دوب پودے کے طبی فوائد
ایام کی زیادتی کا کا قدرتی علاج
.
دوب کو بھلا کون نہیں جانتا۔ کھیتوں کے آس پاس، لان میں، سڑکوں کے کنارے، دوب دیکھنے کو مل جاتی ہے۔ یہ ایک بہت ہی قیمتی دوا ہے۔ اسے بہت ہی کم لوگ جانتے ہیں۔ یہ پاکستان، ہندوستان و پڑوسی ممالک میں پیدا ہوتی ہے۔ دوب اورگھاس میں ایک فرق ہوتا ہے۔ گھاس تو اونچی ہو جاتی ہے لیکن دوب اونچی نہیں اٹھتی۔ زمین پر ہی پھیلتی رہتی ہے۔
.
دوب پارکوں اور بنگلوں کے لان میں دیکھی جاسکتی ہے۔ یہ دوب جہاں زمین کی کشش بڑھانے والی ہوتی ہے وہیں دوا کی صورت میں کئی تکالیف کو دور کرنے کے لئے بھی مفید ہے۔
.
دوب میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء:
دوب کو بھلا کون نہیں جانتا۔ کھیتوں کے آس پاس، لان میں، سڑکوں کے کنارے، دوب دیکھنے کو مل جاتی ہے۔ یہ ایک بہت ہی قیمتی دوا ہے۔ اسے بہت ہی کم لوگ جانتے ہیں۔ یہ پاکستان، ہندوستان و پڑوسی ممالک میں پیدا ہوتی ہے۔ دوب اورگھاس میں ایک فرق ہوتا ہے۔ گھاس تو اونچی ہو جاتی ہے لیکن دوب اونچی نہیں اٹھتی۔ زمین پر ہی پھیلتی رہتی ہے۔
.
دوب پارکوں اور بنگلوں کے لان میں دیکھی جاسکتی ہے۔ یہ دوب جہاں زمین کی کشش بڑھانے والی ہوتی ہے وہیں دوا کی صورت میں کئی تکالیف کو دور کرنے کے لئے بھی مفید ہے۔
.
دوب میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء:
.
دوب میں پروٹین، کیلشیم ، فاسفورس، میگنیشیم، پوٹاشیم ، کاربوہائیڈریٹ اور دیگر مرکبات پائے جاتے ہیں۔
.
دوب کے طبی فوائد:
.
٭ اگرکہیں چوٹ لگ جائے اور زخم سے خون بہہ رہا ہو تو فورا ً تھوڑی سی دوب لے کر اچھی طرح پیس کر اسے زخم پر رکھ کر باندھنے سے خون فورا ًرک جاتا ہے اور زخم بھی جلد بھر جاتا ہے۔ اگر کسی کے منہ، کان، ناک سے خون بہنے لگے تو ہری دوب کو پانی میں پیس کر چھان کر چینی ملاکر پلائیں۔
.
٭ ہری دوب کا رس 200 گرام لے کر 200 گرام تلوں کے تیل میں ملا کر دھیمی دھیمی آنچ پر گرم کرتے کرتے جب رس جل جائے اور تیل رہ جائے تو اسے ٹھنڈا ہونے پر کپڑے سے چھان لیں۔ اس تیل کی مالش سے جلدی امراض دور ہوجاتے ہیں۔
.
٭ ہری دوب تازہ اکھاڑ کرصاف پانی سے دھو کر اس کا رس نکال کر ایک سے دو بوند ناک میں ٹپکائیں۔ نکیسر رک جائے گی۔
.
٭ جب ایام کی زیادتی کا عارضہ ہوتو ہری دوب کو مناسب چینی ڈال کر گھوٹ پیس کر پانی میں گھول کر چھان لیں، 5سے 10گرام پلائیں۔ فائدہ نہ ہونے پر روزانہ پلاتے رہیں۔ اس سے پیشاب کھل کر آتا ہے اور ایام کی زیادتی کو بھی آرام آجاتا ہے۔ آیوروید کے مطابق دوب کا رس گرتے حمل کو بھی روکتا ہے۔
.
٭ دوب کا جوشاندہ بنا کر کلیاں کرنے سے منہ کے چھالے ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ پائیوریا کو بھی آرام آجاتا ہے۔
.
٭ دوب کے رس کا آدھا چمچہ میں اتیس کا سفوف اڑھائی گرام ملا کر چاٹنے سے ملیریا بخار سے آرام آجاتا ہے۔
دوب میں پروٹین، کیلشیم ، فاسفورس، میگنیشیم، پوٹاشیم ، کاربوہائیڈریٹ اور دیگر مرکبات پائے جاتے ہیں۔
.
دوب کے طبی فوائد:
.
٭ اگرکہیں چوٹ لگ جائے اور زخم سے خون بہہ رہا ہو تو فورا ً تھوڑی سی دوب لے کر اچھی طرح پیس کر اسے زخم پر رکھ کر باندھنے سے خون فورا ًرک جاتا ہے اور زخم بھی جلد بھر جاتا ہے۔ اگر کسی کے منہ، کان، ناک سے خون بہنے لگے تو ہری دوب کو پانی میں پیس کر چھان کر چینی ملاکر پلائیں۔
.
٭ ہری دوب کا رس 200 گرام لے کر 200 گرام تلوں کے تیل میں ملا کر دھیمی دھیمی آنچ پر گرم کرتے کرتے جب رس جل جائے اور تیل رہ جائے تو اسے ٹھنڈا ہونے پر کپڑے سے چھان لیں۔ اس تیل کی مالش سے جلدی امراض دور ہوجاتے ہیں۔
.
٭ ہری دوب تازہ اکھاڑ کرصاف پانی سے دھو کر اس کا رس نکال کر ایک سے دو بوند ناک میں ٹپکائیں۔ نکیسر رک جائے گی۔
.
٭ جب ایام کی زیادتی کا عارضہ ہوتو ہری دوب کو مناسب چینی ڈال کر گھوٹ پیس کر پانی میں گھول کر چھان لیں، 5سے 10گرام پلائیں۔ فائدہ نہ ہونے پر روزانہ پلاتے رہیں۔ اس سے پیشاب کھل کر آتا ہے اور ایام کی زیادتی کو بھی آرام آجاتا ہے۔ آیوروید کے مطابق دوب کا رس گرتے حمل کو بھی روکتا ہے۔
.
٭ دوب کا جوشاندہ بنا کر کلیاں کرنے سے منہ کے چھالے ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ پائیوریا کو بھی آرام آجاتا ہے۔
.
٭ دوب کے رس کا آدھا چمچہ میں اتیس کا سفوف اڑھائی گرام ملا کر چاٹنے سے ملیریا بخار سے آرام آجاتا ہے۔
.
٭ دوب کارس آدھا چمچ، دودھ گرم کرکے ٹھنڈا کیا ہوا 250 گرام میں ملا کر ایک خوراک روزانہ لینے سے خونی بواسیر کو آرام آجاتا ہے۔
.
دوب کا استعمال:
.
٭ دوب کو پیس کر دہی میں ملا کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
.
٭ آدھا گلاس پانی میں آدھا چمچہ سفوف سونٹھ، آدھا چمچہ سونف اور10گرام دھوئی ہوئی دوب ڈال کر ابال کر چھان لیں۔ جب اچھی طرح جوشاندہ بن جائے تو چھان کر آدھا آدھا چمچ صبح اور شام پلائیں۔ اس سے دست بند ہو جائیں گے۔
.
٭ دوب کا رس قے کو بھی روکتا ہے۔ دھوئی ہوئی دوب کا رس آدھا سے ایک چمچہ دن میں دو سے تین بار دیں یا اس کا جوشاندہ دیں۔ اس سے بھی قے کو آرام آجاتا ہے۔
.
٭ اگر کسی کو مثانے یا گردے کی پتھری ہو تو مریض کے مزاج کے مطابق دوب کارس آدھا آدھا چمچ صبح شام پلانے اور دودھ اور پتے والی سبزیاں و ٹماٹر سے پرہیز کرنے سے پتھری آہستہ آہستہ گھل کر نکل جاتی ہے۔
.
٭ ہر قسم کے داد پر دوب کے رس میں سفوف ہلدی ملا کر لیپ کرنے سے داد کو آرام آجاتا ہے۔
.
٭ اگر پیشاب میں خون آتا ہو تو دوب میں ناگ کیسر ملا کر استعمال کریں اس سے خون بند ہو جائے گا۔
.
٭ امراض چشم میں ڈھلی ہوئی دوب کو پیس کر آنکھ میں ڈالنے سے آنکھوں کی کھجلی یا جلن ختم ہو جاتی ہے۔
٭ دوب کارس آدھا چمچ، دودھ گرم کرکے ٹھنڈا کیا ہوا 250 گرام میں ملا کر ایک خوراک روزانہ لینے سے خونی بواسیر کو آرام آجاتا ہے۔
.
دوب کا استعمال:
.
٭ دوب کو پیس کر دہی میں ملا کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
.
٭ آدھا گلاس پانی میں آدھا چمچہ سفوف سونٹھ، آدھا چمچہ سونف اور10گرام دھوئی ہوئی دوب ڈال کر ابال کر چھان لیں۔ جب اچھی طرح جوشاندہ بن جائے تو چھان کر آدھا آدھا چمچ صبح اور شام پلائیں۔ اس سے دست بند ہو جائیں گے۔
.
٭ دوب کا رس قے کو بھی روکتا ہے۔ دھوئی ہوئی دوب کا رس آدھا سے ایک چمچہ دن میں دو سے تین بار دیں یا اس کا جوشاندہ دیں۔ اس سے بھی قے کو آرام آجاتا ہے۔
.
٭ اگر کسی کو مثانے یا گردے کی پتھری ہو تو مریض کے مزاج کے مطابق دوب کارس آدھا آدھا چمچ صبح شام پلانے اور دودھ اور پتے والی سبزیاں و ٹماٹر سے پرہیز کرنے سے پتھری آہستہ آہستہ گھل کر نکل جاتی ہے۔
.
٭ ہر قسم کے داد پر دوب کے رس میں سفوف ہلدی ملا کر لیپ کرنے سے داد کو آرام آجاتا ہے۔
.
٭ اگر پیشاب میں خون آتا ہو تو دوب میں ناگ کیسر ملا کر استعمال کریں اس سے خون بند ہو جائے گا۔
.
٭ امراض چشم میں ڈھلی ہوئی دوب کو پیس کر آنکھ میں ڈالنے سے آنکھوں کی کھجلی یا جلن ختم ہو جاتی ہے۔
.
٭ دوب منی کو گاڑھا کرتا ہے۔ پیشاب کی نالی کی جلن میں آرام ملتا ہے۔
.
٭ پاگل پن، غشی یا ہسٹیریا اور ہائی بلڈ پریشر میں اس کو مصری کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔
.
٭ سر درد کو دور کرنے کے لئے دوب کو ٹھنڈے پانی میں پیس کر لیپ کریں۔ زیادہ فائدہ کے لئے اس کے ساتھ جو بھی پیس لیں اور لیپ کریں۔
.
نوٹ: قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
٭ دوب منی کو گاڑھا کرتا ہے۔ پیشاب کی نالی کی جلن میں آرام ملتا ہے۔
.
٭ پاگل پن، غشی یا ہسٹیریا اور ہائی بلڈ پریشر میں اس کو مصری کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔
.
٭ سر درد کو دور کرنے کے لئے دوب کو ٹھنڈے پانی میں پیس کر لیپ کریں۔ زیادہ فائدہ کے لئے اس کے ساتھ جو بھی پیس لیں اور لیپ کریں۔
.
نوٹ: قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.