ طلبا جنھیں سبق یاد نہ ہوتا ہو انھیں صبح و شام گُڑکا حلوہ استعمال کرنا چاہیے۔
قوت مدافعت مضبوط کرے: گڑ میں موجود فولاد، انیمیا کو بھی ٹھیک کرتا ہے اور خون میں ہیموگلوبن کی مقدار بڑھاتا ہے۔ جسم کی قوت مدافعت مضبوط کرتا ہے۔سردیوں کے موسم میں گُڑ اور کالے تل کے لڈو بنا کر صبح و شام کھانے سے ٹھنڈک کے خلاف جسم میں بھرپور قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے۔
گھٹنے کے درد اور سوزش کا علاج: آرتھرائٹس یا گھٹنے کے درد اور سوزش میں مبتلا افراد 5گرام گڑ اور 5گرام ادرک کا پاؤڈر استعمال کریں۔ اس سے نہ صرف گھٹنے کے درد سے نجات ملے گی بلکہ سوجن بھی کم ہو گی۔
قبض کا موثر علاج: قبض، بے شمار جسمانی امراض کی جڑ ہے۔ اس سے بواسیر جیسی تکلیف دہ بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔ قدرت نے گُڑ میں قبض کشا صفت بھی رکھی ہے۔ جن لوگوں کو قبض ہو۔ انہیں گُڑ کا استعمال ضرور کرنا چاہیے۔ نیم کی پکی نمولی پرانے گُڑ کے ساتھ دن میں تین بار کھانے سے بواسیر جیسے مہلک مرض سے نجات مل جاتی ہے۔
دیگر بیماریوں کا علاج: پیپل کے پتے 10 گرام، دار چینی، تیزپات اور کالی مرچ 30، 30 گرام، سونٹھ 35 گرام اور ہرڑ کا سفوف 100 گرام؛ ان تمام اشیاء کو 200 گرام گُڑ کے ساتھ اچھی طرح کوٹ کر پیسنے کے بعد 25،25 گرام کے لڈو بنالیں۔ ایک لڈوصبح اور ایک شام کے وقت گرم پانی کے ساتھ کھانے سے بواسیر سے تو چھٹکارہ ملتا ہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ انسانی بدن کو بے شمار دوسری بیماریوں جن میں پیٹ کی گیس، پیٹ کی گڑگڑاہٹ، سنگرہنی اور ہاتھ پاؤں کی سوجن اور کھانسی سے بھی نجات مل جاتی ہے۔
کھانسی سے نجات کا نسخہ: کھانسی سے نجات کے لیے یہ نسخہ بھی مفید ہے: 10 گرام سرسوں کے خالص تیل میں 10 گرام گُڑ ملا کر صبح و شام ایک ایک چمچہ چاٹ لیں۔ پیپل کے پتے اور جوکھار 4،4 گرام، کالی مرچ 5 سے 7 گرام، اناردانہ 25 گرام کو ملا کر 50 گرام گُڑ میں شامل کرکے سفوف بنالیں۔ صبح و شام گرم پانی کے ساتھ5 گرام سفوف کھانے سے دائمی کھانسی سے نجات مل جاتی ہے۔
ملیریا بخار: اگر کسی مریض کا ملیریا بخار نہ اتر رہا ہو تو کالا زیرہ اور گُڑ کا سفوف ملا کر کھلانے سے فائدہ ہوگا۔
ہچکی کا علاج: ہچکی روکنے کے لیے بھی گُڑ کارگر ثابت ہوا ہے۔ پرانا گُڑ خشک کر کے پیس لیں۔ اس میں پیسی ہوئی سونٹھ ملا کر سونگھنے سے ہچکی میں افاقہ ہوتا دیکھا گیا ہے۔
درد شقیقہ کا علاج: ذہنی دباؤ کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں میگرین یا درد شقیقہ کا مرض عام ہوتا جا رہا ہے۔ اسے آدھے سر کا درد بھی کہتے ہیں۔ اس سے نجات کے لیے صبح سورج نکلنے سے پہلے اور رات کو سوتے وقت 12 گرام گُڑ کو 6 گرام گھی میں ملا کر چند دن کھائیں۔ اگر بلغم کی شکایت ہو اور بلغم بھی زیادہ بن رہا ہو توگُڑ کے ساتھ ادرک کا رس استعمال کروانے سے بلغم کی شکایت ختم ہو جاتی ہے۔
کمر درد کا علاج: بزرگ و خواتین حضرات کو اکثر کمر درد کی شکایت ہوجاتی ہے۔ اگر وہ 50 گرام اجوائن کے سفوف میں ہم وزن گُڑ ملا لیں اور اس آمیزہ کا 5 گرام صبح اور 5 گرام شام کے وقت کھائیں تو اس سے انھیں افاقہ ہوگا۔
موٹاپے سے نجات: موٹاپے سے نجات پانے کے خواہش مند چینی کی جگہ گڑ کا استعمال کریں۔جلد ہی موٹاپے سے نجات مل جائے گی۔
پیشاب کے قطرے آنا: وہ افراد جنھیں پیشاب کے قطرے آتے ہیں،گڑ اور تل کے لڈو بنا کر کھانے سے انھیں اس عارضے سے چھٹکارا مل سکتاہے۔
سریلی آواز: گُڑ میں پکے ہوئے چاول کھانے سے بیٹھا ہوا گلا ٹھیک اور آواز سریلی ہوجاتی ہے۔
مردانہ کمزوری: ایسے افراد جنہیں مردانہ کمزوری کا مسئلہ ہو، وہ کھانا کھانے کے بعد گڑ کا استعمال کرے، چند یوم میں ہی مردانہ کمزوری دور ہو جائے گی۔
بلڈ پریشر: گڑ بلڈ پریشر کنٹرول رکھتا ہے جن کو بہت زیادہ بلڈ پریشر ہو وہ گڑ کا استعمال ضرور کریں، جلد ہی افاقہ ہو جائے گا۔
احتیاظ: ایک بات یاد رکھنے کی ہے کہ کبھی بھی گڑ کو دودھ میں ملا کر نہ لیں اس سے نقصان کا اندیشہ ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
خالص اور معیاری اشیاء خریدنے کیلئے کلک کریں:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.