روغن خشخاش کے طبی فوائد
روغن خشخاش کے طبی فوائد
.
.
خشخاش کا پودا ایشیائے کوچک سے تعلق رکھتا ہے۔ قدیم یونانی اس سے خوب آگاہ تھے۔ آٹھویں صدی عیسوی کے دوران یہ چین اور ہندوستان میں پہنچا۔ اب اس کی کاشت کا بڑا علاقہ برصغیر‘ چین‘ ایشیائے کوچک اور بلقان کی ریاستیں ہیں۔ خشخاش کے بیج پودے کے ڈوڈوں میں پائے جاتے ہیں۔ انہیں مختلف قسم کی ادویہ کا جزو بنایا جاتا ہے۔ پودے کی جڑتیز خوشبو رکھتی ہے۔ اس کا پودا سیدھا، چکنی چھال اور گھنے پتوں والا ہوتا ہے۔
.
بیج کی اقسام:
خشخاش کے بیج سفید اورسیاہ دوقسم کے ہوتے ہیں لیکن عام طورپرسفید بیج زیادہ استعمال کئے جاتے ہیں۔یہ عموماً مختلف پکوانوں میں استعمال کی جاتی ہے۔خصوصاًکوفتے جیسامشہورسالن تو خشخاش کے بغیر ادھورا سمجھا جاتا ہے۔ اسکے ساتھ ساتھ پیسٹری اورڈبل روٹی کی تیاری میں بھی اس کااستعمال کیاجاتاہے۔ کھانوں میں استعمال کے ساتھ ساتھ اس کے طبی فوائد بھی ہیں۔خشخاش کاتیل بھی نکالاجاتاہے جس کے لگانے سے درد جلد ٹھیک ہوجاتاہے۔
.
خشخاش کا پودا ایشیائے کوچک سے تعلق رکھتا ہے۔ قدیم یونانی اس سے خوب آگاہ تھے۔ آٹھویں صدی عیسوی کے دوران یہ چین اور ہندوستان میں پہنچا۔ اب اس کی کاشت کا بڑا علاقہ برصغیر‘ چین‘ ایشیائے کوچک اور بلقان کی ریاستیں ہیں۔ خشخاش کے بیج پودے کے ڈوڈوں میں پائے جاتے ہیں۔ انہیں مختلف قسم کی ادویہ کا جزو بنایا جاتا ہے۔ پودے کی جڑتیز خوشبو رکھتی ہے۔ اس کا پودا سیدھا، چکنی چھال اور گھنے پتوں والا ہوتا ہے۔
.
بیج کی اقسام:
خشخاش کے بیج سفید اورسیاہ دوقسم کے ہوتے ہیں لیکن عام طورپرسفید بیج زیادہ استعمال کئے جاتے ہیں۔یہ عموماً مختلف پکوانوں میں استعمال کی جاتی ہے۔خصوصاًکوفتے جیسامشہورسالن تو خشخاش کے بغیر ادھورا سمجھا جاتا ہے۔ اسکے ساتھ ساتھ پیسٹری اورڈبل روٹی کی تیاری میں بھی اس کااستعمال کیاجاتاہے۔ کھانوں میں استعمال کے ساتھ ساتھ اس کے طبی فوائد بھی ہیں۔خشخاش کاتیل بھی نکالاجاتاہے جس کے لگانے سے درد جلد ٹھیک ہوجاتاہے۔
.
خشخاش میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
خشخاش میں صحت بخش اجزاء جیسے میگنیشیم، میگنیز، آیوڈین، زنک، تھیامن، فولیٹ، کیلشیم، آئرن، فاسفورس، اومیگا تھری فیٹی ایسڈ اورفائبر پائے جاتے ہیں۔ اینٹی انفلیمیشن خصوصیات کے باعث دیگربیماریوں میں بھی مفید ہے۔
.
خشخاش کے طبی فوائد:
خشخاش پیاس‘ بخار‘ سوجن اور معدے کی برہمی میں بہت مئوثر ہے۔ اس کی جڑ حدت کم کرنے والی ادویہ کا لازمی جزو ہے۔جڑوںکا جوشاندہ ایک مئوثر دافع بخار مشروب ہے۔ سفوف صفراوی شکایات میں نافع رہتا ہے۔ جڑوں کا جوہر بطور مقوی دوا استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ اس کی تاثیر محرک ہے۔ حکما کا خیال ہے کہ یہ ہیضہ میں قے روکنے کے لیے بہت مئوثر ہے۔
٭ خشخاش جوڑوں کادرد دورکرنے میں مفید ہے اس کاتیل لگانے سے بھی جوڑوں کے درد میں افاقہ ہوتاہے۔اگر آپ پین کلرکی جگہ اسکااستعمال کریں تو زیادہ مفیدرہتاہے۔
٭ خشک جلد سے نجات کے لئے اگر خشخاش کوپیس کر یا اس کا تیل دودھ اورشہد یاپھر خالی دہی میں ملاکرجلد پرلگائیں تو جلد نرم وملائم ہوجاتی ہے۔
٭ سرکی خشکی ایک اہم مسئلہ ہے کیونکہ اس کے باعث بال جھڑنے کاعمل بھی تیز ہوجاتا ہے۔ اس کے لئے خشخاش کا تیل سرکی خشکی دور کرنے میں نہایت مفید ہے۔
٭ خشخاش کا تیل ہر قسم کے درد سے نجات دیتا ہے۔ زچگی کے بعد اذیت ناک درد‘ قولنج اور خصیوں کے درد میں اس کا خصوصی استعمال کیا جاتا ہے۔
خشخاش میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
خشخاش میں صحت بخش اجزاء جیسے میگنیشیم، میگنیز، آیوڈین، زنک، تھیامن، فولیٹ، کیلشیم، آئرن، فاسفورس، اومیگا تھری فیٹی ایسڈ اورفائبر پائے جاتے ہیں۔ اینٹی انفلیمیشن خصوصیات کے باعث دیگربیماریوں میں بھی مفید ہے۔
.
خشخاش کے طبی فوائد:
خشخاش پیاس‘ بخار‘ سوجن اور معدے کی برہمی میں بہت مئوثر ہے۔ اس کی جڑ حدت کم کرنے والی ادویہ کا لازمی جزو ہے۔جڑوںکا جوشاندہ ایک مئوثر دافع بخار مشروب ہے۔ سفوف صفراوی شکایات میں نافع رہتا ہے۔ جڑوں کا جوہر بطور مقوی دوا استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ اس کی تاثیر محرک ہے۔ حکما کا خیال ہے کہ یہ ہیضہ میں قے روکنے کے لیے بہت مئوثر ہے۔
٭ خشخاش جوڑوں کادرد دورکرنے میں مفید ہے اس کاتیل لگانے سے بھی جوڑوں کے درد میں افاقہ ہوتاہے۔اگر آپ پین کلرکی جگہ اسکااستعمال کریں تو زیادہ مفیدرہتاہے۔
٭ خشک جلد سے نجات کے لئے اگر خشخاش کوپیس کر یا اس کا تیل دودھ اورشہد یاپھر خالی دہی میں ملاکرجلد پرلگائیں تو جلد نرم وملائم ہوجاتی ہے۔
٭ سرکی خشکی ایک اہم مسئلہ ہے کیونکہ اس کے باعث بال جھڑنے کاعمل بھی تیز ہوجاتا ہے۔ اس کے لئے خشخاش کا تیل سرکی خشکی دور کرنے میں نہایت مفید ہے۔
٭ خشخاش کا تیل ہر قسم کے درد سے نجات دیتا ہے۔ زچگی کے بعد اذیت ناک درد‘ قولنج اور خصیوں کے درد میں اس کا خصوصی استعمال کیا جاتا ہے۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.