Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

روغن ہلدی کے طبی فوائد

روغن ہلدی کے طبی فوائد - ChiltanPure

 اینٹی آکسائیڈنٹ اور جراثیم کش مصالحہ

.
ہر ثقافت کے اپنے مصالحے اور جڑی بوٹیاں ہوتی ہیں جو غذائی اعتبار سے بہت سے فوائد کے حامل ہوتے ہیں۔اسی طرح پاکستانی کھانوں میں ہلدی بہت زیادہ استعمال کی جاتی ہے۔
یہ ادرک کی نسل کے پودے Curcuma Longa کی جڑ سے نکالی جاتی ہے۔ ہلدی اپنی تیز مہک اور زرد رنگ کی بدولت پہچانی جاتی ہے۔ قدیم چینی ادویات اور آیورویدک طریقہ علاج میں اس کا استعمال صدیوں سے کیا جا رہا ہے۔
.
ہلدی میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
ہلدی میںبے پناہ غذائیت موجود ہے جس میں کاربوہائیڈریٹس، فائبر،چکنائی،پروٹین، سوڈیم،آئرن، فاسفورس، زنک، وٹامن سی، وٹامن ای، وٹامن کے، پوٹاشیم، کیلشیم، میگنیشیم، پروٹین،وائٹ مینائی اور زنک شامل ہیں۔
.
روغن ہلدی کے فوائد:
ہلدی صرف کھانے کا رنگ اور ذائقہ ہی بہتر نہیں کرتی بلکہ جراثیم کش ہونے کے ساتھ ساتھ مضبوط اینٹی آکسائیڈنٹ مصالحہ بھی ہے۔ہلدی اور اس کے تیل کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔
٭ہلدی جلد کے مردہ خلیات کی صفائی کے لیے بہترین ہے اور یہ جلد کو جوانی جیسی چمک دینے میں مدد دیتی ہے۔ روغن ہلدی کو دودھ یا دہی میں ملائیں اور اچھی طرح مکس کرکے چہرے یا جسم کے کسی حصے پر لگائیں۔ اسے خشک ہونے تک کے لیے چھوڑ دیں اور نیم گرم پانی سے صاف کردیں، جبکہ اس دوران چہرے کو نرمی سے مساج بھی کرتے رہیں۔
٭ہلدی طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹ اور جراثیم کش مصالحہ ہے جو مختلف انفیکشنز جیسے ای کولی (جو کہ شدید انفیکشن، معدے کے درد، ہیضے اور دیگر مسائل کا باعث بنتا ہے) کی روک تھام کرتا ہے۔
٭ہم عام طور پر جو کھاتے ہیں، وہ غذا اکثر کیمیکلز، کیڑے مار ادویات اور دیگر آلودگی کی زد میں آتی ہے اور اس کے زہریلے اثرات جگر اور گردوں سمیت جسمانی نظام میں اکھٹے ہوجاتے ہیں جو کہ مختلف امراض کا باعث بنتے ہیں، تاہم ہلدی کا استعمال ان اثرات کو ختم کرتا ہے اور جگر کی صفائی کرکے اسے ٹھیک رکھتا ہے۔
٭ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہلدی کے استعمال سے چوہوں میں چربی کے ٹشوز کی نشوونما میں کمی دیکھنے میں آئی، جس سے جسمانی وزن کم ہوا۔ ہلدی کا کھانے میں زیادہ استعمال اس ورم سے بچاتا ہے جو کہ موٹاپے کا باعث بنتا ہے جبکہ چربی گھلنے کی رفتار کو بھی ذرا تیز کردیتا ہے۔
٭ہلدی جسمانی ورم کے خلاف مفید ہے اور یہ ورم ہی ڈپریشن میں اہم کردار بھی ادا کرتا ہے۔ ایک تحقیق میں یہ انکشاف سامنے آیا کہ جب مایوسی کے شکار افراد کو آٹھ ہفتے تک دن میں روزانہ 500 ملی گرام ہلدی کا استعمال کرایا گیا تو ان کے مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب ہوئے۔ ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ روغن ہلدی ڈپریشن کی علامات کو کم کرنے کے لیے انتہائی موثر تیل ہے۔
٭روغن ہلدی میں موجود پولی فینول ایسا اینٹی آکسائیڈنٹ ہے جو کہ ورم کش خصوصیات رکھتا ہے، مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روغن ہلدی جوڑوں کے درد، اکڑن اور سوجن میں کمی لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جوڑوں کے امراض کے شکار افراد ڈاکٹر کے مشورے سے روغن ہلدی کا مساج کریں۔
٭میڈیکل سائنس کے مطابق ہلدی اور اس کے روغن میں سو سے زیادہ کیمیکل کمپاونڈز موجود ہوتے ہیں جو بہت سی بیماریوں کے لیے شفا رکھتے ہیں خاص طور پرکرکونم کمپاؤنڈ جو ہلدی کو خوبصورت پیلا رنگ دیتا ہے ایک انتہائی مفید آرگینک کیمیکل ہے جو کینسر جیسے موذی مرض کو پیدا نہیں ہونے دیتا ہلدی میں بیشمار اینٹی آکسیڈینٹ موجود ہوتے ہیں جو تحقیق کے مطابق سو سے زائد کینسر کی بیماریوں کو قابو کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اورکینسر زدہ سیلز کا خاتمہ بھی کرتے ہیں۔
٭خون کی شریانوں سے جڑے امراض جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج وغیرہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات کا باعث بنتے ہیں، امراض قلب کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک جسمانی ورم ہے اور ہلدی ورم کش مصالحہ ہے۔ ورم کش خصوصیات کی وجہ سے یہ مصالحہ شریانوں کے امراض سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے جس سے فالج اور دل کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
روغن ہلدی کا استعمال کیل مہاسوں کی روک تھام ہی نہیں کرتا بلکہ اسے اکثر چہرے پر لگانا کیل مہاسوں کے نشانات اور ورم کو دور کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔
روغن ہلدی چونکہ قدرتی طور پر جراثیم کش خصوصیات کا حامل ہے اور خراشوں، زخموں اور جلنے وغیرہ کے لیے مفید ہے، جو کہ مرہم کا کام کرتا ہے۔
٭یہ خواتین کے لیے کافی اہم ہے اور روغن ہلدی چہرے کے غیر ضروری بالوں کی نشوونما کی روک تھام میں مدد دیتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک چوتھائی چمچ روغن ہلدی کو ایک چمچ بیسن میں مکس کریں اور تھوڑا سا پانی ڈال کر پیسٹ بنالیں۔ اسے چہرے پر پندرہ منٹ لگا رہنے دیں اور پھر دھولیں۔ اگر اس ٹوٹکے کو معمول بنالیا جائے تو ایک ماہ کے اندر نمایاں فرق دیکھا جاسکے گا۔
٭بالوں کا گرنا ناقص صحت کی علامت ہے جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں عام طور پر خوراک کی کمی بالوں کی جڑوں کو کمزور کر دیتی ہے جس سے بال گرنے لگتے ہیں ہلدی میں شامل بے شمار نیوٹرنٹس جہاں جلد کو صحت مند بناتے ہیں وہیں یہ بالوں کی جڑوں کو مضبوط اور بالوں سے روکھا پن ختم کرنے میں بہت زیادہ مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
.
سنہرا دودھ:
یہ ایک قدیم آیورویدک ترکیب ہے جسے متعدد طریقوں سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔سنہرا دودھ بنانے کے لیے آدھا چائے کا چمچ ہلدی پیسٹ ساس پین کے اندر ایک کپ دودھ میں ملائیں اور پھر اسے پانچ منٹ کے لیے ڈھانپ دیں۔اسے پینے سے قبل آدھا چائے کا چمچ دیسی گھی ملالیں۔آپ اس میں دیگر مصالحے جیسے ادرک، کالی مرچ، دارچینی یا شہد وغیرہ کو بھی شامل کرسکتے ہیں۔عام طور پر اسے پینے کا بہترین وقت سونے سے قبل کا ہوتا ہے تاکہ اچھی نیند اور دیگر طبی فوائد حاصل کیے جاسکیں۔
روغن ہلدی کے دیگر فوائد:
روغن ہلدی کو کسی بھی ٹھنڈی خاصیت والے تیل (ناریل کے تیل، بادام، کیسٹر اور تلوں کے تیل میں ملائیں) اور پھر جلد پر لگائیں۔پندرہ منٹ بعد اسے دھو لیں۔کیل، مہاسوں اور داغ دھبوں سے نجات مل جائے گی۔
Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items