دودھی پودے کے طبی فوائد
اعصاب کو تحریک دیتی ہیں
۔
دودھی کو بعض لوگ ہزاردانی بھی کہتے ہیں۔یہ قریباً ایک بالشت سے ایک فٹ تک گول چھتے کی طرح زمین پر بچھی ہوئی ہوتی ہے۔ اس کی پتیاں چھوٹی چھوٹی کنگرہ دار یعنی کنارے کٹے ہوئے سبز رنگ کی ہوتی ہیں۔ ٹہنیاں بہت ہی باریک جن پر خفیف سی سرخی اور گرہ پائی جاتی ہے۔ اوپر سفید رئوں ہوتا ہے۔ ہر ایک چھوٹی بڑی ٹہنی کی گرہ دار جڑ میں سے گولائی لئے ہوئے سر خی نما پھول نکلتا ہے جو خوشے کی شکل اختیار کر لیتا ہے اس خوشہ میں سے خشخاش کے دانوں جیسے دانے نکلتے ہیں مگر ان دانوں کی رنگت بسنتی ہوئی ہوتی ہے۔ اسے خشک بوٹی کی صورت میں استعمال کیا جاتا ہے.
۔
اس کی کئی قسمیں ہیں مگر تین اہم ہیں۔ مجموعی طور پر اس کی پہچان یہ ہے کہ جس وقت اس کے پتوں یا شاخوں کو توڑیں اورجدا کریں تو دودھ کی طرح ایک سفید رنگ کی رطوبت نکلے گی۔
ایک قسم دودھی خورد ، دوسری قسم دودھی کلاں اور تیسری قسم مینڈا دودھی ہے۔ پہلی قسم زمین پر پھیلی ہوئی ہوتی ہے جبکہ دوسری قسم زمین پر پھیلی نہیں ہوتی بلکہ زمین سے ایک بالشت سے زیادہ پودے کی شکل میں بلند ہوتی ہے۔ تیسری قسم مینڈا دودھی، اسے مینڈا سکھی بھی کہتے ہیں۔ یہ درختوں پر لپٹ جاتی ہے۔ اس کے پھول سفید یا زرد رنگ کے ہوتے ہیں۔ سب کے فائدے برابر ہیں۔
۔
یہ بوٹی پاکستان اور ہندوستان کے قریباً تمام گرم علاقوں خصوصاً جنوبی پنجاب‘ چھانگا مانگا کے علاوہ سخت اور پتھریلی زمین میں موسم بہار اور برسات میں بکثرت پیدا ہوتی ہے۔
۔
دودھی میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء:
۔
دودھی میں رال دار گوند (ایلکائڈ) موم، کلوروفل، کائچو، ٹے نین، شکر، کیلشیم،گیالک ایسڈ، کیورسیٹین، روغنی مادہ اور فینا لک مادہ پایا جاتا ہے۔
۔
دودھی کے طبی فوائد:
۔
٭ فائدہ کے لحاظ سے سب سے بہتر دودھی خورد یعنی ہزار دانی تسلیم کی گئی ہے۔ اس کے بعد دودھی کلاں اور سب کے بعد مینڈا دودھی آتی ہے۔
۔
٭ دودھی کی تمام اقسام اعصاب کو تحریک دیتی ہیں۔ دوران خون کو تیز کرتی ہیں۔ بواسیری مسے کے لئے دودھی کی روٹی بطور گدی باندھنا بہت مفید ہے۔ تازہ زخم سے خون روکنے کے لئے اس کی گدی بنا کر باندھنا مفید ہے۔
۔
٭ پیٹ کے کیڑے ہونے کی صورت میں روئی کا پھایہ دودھی بوٹی میں تر کر کے مقعد میں رکھیں، مفید ہے۔
۔
٭ اینٹھن کی صورت میں دودھی یعنی ہزاردانی کا پانی نچوڑکر برابر گھی گائے کا ملا کر آگ پر رکھیں۔ جب پانی جل جائے اور صرف روغن باقی رہ جائے تو اس روغن کی مالش کریں۔
۔
٭ داد کی جگہ کھردرے کپڑے سے رگڑ کر مندرجہ بالا روغن دودھی لگائیں۔ بڑے سے بڑا داد جاتا رہتا ہے
۔
٭ سفوف دودھی سے 3 گرام سے6 گرام ہمراہ شربت انجبار چار تولہ دیں۔ نکسیر اور خونی بواسیر کے لئے مفید ہے۔
۔
٭ جریان کی صورت میں دودھی بوٹی کی سبز تازہ کونپل روزانہ 10 گرام گھوٹ کر نہار منہ پلائیں۔ ایک ہفتہ میں آرام آ جائے گا۔
۔
٭ پیچش کی صورت میں دودھی خورد تازہ یا خشک 10 گرام لے کر سردائی کی طرح گھوٹ کر مریض کو پلائیں۔ دو تین بار کے استعمال سے ہی فائدہ ہو جائے گا۔
۔
نوٹ: قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.