جوانسہ پودے کے طبی فوائد
زبردست مصفیٰ خون ہے
.
جوانسہ ایک میٹر کے لگ بھگ اونچا اورکانٹے دار پودا ہے۔ اس کی شکل دھماسہ سے ملتی جلتی ہے لیکن اس کے پتے اور کانٹے دھمانسہ سے بڑے ہوتے ہیں۔ اس کے پتے مہندی کے پتوں کی طرح لیکن اس سے کچھ چھوٹے ہوتے ہیں۔ گرمی میں پھیلتا ہے لیکن برسات میں خشک ہو جاتا ہے۔ اس بوٹی کو اونٹ بہت شوق سے کھاتے ہیں۔ پانیوں کے قریب کی زمین میں بکثرت پیدا ہوتا ہے۔ رنگ ہرا اور ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔
.
جوانسہ پاکستان، ہندوستان میں پیدا ہوتی ہے۔ مصر، شام، افغانستان، ایران اور عرب ممالک میں بھی بکثرت پائی جاتی ہیں۔
.
جوانسہ کے طبی فوائد:
٭ پیشاب لاتا ہے۔
جوانسہ ایک میٹر کے لگ بھگ اونچا اورکانٹے دار پودا ہے۔ اس کی شکل دھماسہ سے ملتی جلتی ہے لیکن اس کے پتے اور کانٹے دھمانسہ سے بڑے ہوتے ہیں۔ اس کے پتے مہندی کے پتوں کی طرح لیکن اس سے کچھ چھوٹے ہوتے ہیں۔ گرمی میں پھیلتا ہے لیکن برسات میں خشک ہو جاتا ہے۔ اس بوٹی کو اونٹ بہت شوق سے کھاتے ہیں۔ پانیوں کے قریب کی زمین میں بکثرت پیدا ہوتا ہے۔ رنگ ہرا اور ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔
.
جوانسہ پاکستان، ہندوستان میں پیدا ہوتی ہے۔ مصر، شام، افغانستان، ایران اور عرب ممالک میں بھی بکثرت پائی جاتی ہیں۔
.
جوانسہ کے طبی فوائد:
٭ پیشاب لاتا ہے۔
.
٭ زبردست مصفیٰ خون ہے۔
.
٭ اس کو پیس کر استعمال کرنا پارہ کے زہر کو دور کرتا ہے۔
.
٭ اس کا جوشاندہ خالص گھی میںملا کر پینے سے سوجن دور ہو جاتی ہے۔
.
جوانسہ کا استعمال:
.
٭ چہرے پر اگر مہاسے ہوں تو جوانسہ 5 گرام، پانی 25گرام میں بھگو کر جوشاندہ بنا کر چہرہ کو دھوئیں۔ مہاسے دور ہو جائیں گے۔
.
٭ پتھری گردہ مثانہ کیلئے جوانسہ کا عرق نکال کر دن میں دو سے تین دفعہ 20۔ 20 گرام پلانا پتھری گردہ و مثانہ کو توڑ کر خارج کرتا ہے۔
.
٭ آنکھ کا جالا ہو تو جوانسہ کا عصارہ آنکھ میں ہلکی سلائی سے لگانے سے معمولی جالا کٹ جاتا ہے۔
.
٭ جوڑوں کا درد ہو تو جوانسہ 100 گرام، تلی کا تیل 250 گرام میں جلا کر چھان کر اس تیل کی مالش کرنا جوڑوں کے درد و کمر درد کے لئے مفید ہے۔
.
٭ بواسیر کی صورت میں جوانسہ کا رس نکال کر 5 گرام دن میں دو بار لینے سے بواسیر سے آرام آجاتا ہے۔
.
٭ پارہ کا زہر کسی نے کھا لیا ہو تو جو انسہ کا رس 5۔ 5 گرام دن میں 4 بار 4 دن تک لگاتار پلانا پارہ خام کو بدن سے خارج کر دیتا ہے۔
.
٭ منہ کے چھالے ہو تو اس کے پتوں کے جو شاندہ سے کلیاں کرنا منہ کے چھالے اور سوجن کے لئے مفید ہے۔
.
٭ بواسیری مسّے ہو نے کی صورت میں جوانسہ کے پتوں کا دھواں مسوّں کے درد میں آرام دیتا ہے اوراس کا ہلکا بیرونی لیپ بواسیری مسّوں کو دور کرتا ہے۔
.
نوٹ: قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
٭ زبردست مصفیٰ خون ہے۔
.
٭ اس کو پیس کر استعمال کرنا پارہ کے زہر کو دور کرتا ہے۔
.
٭ اس کا جوشاندہ خالص گھی میںملا کر پینے سے سوجن دور ہو جاتی ہے۔
.
جوانسہ کا استعمال:
.
٭ چہرے پر اگر مہاسے ہوں تو جوانسہ 5 گرام، پانی 25گرام میں بھگو کر جوشاندہ بنا کر چہرہ کو دھوئیں۔ مہاسے دور ہو جائیں گے۔
.
٭ پتھری گردہ مثانہ کیلئے جوانسہ کا عرق نکال کر دن میں دو سے تین دفعہ 20۔ 20 گرام پلانا پتھری گردہ و مثانہ کو توڑ کر خارج کرتا ہے۔
.
٭ آنکھ کا جالا ہو تو جوانسہ کا عصارہ آنکھ میں ہلکی سلائی سے لگانے سے معمولی جالا کٹ جاتا ہے۔
.
٭ جوڑوں کا درد ہو تو جوانسہ 100 گرام، تلی کا تیل 250 گرام میں جلا کر چھان کر اس تیل کی مالش کرنا جوڑوں کے درد و کمر درد کے لئے مفید ہے۔
.
٭ بواسیر کی صورت میں جوانسہ کا رس نکال کر 5 گرام دن میں دو بار لینے سے بواسیر سے آرام آجاتا ہے۔
.
٭ پارہ کا زہر کسی نے کھا لیا ہو تو جو انسہ کا رس 5۔ 5 گرام دن میں 4 بار 4 دن تک لگاتار پلانا پارہ خام کو بدن سے خارج کر دیتا ہے۔
.
٭ منہ کے چھالے ہو تو اس کے پتوں کے جو شاندہ سے کلیاں کرنا منہ کے چھالے اور سوجن کے لئے مفید ہے۔
.
٭ بواسیری مسّے ہو نے کی صورت میں جوانسہ کے پتوں کا دھواں مسوّں کے درد میں آرام دیتا ہے اوراس کا ہلکا بیرونی لیپ بواسیری مسّوں کو دور کرتا ہے۔
.
نوٹ: قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.