Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

روغن لونگ کے طبی فوائد

روغن لونگ کے طبی فوائد - ChiltanPure

روغن لونگ کے طبی فوائد

پاکستان کا کوئی گھر ایسا نہیں ہو گا کہ جہاں پر لونگ کا استعمال نہ ہوتا ہو۔ لونگ نہ صرف کھانوں میں مہک اور ذائقے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے بلکہ یہ ادویات میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ ماہرین نے اس چھوٹی سی شے کے کئی اہم خواص دریافت کیے ہیں جو انسانوں میں شفا کی وجہ بن سکتے ہیں۔
لونگ کی تاریخ:
لونگ (انگریزی: Clove) ایک درخت کے خوشبودار پھولوں کی کلیاں ہیں۔ یہ جزائر ملوک، انڈونیشیا کا مقامی پودا ہے اور عام طور پر ایک مصالحے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ لونگ تجارتی طور پر انڈونیشیا، بھارت، مڈغاسکر، زنجبار، پاکستان، سری لنکا اور تنزانیہ میں کاشت کیا جاتا ہے۔ لونگ برصغیر میں پکوان میں شامل کیے جانے والے مصالحوں کا خاص جزو ہے۔
اِس کا درخت چھوٹے قد کا ہوتا ہے۔اِس کے پتے لمبے، نوکیلے اور خوشبودار ہوتے ہیں۔ درخت پر نو سال کی عمر کے بعد پھول آنے لگتے ہیں اور اِنہی پھولوں کی کلیوں کو کِھلنے سے پہلے توڑ کر خشک کر لیا جاتا ہے اور پھر خشک حالت میں یہ لونگ کہلاتے ہیں۔ لونگ کا پھول آدھ اِنچ کے قریب لمبا اور خوشبودار ہوتا ہے۔
لونگ کی تاریخ کا قدیمی ثبوت 1721 قبل مسیح سے ملتا ہے جب شام کے کھنڈروں میں سے ایک جار کے اندر محفوظ شدہ لونگ دریافت ہوئے تھے۔
چین میں تیسری صدی قبل مسیح میں ہان سلطنت کے دور میں لونگ کا تذکرہ ملتا ہے جب عوام میں لونگ چبانے اور منہ کی تازگی کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا تھا۔
قرون وسطی میں مسلم تاجروں نے بحیرہ ہند کی تجارت کے راستے سے بھی لونگ کی فراہمی وسطی ایشیائی ممالک اور افریقی ممالک تک ممکن بنائے رکھی۔
ابن بطوطہ نے بھی لونگ کی تجارت کا ذِکر کیا ہے۔ عربی کے ادبی شاہکار الف لیلہ میں بھی مذکور سندباد جہازی کے واقعے میں پتا چلتا ہے کہ وہ ہندوستان سے عرب ممالک میں لونگ کی تجارت کیا کرتا تھا۔
ماہرین نباتات کا خیال ہے کہ لونگ کا درخت دنیا میں آباد قدیمی درختوں میں سے ایک ہے اور اِس کی موجودگی کے آثار 2000 قبل مسیح سے بھی ملتے ہیں۔ 1770ء میں فرانسیسی ماہر نباتات پیئرے پوئیور نے لونگ کا ایک درخت جو اُس نے بڑی احتیاط سے چرا لیا تھا، جزائر ملوک سے ماریشس پہنچایا جہاں سے وہ درخت زنجبار پہنچا دیا گیا اور زنجبار میں اِس درخت کی موجودگی اٹھارہویں صدی کے ساتویں عشرے سے قبل نہیں ملتی اور اِسی نایاب درخت کے باعث زنجبار لونگ کی تجارت کرنے والا بڑا ملک بنا۔
1602ء سے 1799ء تک ولندیزی ایسٹ انڈیا کمپنی بھی جزائر ملوک، انڈونیشیا، ملائیشیا سے لونگ کی تجارت یورپ اور ہالینڈ سمیت یورپی ممالک میں کرتی رہی۔ ولندیزی ایسٹ انڈیا کمپنی کے دور میں جزائر ملوک کے تمام علاقوں میں لونگ کی کاشت کے لیے لونگ کے درخت بکثرت لگائے گئے۔
لونگ میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
ماہرین غذائیت کے مطابق لونگ میں وٹامن سی، فائبر، مینگنیز، اینٹی آکسیڈنٹ ایجنٹ بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے۔ جبکہ ماہرین کے مطابق لونگ ایک زبردست اینٹی آکسیڈنٹ چیز ہے۔ لونگ کے تیل میں یوجینول 72سے90 فیصد ہوتا ہے جسے جسمانی امراض کے لیے بہترین تصور کیا جاتا ہے۔
روغن لونگ کے طبی فوائد:
٭ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ منہ کی اندرونی صحت اور تندرستی برقرار رکھنے کے لئے لونگ اہم کردار ادا کرتی ہے۔ سائنس دانوں نے لونگ کے ماؤتھ واش کا موازنہ دنیا کے بہترین ماؤتھ واش سے کیا تو انکشاف ہوا کہ لونگ کے تیل سے بنے ماؤتھ واش دنیا کے مہنگے ماؤتھ واش سے بہتر اور مؤثر ہوتے ہیں۔ لونگ سے بنے ماؤتھ واش، مسوڑھوں کی خرابی اور دانتوں پر جمے میل کو کم کرنے میں بہت معاون ثابت ہوئے ہیں۔ لونگ میں موجود طاقتور اجزا منہ کے جراثیم ختم کرکے جلن اور سوزش کو بھی کم کرتے ہیں۔
٭ لونگ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے۔ اینٹی آکسیڈنٹس خلیاتی سطح پر ٹوٹ پھوٹ اور ڈی این اے کے بگاڑ کو روکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار نصف چمچ لونگ کے تیل میں نصف کپ بلیوبیری سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔ ایک اور تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ لونگ کئی طرح کے سرطانی خلیات کے پھلنے پھولنے کی رفتار کو کم کرتا ہے اور بڑی آنت کے سرطان میں بھی لونگ مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ اس عمل کو کینسر کے شکار چوہوں پر بھی آزمایا گیا ہے جس سے معلوم ہوا کہ اس سے سرطانی رسولیوں کو کم کرنے میں حیرت انگیز کامیابی حاصل ہوسکتی ہے۔ کینسر تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے اور لونگ اس عمل کو روکتا ہے۔
٭ ایک تحقیق میں ماہرین نے لونگ کی افادیت معلوم کرنے کے لیے اس کا پاؤڈر بنایا اور چوہوں کو کھلایا۔ جن چوہوں کو لونگ کا سفوف دیا گیا ان میں دیگر چوہوں کے مقابلے میں شکر کی مقدار کم ہوئی جو خون میں گلوکوز کی شرح کے تحت ناپی گئی تھی۔ واضح رہے کہ اس تجربے میں چوہوں کے دونوں گروہ ذیابیطس کے شکار تھے۔
٭ لونگ میں موجود مفید اجزا پورے جسم اور خصوصاً جگر پر چربی بننے کے عمل کو کم کرتے ہیں۔ چوہوں پر کیے گئے تجربات سے انکشاف ہوا کہ لونگ سے حاصل شدہ بعض کیمیکل موٹاپے کو روکتے ہیں اور پورے بدن میں چربی کو زائل کرتے ہیں۔
٭ لونگ کا تیل ایک قدرتی اینٹی سیپٹک ہے جس کے استعمال سے انسانی جسم میں موجود نقصان پہنچانے والے بیکٹیریا کا خاتمہ ہوتا ہے۔
٭ ہر گھر کے کچن میں موجود گرم مسالے کے طور پر استعمال کی جانے والی لونگ کے بے شمار طبی فوائد ہیں، لونگ کا تیل دانتوں کے درد میں بے حد مفید ہے جبکہ اس کا پانی بنا کر استعمال کرنے کے بھی بہت سے فوائد ہیں۔
٭ شوگر کے مریضوں کے لیے یہ نہایت مفید ہے، اس کے استعمال سے شوگر لیول متوازن رہتا ہے۔
لونگ کے پانی کے استعمال سے آپ دانتوں کی کئی بیماریوں سے بچ جاتے ہیں۔
٭ لونگ اینٹی بیکٹیریل جزو ہے اس کے تیل کے چند قطرے پانی میں ملا کر استعمال سے کئی طرح کی
الرجی اور موسمی انفیکشن میں افاقہ ہوتا ہے۔
احتیاط: لونگ کے تیل کے جہاں بہت سے فوائد ہیں وہاں اس کے کچھ منفی اثرات اور نقصانات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ لونگ کا تیل آنکھوں، سانس کی نالی اور جلد میں سوزش پیدا کر سکتا ہے۔ یہ فوری طور پر بھڑک سکتا ہے اور اگر اس کا تیل براہ راست پی لیا جائے تو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ لہذا اسے استعمال کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرنا چاہیے۔
Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items