Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

جھائو پودے کے طبی فوائد

جھائو پودے کے طبی فوائد - ChiltanPure

تِلّی کے مریضوں کے لیے مفید


۔
جھاڑی نما جھائو کا پودا قریباً دو سے تین میٹر اونچا ہوتا ہے۔ اس کی شاخیں اوپر کو پھوٹتی ہیں۔ جبکہ تنا لچک دار ہوتا ہے۔ پتے سرو کے پتوں جیسے ہوتے ہیں۔ اس کے پھول مٹروں جیسے زرد اور خوشبودار ہوتے ہیں۔ اس میں چھوٹے چھوٹے کسی قدر گول بے ڈھنگے سے پھل لگتے ہیں، جو کڑوے ہوتے ہیں اور کھانے کے کام نہیں آتے۔ یہ بڑی مائیں کے نام سے ادویہ میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس کا قرآن میں سورہ سبا ء میں ایک مقام پر آیا ہے۔
۔
جھائو ایک خودرو پودا ہے جو اب دنیا بھر میں ان مقامات پر ہوتا ہے جو آبپاشی یا زراعت کے قابل نہیں ہوتیں، بنجر صحرائی زمین میں عام طور پر دریا کنارے کنارے اگتا ہے۔ جھائو کا اصل وطن جنوبی یورپ بالخصوص سپین اور جنوبی فرانس ہے۔ پاکستان میں جھائو کے پودے خاص طور پر دریائے سندھ کے علاقے میں بہ کثرت پائے جاتے ہیں۔ جبکہ ایران اور افغانستان میں بھی بکثرت پائی جاتی ہے۔
اسے اردو میں جھاؤ ، فارسی میں گز، بنگالی میں جھائو، سنسکرت میں جھائوک، سندھی میں لئی جوون، پنجابی میں پجھی،ہندی میں تمرس ،عربی میںاثل یا طرفا اورانگریزی، جرمنی، فرانسیسی میںTamarix کہتے ہیں، جبکہ اسے Broom Spanishبھی کہا جاتا ہے۔
۔
جھاؤ کی تین اقسام ہیں۔
1۔سفید جھائو
2۔سرخ جھاؤ
3۔اور کانٹے دار قسم صرف راجستھان میں پائی جاتی ہے۔
۔
جھائو کے تیل میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء:
۔
اس کے پتوں سے تیل کشید کیا جاتا ہے جو گہرا بھورے رنگ کا چپچپا ہوتا ہے، جس کی مہک میٹھی پھولوں جیسی ہوتی ہے۔جس میں کیپری لیک ایسڈ، فینولز، ایلی فیٹکس، تارپینین، ایسٹرز، سکوپارین اور سپارٹین کے علاوہ گوند ، آئرن اور کوبالٹ پائی جاتی ہے۔
۔
جھائو کے استعمال:
٭ جھائو کی ٹہنیاںاور چھال قدیم زمانے سے مضبوط ریشہ بنانے کیلئے استعمال کی جا رہی ہیں اور اس ریشے سے رسیاں اور کھردرا کپڑا تیار کیا جاتا ہے۔ شاخوں سے ٹوکریاں ، چھپر، باڑیں اور جھاڑو بنائے جاتے ہیں۔
۔
٭ اس کے تیل کو صابنوں، کاسمیٹکس، اور ہائی کلاس پرفیومز میں استعمال کیا جاتا ہے۔ الکوحل کے مشروبات اور سافٹ ڈرنکس میں ذائقہ بہتر کرنے کیلئے بھی شامل کیا جاتا ہے۔
۔
جھائو کے طبی فوائد:
۔
٭ جَھائو کے پتے اور اسکی لکڑی بڑھی ہوئی تِلّی کو اصلی حالت میں لاتے ہیں۔ اس کا لیپ لگاتے ہیں، جوشاندہ پلاتے ہیں، جَھائو کی لکڑی کے پیالے میں پانی پینا بھی تِلّی کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔
۔
٭ جَھائو کے پتّوں کی دُھونی دینے سے زخم خشک ہو جاتے ہیں۔ بواسیری مسّے بھی کچھ دِنوں تک برابر جَھائو کے پتّوں کی دھونی دینے سے مرجھا کر گر جاتے ہیں۔
۔
٭ جھائو کے پھل قبض اور خون کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ جریان، سُرعت اور سیلان الرحم (لیکوریا) میں استعمال کیے جاتے ہیں۔
۔
٭ مسوڑھے اگر ڈھیلے پڑ گئے ہوں، دانت ہلتے ہوں تو جھائو کے پتوں کا جوشاندہ سے کُلیّاں کرنے سے آرام ہو جاتا ہے۔ گلے کے ورم میں اس کے جوشاندے سے غرارے کرنا بھی مفید ہے۔
۔
٭ اگر کسی زخم سے خون بہہ رہا ہو تو اس کے پتوں اور چھال کی راکھ سے خون کا بہنا بند ہو جاتا ہے۔ استحاضہ (کثرتِ حیض) کی حالت میں اور مرض سیلان الرحم میں اس کا سفوف تیار کر کے کھلانے سے فائدہ ہوتا ہے۔
۔
نوٹ: قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items