گائوزبان پودے کے طبی فوائد
یہ ایک طاقتوراینٹی اوکسی ڈنٹ ہے
.
صدیوں سے اپنے طبی خواص کی بدولت انسانی استعمال میں آنے والا سٹار فلاور نامی پودا جسے عام زبان میں گائو زبان بھی کہتے ہیں ، آج بھی طب میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔
.
گائو زبان کا پودا ایک سے دو فٹ تک اونچا ہوتا ہے۔ اس کے تمام اجزا روئیں دار اور کھردرے ہوتے ہیں۔ اس کے پتے 13نچ تک لمبے اور ڈیڑھ انچ تک چوڑے ہوتے ہیں۔ اس کے پتے سبزی مائل سفید اور گائے کی زبان کے مشابہ ہوتے ہیں۔ اسی لئے اس کو گاؤزبان بھی کہتے ہیں۔ تازہ پتے گہرے سبز رنگ کے ہوتے ہیں۔ اس کے پھول ایک انچ تک چوڑے پانچ پتوں پر مشتمل نیلے یا جامنی رنگ اور بعض اوقات گلابی رنگ کے بہت ہی خوبصورت اور چمکدار ہوتے ہیں اور کھلنے پر ستارے کی شکل نظر آتے ہیں اس لئے اس پودے کو سٹار فلاور (Star Flower) کہتے ہیں۔
سٹار فلاور کو اردو، بنگالی اور فارسی میں گاؤزبان کہتے ہیں۔ عربی زبان میں لسان الثوراورانگریزی زبان میں اس کو بوریج (Borage) کہتے ہیں۔
.
گائو زبان کی ایک سفید پھولوں والی قسم بھی کاشت کی جاتی ہے۔ اس کے پھول موسم گرما میں کھلتے ہیں اور اپریل سے ستمبر تک اکٹھے کئے جاتے ہیں۔ پھول آنے پر اس کے پتوں کو بھی اکٹھا کیا جاتا ہے۔ اس کے بیج سیاہی مائل بیضوی سی شکل کے اور جھری دار ہوتے ہیں۔
.
گائو زبان کے تمام اجزا بطور دوا استعمال کئے جاتے ہیں۔ زیادہ تر اس کے پھول پتے اور ٹہنیاں استعمال کی جاتی ہیں۔ بازار میں جو گائو زبان فروخت کیا جاتا ہے اس میں اس کے خشک پتے اور ٹہنیاں موجود ہوتی ہیں اور اس کے پھول علیحدہ فروخت کئے جاتے ہیں۔
.
گائو زبان کے بیجوں کا تیل بھی نکالا جاتا ہے۔ اس پودے کو بطور سلاد، پکا کر، سوپ وغیرہ کو خوشبو دار بنانے کیلئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
.
گائو زبان کا آبائی وطن شام ہے۔ جبکہ اب یہ پودا برطانیہ سمیت یورپ، شمالی امریکہ، ایشیا، بحیرہ روم کے آس پاس کے علاقہ اور شمالی افریقہ میں بھی کاشت کیا جاتا ہے۔ صدیوں سے یہ پودا انسان کو خوش و خرم اور ہشاش بشاش رکھتا چلا آ رہا ہے۔
.
بوعلی سینا ؒ نے اپنی مشہور کتاب ’’الادویہ القلبیہ‘‘ میں لکھا ہے کہ گائو زبان پہلے درجے میں گرم تر ہے اور یہ سودا (Black Bile) کو خارج کرنے کی اپنی طاقت کی وجہ سے دل کو طاقت اور فرحت (Exhilirant) دینے کی بڑی مضبوط خصوصیت کا حامل ہے اور یہ قلب میں خون کوصاف (Purifier) بھی کرتا ہے۔
.
گائو زبان میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء:
.
گائو زبان میں ایک بہت ہی اہم جزو کیکسی نین (Caccinine) پایا جاتاہے، اس کے علاوہ کاربو ہائیڈریٹس، کیروٹین، فیٹس، فائبر، گلو کوز، گلٹوز، وٹامن اے، وٹامن سی، آئرن، میگنیشیم، تانبا، سوڈیم، پوٹاشیم، زنک، کوبالٹ، کیلشیم، فاسفورس وغیرہ اور پائیرو لیزیڈین الکلائیڈز پائے جاتے ہیں۔ جبکہ گاما لینولیک ایسڈاور اومیگا6 فیٹی ایسڈ بھی پایا جاتا ہے۔
.
گائو زبان کے طبی فوائد:
.
٭ یہ ایک طاقتوراینٹی اوکسی ڈنٹ ہے جو جسم سے نقصان دہ فری ریڈ یکلز کو ختم کرتا ہے۔ اس میں پائی جانے والی کیروٹین (پرو۔ وٹامن اے) بھی بطور اینٹی اوکسی ڈنٹ کام کرتی ہے۔ یہ نقصان دہ فری ریڈیکلز سے بچانے، عمر رسیدگی اور کئی دیگر امراض سے تحفظ کا ذریعہ ہے۔
.
٭ تحقیقات سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ وٹامن اے بینائی اور آنکھوں کی حفاظت، جلد اور بلغمی جھلیوں کی صحت اور حفاظت کے لئے بہت ضروری ہے۔ جبکہ گائو زبان میں اعلیٰ قسم کی وٹامن اے پائی جاتی ہے۔
.
٭ ذہنی اور دماغی امراض میں گائو زبان کا کرداربہت اہم ہے۔ یونانی طب کے مطابق گائو زبان انسانی جسم سے سودا (Black Bile) کو خارج کرتا ہے اور روح کو فرحت تازگی دیتا ہے۔ طبیعت میں خوشی کا احساس پیدا کرتا ہے۔ طب کے مطابق جب انسانی جسم میں سودا بڑھ جائے تو دماغی یا ذہنی امراض پیدا ہوتے ہیں اور گائو زبان اسے خارج کرتا ہے۔
.
٭ گائو زبان مقوی دماغ و اعصاب ہے۔ ذہنی دباؤ ، جنون ، مالیخولیا، ڈپریشن، اداسی اور پریشانی کو ختم کرتا ہے۔ اعتماد میں اضافہ کرتا ہے۔ مسکن اعصاب ہونے کی وجہ سے قدرتی طور پر نیند لاتا ہے۔ اعضائے رئیسہ کو طاقت دیتا ہے۔ اسے طبیعت میں خوشی پیدا کرنے والا پودا بھی کہتے ہیں۔
.
٭ گائو زبان حلق اور نظام تنفس کے بالائی اور زیریں حصوں کی سوزش یا ورم، خارش اور خشکی کو دور کرنے کے لئے زمانہ قدیم سے ہی استعمال کیا جا رہا ہے یہ بلغم کو نرم کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے اخراج میں بھی مدد دیتا ہے۔ جس سے چھاتی سے بلغم ختم ہونے سے سانس لینے میں آرام اور سکون ملتا ہے ۔
.
٭ گائو زبان صدیوں سے نزلہ، زکام، بخار اور کھانسی کیلئے استعمال ہو رہا ہے۔ آج کی سانئس بھی اس کی اس طبی خصوصیت کو تسلیم کرتی ہے۔ یہ بخار کو کم کرتا ہے۔ خشک کھانسی، بلغمی کھانسی، دمہ، زکام، نزلہ اور چھاتی کے انفکشنز میں بہت مفید ہے۔ اسی وجہ سے گائو زبان اور اس کے پھولوں کو زکام نزلہ اور کھانسی وغیرہ کے قریباًتمام شربتوں اور خمیروں میں بطور ایک اہم جزو شامل کیا جاتا ہے۔
.
٭ زمانہ قدیم سے ہی گائو زبان کو تقویت قلب کیلئے بھی استعمال کیا جاتا رہاہے۔ یہ اختلاج القلب (Palpitation)، تیزدھڑکن، گھبراہٹ، بے چینی اور دل ڈوبنے کا احساس (Heart Sinking) کی کیفیت میں بہت مفید ہے۔ اس کے مرکبات کا استعمال Hypertension میں بہت مفید ہے۔
.
٭ یہ جلد ی بیماریوں کا بھی موثر علاج ہے۔ جلد پر بڑے اچھے اثرات مرتب کرتا ہے، جلد کو نرم کرتا ہے، اندرونی اور بیرونی دونوں طرح سے جلد کو صاف کرتا ہے۔ پسینہ آور پیشاب آور ہونے کی وجہ سے دونوں راستوں سے زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے۔ پسینہ آورہونے کی وجہ سے جلد میں ٹھنڈک کا احساس پیدا کرتا ہے۔
.
٭ گائو زبان کی چائے یعنی ہربل ٹی یا جوشاندہ جلد کے امراض مثلاً دنبل(Boils)، جلد کی سرخی یا خراش(Rashes) کے لئے مفید ہے۔ بچوں میں پیدا ہونے والے امراض مثلاً خسرہ، لاکڑا کاکڑا کیلئے انتہائی مفید ہے۔ اس کے پتے جلا کر اس کا پائوڈر چھڑکنے سے انہیں ٹھیک کر دیتا ہے اور دیگر زخموں کو خشک کرنے کیلئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ آنکھوں کی خراش میں بطور آئی لوشن بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
.
٭ سن یاس(Menopause) کے دوران جب عورتوں میں ایسٹروجن ہارمون پیدا کرنے کی ذمہ داری بھی ایڈرینل گلینڈز پر ہوتی ہے تو اس دور میں بھی عورتوں کے لئے گائو زبان کا استعمال بہت مفید ہے۔ دودھ پلانے والی ماؤں میں اس کا استعمال دودھ کی پیدا وار بڑھا دیتا ہے۔ جس سے بچے کو بھر پور غذا ملتی ہے۔ بچے کی پیدائش کے بعد کا ڈپریشن میں بھی اس کا جوشاندہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس کے تیل کو ماہواری کے مسائل، ایگزیما (Eczema) اور دیگر امراض جلد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ گاؤزبان کے تیل کو ایوننگ پرم روز آئل (Evening primrose oil) کے ساتھ ملا کر استعمال خون میں چکنائی کی مقدار کو کم کرنے میں مفید ہے۔ اس کے بیجوں سے نکلا ہوا تیل کیپسول کی شکل میں مل جاتا ہے۔
.
نوٹ: قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.