روغن ڈنٹھل گلاب انسانی جلد کی خوبصورتی رکھے برقرار
روز ہپ ( جنگلی گلاب کی ایک قسم) ایک جھاڑی نما پودا ہے جوقدیم زمانے سے ادویہ کی تیاری میں استعمال ہوتا چلا آ رہا ہے۔ جبکہ اسے خوراک کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ آج کل اسے نہ صرف کاسمیٹک مصنوعات میں استعمال کیا جاتا ہے بلکہ یہ مختلف اقسام کے مشروبات، جام، اچار، چٹنی وغیرہ میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ اس پودے کا پھل سرخی مائل ہوتا ہے اور بیری کی طرح کچا بھی کھایا جاتا ہے۔جبکہ اس کی چائے بنا کر بھی پی جاتی ہے۔سویڈن میں روز ہپ سوپ بڑے شوق سے پیا جاتا ہے۔
روز ہپ کی ابتدائی تاریخ چلی میں ملتی ہے جبکہ یورپی ممالک جیسے ہنگری، رومانیہ، اور آسٹریا وغیرہ میں بھی کثرت سے پیدا ہوتا ہے۔ایشیائی ممالک میں بھی اب اس کی کاشت کی جاتی ہے۔اس پودے کے پھل کو خشک کر کے اس کا پوئوڈر بنایا جاتا ہے جبکہ اس کے پھول کی ڈنٹھل سے تیل بھی نکالا جاتا ہے، جسے روغن ڈنٹھل گلاب بھی کہا جاتا ہے۔
روز ہپ میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
روز ہپ دیگر وٹامنز کے علاوہ وٹامن اے اور سی سے مالا مال ہوتے ہیں، یہ فیٹی ایسڈ سے بھرا ہواہوتا ہے۔ اس میں فینولز بھی ہوتے ہیں ، یہ اینٹی ویرل، اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خواص کا حامل ہوتا ہے۔ جبکہ اس میں کیروٹینائڈز بیٹا کیروٹین، لوٹین، زییکسانتھین اور لائکوپین بھی پائے جاتے ہیں۔اس کے بیجوں سے تیل بھی نکالا جاتا ہے جو انہی خواص کا حامل ہوتا ہے۔
روغن ڈنٹھل گلاب کے طبی فوائد:
٭روغن ڈنٹھل گلاب جلد میں قدرتی نمی کو برقرار رکھتا ہے۔ جلد میں نمی کی کمی، شدید موسم سے جلد میں پیدا ہونے والی خشکی یا بڑھتی عمر کے نتیجے میں جلد میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کو قدرتی حالت میں لانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے تیل میں موجود فیٹی ایسڈ، لینولک اور لینولینک ایسڈ کی وجہ سے اس کی مالش کے خشک جلد پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور جلد میں قدرتی چمک اور تازگی پیدا ہوتی ہے۔
٭روغن ڈنٹھل گلاب فیٹی ایسڈ کی دولت سے مالا مال ہوتا ہے چنانچہ یہ جلد میں پیدا ہونے والی خشکی اور خارش کا ایک قدرتی علاج ہے۔اس کے تیل میں موجود فیٹی ایسڈجلد کی تہوں تک پہنچ کر اس میں نمی اور لچک پیدا کر تا ہے۔روغن ڈنٹھل گلاب ایک قدرتی موئسچرائزر ہے۔
٭روز ہپ ایک اینٹی آکسیڈینٹ ہے ۔ جوجلد میں پیدا ہونے والی سوجن کا قدرتی علاج ہے۔ اسے کھایا جائے یا پوڈر کو پانی یا کسی شربت میں ملا کر پیا جائے، یا اس کے پھل کی چائے بنائی جائے یا پھر اس کا تیل استعمال کیا جائے، اس میں موجود وٹامن ای کی وجہ سے یہ بیرونی اور اندرونی سوزش کو آرام پہنچاتا ہے۔ اس میں دیگر جلدی بیماریوں جیسے چنبل وغیرہ کا بھی شافی علاج ہے۔
٭یہ انسانی جلد کو سورج کی تمازت سے بچاتا ہے۔ عرب اور افریقی ممالک جہاں پر سخت گرمی پڑتی ہے وہاں روغن ڈنٹھل گلاب کا استعمال عام ہے۔ یہ سورج کی خطرناک کرنوں کو براہ راست جلد پر پڑنے سے روکنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
٭روغن ڈنٹھل گلاب میں فیٹی ایسڈ کی موجودگی اور اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات سے مالا مال ہونے کی بدولت یہ جلد پر پڑنے والے داغ دھبوں کا قدرتی علاج ہے۔اس کے تیل میں موجود کیمیائی اجزا داغ دھبے دور کر کے جلد کو قدرتی حالت میں لے آتے ہیں۔یہ جلد کے ٹشوز اور خلیوں کی تخلیق نو کرتا ہے۔
٭روزہپ آئل آنکھوں کے گرد پڑنے والے حلقوں کو بھی بآسانی دور کر دیتا ہے۔ یہ باریک باریک لکیروں کو ختم کر کے جلد کو دوبارہ سے قدرتی حالت میں لے آتا ہے۔
روز ہپ کی ابتدائی تاریخ چلی میں ملتی ہے جبکہ یورپی ممالک جیسے ہنگری، رومانیہ، اور آسٹریا وغیرہ میں بھی کثرت سے پیدا ہوتا ہے۔ایشیائی ممالک میں بھی اب اس کی کاشت کی جاتی ہے۔اس پودے کے پھل کو خشک کر کے اس کا پوئوڈر بنایا جاتا ہے جبکہ اس کے پھول کی ڈنٹھل سے تیل بھی نکالا جاتا ہے، جسے روغن ڈنٹھل گلاب بھی کہا جاتا ہے۔
روز ہپ میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
روز ہپ دیگر وٹامنز کے علاوہ وٹامن اے اور سی سے مالا مال ہوتے ہیں، یہ فیٹی ایسڈ سے بھرا ہواہوتا ہے۔ اس میں فینولز بھی ہوتے ہیں ، یہ اینٹی ویرل، اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خواص کا حامل ہوتا ہے۔ جبکہ اس میں کیروٹینائڈز بیٹا کیروٹین، لوٹین، زییکسانتھین اور لائکوپین بھی پائے جاتے ہیں۔اس کے بیجوں سے تیل بھی نکالا جاتا ہے جو انہی خواص کا حامل ہوتا ہے۔
روغن ڈنٹھل گلاب کے طبی فوائد:
٭روغن ڈنٹھل گلاب جلد میں قدرتی نمی کو برقرار رکھتا ہے۔ جلد میں نمی کی کمی، شدید موسم سے جلد میں پیدا ہونے والی خشکی یا بڑھتی عمر کے نتیجے میں جلد میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کو قدرتی حالت میں لانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے تیل میں موجود فیٹی ایسڈ، لینولک اور لینولینک ایسڈ کی وجہ سے اس کی مالش کے خشک جلد پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور جلد میں قدرتی چمک اور تازگی پیدا ہوتی ہے۔
٭روغن ڈنٹھل گلاب فیٹی ایسڈ کی دولت سے مالا مال ہوتا ہے چنانچہ یہ جلد میں پیدا ہونے والی خشکی اور خارش کا ایک قدرتی علاج ہے۔اس کے تیل میں موجود فیٹی ایسڈجلد کی تہوں تک پہنچ کر اس میں نمی اور لچک پیدا کر تا ہے۔روغن ڈنٹھل گلاب ایک قدرتی موئسچرائزر ہے۔
٭روز ہپ ایک اینٹی آکسیڈینٹ ہے ۔ جوجلد میں پیدا ہونے والی سوجن کا قدرتی علاج ہے۔ اسے کھایا جائے یا پوڈر کو پانی یا کسی شربت میں ملا کر پیا جائے، یا اس کے پھل کی چائے بنائی جائے یا پھر اس کا تیل استعمال کیا جائے، اس میں موجود وٹامن ای کی وجہ سے یہ بیرونی اور اندرونی سوزش کو آرام پہنچاتا ہے۔ اس میں دیگر جلدی بیماریوں جیسے چنبل وغیرہ کا بھی شافی علاج ہے۔
٭یہ انسانی جلد کو سورج کی تمازت سے بچاتا ہے۔ عرب اور افریقی ممالک جہاں پر سخت گرمی پڑتی ہے وہاں روغن ڈنٹھل گلاب کا استعمال عام ہے۔ یہ سورج کی خطرناک کرنوں کو براہ راست جلد پر پڑنے سے روکنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
٭روغن ڈنٹھل گلاب میں فیٹی ایسڈ کی موجودگی اور اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات سے مالا مال ہونے کی بدولت یہ جلد پر پڑنے والے داغ دھبوں کا قدرتی علاج ہے۔اس کے تیل میں موجود کیمیائی اجزا داغ دھبے دور کر کے جلد کو قدرتی حالت میں لے آتے ہیں۔یہ جلد کے ٹشوز اور خلیوں کی تخلیق نو کرتا ہے۔
٭روزہپ آئل آنکھوں کے گرد پڑنے والے حلقوں کو بھی بآسانی دور کر دیتا ہے۔ یہ باریک باریک لکیروں کو ختم کر کے جلد کو دوبارہ سے قدرتی حالت میں لے آتا ہے۔
Tags:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.