روغن قرطم کے طبی فوائد
قرطم خوبصورت پھولوں کا ایک پودا ہے۔جو قریباًتین فٹ اونچا ہوتاہے۔اس کی شاخیں شروع میں سبز لیکن بعد میں سفید ہوجاتی ہے۔ پتے لمبے سفیدی مائل، کنارے نیم کے پتوں کی طرح دندانہ دارہوتے ہیں۔ پھول سردی کے موسم میں ڈنڈی یا شاخوں کے اگلے سرے پرہلکے گہرے لال رنگ کے چھوٹے کانٹوں والے اورتھوڑی سی خوشبو والے ہوتے ہیں۔ جن کا رنگ کیسری یا زعفران کی طرح ہوتا ہے۔
یہ دو قسم کا پوداہوتاہے ایک کانٹے والا، اسکے پھولوں کا رنگ ہلکا سرخ اور دوسرا بغیر کانٹے والا،اس کے پھولوں کا رنگ گہرا کیسری ہوتاہے۔ یہ پودے قریباً تین سال تک پھول دیتے ہیں۔قرطم کے بیجوں سے تیل نکالاجاتاہے جو کھانا پکانے اور علاج معالجہ میں استعمال ہوتا ہے۔
قرطم کے تیل کا استعمال:
قرطم کے تیل کا استعمال قدیم زمانے سے چلا آرہا ہے۔ اسے پہلے پہل کھانا پکانے کیلئے استعمال کیا جاتا تھا، جبکہ اسے متعدد امراض میں بھی شافی علاج سمجھا جاتا رہا ہے۔ قدیم مصر میں ممی کی پٹیوں میں اس کا استعمال کیا جاتا تھا جبکہ چین میں خون کی رگوں ( وریدوں) اور دل کے امراض میں اس کا استعمال کیا جاتا رہاہے۔ یہ ایشیا اور افریقہ میں بکثرت پایا جاتا ہے، جبکہ اب یورپ میں بھی اس کی کاشت کی جا رہی ہے۔ پاکستان میں اس کی کاشت سندھ اور بلوچستان میں کی جاتی ہے۔ روغن قرطم سے بننے والی کھل گائے بھینس کے چارہ میں بھی ڈالی جاتی ہے۔ اس سے مویشی زیادہ دودھ دیتے ہیں۔جبکہ کاسمیٹک مصنوعات میں بھی اس کا بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔
قرطم کے تیل میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
روغن قرطم انسانی صحت کے لئے بہت مفیدہے ۔قرطم کے بیج میں 25-37فیصد تیل ہوتا ہے۔ اس میں آیوڈین ، لینولینک ایسڈ اور اولیک ایسڈ اور لینولک ایسڈ کی اعلی قسم موجود ہوتی ہے۔ اس میں وٹامن ای، ایف اور کے اور متعدد معدنیات ، جیسے کیلشیم ، میگنیشیم وغیرہ بھی کافی مقدار میں موجودہوتی ہے۔
قرطم کے تیل کے فوائد:
٭ قرطم کا تیل جلد کی قدرتی تازگی کو برقرار رکھنے کا شافی علاج ہے۔ یہ جلد میں پائی جانے والی نمی کو برقرار رکھتا ہے جبکہ زائد عمر میں پیدا ہونے والے جلدی امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ شدید موسم میں جلد میں پیدا ہونے والی خشکی یا تبدیلیوں کو قدرتی حالت میں لانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے تیل میں موجود فیٹی ایسڈ، لینولک اور لینولینک ایسڈ کی وجہ سے اس کی مالش کے بھی خشک جلد پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور جلد میں قدرتی چمک اور تازگی پیدا ہوتی ہے۔یہ ایک قدرتی موئسچرائزر کا کام کرتا ہے۔
٭مطالعہ نے ثابت کیا ہے کہ قرطم کا تیل قبض دور کرنے میں ا نتہائی کارآمد ہے اور یہ تیزی سے کام کرتا ہے۔ تحقیق کے مطابق قرطم کا تیل جب منہ کے ذریعے لیا جاتا ہے تو قبض کو کم کرنے کے لئے ایک محرک کے طور پر کام کرتا ہے۔ ریکنولک ایسڈ، قرطم کے تیل میں پایا جانے والا اہم ایسڈہے جو جسم کی آنت کی دیواروں کے پٹھوں میں تنائو پیدا کرنے اور پاخانہ کو آگے بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔ لیکن اس کے استعمال کی سفارش ہر ایک کے لئے نہیں کی جاسکتی ، خاص طور پر بچوں، حاملہ خواتین اور مخصوص صحت کے حامل افراد کے لئے۔
٭ قرطم کا تیل میں چونکہ فیٹی ایسڈز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو جسمانی افعال کے لیے انتہائی ضروری ہوتے ہیں، یہ خون میں گلوکوز کی مقدار متوازن رکھتے ہیں جبکہ گلوکوز کے جذب ہونے کے عمل کو کنٹرول بھی کرتے ہیں، آسان الفاظ میںروغن قرطم سے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
٭ قرطم کا تیل کے استعمال سے جسم میں وٹامن Eکی مقدار واضح طور پر بڑھ جاتی ہے جو آپ کی جسمانی صحت و تندرستی کے لیے نہایت اہم ضروری جزو ہے۔ وٹامن E ایک زبردست اور پاور فل اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو خون میں موجود فری ریڈیکلز کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ شریانوں کو بند ہونے سے محفوظ رکھتا ہے اور کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے۔
٭ قرطم کا تیل میں وٹا من ای کافی مقدار میں ہوتا ہے جو پھٹی ایڑھیوں کے لیئے بہت مفید ہے۔ روغن قرطم پھٹی ہوئی ایڑھیوں پر لگانے سے یہ ٹھیک ہو جائیں گی۔
٭ناخنوں کے لئے قرطم کا تیل کافی مفید ہے۔ ناخنوں پر اس کی مالش کریں اس عمل سے کھردرا پن ختم ہوگا۔ بلڈ سرکولیشن تیز ہونے سے آپکے ناخن کبھی خراب نہیں ہونگے۔
٭وٹامن کے کا شمار ان تین وٹامنز میں سے ہے، جن کی کمی کی وجہ سے خون جمنے جیسے مسائل پیدا ہونے کے باعث مختلف جگہوں سے خون نکلنے لگتا ہے، ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں اور دل کے مسائل کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ قرطم کے تیل میں وٹامن K پایا جاتا ہے۔ اگر اسے کسی معالج کے مشورے سے استعمال کیا جائے تو مثبت نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
٭قرطم کے تیل میں آیوڈین کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے زخم کی پٹیوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر اسے زخم پر لگایا جائے تو جلد ٹھیک ہوجاتا ہے۔
یہ دو قسم کا پوداہوتاہے ایک کانٹے والا، اسکے پھولوں کا رنگ ہلکا سرخ اور دوسرا بغیر کانٹے والا،اس کے پھولوں کا رنگ گہرا کیسری ہوتاہے۔ یہ پودے قریباً تین سال تک پھول دیتے ہیں۔قرطم کے بیجوں سے تیل نکالاجاتاہے جو کھانا پکانے اور علاج معالجہ میں استعمال ہوتا ہے۔
قرطم کے تیل کا استعمال:
قرطم کے تیل کا استعمال قدیم زمانے سے چلا آرہا ہے۔ اسے پہلے پہل کھانا پکانے کیلئے استعمال کیا جاتا تھا، جبکہ اسے متعدد امراض میں بھی شافی علاج سمجھا جاتا رہا ہے۔ قدیم مصر میں ممی کی پٹیوں میں اس کا استعمال کیا جاتا تھا جبکہ چین میں خون کی رگوں ( وریدوں) اور دل کے امراض میں اس کا استعمال کیا جاتا رہاہے۔ یہ ایشیا اور افریقہ میں بکثرت پایا جاتا ہے، جبکہ اب یورپ میں بھی اس کی کاشت کی جا رہی ہے۔ پاکستان میں اس کی کاشت سندھ اور بلوچستان میں کی جاتی ہے۔ روغن قرطم سے بننے والی کھل گائے بھینس کے چارہ میں بھی ڈالی جاتی ہے۔ اس سے مویشی زیادہ دودھ دیتے ہیں۔جبکہ کاسمیٹک مصنوعات میں بھی اس کا بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔
قرطم کے تیل میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
روغن قرطم انسانی صحت کے لئے بہت مفیدہے ۔قرطم کے بیج میں 25-37فیصد تیل ہوتا ہے۔ اس میں آیوڈین ، لینولینک ایسڈ اور اولیک ایسڈ اور لینولک ایسڈ کی اعلی قسم موجود ہوتی ہے۔ اس میں وٹامن ای، ایف اور کے اور متعدد معدنیات ، جیسے کیلشیم ، میگنیشیم وغیرہ بھی کافی مقدار میں موجودہوتی ہے۔
قرطم کے تیل کے فوائد:
٭ قرطم کا تیل جلد کی قدرتی تازگی کو برقرار رکھنے کا شافی علاج ہے۔ یہ جلد میں پائی جانے والی نمی کو برقرار رکھتا ہے جبکہ زائد عمر میں پیدا ہونے والے جلدی امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ شدید موسم میں جلد میں پیدا ہونے والی خشکی یا تبدیلیوں کو قدرتی حالت میں لانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے تیل میں موجود فیٹی ایسڈ، لینولک اور لینولینک ایسڈ کی وجہ سے اس کی مالش کے بھی خشک جلد پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور جلد میں قدرتی چمک اور تازگی پیدا ہوتی ہے۔یہ ایک قدرتی موئسچرائزر کا کام کرتا ہے۔
٭مطالعہ نے ثابت کیا ہے کہ قرطم کا تیل قبض دور کرنے میں ا نتہائی کارآمد ہے اور یہ تیزی سے کام کرتا ہے۔ تحقیق کے مطابق قرطم کا تیل جب منہ کے ذریعے لیا جاتا ہے تو قبض کو کم کرنے کے لئے ایک محرک کے طور پر کام کرتا ہے۔ ریکنولک ایسڈ، قرطم کے تیل میں پایا جانے والا اہم ایسڈہے جو جسم کی آنت کی دیواروں کے پٹھوں میں تنائو پیدا کرنے اور پاخانہ کو آگے بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔ لیکن اس کے استعمال کی سفارش ہر ایک کے لئے نہیں کی جاسکتی ، خاص طور پر بچوں، حاملہ خواتین اور مخصوص صحت کے حامل افراد کے لئے۔
٭ قرطم کا تیل میں چونکہ فیٹی ایسڈز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو جسمانی افعال کے لیے انتہائی ضروری ہوتے ہیں، یہ خون میں گلوکوز کی مقدار متوازن رکھتے ہیں جبکہ گلوکوز کے جذب ہونے کے عمل کو کنٹرول بھی کرتے ہیں، آسان الفاظ میںروغن قرطم سے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
٭ قرطم کا تیل کے استعمال سے جسم میں وٹامن Eکی مقدار واضح طور پر بڑھ جاتی ہے جو آپ کی جسمانی صحت و تندرستی کے لیے نہایت اہم ضروری جزو ہے۔ وٹامن E ایک زبردست اور پاور فل اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو خون میں موجود فری ریڈیکلز کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ شریانوں کو بند ہونے سے محفوظ رکھتا ہے اور کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے۔
٭ قرطم کا تیل میں وٹا من ای کافی مقدار میں ہوتا ہے جو پھٹی ایڑھیوں کے لیئے بہت مفید ہے۔ روغن قرطم پھٹی ہوئی ایڑھیوں پر لگانے سے یہ ٹھیک ہو جائیں گی۔
٭ناخنوں کے لئے قرطم کا تیل کافی مفید ہے۔ ناخنوں پر اس کی مالش کریں اس عمل سے کھردرا پن ختم ہوگا۔ بلڈ سرکولیشن تیز ہونے سے آپکے ناخن کبھی خراب نہیں ہونگے۔
٭وٹامن کے کا شمار ان تین وٹامنز میں سے ہے، جن کی کمی کی وجہ سے خون جمنے جیسے مسائل پیدا ہونے کے باعث مختلف جگہوں سے خون نکلنے لگتا ہے، ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں اور دل کے مسائل کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ قرطم کے تیل میں وٹامن K پایا جاتا ہے۔ اگر اسے کسی معالج کے مشورے سے استعمال کیا جائے تو مثبت نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
٭قرطم کے تیل میں آیوڈین کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے زخم کی پٹیوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر اسے زخم پر لگایا جائے تو جلد ٹھیک ہوجاتا ہے۔
Tags:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.