سونٹھ: گرم مصالے کا لازمی جز
سونٹھ یا سونٹ گرم مصالے کا ایک لازمی جز ہے، جو ہر گھر میں پکوانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ہندی اور اردو زبان میں سونٹھ، فارسی میں زنجیل خشک، عربی میں زنجیل یابساور انگریزی میں Dry Ginger Root کہتے ہیں۔ سونٹھ برصغیر پاک و ہند میں بکثرت پیدا ہوتی ہے جبکہ دیگر پڑوسی ممالک میں بھی متعدد مقامات پر پیدا ہوتی ہے۔
سونٹھ دراصل ادرک ہی کی خشک شکل ہے۔ ادرک کو اگر خشک کر لیا جائے تو وہ سونٹھ کہلائے گی۔ ادرک کواگر دودھ میں پکا کر سکھا لیا جائے تو بہترین نمبر ایک سونٹھ بن جاتی ہے۔ یورپین ممالک میں سفید سونٹھ بنانے کے لئے ادرک کو دھونے کے بعد چونے کے پانی میں کئی گھنٹے بھگونے کے بعد اسے مشینوں سے خشک کر لیا جاتا ہے۔
سونٹھ یا ادرک ایک قسم کی جڑ ہے۔ جو زمین میں ہوتی ہے۔ اس پودے کے پتے لمبے اور باریک ہوتے ہیں جبکہ ان پر کسی قسم کا کوئی پھول اور پھل نہیں لگتا۔ اس کا تنا دو تین فٹ اونچا گنے کی طرح ہوتا ہے۔ ادرک وہ غذا ہے جس کا ذکر قرآن مجید میں بھی آیا ہے۔ قرآن میں اسے زنجبیل کہہ کر پکارا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جنت میں پائی جانے والی نعمتوں کے حوالے سے ارشاد فرمایا ہے کہ ”وہاں انھیں ایسا مشروب پلایا جائے گا جس میں ادرک بھی ملا ہوا ہو گا“۔
سونٹھ اور ادرک ہزاروں سال سے انسان کے زیر استعمال چلی آ رہی ہے۔ یہ لازمی ادویات کا بنیادی جز رہی ہے،پرانے دور کا انسان اس کے کثیر فوائد سے بخوبی آگاہ ہو گیاتھا، چنانچہ اسی سبب سے اسے دوائے اعظم کے نام سے بھی پکارا گیا ہے۔حکما ادرک کے ذریعے مختلف بیماریوں کا علاج کیا کرتے تھے۔یونانی اطباء نے اپنی کتاب میں کئی جگہ اس کا ذکر کیا ہے۔ مثلاً حکیم جالینوس نے اسے فالج میں مفید بتایا ہے۔ کئی حکماء کا خیال ہے کہ چین کی مشہور بوٹی ”جن سنگ“ دراصل ادرک ہی کی ایک قسم ہے۔
سونٹھ میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا سونٹھ ایک جراثیم کش شے ہے۔ جس میں پوٹاشیم، مینگنیز، فاسفورس، کیلشیم، میگنشیم، وٹامن B3 اور فولیٹ کی مقدار بہت زیادہ پائی جاتی ہے۔ تازہ ادرک میں 80.9فیصدپانی،2.3فیصد پروٹین، 0.9فیصد کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں جبکہ خشک کرنے سے اس میں پانی ختم ہوجاتا ہے اور پروٹین کی مقدار بھی کم ہوجاتی ہے۔دیگراجزا میں کیلشیم، فاسفورس، آئرن، کیروٹین، تھایا مین، ریبو فلاوین اور وٹامن سی شامل ہیں۔
سونٹھ کے طبی فوائد:
کل تک جو چیزیں محض گھریلو ٹوٹکے کہلاتی تھیں آج ان کے طبی فوائد کو میڈیکل سائنس بھی ثابت کررہی ہے۔سونٹھ کو قدیم چینی طریقہ علاج میں پٹھوں اور جوڑوں کی تکالیف کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا تھا تاہم اب ایک حالیہ سائنسی تحقیق نے بھی اس کے طبی فوائد پر تحقیق کر کے اسے پٹھوں کی تکالیف سے نجات کا موثر ذریعہ قرار دیا ہے۔ امریکی ریاست جارجیا میں کی جانے والی اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس کا روزانہ استعمال پٹھوں کے ساتھ ساتھ جوڑوں کی تکالیف سے حفاظت کابھی انتہائی موثر ذریعہ ہے۔
سونٹھ میں تھرموجینک نامی عنصر ہوتا ہے جو چربی کو جلانے میں مدد کرتا ہے، وزن آسانی سے کم ہوتا ہے۔گرم پانی کے ساتھ اس کا استعمال مٹاپا کم کرنے میں مددگار ہے،پسینے کو نکالنے میں مددگار ہے، جس سے جسم کا درجہ حرارت کم ہو سکتا ہے اور جسم کے زہریلا مادہ کو باہر نکالنے میں مدد کرتا ہے، بخار میں بھی آرام ملتا ہے۔ شہد کے ساتھ اس کے کھانے سے بخار کم ہوتا ہے۔
سونٹھ میں اینٹی آکسیڈنٹس اجزاپائے جاتے ہیں اس کے علاوہ اس میں بیٹا کیروٹن، ایسکوربک ایسڈ، فائبرز اور پروٹینز موجود ہوتے ہیں جو ہماری صحت اور بیوٹی کے مسائل میں فائدہ دیتے ہیں۔
بالوں کے لئے: اگر آپ کے بال گر رہے ہیں اور آپ چاہتے ہیں کہ یہ گرنا بند ہو جائیں۔ یا یہ بال لمبے، گھنے اور چمکدار نظر آئیں تو ایک چمچ سونٹھ کو دو چمچ ناریل کے تیل میں مکس کرکے بالوں میں لیپ بنا کر لگا لیں اور آدھے گھنٹے بعد دھو لیں۔ یہ روزانہ استعمال کریں اس کا کوئی نقصان نہیں بلکہ آپ کے بالوں میں خشکی بھی ختم ہو جائے گی اور جوئیں بھی بھاگ جائیں گی۔
کیل مہاسوں کے لئے: چہرے پر کیل مہاسوں سے خواتین بہت پریشان رہتی ہیں تو ایک چمچ سونٹھ میں ایک چمچ دودھ مکس کریں اور چہرے پر لگا لیں اور بیس منٹ بعد دھو لیں، یہ ایک اچھا ٹونر بھی ہے اور ایکنی کو ختم کرنے کا سستا علاج بھی ہے۔
بد ہضمی میں شفا: اگر آپ کوکھانے کے بعد بدہضمی کی شکایت ہو جاتی ہے اور آپ آئندہ اس سے بچنا چاہتے ہیں تو ہر کھانے سے آدھے گھنٹے پہلے ایک چھوٹا چمچ سونٹھ نیم گرم پانی کے ساتھ پھانک لیں، یہ آپ کو کھانا جلد ہضم کرنے اور بد ہضمی سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔
نزلہ زکام کا علاج: اگر آپ موسمی نزلہ زکام میں مبتلا ہو جاتے ہیں تو ایسے میں ایک چمچ سونٹھ کو نیم گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں یا پھر سونٹھ کا قہوہ بنا کر پی لیں آپ کو جلد فائدہ ہوگا۔
مائگرین سے نجات: اگر آپ کو آدھے سر میں درد کی شکایت ہے یا آپ مائگرین کی بیماری کا شکار ہیں، تو آسان حل اس کا یہ ہے کہ آدھا چمچ سونٹھ ایک گلاس گرم دودھ کے ساتھ را ت کو سونے سے قبل استعمال کریں یا پھر جب درد کی شکایت زیادہ ہو تو اس کو استعمال کریں یہ دماغ کو مضبوط بنانے اور اعصابی نظام کو تیز کرنے میں بھی آپ کی مدد کرے گی۔
کلینزنگ: سونٹھ ایک اچھا کلینزر بھی ہے، اس لئے اگر آپ سونٹھ کے پانی سے جسم کو دھوئیں تو یہ باڈی کلینزنگ کا کام کرتا ہے اور اس کی مدد سے جسم پر موجود مختلف قسم کے داغ دھبے بھی باآسانی صاف ہو جاتے ہیں۔
سینے میں تکلیف: جن لوگوں کو سینے میں درد کی شکایت رہتی ہے ان کے لئے سونٹھ کا استعمال ہر طریقے سے فائدے مند ہے۔ آپ چاہیں تو قہوہ بنا کر پی لیں یا پھر سب سے مفید ہے یا پھر آدھا چمچ سونٹھ پاؤڈر ناریل کے پانی کے ساتھ پھانک لیں۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
معیاری اور خالص مصنوعات خریدنے کیلئے کلک کریں:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.