روغن حلوہ کدو قدرت کا انمول تحفہ
کدوکا شمار ایسی ہی سبزیوں میں ہوتا ہے جسے ہم قدرت کا انمول تحفہ کہہ سکتے ہیں۔کدو کا تعلق پھلوں اور سبزیوں کے ایک عظیم خاندان سے ہے، جسے( Cucurbitaceous)کہا جاتا ہے اور اس خاندان میں کدو ،پیٹھا، لوکی ٹینڈا، توری،ککڑی، کھیرا، کریلا، خربوزہ،تربوز، گرمااور سردا شامل ہیں۔ کدو کا نباتاتی نام Cucurbita Pepo ہے۔
قرآن پاک میں بھی اس قبیلے کی سبزیوں کو’’یقطین‘‘ کے نام سے واضح کیا گیا ہے۔ کدو ہمارے رسول پاک حضرت محمد ﷺ کی بھی مرغوب غذاتھی۔
کدو کی اقسام:
کدو کی عام طور پر پانچ اقسام ہیں جن میں حلوہ کدو، گول کدو، گھیا کدو، سرخ کدو اور سفید کڑوا کدو عام ہیں اوران کے فوائد کم و بیش یکساں ہیں۔ ان میں جسم میں گوشت بنانے والے روغنی اور معدنی نمکیات وافر مقدار میں موجود ہیں یہی وجہ ہے کہ یہ ایک بے حد طاقتور سبزی ہے۔اس کی ڈنڈی سے لے کر بیج تک کارآمد ہیں۔ کدو کے تیل کو آج سے نہیں بلکہ پرانے حکما برسوں سے دماغ کی خشکی، بلڈ پریشر اور اعصاب کے کھچائو میں استعمال کرا رہے ہیں۔ نیند کے لیے ادویہ کھائی جاتی ہیں جبکہ گہری نیند کے لیے روغن ِکدو سے بہتر شاید ہی کوئی چیز ہو۔
کدو میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
کدو میں کئی مفید غذائی اجزا قدرت نے سمو دیے ہیں۔ان میں کیلشیم، پوٹاشیم ، زنک اور فولادی اجزا کثرت سے پائے جاتے ہیں۔جبکہ وٹامن اے اور بی کمپلیکس بھی ان کا خاص حصہ ہوتے ہیں۔ان میں فاسفورس، آئرن،کاربوہائیڈریٹس اور فیٹس بھی پائے جاتے ہیں۔
کدو کے 100 گرام بیجوںمیں 446 کیلوریز، 19 گرام فیٹ، 3.7 گرام سیچوریٹڈ فیٹ، پایا جاتا ہے جبکہ اس میں 18 ملی گرام سوڈیم، 919 ملی گرام پو ٹاشیم، 18 گرام ڈائٹری فائبر پاتا ہے، علاوہ ازیں کدو کے بیجوں میں 19 گرام پروٹین، 5 فیصد کیلشیم، 18 فیصد آئرن اور 65 فیصد میگنیشیم پایا جاتا ہے۔
گرتے بالوں کا نسخہ:
کدو کے بیجوں کو غذائیت کا پاور ہائوس بھی کہا جاتا ہے، ان میں ’کوکوربیٹاسین‘ اور امینو ایسڈ پائے جانے کے سبب ان کے استعمال سے بالوں کی افزائش بہتر طریقے سے ہو پاتی ہے، کدو کے بیجوں میں موجود وٹامن سی بھی بالوں کی افزائش میں کردار ادا کرتا ہے۔
بیشتر مردوں کو زندگی میں کسی نہ کسی موقع پر بالوں کے گرنے کی شکایت ہوتی ہے اور کافی لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو بالوں سے بالکل ہی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ کوریا کی پوسان یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے اس مسئلے سے نجات کے لئے ایک انتہائی آسان اور حیران کن طریقہ تجویز کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ روغن حلوہ کدومردوں میں گرتے ہوئے بال روکنے بلکہ بالوں کے اگنے کی رفتار تیز بنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
میڈیکل تحقیق کاروں نے 76 مردوں کا انتخاب کیا جنہیں بالوں کے گرنے کی شکایت تھی۔ ان کو دو گروپوں میں بانٹ کرایک گروپ کو تین ماہ تک کدو کے بیجوں کے تیل سے بنے 400 ملی گرام کے دو کیپسول ناشتے سے قبل اور دو رات کے کھانے سے قبل دئیے جاتے رہے۔ دوسرے گروپ کو خالی کیپسول دئیے جاتے رہے لیکن حقیقت انہیں نہ بتائی گئی۔
تحقیق کے اختتام پر دیکھا گیا کہ بیجوں کا تیل کھانے والے 44 فیصد مردوں کے بالوں میں بہتری آئی جبکہ دوسرے گروپ کے 28 فیصد لوگوں میں گنجا پن مزید بڑھ گیا اور صرف 7 فیصد میں ہلکی سی بہتری نظر آئی۔ حیران کن طور پر تیل کے کیپسول کھانے والوں کے بالوں میں 30-40 فیصد بہتری دیکھنے میں آئی۔
٭نزلہ بخار میں اینٹی بائیوٹک دوا استعمال کرنے کے بعد سینے میں خراش، خشک کھانسی اور بلغم میں کبھی کبھی خون آنے لگتا ہے۔ ایسے میں ہلکے گرم دودھ میں ایک چھوٹا چمچہ روغن کدو ملا کر صبح شام پینے سے نزلہ اور سینے کی خراش دور ہو جاتی ہے۔ گلا صاف ہو جاتا ہے اور خون نہیں آتا۔
٭یہی روغن پیشاب کم آنے اور جلن اور درد کے لیے بھی مفید ہے۔ صبح شام شربت بزوری کے ساتھ چائے کا چمچ روغن کدو پینے سے پیشاب کی جلن ختم ہو جاتی ہے اور پیشاب کھل کر آتا ہے۔
٭دائمی قبض کے لیے یہ روغن بے حد مفید ہے۔ معدے کی تیزابیت اور آنتوں کی خشکی دور ہو جاتی ہے۔
٭اسی طرح جن لوگوں کی ناک بند رہتی ہو یا بار بار چھینکیں آ کر ناک میں جلن ہو جائے تو وہ بھی روغن کدو استعمال کریں اور ناک میں اندر کی طرف دوبار لگائیں، فائدہ ہو گا۔
٭جن لوگوں کو نیند نہ آتی ہو وہ شام کا کھانا جلدی کھا کر سوتے وقت روغن کدو پی لیں اور ایک چمچ تیل کی سر سے گدی تک خوب مالش کریں۔ ایک ہفتے کے اندر ہی خشکی دور ہو کر گہری نیند آنے لگے گی۔
٭جن لوگوں کے سر میں مسلسل درد رہتا ہو، تنائو، دماغی پریشانی سے مزاج چڑچڑا ہو گیا ہو، چکر آتے ہوں، ان کے لیے بھی روغن کدو بہترین دوا ہے۔ رات کو روزانہ اس کی مالش کریں، اپنی غذا میں کدو شامل کریں، انشااللہ صحت یاب ہو جائیں گے۔
٭چہرے یا جسم پر داغ دھبے، خشکی، کھردرا پن ہو تو آپ یہ روغن لگائیے بھی اور ایک چمچ رات کو پیا بھی کیجیے۔ آہستہ آہستہ خشکی اور دھبے دور ہو جائیں گے۔ ٭روغن کدو کی مالش سے پائوں کی موچ بھی ٹھیک ہو جاتی ہے۔ ٭ناک اور کان کی خشکی ہو تو یہ روغن ان میں ڈالیے، ٹھیک ہو جائیں گے۔
قرآن پاک میں بھی اس قبیلے کی سبزیوں کو’’یقطین‘‘ کے نام سے واضح کیا گیا ہے۔ کدو ہمارے رسول پاک حضرت محمد ﷺ کی بھی مرغوب غذاتھی۔
کدو کی اقسام:
کدو کی عام طور پر پانچ اقسام ہیں جن میں حلوہ کدو، گول کدو، گھیا کدو، سرخ کدو اور سفید کڑوا کدو عام ہیں اوران کے فوائد کم و بیش یکساں ہیں۔ ان میں جسم میں گوشت بنانے والے روغنی اور معدنی نمکیات وافر مقدار میں موجود ہیں یہی وجہ ہے کہ یہ ایک بے حد طاقتور سبزی ہے۔اس کی ڈنڈی سے لے کر بیج تک کارآمد ہیں۔ کدو کے تیل کو آج سے نہیں بلکہ پرانے حکما برسوں سے دماغ کی خشکی، بلڈ پریشر اور اعصاب کے کھچائو میں استعمال کرا رہے ہیں۔ نیند کے لیے ادویہ کھائی جاتی ہیں جبکہ گہری نیند کے لیے روغن ِکدو سے بہتر شاید ہی کوئی چیز ہو۔
کدو میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
کدو میں کئی مفید غذائی اجزا قدرت نے سمو دیے ہیں۔ان میں کیلشیم، پوٹاشیم ، زنک اور فولادی اجزا کثرت سے پائے جاتے ہیں۔جبکہ وٹامن اے اور بی کمپلیکس بھی ان کا خاص حصہ ہوتے ہیں۔ان میں فاسفورس، آئرن،کاربوہائیڈریٹس اور فیٹس بھی پائے جاتے ہیں۔
کدو کے 100 گرام بیجوںمیں 446 کیلوریز، 19 گرام فیٹ، 3.7 گرام سیچوریٹڈ فیٹ، پایا جاتا ہے جبکہ اس میں 18 ملی گرام سوڈیم، 919 ملی گرام پو ٹاشیم، 18 گرام ڈائٹری فائبر پاتا ہے، علاوہ ازیں کدو کے بیجوں میں 19 گرام پروٹین، 5 فیصد کیلشیم، 18 فیصد آئرن اور 65 فیصد میگنیشیم پایا جاتا ہے۔
گرتے بالوں کا نسخہ:
کدو کے بیجوں کو غذائیت کا پاور ہائوس بھی کہا جاتا ہے، ان میں ’کوکوربیٹاسین‘ اور امینو ایسڈ پائے جانے کے سبب ان کے استعمال سے بالوں کی افزائش بہتر طریقے سے ہو پاتی ہے، کدو کے بیجوں میں موجود وٹامن سی بھی بالوں کی افزائش میں کردار ادا کرتا ہے۔
بیشتر مردوں کو زندگی میں کسی نہ کسی موقع پر بالوں کے گرنے کی شکایت ہوتی ہے اور کافی لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو بالوں سے بالکل ہی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ کوریا کی پوسان یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے اس مسئلے سے نجات کے لئے ایک انتہائی آسان اور حیران کن طریقہ تجویز کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ روغن حلوہ کدومردوں میں گرتے ہوئے بال روکنے بلکہ بالوں کے اگنے کی رفتار تیز بنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
میڈیکل تحقیق کاروں نے 76 مردوں کا انتخاب کیا جنہیں بالوں کے گرنے کی شکایت تھی۔ ان کو دو گروپوں میں بانٹ کرایک گروپ کو تین ماہ تک کدو کے بیجوں کے تیل سے بنے 400 ملی گرام کے دو کیپسول ناشتے سے قبل اور دو رات کے کھانے سے قبل دئیے جاتے رہے۔ دوسرے گروپ کو خالی کیپسول دئیے جاتے رہے لیکن حقیقت انہیں نہ بتائی گئی۔
تحقیق کے اختتام پر دیکھا گیا کہ بیجوں کا تیل کھانے والے 44 فیصد مردوں کے بالوں میں بہتری آئی جبکہ دوسرے گروپ کے 28 فیصد لوگوں میں گنجا پن مزید بڑھ گیا اور صرف 7 فیصد میں ہلکی سی بہتری نظر آئی۔ حیران کن طور پر تیل کے کیپسول کھانے والوں کے بالوں میں 30-40 فیصد بہتری دیکھنے میں آئی۔
٭نزلہ بخار میں اینٹی بائیوٹک دوا استعمال کرنے کے بعد سینے میں خراش، خشک کھانسی اور بلغم میں کبھی کبھی خون آنے لگتا ہے۔ ایسے میں ہلکے گرم دودھ میں ایک چھوٹا چمچہ روغن کدو ملا کر صبح شام پینے سے نزلہ اور سینے کی خراش دور ہو جاتی ہے۔ گلا صاف ہو جاتا ہے اور خون نہیں آتا۔
٭یہی روغن پیشاب کم آنے اور جلن اور درد کے لیے بھی مفید ہے۔ صبح شام شربت بزوری کے ساتھ چائے کا چمچ روغن کدو پینے سے پیشاب کی جلن ختم ہو جاتی ہے اور پیشاب کھل کر آتا ہے۔
٭دائمی قبض کے لیے یہ روغن بے حد مفید ہے۔ معدے کی تیزابیت اور آنتوں کی خشکی دور ہو جاتی ہے۔
٭اسی طرح جن لوگوں کی ناک بند رہتی ہو یا بار بار چھینکیں آ کر ناک میں جلن ہو جائے تو وہ بھی روغن کدو استعمال کریں اور ناک میں اندر کی طرف دوبار لگائیں، فائدہ ہو گا۔
٭جن لوگوں کو نیند نہ آتی ہو وہ شام کا کھانا جلدی کھا کر سوتے وقت روغن کدو پی لیں اور ایک چمچ تیل کی سر سے گدی تک خوب مالش کریں۔ ایک ہفتے کے اندر ہی خشکی دور ہو کر گہری نیند آنے لگے گی۔
٭جن لوگوں کے سر میں مسلسل درد رہتا ہو، تنائو، دماغی پریشانی سے مزاج چڑچڑا ہو گیا ہو، چکر آتے ہوں، ان کے لیے بھی روغن کدو بہترین دوا ہے۔ رات کو روزانہ اس کی مالش کریں، اپنی غذا میں کدو شامل کریں، انشااللہ صحت یاب ہو جائیں گے۔
٭چہرے یا جسم پر داغ دھبے، خشکی، کھردرا پن ہو تو آپ یہ روغن لگائیے بھی اور ایک چمچ رات کو پیا بھی کیجیے۔ آہستہ آہستہ خشکی اور دھبے دور ہو جائیں گے۔ ٭روغن کدو کی مالش سے پائوں کی موچ بھی ٹھیک ہو جاتی ہے۔ ٭ناک اور کان کی خشکی ہو تو یہ روغن ان میں ڈالیے، ٹھیک ہو جائیں گے۔
Tags:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.