روغن کل ذائقہ / آل سپائس کے طبی فوائد
روغن کل ذائقہ / آل سپائس کے طبی فوائد
آل سپائس (All Spice )ایک سدا بہار درخت ہے۔ جس کا قد 10میٹر تک بلند ہو جاتا ہے۔ یہ درخت تیسرے سال سے پھل دینا شروع کر دیتا ہے۔ ہر پھل میں گردے کی شکل سے ملتے جلتے دو بیج ہوتے ہیں جو پکنے پر چمکدار اور سیاہ رنگ کے ہو جاتے ہیں۔ جو مختلف مصالحوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے مشرق وسطیٰ اور لاطینی امریکی پکوانوں میںکثرت سے استعمال کیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ اسے مختلف مشروبات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
آل سپائس کا آبائی وطن جزائر غرب الہند (ویسٹ ایڈیز) اور جنوبی امریکہ ہے۔ جمیکا اور کیوبا میں بھی کثرت سے پایا جاتا ہے۔ جبکہ وسطی امریکہ میں نسبتاً کم پایا جاتا ہے۔ اس کے پتوں اور پھل سے امریکہ اور یورپ میںدرآمد کر کے تیل نکالا جاتا ہے۔ جسے مقامی زبان میں روغن کل ذائقہ کا نام دیا جاتا ہے۔
روغن کل ذائقہ میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
اینٹی سیپٹک، اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کے حامل روغن کل ذائقہمیں ایک اہم کیمیائی جز یوجینول کی مقدار پتوں میں 96فیصد اور پھل میں 60سے 80فیصد پائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کے تیل میں میتھائیل یوجینول ، سائی نول، فیلنڈرین اور کرایوفائلین کے علاوہ دیگر اجزا بھی پائے جاتے ہیں۔
روغن کل ذائقہ کی شناخت:
آل سپائس کے پتوں سے حاصل ہونے والا روغن کل ذائقہ زردی مائل سرخ یا بھورے رنگ کا ہوتا ہے۔ اس کی خوشبو تیز، میٹھی اور لونگ کی خوشبو سے ملتی جلتی ہے۔ جبکہ بیجوں سے حاصل ہونے والا تیل زردی مائل ہوتا ہے۔ یہ تیل ادرک ، جرانیم، لیونڈر، گائو شیر، پنچولی، نیرولی اور گرم مصالحوں کے تیل میں بخوبی حل ہو جاتا ہے۔
آل سپائس کی تاریخ:
آل سپائس کو جمیکا میںکالی مرچ اور نیا مصالحہ بھی کہا جاتا ہے۔ اسے کرسٹوفر کولمبس نے نیو ورلڈ کے دوسرے سفر کے دوران دریافت کیا تھا، اور اس کا نام ڈاکٹر ڈیاگو چانکا نے رکھا تھا۔ ماہرین نباتات کا کہنا ہے کہ چونکہ یہ تقریباً تمام مصالحوں کا امتزاج ہے اور اس کا ذائقہ دار چینی، لونگ، جائفل اور کالی مرچ کی طرح کا ہوتا ہے، اس لئے اسے آل سپائس کہا جاتا ہے۔
آل سپائس کے فوائد:
آل سپائس مختلف پکوانوں میں گرم مصالحوں کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے خصوصاً گوشت اور سبزیوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ جبکہ یہ مختلف مشروبات اور بیکری کی اشیاء میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ آل سپائس کے پتے بھی مختلف پکوانوں میں ذائقہ کیلئے استعمال کیے جاتے ہیں جبکہ اس کے پتے تمباکو نوشی کیلئے بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ اسے فریج یا ریفریجریٹر میں رکھنے کی ضرورت نہیں جبکہ یہ ایئر ٹائٹ جار میں برسوںمحفوظ رکھا جا سکتا ہے ۔
٭روغن کل ذائقہ اروماتھراپی میں استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم یوجینول مرکب کی وجہ سے یہ تیل جلد میں سوزش اور بلغمی جھلیوں میں اشتعال پیدا کر سکتا ہے، چنانچہ آل سپائس کے دونوں تیلوں یعنی پتوں اور پھل سے حاصل ہونے والے تیل کو نہایت احتیاط اور اعتدال کیساتھ کسی دوسرے ہلکے پھلکے تیل میں ملا کر استعمال کرنا چاہیے۔
٭ جوڑوں کی سوزش، پٹھوں کی اینٹھن اور گٹھیا وغیرہ میں روغن کل ذائقہکا بیرونی استعمال معمولی مقدار میں کیا جاتا ہے۔ چھاتی کی انفیکشن میں کسی بھی مساج والے تیل میں شامل کر کے اسے استعمال میں لایا جاتا ہے۔ شدید قسم کی پٹھوں کی اینٹھن اور جکڑے ہوئے جسم کو تیزی سے حرکت میں لانے کیلئے اور سردی کے شدید حملہ کے اثرات زائل کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
٭ شدید ٹھنڈ کے اثرات، بند پھیپھڑے کی کھانسی اور برونکائٹس میں کسی دوسرے ہلکے تیل میں ملا کر اس کی مالش کی جاتی ہے۔
روغن کل ذائقہ کے دیگر استعمال:
دافع ریاح ادویات میں اسے استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے خوشبودار جزو کی حیثیت سے کاسمیٹکس، پرفیومز، صابن، آفٹر شیو لوشنز اور ایشیائی عطریات میں شامل کیا جاتا ہے۔ پتوں اور پھل دونوں کا تیل کھانوں اور پکوانوں کا ذائقہ بڑھانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ بالخصوص محفوظ اور منجمد کیے جانے والے کھانوں ، الکوحل والے مشروبات میں اور سافٹ ڈرنکس میں شامل کیا جاتا ہے۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.