خبازی پودے کے طبی فوائد
انتڑیوں اور مثانے کے زخموں میں مفید
.
خبازی کا پودا ایک میٹر تک اونچا ہوتا ہے۔ یہ کشمیر، پنجاب اوردیگر علاقوں میںپایا جاتا ہے۔ پتے گول، ہرے، لمبے اور نرم ہوتے ہیں۔ لوگ اس کا ساگ بنا کر کھاتے ہیں۔ پھول بینگنی رنگ یا لال رنگ کے ہوتے ہیں اور بہت ہی خوبصورت لگتے ہیں۔ پھل پیلے رنگ کے چھوٹے چھوٹے کچھ لمبے گول سے ہوتے ہیں۔ ان پھلوں کے بیجوں کو ہی خبازی کہتے ہیں۔ بیج بھورا ہوتا ہے۔ اس کی جڑ پیلی ہوتی ہے۔ اکثر دوا کے لئے استعمال میں لائے جاتے ہیں۔ یہ پانی میں ڈالنے سے لعاب پیدا کرتے ہیں۔ پتوں کا ذائقہ کڑوا، باقی حصے پھیکے ہوتے ہیں۔ طب یونانی، آیورویدک میں اس کو متعدد بیماریوں کے علاج کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
.
دیہاتوں کے لوگ خبازی کے پتے چبانے کے عادی ہوتے ہیں۔ جن کا ذائقہ خمیری روٹی جیسا ہوتا ہے۔
خبازی کا پودا ایک میٹر تک اونچا ہوتا ہے۔ یہ کشمیر، پنجاب اوردیگر علاقوں میںپایا جاتا ہے۔ پتے گول، ہرے، لمبے اور نرم ہوتے ہیں۔ لوگ اس کا ساگ بنا کر کھاتے ہیں۔ پھول بینگنی رنگ یا لال رنگ کے ہوتے ہیں اور بہت ہی خوبصورت لگتے ہیں۔ پھل پیلے رنگ کے چھوٹے چھوٹے کچھ لمبے گول سے ہوتے ہیں۔ ان پھلوں کے بیجوں کو ہی خبازی کہتے ہیں۔ بیج بھورا ہوتا ہے۔ اس کی جڑ پیلی ہوتی ہے۔ اکثر دوا کے لئے استعمال میں لائے جاتے ہیں۔ یہ پانی میں ڈالنے سے لعاب پیدا کرتے ہیں۔ پتوں کا ذائقہ کڑوا، باقی حصے پھیکے ہوتے ہیں۔ طب یونانی، آیورویدک میں اس کو متعدد بیماریوں کے علاج کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
.
دیہاتوں کے لوگ خبازی کے پتے چبانے کے عادی ہوتے ہیں۔ جن کا ذائقہ خمیری روٹی جیسا ہوتا ہے۔
.
خبازی میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء:
.
خبازی کے پتوں میں وٹامن سی بکثرت موجود ہوتا ہے۔ جبکہ دیگر مرکبات بھی پائے جاتے ہیں۔
.
خبازی کے طبی فوائد:
.
٭ خبازی کے بیج نزلہ و زکام، کھانسی، گلے کی خشکی، پیشاب کی سوزش، انتڑیوں کے زخموں میں بہت مفید ہیں۔
.
٭ خبازی کے بیجوں کا جوشاندہ بنا کر پلایا جاتا ہے۔ عام طور پر نزلہ کے لئے بنائے گئے جوشاندہ میں تخم خبازی کے ساتھ تخم خطمی کو خاص طور پر شامل کیا جاتا ہے۔
.
٭ اس کا جوشاندہ عام طور پر چینی ملا کر خشک کھانسی اور گلے میں رکاوٹ کے لئے مفید ہے۔
.
٭ خبازی سوزش دور کرتی ہے اس لئے انتڑیوں اور مثانے کے زخموں میں مفید ہے۔
.
٭ خبازی جلاب والی ادویہ کے برے شر کو دور کرتی ہے۔
.
٭ اس کا جوشاندہ چینی ملا کر نیم گرم پلانا خشک کھانسی اور آواز کی تنگی کو بھی دور کرتا ہے۔
.
٭ معمولی پیچش کو پہلی دفعہ ہی آرام آجاتا ہے۔ پرانی سے پرانی پیچش کے لئے دو تین دن لگ جاتے ہیں۔
.
احتیاط:
پیچش کے علاج میں اس بات کا ضرور دھیان رکھیں کہ کہیں آنتوں میں زخم تو نہیں ہیں۔ اگر ہیں تو یہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
.
نوٹ: قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
خبازی میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء:
.
خبازی کے پتوں میں وٹامن سی بکثرت موجود ہوتا ہے۔ جبکہ دیگر مرکبات بھی پائے جاتے ہیں۔
.
خبازی کے طبی فوائد:
.
٭ خبازی کے بیج نزلہ و زکام، کھانسی، گلے کی خشکی، پیشاب کی سوزش، انتڑیوں کے زخموں میں بہت مفید ہیں۔
.
٭ خبازی کے بیجوں کا جوشاندہ بنا کر پلایا جاتا ہے۔ عام طور پر نزلہ کے لئے بنائے گئے جوشاندہ میں تخم خبازی کے ساتھ تخم خطمی کو خاص طور پر شامل کیا جاتا ہے۔
.
٭ اس کا جوشاندہ عام طور پر چینی ملا کر خشک کھانسی اور گلے میں رکاوٹ کے لئے مفید ہے۔
.
٭ خبازی سوزش دور کرتی ہے اس لئے انتڑیوں اور مثانے کے زخموں میں مفید ہے۔
.
٭ خبازی جلاب والی ادویہ کے برے شر کو دور کرتی ہے۔
.
٭ اس کا جوشاندہ چینی ملا کر نیم گرم پلانا خشک کھانسی اور آواز کی تنگی کو بھی دور کرتا ہے۔
.
٭ معمولی پیچش کو پہلی دفعہ ہی آرام آجاتا ہے۔ پرانی سے پرانی پیچش کے لئے دو تین دن لگ جاتے ہیں۔
.
احتیاط:
پیچش کے علاج میں اس بات کا ضرور دھیان رکھیں کہ کہیں آنتوں میں زخم تو نہیں ہیں۔ اگر ہیں تو یہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
.
نوٹ: قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.