Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

کیلا: وٹامنز اور منرلز کا قدرتی خزانہ

کیلا: وٹامنز اور منرلز کا قدرتی خزانہ - ChiltanPure

کیلا قدیم زمانے سے دنیا بھر میں ایک کثیرالمقاصد پھل کے طور پر استعمال ہورہا ہے۔ ہر موسم میں دستیابی اور فوائد کی بنا پر ایک سدا بہار پھل ہے۔ کیلے کو دنیا کے قدیم ترین اور سب سے زیادہ کاشت کیے جانے والے پھلوں میں سے ایک کہا جاتا ہے جو ہندوستان اور جنوب مشرقی ایشیا سے دنیا کے اور خطوں میں پھیلا ہے۔ آج یہ دنیا کے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے پھلوں میں سے ایک ہے۔

تاریخ سے پتا چلتا ہے کہ سکندر اعظم کیلے کے انوکھے ذائقے سے متاثر تھا اور اس پھل کوہندوستان سے مشرق وسطی لے گیا جہاں عرب تاجروں نے اسے بنان (انگلی کا عربی لفظ) کہنا شروع کر دیا۔ اس کے بعد یہ 15ویں صدی میں افریقہ، لاطینی امریکہ اور کیریبیئن پہنچا اور پھر شمال کی طرف برمودا گیا۔ برمودا سے کیلے کو 17ویں اور 18ویں صدی کے دوران ایک نئے پھل کے طور پر برطانیہ پہنچایا گیا تھا۔

ہندوستان میں کیلا جسمانی اور روحانی بیماریوں کا علاج سمجھا جاتا ہے۔خصوصاً یرقان کے بعد اسے مدافعتی بوسٹر کے طور پر کھایا جاتا ہے۔

ہندوستان میں اس کا طبی استعمال ہزاروں برس سے کیا جا رہا ہے۔جبکہ کیلے کے صحت پر اچھے اثرات کو آج ساری دنیا میں بڑے پیمانے تسلیم کیا جاتا ہے۔کیلے کے چھلکے،پتے، درخت کا تنا، پھول اور جڑیں سب ادویاتی مقاصد کیلئے استعمال کی جاتی ہیں۔

کیلے میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا: ایک پکا ہوا کیلا پوٹاشیم، کیلشیم، میگنیشم، وٹامن بی 6 اور وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ کاربوہائیڈریٹ اور فائبر کا بھی اہم ذریعہ ہے۔کیلے میں پانی اور کاربن کی بھی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جبکہ ایک کیلے میں 105 کیلوریز پائی جاتی ہیں۔

کیلے کے طبی فوائد:

کیلا دماغی صحت کو بہتر کرتا ہے: ہم بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ ناشتے میں کیلے کھانے سے دماغ تیز ہوتا ہے اور انسان کی ذہنی کارکردگی میں بہتری آتی ہے۔ اب جدید سائنس اور طبی ماہرین نے بھی ثابت کیا ہے کہ کیلا انسان کی دماغی صحت کے لئے بھی بہت مفید ہے۔ سمجھدار مائیں اپنے بچوں کو امتحانات کے دنوں میں کیلے کھلاتی ہیں تاکہ بچوں کا ذہن تیزی سے کام کرے اور ان کے نتائج اچھے آئیں۔

کیلا نظام ہضم کو بہتر کرتا ہے: ایک عام کیلے میں 3 سے 4 گرام فائبر ہوتا ہے جو انسان کے نضام انہضام کی بہتری کے لئے بہت مفید ہے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کیلے کھانے کا سب سے بڑا فائدہ اس سے حاصل ہونے والی فائبر کی مقدار ہے کیونکہ فائبر انسان کے ہاضمے کے نظام کو درست رکھنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

کیلا وزن میں کمی لانے میں مدد کرتا ہے: کم کیلوری اور زیادہ غذائی اجزا کا حامل کیلا نرم اور زود ہضم ہونے کے باعث بہت تیزی سے جزوِ بدن بن جاتا ہے اور انسانی جسم کو قابلِ قدر صحت اور توانائی فراہم کرتا ہے۔ صبح صبح ناشتے میں دو کیلے کھا لینے سے مکمل ناشتے جتنی توانائی حاصل ہوتی ہے۔ اس میں شامل فائبر نضامِ ہضم کو بہتر کرتا ہے جس کے باعث وزن میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔ یہ فائبر ہم دیگر سبزیوں اور پھلوں سے بھی حاصل کرسکتے ہیں مگر طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دیگر پھلوں کے مقابلے میں کیلے میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اس لئے اگر آپ اپنے بڑھتے ہوئے وزن سے پریشان ہیں تو روزانہ کم از کم دو کیلے کھانا شروع کردیں۔

کیلے اور زیتون کے تیل سے بالوں کی حفاظت: اگر آپ اپنے بالوں کی صورت حال میں بہتری لانا چاہتے ہیں تو کیلے کا گودا نکال کر اسے بلینڈ کریں جب اچھا سا پیسٹ بن جائے تو اس میں ایک چمچ زیتون کا تیل ڈال کر مکسچر بنالیں، اس مکسچر کو اپنے بالوں کی جڑوں سے لے کر سروں تک اچھے سے لگا کر تہہ جمالیں، 15 منٹ بعد اسے ٹھنڈے پانی سے دھو لیں، آپ کے بال پہلے کے مقابلے میں زیادہ نرم و ملائم اور چمکدار ہو جائیں گے۔

کیلے کے ذریعے چہرے پر نکلنے والے دانوں کا علاج: جی ہاں آپ نے ٹھیک سنا کیلے میں جہاں بہت سارے دیگر فوائد چھپے ہوئے ہیں وہاں ایک خوبی چہرے پر نکلنے والے ناپسندیدہ دانوں سے نجات کا کرشمہ بھی ہے۔ اگر آپ اپنے چہرے یا جسم کے دیگر حصوں پر نکلنے والے ان چاہے دانوں سے پریشان ہیں تو کیلا چھیل کر اس کے چھلکے کا اندرونی حصہ صرف 5 منٹ تک روزانہ اپنے چہرے یا جسم پر ملیں ایک ہفتے کے اندر اندر آپ کو بہترین نتائج ملنا شروع ہو جائیں گے۔ اگر آپ اپنے چہرے اور جسم کو داغ دھبوں اور ان چاہے دانوں سے مستقل طور پر محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو یہ عمل یومیہ بنیادوں پر مستقل کرنا شروع کردیں چند ہی دنوں میں آپ ان دانوں سے مکمل نجات حاصل کرلیں گے۔

جلد کو نم رکھنے کے لئے کیلے کا کردار: کیلے میں قدرت نے جلد کے حوالے سے متعدد فوائد رکھے ہیں اگر آپ اپنے چہرے کو صاف شفاف اور شاداب رکھنا چاہتے ہیں تو ایک پیالے میں کیلا چھیل کر ڈالیں اور چمچ کی مدد سے اسے پھینٹ پھینٹ کر اچھا سا پیسٹ بنالیں پھر اسے اچھی طرح اپنے چہرے پر لگا لیں 10 سے 15 منٹ بعد ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھو لیں۔ یہ عمل ہفتے میں کم از کم دو بار کریں، اس سے نہ صرف آپ کی جلد قدرتی طور پر تر و تازہ ہو جائے گی بلکہ اس سے آپ کے چہرے پر موجود جھائیاں اور داغ دھبے بھی دور ہوجائیں گے۔

پوٹاشیم سے بھرپور پھل: ایک کیلے میں 422 ملی گرام پوٹاشیم ہوتی ہے جو کہ دن بھر کے لیے جسم کو درکار مقدار کا 12 فیصد ہے۔ جسم کو اپنے افعال کے لیے پوٹاشیم کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے، یہ منرل مسلز، اعصابی نظام، کھانے میں موجود غذائیت کو خلیات تک پہنچانے، دل کی دھڑکن کو ریگولیٹ کرنے اور جسم میں نمکیات کی سطح کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔ تو جسم میں پوٹاشیم کی کمی ہائی بلڈپریشر اور گردوں میں پتھری کا خطرہ بڑھا سکتی ہے، جسمانی طور پر کمزوری اور تھکاوٹ کا مسئلہ بھی درپیش ہوسکتا ہے۔

جسم میں پانی کی کمی نہیں ہونے دیتا: ویسے سننے میں عجیب لگے کہ ایک ٹھوس پھل سیال کی کمی کیسے پوری کرسکتا ہے، مگر یہاں بھی پوٹاشیم مددگار ثابت ہوتا ہے جو کہ ورزش یا ورک آؤٹ کے بعد جسم میں سیال کی مقدار کو ریگولیٹ کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ جسم بنانے کے خواہشمند افراد کو کیلوں کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

جسمانی توانائی بڑحائے: کسی جسمانی محنت کے کام یا ورک آؤٹ سے قبل کیلا کھالینا فائدہ پہنچاتا ہے کیونکہ اس میں موجود قدرتی مٹھاس جسمانی توانائی بڑھاتی ہے، ایک تحقیق کے مطابق کیلوں میں موجود اجزا جسمانی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔

دل کے لیے بھی بہترین: پوٹاشیم دل کے لیے بہت اہم منرل ہے، مختلف تحقیقی رپورٹس کے مطابق پوٹاشیم والی غذاؤں کا استعمال بلڈ پریشر کی سطح کم کرتا ہے، جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے، پوٹاشیم دل پر تناؤ بڑھانے والے سوڈیم کو پیشاب کے راستے خارج کرتا ہے جس سے دل کو نقصان پہنچنے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

وٹامن بی سکس جسم کو پہنچائے: ویسے تو اکثر افراد کو وٹامن بی 6 کی اہمیت کا علم نہیں ہوتا مگر یہ میٹابولزم کے انزائمے کو متحرک کرتا ہے، اس کے علاوہ بھی یہ وٹامن انسولین، ہیموگلوبن اور امینو ایسڈز بنانے میں بھی مدد دیتا ہے جو کہ صحت مند خلیات کے لیے ضروری ہے۔

بے وقت منہ چلانے سے روکے: متوازن غذا کے ساتھ ایک کیلا کھالینا بے وقت لگنے والی بھوک کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، کیلے میں موجود فائبر کھانے کی اشتہا کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے، تو جسمانی وزن بڑحنے سے پریشان ہیں تو ناشتے یا کھانے کے بعد ایک کیلا کھالیں۔

گردوں کی صحت بہتر کرے: ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ بہت زیادہ پھل اور سبزیاں کھاتے ہیں، ان میں گردوں کے کینسر کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے، تحقیق کے دوران اس مقصد کے لیے فائدہ مند پھلوں کا جائزہ لیا گیا تو کیلے سب سے بہتر ثابت ہوئے جس کی وجہ اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹ فینولیکس کی موجودگی ہے۔ ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پوٹاشیم کا استعمال گردوں میں پتھری کا خطرہ کم کرتا ہے اور جیسا اوپر بتایا جاچکا ہے کہ کیلے پوٹاشیم سے بھرپور پھل ہے۔

خون کی کمی سے تحفظ: خون کی کمی سے جلد کی زردی، تھکاوٹ اور سانس گھٹنے جیسی شکایات ہوتی ہیں، عام طور پر یہ خون کے سرخ خلیات کی کمی اور ہیموگلوبن کی سطح میں کمی کا نتیجہ ہوتا ہے۔ کیلوں میں آئرن کی کافی مقدار ہوتی ہے جو کہ خون کے سرخ خلیات کی پیداوار کو حرکت میں لانے والا جز ہے، اسی طرح وٹامن بی سکس بلڈ گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے جبکہ یہ خون کی کمی کے شکار افراد کے لیے بھی فائدہ مند پھل ہے۔

ذہنی امراض سے بھی بچائے: کیلے مزاج کو بہتر بناتے ہیں، اس پھل میں موجود جز tryptophan جسم میں سیروٹونین نامی ہارمون کے لیے فائدہ مند ہے، جسے خوشی کا ہارمون بھی کہا جاتا ہے۔ ہر کیلے میں میگنیشم بھی ہوتا ہے جو کہ خوشگوار مزاج اور صحت بخش نیند کے لیے ضروری ہے۔

کیلے کے چھلکے کے فوائد: ماہرین کے مطابق کیلے کے چھلکے بال، جِلد، دانت کی خوبصورتی کو بڑھانے کے علاوہ صحت کے لیے بھی بے حد مفید سمجھے جاتے ہیں۔

خارش یا الرجی: کیلے کا چھلکا مچھر یا کسی چیز کے کاٹنے کے بعد خارش اور جلن کو ختم کرنے کے لیے نہایت ہی مفید سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ کو کسی کیڑے نے کاٹ لیا ہے تو فوری طور پر متاثرہ جگہ پر کیلے کا چھلکا رگڑ لیں اس سے آپ کو جلد ہی آرام آجائے گا۔

چمکدار دانت: دانت کو چمکدار اور سفید بنانے کے لیے لوگ بے شمار پیسوں کو ضائع کرکے ٹریٹمنٹ کرواتے ہیں۔ کیلے کے چھلکے میں پوٹاشیم وافر مقدار میں پایا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ یہ دانتوں کو چمکدار بنانے میں مدد دیتا ہے۔روزانہ کیلے کے چھلکوں کو دانتوں پر رگڑنے سے دو ہفتے میں ہی آپ کو حیرت انگیز نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔

بہترین جِلد: کیلے کے چھلکوں میں اینٹی آکسیڈینٹ پائے جاتے ہیں جو کہ جلد کے لیے بے حد مفید ہیں۔ اگر آپ اپنے چہرے کی جھُریاں کم کرنا چاہتے ہیں تو کیلے کا چھلکا لیجئے اور اسے اُس جگہ پر ملیں جہاں جھریاں زیادہ ہوں کچھ دیر تک اس کا مساج کریں اور آدھے گھنٹے بعد منہ دھو لیں۔ ایسا کرنے سے چہرے کی جھریاں کافی حد تک کم ہو جائیں گی۔

کولیسٹرول میں کمی: اگر آپ کیلے کے چھلکوں کو کھائیں گے تو اس میں موجود فائبر آپ کے جسم میں موجود کولیسٹرول کی مقدار کو بڑھنے نہیں دے گا اور یہ دل کی صحت کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔ کیلے کے چھلکوں کو کھانے سے آپ کے جسم میں موجود کولیسٹرول دل کی رگوں میں نہیں جمے گا۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

معیاری اور خالص مصنوعات خریدنے کیلئے کلک کریں:

Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items