شاہترہ: فساد خون کے امراض کا علاج
شاہترہ ایک خودرو جڑی بوٹی ہے۔ آبائی طور پر اس کا تعلق یورپ، ایشیا اور افریقہ سے ہے لیکن یہ تقریباً دنیا میں ہر جگہ پائی جاتی ہے۔اسے اردو اور فارسی میں شاہترہ اور ہندی میں پاپڑا،عربی میں شاہترج اورآیورویدک پرپٹ یاپت پاپڑاکہتے ہیں۔ انگریزی میں اسے (fineleaf fumitory) کہتے ہیں۔ اس کا نباتاتی نام (Fumaria parviflora) ہے۔یہ زیادہ تر امراض فساد خون مثلاً خارش‘ آتشک‘ داد‘چنبل‘پھوڑاپھنسی وغیرہ میں جو شاندہ کی شکل میں استعمال کرتے ہیں۔
شاہتراہ کا پودا چھ انچ سے ڈیڑھ فٹ تک اونچا،نازک، سفیدی مائل سبز اور زردی لئے ہوتا ہے۔ پتے دھنیہ یا گاجر کی طرح کٹے پھٹے، آدھ انچ سے ڈھائی انچ تک لمبے اور آدھ انچ کے قریب چوڑے ہوتے ہیں۔پھول سفید یا گلابی رنگ کے چھوٹے چھوٹے جن کا اگلا حصہ بیگنی رنگ کا ہوتاہے۔ یہ گلابی پھول والا زیادہ مفید ہوتا ہے۔ پھول گول چھوٹے چمک دار چکنے خشک ہونے پر نیلے یا بھورے رنگ کے ہوتے ہیں۔
شاہترہ کا پودا تقریباً تمام ممالک میں گیہوں اور جو کے کھیتوں میں موسم سرما میں پیدا ہوتے ہیں۔ یہ گرمیوں میں خشک ہوجاتا ہے مگر موسم برسات میں اس کی جڑپھر سبز ہو جاتی ہے۔ اس کو عام لوگ پہچان لیتے ہیں۔ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔
شاہترہ میں پائے جانے کیمیائی اجزا: جدید تحقیق کے مطابق شاہترہ میں بنیادی کیمیائی جز فیورک ایسڈ ”فیومیرین“ پایا جاتا ہے۔اس کے علاوہ بھی دیگر مرکبات پائے جاتے ہیں۔خون صاف کرنے والی جتنی ادویات بنتی ہیں، ان میں خصوصاً شاہترہ اور چرائتہ استعمال کی جاتی ہیں۔
شاہترہ کے طبی فوائد:
فاسد مادوں کا اخراج: شاہترہ میں سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ بلغم اور دیگر فاسد مادوں کو جسم سے براہ راست نکالتا ہے۔
زبردست مصفیٰ خون: شاہترہ میں دوسری سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ یہ زبردست مصفیٰ خون ہے۔خون صاف کرنے والی اکثر ادویات میں شاہترہ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ خون سے زہریلے مادے کو بالکل ختم کردیتا ہے۔اور جلد کو صاف شفاف بنا دیتا ہے۔
پھوڑے پھنسیوں کا علاج: مصفیٰ خون ہونے کی وجہ سے شاہترہ خارش خشک اور تر،داد، چنبل، پھوڑے،پھنسی اور فساد خون کیلئے انتہائی موثر دوا ہے۔ اس کے پتوں کا بنا ماؤتھ واش سے غرارے کرنے سے تالو اور زبان کے زخم ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
جگر اور معدہ کو تقویت: شاہترہ جگر اور معدہ کو طاقت دیتا ہے۔ پتوں کا چھنا ہوا پانی معدہ کے امراض ختم کر کے بھوک کو بڑھاتاہے، طبیعت کو بھی نرم کرتا ہے۔یہ پرانے بخاروں یرقان کے مرض میں نہایت مفید ہے۔شاہترہ کے بیج بھی یرقان کیلئے مفید ہیں اور زبردست مصفیٰ خون ہے۔تاہم یہ سخت کڑوے ہوتے ہیں۔
دوائے ملیریا: شاہترہ کے پتے سایہ میں خشک کرکے باریک پیس لیں۔3رتی صبح اور 3 رتی شام پانی سے استعمال کریں۔ملیریا بخارکے لئے نہایت فائدہ مند ہے۔
پھوڑے پھنسیوں کا شربت: پھوڑے پھنسیوں کیلئے شاہترہ کا بنا ہوا شربت بازار سے ملتا ہے۔ تاہم گھر پر بنانے کیلئے درج ذیل طریقہ ہے۔ شاہترا(پاپڑا)صندل لال،ہرڑ کالی،مُنڈی،چرائتہ،عشبہ،برہم ڈنڈی، شیشم کا برادہ ہر ایک 25 گرام،عناب 40 عدد۔ تمام دواؤں کو چھ گنا پانی میں ملا کر رات کو پڑا رہنے دیں۔دن کو جوش دیں۔ جب آدھا رہ جائے تو مل چھان کر ڈیڑھ گناکھانڈ ملا کر قاعدہ کے مطابق شربت تیار کریں۔یہ 20 گرام شربت، 50 گرام عشبہ ملا کر پئیں۔ یہ پھوڑے، پھنسیاں، خارش اور عام جلدی امراض کے لئے مفید ہے۔
خون صاف کرنے کا شربت: یہ بھی بازار سے ملتا ہے، لیکن گھر پر بنانے کا طریقہ درج ذیل ہے۔ شاہترہ 50گرام،سرپھوکہ 50گرام،برادہ لکڑی شیشم50 گرام،مُنڈی 50 گرام، مہندی کے پتے 50 گرام،بسفائج 50 گرام، کالی ہرڑ، 50 گرام، چرائتہ 20گرام، گاؤزبان، عشبہ مغربی 20 گرام، پرسیاؤشاں 20 گرام، کاسنی 100 گرام، مکوخشک 100گرام، عناب 50 گرام۔ سب کو 16 کلو پانی میں رات کو تر کریں، صبح جوش دیکر8 کلو عرق نکالیں۔ خوراک 30گرام ہمراہ شربت عناب 20 گرام استعمال کرائیں۔ بغیر شربت کے بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
معیاری اور خالص مصنوعات خریدنے کیلئے کلک کریں:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.