Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

ساروا پودے کے طبی فوائد

ساروا پودے کے طبی فوائد - ChiltanPure

جوڑوں کی سوجن میں مفید


.
یہ ایک سدا بہار پودا ہے۔ جس کی جڑیں بہت موٹی اور لمبی ہوتی ہیں۔ اس کا تنا لمبا اور پتلا ہوتا ہے اور اس پر تھوڑی سی شاخیں ہوتی ہیں۔ جو آپس میں بل کھاتی ہوئی اوپرکوجاتی ہیں۔ شاخیں زمین پر پھیل جاتی ہیں یا نزدیکی درختوں پر لپٹ جاتی ہیں۔ ٹہنیاں انگلی یا اس سے کچھ کم موٹی ہوتی ہیں۔ ان پر سفید بھورے رنگ کے ملائم روئیں ہوتے ہیں۔ توڑنے پر جلدی نہیں ٹوٹتی ہیں۔ پتے انار کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں۔ بہار کے موسم میں پھول آتے ہیں اور خوشبو صندل کی طرح ہوتی ہے۔ اس کی پنکھڑیوں میں جامنی رنگ کی روئیں ہوتی ہے۔ موسم سرما میں اسے پھلیاں لگتی ہیں جو گرمی کے شروع میں پھوٹ جاتی ہیں اور اند سے بیج نکل کر باہر بکھر جاتی ہیں۔ کچی حالت میں بیج سفید اور پکنے پربادامی یا کالے رنگ کے ہو جاتے ہیں۔
.
یہ بنگلہ دیش، جنوبی ہندوستان، برازیل میں ملتی ہے۔ سمندر کے کنارے اور چٹانوں کے درمیان گہرائی تک اس کی جڑیں دیکھی گئی ہیں۔
.
ساروا دو قسموں میں ملتی ہے۔ زیادہ تر ماہرین طب آیوروید کا کہنا ہے کہ شکل و خوشبو میں دونوں الگ الگ ہیں لیکن ان کے فائدے برابر برابر ہیں۔
.
ساروا میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء:
.
ساروا کی جڑ میں ایک ایسنشیل تیل، ایک انزائم اور جڑ میں لگ بھگ0.22 فیصدی ایسا تیل ہوتا ہے جس کا 80 فیصد حصہ ایک خوشبودار ایلڈی ہائیڈ کی صورت میں ہوتا ہے جسے پیرانے تھاکسی سیلی سلک ایلڈی ہائیڈ نام دیاگیا ہے۔ یہی ساروا کی جڑ توڑنے پر پائی جانے والی خوشبو کی خاص وجہ ہے۔
.
ساروا کے طبی فوائد:
.
٭ برٹش فارماکوپیا میں اسے خاص مقام حاصل ہے اور اسے مصف خون ما نا گیا ہے۔ جلدی امراض، گنٹھیا، پیشاب کے امراض میں مفید ہے اور پیشاب لاتا ہے۔
.
٭ زہریلے امراض کے لئے بہت ہی مفید ہے۔ پیشاب تین گنا بڑھا کر لاتا ہے اور جوڑوں کی سوجن میں مفید ہے۔
.
٭ اس بوٹی کا مدر ٹنکچر جلدی امراض، زہریلے امراض اور خون کی خرابی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
.
٭ ساروا پسینہ لاکر خون کو صاف کرتی ہے اور جلدی امراض،گنٹھیا، پھوڑے، پھنسیاں دور کرنے میں بہت فائدہ مند ہے۔
.
٭ خون کی سب خرابیوں اور جلدی امراض میں ایک خاص دوا ہے۔ اگر اسے صبح و شام لیا جائے تو فوراً آرام ملتا ہے۔ پھوڑے پھنسیوں میں اس کا استعمال بہت مفید ہے۔
.
ساروا کا ستعمال:
.
٭ جڑ کارس 2 حصے، شہد خالص 4 حصے ملا کر دینے سے خشک کھانسی کو آرام ملتا ہے۔
.
٭ جڑ کے چھلکا کا سفوف 3گرام دن میں 3 بار شہد میں ملا کر دیں یا جڑ کا رس 2گرام، ادرک کا رس ایک گرام مناسب شہد ملا کر ان میں 2 سے 3 باردیں ۔بلغم نکل کر آرام آجائے گا۔ پھیپھڑوں کی سوجن میں بھی مفید ہے۔
.
٭ جڑ کا چھلکا 3 گرام سفوف بنا کر چھان لیں اور شہد خالص دس گرام ملا کر چٹائیں۔ ہچکی فوراً بند ہو جائے گی۔
.
٭ اس کے پتوں کو پانی میں پیس کر بیرونی لیپ کرنے سے سوجن دور ہوجاتی ہے۔
.
٭ کسی بھی موسم میں خون کی خرابی سے خارش، پھوڑے، پھنسیاں، ایگزایما ہو جائے اور زہریلے امراض، جوڑوں کا درد وبھکندر کے لئے بھی مفید ہے۔ پیشاب آور ہے، خون کی گرمی کو کم کرکے تسکین دیتی ہے۔
.
نوٹ: قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items