اجوائن پودے کے طبی فوائد
جلد کو انفیکشن سے محفوظ رکھے
.
زمانہ قدیم سے ہی انسان اجوائن کو دوا کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ اجوائن ایک خود رو اور قابل کاشت پودا ہے۔ جو ایران، مصر، افغانستان اور پاکستان میں کاشت کیا جاتا ہے۔ اسکی بو مخصوص قسم کی اور ذائقہ تیز ہے۔ اجوائن کے بیجوں میں تیل یا روغن بھی پایا جاتا ہے۔ اسکے تیل کا رنگ بھورا بھی ہوتا ہے اور بے رنگ بھی ہوتا ہے۔
.
اجوائن کا رنگ سیاہی مائل بھورا ہوتا ہے۔ اجوائن کی دو مشہور اقسام ہیں۔ اجوائن دیسی اور اجوائن خراسانی جبکہ بعض اطباء نے اس کی چار اقسام بتائی ہیں ۔ اجوائن دیسی کی پہچان یہ ہے کہ اس کے پتے کسی حد تک دھنیا کے پتوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔ ان میں کچھ تیزی اورتلخی ہوتی ہے۔ اس کا پودا سوئے کے پودے کی طرح ہوتا ہے۔ جبکہ اس کے پھول چھوٹے اورسفید چھتری کی طرح ملے ہوئے ہوتے ہیں۔ پھولوں کے بعد چھوٹے چھوٹے بیج لگتے ہیں اوریہی بیج اجوائن کہلاتے ہیں۔
زمانہ قدیم سے ہی انسان اجوائن کو دوا کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ اجوائن ایک خود رو اور قابل کاشت پودا ہے۔ جو ایران، مصر، افغانستان اور پاکستان میں کاشت کیا جاتا ہے۔ اسکی بو مخصوص قسم کی اور ذائقہ تیز ہے۔ اجوائن کے بیجوں میں تیل یا روغن بھی پایا جاتا ہے۔ اسکے تیل کا رنگ بھورا بھی ہوتا ہے اور بے رنگ بھی ہوتا ہے۔
.
اجوائن کا رنگ سیاہی مائل بھورا ہوتا ہے۔ اجوائن کی دو مشہور اقسام ہیں۔ اجوائن دیسی اور اجوائن خراسانی جبکہ بعض اطباء نے اس کی چار اقسام بتائی ہیں ۔ اجوائن دیسی کی پہچان یہ ہے کہ اس کے پتے کسی حد تک دھنیا کے پتوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔ ان میں کچھ تیزی اورتلخی ہوتی ہے۔ اس کا پودا سوئے کے پودے کی طرح ہوتا ہے۔ جبکہ اس کے پھول چھوٹے اورسفید چھتری کی طرح ملے ہوئے ہوتے ہیں۔ پھولوں کے بعد چھوٹے چھوٹے بیج لگتے ہیں اوریہی بیج اجوائن کہلاتے ہیں۔
.
طب کی دنیا میں اسکی بہت اہمیت ہے۔ برصغیر میں ہا ضمے کی دوا کے طور پہ صدیوں سے استعمال کی جا رہی ہے۔ نزلہ زکام کے لئے اجوائن بہت مئوثر علاج ہے۔ آدھے سر کے درد کے لئے اجوائن کے بیجوں کا دھواں لینا انتہائی فائدہ مند ہے۔ جوڑوں کے درد اور سوزش میں روغن اجوائن کی مالش کرنا بہت مفید ہے۔
.
اجوائن میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء:
.
اجوائن ایک طبی مصالہ ہے جس میں کاربوہائیڈریٹس، فیٹ، پروٹین، فائبر، موئسچر، منرلز، کیلشیم، فاسفورس، آئرن، کوبالٹ، کوپر، آئیوڈین، میگنیشیم، تھائیمائین اور ریبو فلاون پایا جاتا ہے، اسی لیے ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ چھوٹے بیجوں کی شکل میں صحت کا بھر پور خزانہ ہے۔
.
اجوائن کے طبی فوائد:
.
٭ اجوائن جلد کو انفیکشن سے محفوظ رکھتی ہے۔ اجوائن کے استعمال سے سردرد نزلہ زکام گلے کی سوزش اور کھانسی جیسی بیماریاں جلدی ٹھیک ہو جاتی ہیں۔ نزلہ زکام میں اگر گرم پانی میں اجوائن کا ایک چمچ ڈال کر 4 سے 5 روز تک پیا جائے تو کافی فائدہ ہو گا۔
.
٭ اجوائن درد اور سوزش میں مفید ہے اجوائن کا تیل جلد میں جذب ہو کر ہڈیوں اور جوڑوں تک پہنچتا ہے، پٹھوں کی سوزش، کسی کھیل کے دوران لگنے والا زخم اور گٹھیا جیسے مسائل کو دور کرنے کے لئے کافی کارآمد ہے۔
.
٭ بھڑ یا بچھو کے کاٹنے کی صور ت میں اگر فوری طور پر متاثرہ جگہ پر اجوائن کا تیل لگایا جائے تو فوراً آرام آ جاتا ہے۔
.
اجوائن کے دیگر فوائد و استعمال:
٭ آدھا چمچ اجوائن اور ایک چمچ سبز چائے کی پتی کو ایک گلاس پانی میں ابال لیں اس کے دن میں دو بار استعمال سے ناصرف معدے کی تیزابیت دور ہو گی بلکہ موٹاپا اورسوجن بھی کم ہو جائے گی۔
.
٭ اگر کوئی زہریلا کیڑا کاٹ لے تو فوراً وہاں اجوائن کا تیل لگا لیں، اجوائن ایک قدرتی جراشیم کش دوا ہے۔
٭ اجوائن کو اگر شہد کے ہمراہ کھایا جائے تو چہرے اور ہا تھ پائوں کی سوجن میں فائدہ دیتی ہے۔
.
نوٹ: قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
طب کی دنیا میں اسکی بہت اہمیت ہے۔ برصغیر میں ہا ضمے کی دوا کے طور پہ صدیوں سے استعمال کی جا رہی ہے۔ نزلہ زکام کے لئے اجوائن بہت مئوثر علاج ہے۔ آدھے سر کے درد کے لئے اجوائن کے بیجوں کا دھواں لینا انتہائی فائدہ مند ہے۔ جوڑوں کے درد اور سوزش میں روغن اجوائن کی مالش کرنا بہت مفید ہے۔
.
اجوائن میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء:
.
اجوائن ایک طبی مصالہ ہے جس میں کاربوہائیڈریٹس، فیٹ، پروٹین، فائبر، موئسچر، منرلز، کیلشیم، فاسفورس، آئرن، کوبالٹ، کوپر، آئیوڈین، میگنیشیم، تھائیمائین اور ریبو فلاون پایا جاتا ہے، اسی لیے ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ چھوٹے بیجوں کی شکل میں صحت کا بھر پور خزانہ ہے۔
.
اجوائن کے طبی فوائد:
.
٭ اجوائن جلد کو انفیکشن سے محفوظ رکھتی ہے۔ اجوائن کے استعمال سے سردرد نزلہ زکام گلے کی سوزش اور کھانسی جیسی بیماریاں جلدی ٹھیک ہو جاتی ہیں۔ نزلہ زکام میں اگر گرم پانی میں اجوائن کا ایک چمچ ڈال کر 4 سے 5 روز تک پیا جائے تو کافی فائدہ ہو گا۔
.
٭ اجوائن درد اور سوزش میں مفید ہے اجوائن کا تیل جلد میں جذب ہو کر ہڈیوں اور جوڑوں تک پہنچتا ہے، پٹھوں کی سوزش، کسی کھیل کے دوران لگنے والا زخم اور گٹھیا جیسے مسائل کو دور کرنے کے لئے کافی کارآمد ہے۔
.
٭ بھڑ یا بچھو کے کاٹنے کی صور ت میں اگر فوری طور پر متاثرہ جگہ پر اجوائن کا تیل لگایا جائے تو فوراً آرام آ جاتا ہے۔
.
اجوائن کے دیگر فوائد و استعمال:
٭ آدھا چمچ اجوائن اور ایک چمچ سبز چائے کی پتی کو ایک گلاس پانی میں ابال لیں اس کے دن میں دو بار استعمال سے ناصرف معدے کی تیزابیت دور ہو گی بلکہ موٹاپا اورسوجن بھی کم ہو جائے گی۔
.
٭ اگر کوئی زہریلا کیڑا کاٹ لے تو فوراً وہاں اجوائن کا تیل لگا لیں، اجوائن ایک قدرتی جراشیم کش دوا ہے۔
٭ اجوائن کو اگر شہد کے ہمراہ کھایا جائے تو چہرے اور ہا تھ پائوں کی سوجن میں فائدہ دیتی ہے۔
.
نوٹ: قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.