سمبلو بوٹی کے طبی فوائد
سمبلو بوٹی کے حیرت انگیز فوائد
.
جڑی بوٹیوں سے بڑی بڑی بیماریوں کا علاج صدیوں سے چلا آ رہا ہے، یہ بوٹیاں کسی نعمت سے کم نہیں جو ہمیں کئی مہلک بیماریوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں انہیں میں ایک بوٹی سمبلو ہے جس کا استعمال آپ کو حیرت انگیز طور پر کینسر سے بھی نجات دلا سکتا ہے۔
.
سمبلو بوٹی کیا ہے؟
سُمبلو کا لاطینی نام بربیرس اریسٹاٹا ( Berberis Aristata )ہے اورہندی میں اس کو دار ہلد بھی کہا جاتا ہے۔ یہ نباتات کے خاندان زرشکیہ سے تعلق رکھتی ہے۔ پاکستان اور انڈیا میں اسی کو سُمبل، سمل ، سُمبلو یا سُملو کہتے ہیں یہ پودا عام کانٹے دار جھاڑی ہے جس کی جڑ زرد رنگ کی ہوتی ہے، سمبلو کی جڑ کاٹ کر اس پر سے چھلکا اتارتے ہیں اور سائے میں خشک کر لیتے ہیں، یہ چھلکا زرد رنگ کا اور ذائقے میں کڑوا ہوتا ہے، اس علاوہ اس کا پھل کھایا بھی جاتا ہے جس کا ذائقہ ترش ہوتا ہے، سُمبلو کی جڑ کا سفوف سرطان کے مریضوں کا شفا بخش علاج ثابت ہو سکتا ہے۔
.
اس کی جڑ سے تیل بھی نکال کر دردوں کی جگہ لگایا بھی جاتاہے اور جانوروں کو بھی طاقت کیلے پلایا جاتا ہے۔ اس کی دو اقسام ہمارے ہاں ملتی ہیں ایک کو کالا سمبلو کہتے ہیں اور دوسرے کو پیلا سمبلو کہا جاتا ہے۔ یہ پاکستان کے شمالی علاقوں مانسہرہ، بالاکوٹ، کشمیر اور شمالی وزیرستان میں بھی پائی جاتی ہے۔بلوچستان کے اکثر علاقوں زیارت، لورالائی، درگئی، قلعہ سیف اللہ اورسنجاوی کے اطراف میں بھی پائی جاتی ہے۔ وہاں کے لوگ اسے زرل کہتے ہیں۔ بعض جگہ اسے کورئے یا زیڑلرگے بھی کہا جاتا ہے۔
.
یہ ایک خود رو جھاڑی ہے۔ اس کے پرانے پودوں کا قد سات آٹھ فٹ تک ہوتا ہے۔ شاخیں اطراف میں پھیلی اور کانٹوں سے بھری ہوتی ہیں۔ ہر کانٹا سہ شاخہ ہوتا ہے۔ پرانے پودوں کے تنے کا قطر تین چار انچ ہوتا ہے۔ جڑیں گہری بلکہ آٹھ دس فٹ زمین میں ہوتی ہیں۔ یہی جڑ کارآمد ہے۔ اسے کاٹ کر اس پر سے چھلکا اتارکر سائے میں خشک کر لیتے ہیں۔ یہ چھلکا زرد رنگ کا اورذائقے میں کڑوا ہوتا ہے۔
.
سمبلوکے زرد پھول گچھوں کی شکل میں لہلہاتے ہیں۔ پتے لمبوترے اور نوکیلے ہوتے ہیں۔پھول چند دن بعد جھڑ جاتے ہیں۔ ان کی جگہ چھوٹے چھوٹے سبز دانے نکلتے ہیں جو پکنے پر سیاہ ہو جاتے ہیں۔ بچے اور بڑےانہیں شوق سے کھاتے ہیں۔اس کےپھول اور پتے بھی کھائے جاتے ہیں جن کا ذائقہ ترش ہوتا ہے۔یہ منہ اور گلے کے امراض کا علاج ہے۔ اس کی جڑ خزاں کے آخر میں نکالی جاتی ہے تاہم ضرورت پڑنے پر کسی وقت بھی تازہ جڑ کا چھلکا اتار کر استعمال کر سکتے ہیں۔ سمبل کی جڑ کے سفوف سے سرطان کے مریضوں کا شفا بخش علاج ہوسکتا ہے۔
.
نوٹ: ( پاک و ہند میں سُمبل نام کا ایک بہت بڑا درخت بھی پایا جاتا ہے جس پر سرخ رنگ کے بڑے بڑے پھول لگتے ہیں اور پھر روئی یا اُون سے مماثل بہت نرم قسم کی ریشے والی روئی لگتی ہے جو کہ نرم تکیے اور غلاف میں بھری جاتی ہے۔ اس درخت کا سمبل والی جھاڑی نما پودے سے کوئی تعلق نہیں۔)
.
* سمبلو بوٹی کے طبی فوائد
.
* ہر قسم کے کینسر کا علاج
سمبلو بوٹی کا سب سے اہم اور سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس بوٹی کی جڑ کو سکھا کر اس کا سفوف بنا کر استعمال کرنے سے ہر قسم کے کینسر سے بچا سکتا ہے یہ حیرت انگیز طور پر کینسر کو مات دینی کی صلاحیت رکھتی ہے، اس کے لئے سُمبلواور ہموزن ہلدی کو باریک پیس کر ڈبل زیرو کے کیپسول بھر لیں اور ایک کیپسول صبح وشام بعد از غذا، ہمراہ دودھ استعمال کریں، چند ماہ میں کینسر کا نام و نشان نہ رہے گا۔
.
* چھاتی کا کینسر
چھاتی کا کینسر پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین کی زندگی سے جڑا ایک اہم مسئلہ ہے، اس کے لئے بھی سمبلو بوٹی کا استعمال بےحد مفید ہے چھاتی کے سرطان (کینسر) میں کشتہ سنکھ، ہلدی اور سُمبلو ہم وزن باریک پیس کر ایک ایک ماشہ کے کیپسول بھر لیں اور صبح، دوپہر، شام بعد از غذا دودھ کے ساتھ استعمال کریں، اس سے کینسر کے جراثیموں کا حیرت انگیز طور پر خاتمہ ہو جائے گا۔
.
* دماغی رسولی (برین ٹیومر) کا خاتمہ
آپ سوچ بھی نہیں سکتے ہوں گے کہ زمین کی تہہ میں چھپی ایک جڑی پودے کی جڑ میں قدرت نے اتنا بڑے بڑے فوائد رکھے ہیں کہ سانس کو بھی پیچھے چھوڑ سکتی ہے، درخت سَرس کی چھال، کشتہ سنکھ، سُمبلو اور ہلدی میں ہم وزن چینی شامل کر کے زیرو کے کیپسول میں چاررتی کے برابر بھر لیجئے۔ صبح، دوپہر اور شام بعد غذا عرق دھماسہ کے ساتھ ایک ایک کیپسول استعمال کریں، تین سے چار ماہ تک دوا کا استعمال جاری رکھیں اس کے استعمال سے دماغی رسولی (برین ٹیومر) کا خاتمہ ہو جائے گا۔
.
* گلے کی تکلیف اور منہ کے امراض
سُمبلو کومنہ کے مختلف امراض میں استعمال کیا جاسکتا ہے جہاں یہ بوٹی اُگتی ہے وہاں کے مقامی لوگ اسے گلے کے درد سے نجات کے لئے استعمال کرتے ہیں گلے میں تکلیف ہو تو اس کا چھلکا منہ میں رکھ کر سو جائیے۔ اس کا کڑوا پانی حلق سے اترتا رہتا ہے اور صبح تک تکلیف ختم ہو جاتی ہے۔
.
* دانت کا درد
دانت کا درد انسان کی جان نکال دیتا ہے اس میں بھی سمبلو بوٹی بےحد فائدے مند ثابت ہوتی ہے دانت کے درد اور ہلتے ہوئے دانت قائم رکھنے کے لئے جڑ سُمبلو، جڑ پان اور عناب ہم وزن ملا کر ۲-۲ ماشہ صبح و شام بعد غذا دودھ کے ساتھ کھا لیں اس سے دانت بےحد مضبوط ہو جائیں گے اور درد باقی نہیں رہے گا۔
.
* گردن کے مہرے یا پسلیوں کا درد
یہی نہیں بلکہ گردن، پسلیوں اور مہروں کے درد میں بھی سمبلو بوٹی کا استعمال بہت مفید ہے اگر پسلیوں یا گردن کے مہروں میں درد ہو تو سُملو کا پوڈر، ایک ماشہ رات کونیم گرم دودھ سے لیں کچھ ہی دِنوں میں آرام آجائے گا۔
جڑی بوٹیوں سے بڑی بڑی بیماریوں کا علاج صدیوں سے چلا آ رہا ہے، یہ بوٹیاں کسی نعمت سے کم نہیں جو ہمیں کئی مہلک بیماریوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں انہیں میں ایک بوٹی سمبلو ہے جس کا استعمال آپ کو حیرت انگیز طور پر کینسر سے بھی نجات دلا سکتا ہے۔
.
سمبلو بوٹی کیا ہے؟
سُمبلو کا لاطینی نام بربیرس اریسٹاٹا ( Berberis Aristata )ہے اورہندی میں اس کو دار ہلد بھی کہا جاتا ہے۔ یہ نباتات کے خاندان زرشکیہ سے تعلق رکھتی ہے۔ پاکستان اور انڈیا میں اسی کو سُمبل، سمل ، سُمبلو یا سُملو کہتے ہیں یہ پودا عام کانٹے دار جھاڑی ہے جس کی جڑ زرد رنگ کی ہوتی ہے، سمبلو کی جڑ کاٹ کر اس پر سے چھلکا اتارتے ہیں اور سائے میں خشک کر لیتے ہیں، یہ چھلکا زرد رنگ کا اور ذائقے میں کڑوا ہوتا ہے، اس علاوہ اس کا پھل کھایا بھی جاتا ہے جس کا ذائقہ ترش ہوتا ہے، سُمبلو کی جڑ کا سفوف سرطان کے مریضوں کا شفا بخش علاج ثابت ہو سکتا ہے۔
.
اس کی جڑ سے تیل بھی نکال کر دردوں کی جگہ لگایا بھی جاتاہے اور جانوروں کو بھی طاقت کیلے پلایا جاتا ہے۔ اس کی دو اقسام ہمارے ہاں ملتی ہیں ایک کو کالا سمبلو کہتے ہیں اور دوسرے کو پیلا سمبلو کہا جاتا ہے۔ یہ پاکستان کے شمالی علاقوں مانسہرہ، بالاکوٹ، کشمیر اور شمالی وزیرستان میں بھی پائی جاتی ہے۔بلوچستان کے اکثر علاقوں زیارت، لورالائی، درگئی، قلعہ سیف اللہ اورسنجاوی کے اطراف میں بھی پائی جاتی ہے۔ وہاں کے لوگ اسے زرل کہتے ہیں۔ بعض جگہ اسے کورئے یا زیڑلرگے بھی کہا جاتا ہے۔
.
یہ ایک خود رو جھاڑی ہے۔ اس کے پرانے پودوں کا قد سات آٹھ فٹ تک ہوتا ہے۔ شاخیں اطراف میں پھیلی اور کانٹوں سے بھری ہوتی ہیں۔ ہر کانٹا سہ شاخہ ہوتا ہے۔ پرانے پودوں کے تنے کا قطر تین چار انچ ہوتا ہے۔ جڑیں گہری بلکہ آٹھ دس فٹ زمین میں ہوتی ہیں۔ یہی جڑ کارآمد ہے۔ اسے کاٹ کر اس پر سے چھلکا اتارکر سائے میں خشک کر لیتے ہیں۔ یہ چھلکا زرد رنگ کا اورذائقے میں کڑوا ہوتا ہے۔
.
سمبلوکے زرد پھول گچھوں کی شکل میں لہلہاتے ہیں۔ پتے لمبوترے اور نوکیلے ہوتے ہیں۔پھول چند دن بعد جھڑ جاتے ہیں۔ ان کی جگہ چھوٹے چھوٹے سبز دانے نکلتے ہیں جو پکنے پر سیاہ ہو جاتے ہیں۔ بچے اور بڑےانہیں شوق سے کھاتے ہیں۔اس کےپھول اور پتے بھی کھائے جاتے ہیں جن کا ذائقہ ترش ہوتا ہے۔یہ منہ اور گلے کے امراض کا علاج ہے۔ اس کی جڑ خزاں کے آخر میں نکالی جاتی ہے تاہم ضرورت پڑنے پر کسی وقت بھی تازہ جڑ کا چھلکا اتار کر استعمال کر سکتے ہیں۔ سمبل کی جڑ کے سفوف سے سرطان کے مریضوں کا شفا بخش علاج ہوسکتا ہے۔
.
نوٹ: ( پاک و ہند میں سُمبل نام کا ایک بہت بڑا درخت بھی پایا جاتا ہے جس پر سرخ رنگ کے بڑے بڑے پھول لگتے ہیں اور پھر روئی یا اُون سے مماثل بہت نرم قسم کی ریشے والی روئی لگتی ہے جو کہ نرم تکیے اور غلاف میں بھری جاتی ہے۔ اس درخت کا سمبل والی جھاڑی نما پودے سے کوئی تعلق نہیں۔)
.
* سمبلو بوٹی کے طبی فوائد
.
* ہر قسم کے کینسر کا علاج
سمبلو بوٹی کا سب سے اہم اور سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس بوٹی کی جڑ کو سکھا کر اس کا سفوف بنا کر استعمال کرنے سے ہر قسم کے کینسر سے بچا سکتا ہے یہ حیرت انگیز طور پر کینسر کو مات دینی کی صلاحیت رکھتی ہے، اس کے لئے سُمبلواور ہموزن ہلدی کو باریک پیس کر ڈبل زیرو کے کیپسول بھر لیں اور ایک کیپسول صبح وشام بعد از غذا، ہمراہ دودھ استعمال کریں، چند ماہ میں کینسر کا نام و نشان نہ رہے گا۔
.
* چھاتی کا کینسر
چھاتی کا کینسر پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین کی زندگی سے جڑا ایک اہم مسئلہ ہے، اس کے لئے بھی سمبلو بوٹی کا استعمال بےحد مفید ہے چھاتی کے سرطان (کینسر) میں کشتہ سنکھ، ہلدی اور سُمبلو ہم وزن باریک پیس کر ایک ایک ماشہ کے کیپسول بھر لیں اور صبح، دوپہر، شام بعد از غذا دودھ کے ساتھ استعمال کریں، اس سے کینسر کے جراثیموں کا حیرت انگیز طور پر خاتمہ ہو جائے گا۔
.
* دماغی رسولی (برین ٹیومر) کا خاتمہ
آپ سوچ بھی نہیں سکتے ہوں گے کہ زمین کی تہہ میں چھپی ایک جڑی پودے کی جڑ میں قدرت نے اتنا بڑے بڑے فوائد رکھے ہیں کہ سانس کو بھی پیچھے چھوڑ سکتی ہے، درخت سَرس کی چھال، کشتہ سنکھ، سُمبلو اور ہلدی میں ہم وزن چینی شامل کر کے زیرو کے کیپسول میں چاررتی کے برابر بھر لیجئے۔ صبح، دوپہر اور شام بعد غذا عرق دھماسہ کے ساتھ ایک ایک کیپسول استعمال کریں، تین سے چار ماہ تک دوا کا استعمال جاری رکھیں اس کے استعمال سے دماغی رسولی (برین ٹیومر) کا خاتمہ ہو جائے گا۔
.
* گلے کی تکلیف اور منہ کے امراض
سُمبلو کومنہ کے مختلف امراض میں استعمال کیا جاسکتا ہے جہاں یہ بوٹی اُگتی ہے وہاں کے مقامی لوگ اسے گلے کے درد سے نجات کے لئے استعمال کرتے ہیں گلے میں تکلیف ہو تو اس کا چھلکا منہ میں رکھ کر سو جائیے۔ اس کا کڑوا پانی حلق سے اترتا رہتا ہے اور صبح تک تکلیف ختم ہو جاتی ہے۔
.
* دانت کا درد
دانت کا درد انسان کی جان نکال دیتا ہے اس میں بھی سمبلو بوٹی بےحد فائدے مند ثابت ہوتی ہے دانت کے درد اور ہلتے ہوئے دانت قائم رکھنے کے لئے جڑ سُمبلو، جڑ پان اور عناب ہم وزن ملا کر ۲-۲ ماشہ صبح و شام بعد غذا دودھ کے ساتھ کھا لیں اس سے دانت بےحد مضبوط ہو جائیں گے اور درد باقی نہیں رہے گا۔
.
* گردن کے مہرے یا پسلیوں کا درد
یہی نہیں بلکہ گردن، پسلیوں اور مہروں کے درد میں بھی سمبلو بوٹی کا استعمال بہت مفید ہے اگر پسلیوں یا گردن کے مہروں میں درد ہو تو سُملو کا پوڈر، ایک ماشہ رات کونیم گرم دودھ سے لیں کچھ ہی دِنوں میں آرام آجائے گا۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.