اتیس پودے کے طبی فوائد
بچوں کے بخار، کھانسی، دمہ میں مفید
.
اتیس کا پودا ایک فٹ سے تین فٹ تک اونچا جبکہ پھلیاں پانچ انچ کی اور ان کا رخ نیچے کی طرف ہو تا ہے۔اس کی ڈنڈی سیدھی اورپتوں والی ہوتی ہے۔ پتے دو سے چار انچ چوڑے بیضوی، گول اور پھول گچھوں میں بے تر تیب لگے ہو تے ہیں۔ پھول ایک انچ لمبا اور چمکدار رنگ نیلا یا سبزی مائل ہو تاہے۔ جس میں اودی اورارغوانی رنگ کی دھا ریا ں ہو تی ہے۔
.
پودے کے نیچے زمین کے اندر موٹی جڑ یا کئی جڑیں نکلتی ہیں جو بھورے رنگ کی لیکن اندر سے سفید نصف انچ کی ہوتی ہے۔ ان کو خشک کر لیا جاتا ہے اگر ٹھیک طرح سے محفوظ نہ کیا جائے تو ڈھائی ماہ میں انھیںگھن لگ جا تی ہے۔ اس کا ذائقہ تلخ ہوتا ہے۔ یہی بطور دواء مستعمل ہے۔ سینگ نما ہونے کی وجہ سے اس کو ہندی میں شر نگی بھی کہتے ہیں۔ اس کو پا نی میں نمی دے کر اس کا سیا ہ پوست دور کر لینا چاہئے۔
سفید، خاکی رنگ کے علاوہ اس کی سرخ اور سیاہ اقسام بھی ہیں۔ ان سب میں سفید قسم ہی اچھی ہے۔
.
اتیس میں پائے جانے والے کیمیا وی اجزاء:
.
جوہر اتیسین(Atisirie) جو سخت کڑوا ہو تا ہے۔ یہی جو ہر بخاروں کو دور کرنے کیلئے مستعمل ہے۔ اس میں ایکو نائٹ ایسڈ بھی پایا جا تاہے۔
.
اتیس کے طبی فوائد:
.
٭ ملیریائی بخاروں اور بچوں کے لئے بہت ہی مفید ہے اور مختلف امراض میں قیمتی دواہے۔
.
٭ اتِیس بچوں کے بخار، کھانسی، دمہ میں مفید ہے، خوراک دو تین ماہ کی عمر کے لحاظ سے آدھی سے ایک رتی پیس کر شہد کے ساتھ دیں۔ بڑے آدمیوں کو بھی اتیس ایک گرام سے دو گرام شہد میں دے سکتے ہیں۔
.
٭ اتِیس اور باؤبڑنگ ہر ایک دو دو گرام لے کر اس کا جوشاندہ پلائیں تو پیٹ کے کیڑے مر کر نکل جاتے ہیں۔ ایک ہفتہ کا استعمال کافی ہے۔
.
٭ اتِیس دوگرام، کڑا چھال دو گرام سفوف بنا کر شہد کے ساتھ چٹائیں۔دست رک جاتے ہیں۔ خونی دستوں میں بھی مفید ہے۔
.
٭ اتیس ، سونٹھ، بیل گری کا برابر سفوف پانی کے ساتھ دن میں دو سے تین بار دیں۔خونی دستوں میں مفید ہے۔ خوراک تین تین گرام صبح، دوپہر و شام دیں۔
٭ یہ بخار کی خاص دداہے، خاص طور پر باری کے بخاروں میں زیادہ استعمال ہوتی ہے اور اس سے اکثر فائدہ ہوتا ہے۔ بقدر ایک گرام بخار کی باری سے پہلے کھانا بخار کے دورہ کو دور کرتا ہے اور کونین کے برابر تاثیر رکھتا ہے۔ جن ملیریائی بخاروں میں کونین موافق نہیں آتی ان میں اتیس سے مکمل فائدہ ہوتا ہے۔ بچوں کو اس کی مقدار بلحاظ عمر دیں۔
.
٭ بخار یا دوسرے امراض میں کمزوری دور کرنے کے لئے اتیس مفید ہے۔ اس کی 2سے 4 رتی خوراک دن میں تین بار دینی چاہئے۔
.
٭ اتیس کا سفوف ایک گرام صبح، ایک گرام شام ہمراہ عرق چرائتہ استعمال کرنے سے پھوڑے پھنسیاں دور ہوجاتی ہیں۔
.
٭ اتیس، ناگر موتھا، کاکڑاسنگی، پپلی، ملیٹھی (چھلی ہوئی) ہم وزن کا سفوف بنا لیں، شہد میں چٹائیں، دست،کھانسی، بخار وغیرہ جیسے امراض دور ہو جاتے ہیں۔
.
٭ اتیس، باؤ بڑنگ برابر لے کر سفوف بنالیں۔ شہد میں ایک سے دور رتی چٹانے سے بچوں کے پیٹ کے کیڑے ضائع ہوجاتے ہیں۔
.
نوٹ: قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.