امرانتھ کے طبی فوائد
امرانتھ غذائیت کا پاور ہاؤس
.
امرانتھ نے اگرچہ حال ہی میں ایک صحت بخش غذا کے طور پر مقبولیت حاصل کی ہے، لیکن یہ قدیم اناج دنیا کے بعض حصوں میں صدیوں سے انسانی غذا کا ایک اہم حصہ رہا ہے۔ دنیا کے بعض خطوں میں یہ 8000 برس سے کاشت ہو رہا ہے۔ مایا تہذیب میں اسے بہت زیادہ استعمال کیا جاتا رہا ۔ تکنیکی طور پر یہ گندم یا جئی کی طرح کا اناج نہیں ہے، تاہم نباتاتی اعتبار سے اسکی ایک بیج کے طور پر درجہ بندی کی جاتی ہے۔ اس میں پائے جانے والے قدرتی اجزا اس کی اہمیت کی بنیادی وجہ ہیں۔ یہ غذائیت سے بھرپور قدرتی طور پر گلوٹین سے پاک اور پروٹین، فائبر، مائیکرو نیوٹرینٹس اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے۔
قدیم یونان میں اسے روایتی خوراک اور ادویات میں ایک اہم مقام حاصل تھا۔ آج جدید سائنس بھی اس ورسٹائل اناج کے قابل ذکر صحت سے متعلق فوائد سے پردہ اٹھا رہی ہے۔
ہندی میں امرانتھ کو راجگیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ راجگیرا کا مطلب راج (شاہی) اور گیرا (اناج) ہے۔امارانتھ کا اردو میں معنی قطیفہ ہے۔تاہم اسے امرنات، صدا بہار پھول، گل جاوید اور زلف عروس بھی کہا جاتا ہے۔
.
امرانتھ میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
امرانتھ نے اگرچہ حال ہی میں ایک صحت بخش غذا کے طور پر مقبولیت حاصل کی ہے، لیکن یہ قدیم اناج دنیا کے بعض حصوں میں صدیوں سے انسانی غذا کا ایک اہم حصہ رہا ہے۔ دنیا کے بعض خطوں میں یہ 8000 برس سے کاشت ہو رہا ہے۔ مایا تہذیب میں اسے بہت زیادہ استعمال کیا جاتا رہا ۔ تکنیکی طور پر یہ گندم یا جئی کی طرح کا اناج نہیں ہے، تاہم نباتاتی اعتبار سے اسکی ایک بیج کے طور پر درجہ بندی کی جاتی ہے۔ اس میں پائے جانے والے قدرتی اجزا اس کی اہمیت کی بنیادی وجہ ہیں۔ یہ غذائیت سے بھرپور قدرتی طور پر گلوٹین سے پاک اور پروٹین، فائبر، مائیکرو نیوٹرینٹس اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے۔
قدیم یونان میں اسے روایتی خوراک اور ادویات میں ایک اہم مقام حاصل تھا۔ آج جدید سائنس بھی اس ورسٹائل اناج کے قابل ذکر صحت سے متعلق فوائد سے پردہ اٹھا رہی ہے۔
ہندی میں امرانتھ کو راجگیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ راجگیرا کا مطلب راج (شاہی) اور گیرا (اناج) ہے۔امارانتھ کا اردو میں معنی قطیفہ ہے۔تاہم اسے امرنات، صدا بہار پھول، گل جاوید اور زلف عروس بھی کہا جاتا ہے۔
.
امرانتھ میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
.
امرانتھ ضروری غذائی اجزاء سے بھرا ہوا ہے، جو اسے کسی بھی غذا میں ایک قیمتی اضافہ بناتا ہے۔ یہ خاص طور پر پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے، جس میں تمام ضروری امینو ایسڈ پائے جاتے ہیں۔ اس میں وٹامنز اور معدنیات کی ایک وسیع رینج بھی پائی جاتی ہے، بشمول کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، فاسفورس اور پوٹاشیم، جو ہڈیوں کی صحت، توانائی کی پیداوار اور سیلولر فنکشن میں حصہ ڈالتے ہیں۔ اس میںاینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر سمیت متعدد غذائی اجزا پائے جاتے ہیں جو دل کی صحت کو برقرار رکھتے ہیں، بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتے ہیں اور خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتے ہیں۔
.
امرانتھ کے طبی فوائد:
.
بھرپور غذائیت اور صحت کے بے شمار فوائد اسے متوازن غذا میں ایک قیمتی اضافہ بناتے ہیں۔ چاہے آپ دل کی صحت کو بہتر بنانے، وزن کو منظم کرنے، ہڈیوں کی صحت کو برقرار رکھنے، یا صرف ایک مزیدار اور ورسٹائل اناج کے متبادل کے طور پر لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں، تو امارانتھ ایک موزوں اور صحت بخش انتخاب ہے۔
٭ امرانتھ میں پائے جانے والے اجزادل کے لیے صحت کیلئے نہایت مفید ہیں خاص طور پر اولیک ایسڈ اور لینولک ایسڈکولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں، جس سے دل کی بیماریوں جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
٭اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور، جیسے وٹامن ای اور پولیفینول جسم میں سوزش سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں۔ مختلف بیماریوں کے نتیجے میں ہونے والی دائمی سوزش بشمول گٹھیا، ذیابیطس، اور بعض کینسرکی اقسام میںامارانتھ نہایت مفید غذا ہے۔
٭ امرانتھ میں پروٹین، فائبر اور کاربوہائیڈریٹس آپ کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرے رہنے کا احساس دلانے میں مدد کرتے ہیں، جس سے زیادہ کھانے کی خواہش کم ہوتی ہے۔ مزید برآں یہ خون میں شکر کی سطح میں تیزی سے اضافے کو روکتا ہے، جس سے یہ وزن میں کمی اور ذیابیطس سے بچاؤ میں مدد دیتا ہے۔
٭ امرانتھ کیلشیم، میگنیشیم اور فاسفورس کا ایک بہترین ذریعہ ہے، جو مضبوط اور صحت مند ہڈیوں کو برقرار رکھنے کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ امارانتھ کا باقاعدہ استعمال آسٹیوپوروسس کو روکنے اور ہڈیوں کی کثافت کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے، خاص طور پر بڑھتی عمر میں۔
٭ امرانتھ میں موجود فائبر کا مواد ہاضمے کی باقاعدگی کو برقرار رکھنے اور قبض کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ مدافعتی نظام کو مزید تقویت دیتا ہے۔
٭ گلوٹین کی حساسیت والے افراد کے لیے، امارانتھ ایک محفوظ اور غذائی متبادل پیش کرتا ہے۔
اپنی غذا میں امرانتھ کو کیسے شامل کریں۔
امرانتھ کو مختلف شکلوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے:
٭چاول کی طرح، امارانتھ کو پکایا جا سکتا ہے اور سلادیا سائیڈ ڈشز کے لیے بیس کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
٭ امرانتھ کے آٹے سے روٹی بھی بنائی جا سکتی ہے۔
٭ پاپ کارن کی طرح،اس کے بیجوں کو پکا کرکھایا جا سکتا ہے۔
٭ اس سے ناشتے کیلئے ایک مزیدار اور غذایت سے بھرپور دلیہ بھی بنایا جا سکتا ہے ۔ اس میں پانی کی جگہ دودھ ڈال کر اور مٹھاس کیلئے شہد استعمال کر کے مزید ذائقہ دار اور مکمل غذا بنایا جا سکتا ہے۔
اس میں پھل کے ٹکڑے اور گری دار میوا بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔
.
احتیاطی تدابیر اور تحفظات
.
اگرچہ اسکے بے شمار فوائد ہیںتاہم گردے کی پتھری اور حساسیت والے افراد کو اس کے استعمال میں اعتدال سے کام لینا چاہیے۔
امرانتھ ضروری غذائی اجزاء سے بھرا ہوا ہے، جو اسے کسی بھی غذا میں ایک قیمتی اضافہ بناتا ہے۔ یہ خاص طور پر پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے، جس میں تمام ضروری امینو ایسڈ پائے جاتے ہیں۔ اس میں وٹامنز اور معدنیات کی ایک وسیع رینج بھی پائی جاتی ہے، بشمول کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، فاسفورس اور پوٹاشیم، جو ہڈیوں کی صحت، توانائی کی پیداوار اور سیلولر فنکشن میں حصہ ڈالتے ہیں۔ اس میںاینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر سمیت متعدد غذائی اجزا پائے جاتے ہیں جو دل کی صحت کو برقرار رکھتے ہیں، بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتے ہیں اور خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتے ہیں۔
.
امرانتھ کے طبی فوائد:
.
بھرپور غذائیت اور صحت کے بے شمار فوائد اسے متوازن غذا میں ایک قیمتی اضافہ بناتے ہیں۔ چاہے آپ دل کی صحت کو بہتر بنانے، وزن کو منظم کرنے، ہڈیوں کی صحت کو برقرار رکھنے، یا صرف ایک مزیدار اور ورسٹائل اناج کے متبادل کے طور پر لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں، تو امارانتھ ایک موزوں اور صحت بخش انتخاب ہے۔
٭ امرانتھ میں پائے جانے والے اجزادل کے لیے صحت کیلئے نہایت مفید ہیں خاص طور پر اولیک ایسڈ اور لینولک ایسڈکولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں، جس سے دل کی بیماریوں جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
٭اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور، جیسے وٹامن ای اور پولیفینول جسم میں سوزش سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں۔ مختلف بیماریوں کے نتیجے میں ہونے والی دائمی سوزش بشمول گٹھیا، ذیابیطس، اور بعض کینسرکی اقسام میںامارانتھ نہایت مفید غذا ہے۔
٭ امرانتھ میں پروٹین، فائبر اور کاربوہائیڈریٹس آپ کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرے رہنے کا احساس دلانے میں مدد کرتے ہیں، جس سے زیادہ کھانے کی خواہش کم ہوتی ہے۔ مزید برآں یہ خون میں شکر کی سطح میں تیزی سے اضافے کو روکتا ہے، جس سے یہ وزن میں کمی اور ذیابیطس سے بچاؤ میں مدد دیتا ہے۔
٭ امرانتھ کیلشیم، میگنیشیم اور فاسفورس کا ایک بہترین ذریعہ ہے، جو مضبوط اور صحت مند ہڈیوں کو برقرار رکھنے کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ امارانتھ کا باقاعدہ استعمال آسٹیوپوروسس کو روکنے اور ہڈیوں کی کثافت کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے، خاص طور پر بڑھتی عمر میں۔
٭ امرانتھ میں موجود فائبر کا مواد ہاضمے کی باقاعدگی کو برقرار رکھنے اور قبض کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ مدافعتی نظام کو مزید تقویت دیتا ہے۔
٭ گلوٹین کی حساسیت والے افراد کے لیے، امارانتھ ایک محفوظ اور غذائی متبادل پیش کرتا ہے۔
اپنی غذا میں امرانتھ کو کیسے شامل کریں۔
امرانتھ کو مختلف شکلوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے:
٭چاول کی طرح، امارانتھ کو پکایا جا سکتا ہے اور سلادیا سائیڈ ڈشز کے لیے بیس کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
٭ امرانتھ کے آٹے سے روٹی بھی بنائی جا سکتی ہے۔
٭ پاپ کارن کی طرح،اس کے بیجوں کو پکا کرکھایا جا سکتا ہے۔
٭ اس سے ناشتے کیلئے ایک مزیدار اور غذایت سے بھرپور دلیہ بھی بنایا جا سکتا ہے ۔ اس میں پانی کی جگہ دودھ ڈال کر اور مٹھاس کیلئے شہد استعمال کر کے مزید ذائقہ دار اور مکمل غذا بنایا جا سکتا ہے۔
اس میں پھل کے ٹکڑے اور گری دار میوا بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔
.
احتیاطی تدابیر اور تحفظات
.
اگرچہ اسکے بے شمار فوائد ہیںتاہم گردے کی پتھری اور حساسیت والے افراد کو اس کے استعمال میں اعتدال سے کام لینا چاہیے۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.