قرنطینہ میں رہنے والے افراد کیسے روزہ رکھیں؟
اس برس رمضان کی آمد گرمیوں میں ہوئی ہے۔ پھر اوپر سے کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔چنانچہ اس گرمی میں روزے کیسے رکھے جائیں اور کورونا سے کیسے نمٹا جائے، خاص طور پر وہ افراد جو قرنطینہ میں ہیں، وہ روزے کیسے رکھیں۔
جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ رمضان المبارک کا مہینہ مسلمانوں کے لیے بہت ہی مقدس ہے، جس میں روزے رکھ کر وہ نہ صرف اللہ کا حکم مانتے ہیں بلکہ پورا ماہ اپنے نفس پر قابو پانے کی مشق بھی کرتے ہیں۔
مگر طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزے میں مذہبی عبادات کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ انسان اس مہینے میں اپنی صحت کو نہ بھولے۔
گویا انسان کے لیے ضروری ہے کہ اس کے جسم میں پانی کی مقدار صحیح ہو، وہ رمضان کے دوران اعتدال میں کھائے اور اس بات کو بھی یقینی بنائے کہ اسے مناسب آرام میسر ہے۔
طبی ماہرین کہتے ہیں کہ رمضان میں اکثر و بیشتر لوگوں کو جسم میں شوگر اور پانی کی کمی کا مسئلہ درپیش رہتا ہے۔ چونکہ، رمضان گرمیوں میں ہے، اس لیے روزے داروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس موسم کو مدِ نظر رکھتے ہوئے رمضان کے مہینے کی تیاری کریں۔
طبی ماہرین کہتے ہیں کہ چند چھوٹی باتوں کا دھیان رکھ کر روزے دار اپنی صحت کا خیال رکھ سکتے ہیں۔
افطار پر اعتدال سے کھانا: شام میں افطار پر اعتدال سے خوراک لینی چاہیئے۔ کوشش کرنی چاہیئے کہ چینی اور چربی سے بنی چیزوں سے پرہیز کیا جائے، کیونکہ یہ کھانے نہ صرف انسانی میٹابولیزم پر منفی اثرات ڈالتے ہیں، بلکہ اس سے سر میں درد ہو سکتا ہے اور انسان تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ روزہ کھولنے کے لیے کھجور اور دہی، پانی اور تازہ پھلوں کا رس استعمال کرنا چاہیئے۔ اس کے بعد دس منٹ تک انتظار کرنے کے بعد ایسی خوراک لینی چاہیئے جس میں معدنیات زیادہ ہوں۔
سحری ضروری ہے: بعض اوقات ہم کاہلی کا شکار ہوتے ہیں اور نیند کے باعث سحری پر نہیں اٹھ پاتے۔
طبی ماہرین کے نزدیک یہ رویہ غلط ہے۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ سحری ضرور کرنی چاہیئے اور سحری میں ایسی غذا استعمال کرنی چاہیئے جس میں کاربوہائیڈریٹس زیادہ ہوں جیسا کہ روٹی اور دالیں۔
مکمل نیند لیں: رمضان عبادات کا مہینہ ہے۔ بعض اوقات رمضان میں نیند کے دورانیے میں کمی آ جاتی ہے جو کہ غلط رجحان ہے اور انسان کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ سب کو کوشش کرنی چاہیئے کہ دن کے 24 گھنٹے میں سے کم از کم 8 گھنٹے سویا جائے۔
ورزش کو نہ بھولیں: رمضان کے مہینے کا قطعاً یہ مقصد نہیں کہ انسان اپنی زندگی میں سے ورزش کو بالکل جگہ نہ دے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ رمضان میں ہلکی ورزش کرنی چاہیئے مگر ورزش کو اپنا معمول ضرور بنانا چاہیئے۔ رمضان میں پیدل چلنے کو اپنا معمول بنائیں۔
قرنطینہ میں رہنے والے افراد کیسے روزہ رکھیں؟ کرونا وائرس کے خدشے سے قرنطینہ میں گھر میں رہنے والے لوگ بھی بہ آسانی روزہ رکھ سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں اگر طبعیت زیادہ خراب ہو تو پھر روزہ نہ رکھیں۔ آپ ان روزوں کو بعد میں بھی رکھ سکتے ہیں یا پھرروزوں کا فدیہ دے سکتے ہیں۔ لیکن جو لوگ قرنطینہ میں رہتے ہوئے رمضان کے روزے رکھنے کے خواہش مند ہوں۔ ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس دوران اپنی قوت بحال رکھیں تاکہ ان میں بیماری اور وائرس کے خلاف قوت مدافعت برقرار رہے۔
آپ اپنے کمرہ میں قرنطینہ میں ہیں تو جب آپ سحری کے لیے اٹھیں تو سب سے پہلے نہار منہ دو تین گلاس گرم پانی لیں۔ ساتھ دو چمچ شہد اورایک چمچ زیتون کا تیل لیں۔ اس سے سارا دن آپ کی قوت بحال رہے گی۔ سحری نارمل طریقے سے کریں۔ دہی اور تازہ پھلوں کا استعمال ضرور کریں۔ سحری میں پراٹھا اور سالن بھی لے سکتے ہیں یا سادہ چپاتی استعمال کریں۔ سحری ختم ہونے سے پہلے ایک کپ گرم دودھ میں اسپغول کا چھلکا ڈال کر استعمال کریں۔ افطاری میں سب سے پہلے دو تین کھجوریں لیں۔
اس کے ساتھ ساتھ فریش فروٹ جوس کے دو گلاس لیں۔ آج کل اسٹرابری عام ملتی ہے۔ یہ خوش ذائقہ، خوش نما اور وٹامن اور منزلز سے بھر پور پھل ہے، اس کا ملک شیک بنا کر لیں۔ زیادہ پکوڑے اور سموسے کھانے سے پرہیز کریں۔ مغرب کی نماز کے بعد کھا نا کھائیں۔ کھانے میں متوازن غذا استعمال کریں۔ مغرب سے عشاء تک تین چار گلاس پانی استعمال کریں۔ سونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے آپ نے ایک کپ گرم دودھ میں دو چمچ زیتون کا تیل، دو چمچ شہد اور ایک چمچ ہلدی کا ڈال کر پینا ہے۔
اس سے آپ کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوگا اور اگر خدانخواستہ اگر آپ کا کورونا ٹیسٹ مثبت بھی آگیا تو آپ نے اس نسخے پہ عمل کرنا ہے انشاء اللہ آپ کورونا کے انفیکشن سے صحت یاب ہو کر نکلیں گے اور قرنطینہ میں رہتے ہوئے بھی رمضان المبارک کی برکات و فیض سے فیض یاب ہو سکیں گے۔
خالص اور معیاری اشیاء خریدنے کیلئے کلک کریں:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.