ایشرپودے کے طبی فوائد
سانپ کے زہر کا قدرتی تریاق
.
ایشر جھاڑی کی شکل کا پودا ہے جس کی ٹہنیاں بل کھائے ہوئے زمین پر بچھی ہوتی ہیں۔ اس کے پتے مختلف قسم کے ہوتے ہیں، پھول چھوٹے چھوٹے گول ہوتے ہیں۔
ایشر کے بیج کچھ گولائی لئے ہوئے چپٹے ہوتے ہیں۔ بنگال،گوا، ٹراونکور پر ملنے والے ایشر کی جڑیں خوشبودار اور کڑوی ہوتی ہیں۔ اس کا ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔
یہ پودا بنگال کی نیچی زمینوں،گوا، تراونکور دکن کے جنوب میں عام ملتا ہے۔ نیپال اور سری لنکا میں بھی پایا جاتا ہے۔
.
ایشر میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء:
.
ایشر کا جزو اعظم ایک فراری تیل ہے۔ جس پر اس کی خاص قسم کی بو اور ذائقہ کا انحصار ہے۔ اس میں کھاری جو ہر ارسٹو لو کین، ارسٹین بھی پا یا جاتاہے۔
ایشر کے طبی فوائد:
.
٭ ایشر کو یونانی حکیم پیشاب لانے اور بندش حیض کے لئے استعمال کراتے ہیں۔ اسی لئے حاملہ عورت کے لئے اس کا استعمال سخت منع ہے کیونکہ اس سے حمل گر جاتا ہے۔
.
٭ بلغم دور کرنے، پیٹ کے سدے کھولنے اور پیٹ کے کیڑے نکالنے کے لئے مفید ہے۔
.
٭ ایشر کی خوشبو سے سانپ دور بھاگتے ہیں۔ سانپ کے زہر کو دور کرنے کے لئے یہ بوٹی قدیم زمانہ سے استعمال میں لائی جاتی ہے۔
.
متعدد مغربی ممالک کے کئی ڈاکٹروں نے بھی ایشر کو سانپ کے زہر کو دور کرنے کے لئے اپنی پریکٹس میں استعمال کیا ہے اور اسے مفید پایا ہے۔ ان کا تجربہ ہے کہ اگر ایشر کے تین پتوں کو دس کالی مرچ کے ساتھ اچھی طرح رگڑ کر تھوڑے پانی کے ساتھ سانپ کاٹے کے بیہوش مریض کے منہ میں ڈالا جائے اور دس منٹ کے بعد پکڑ کر کھڑا کیا جائے تو مریض ہوش میں آ جاتا ہے۔
.
اس بوٹی سے متعلق اپنی تصنیف میں ڈاکٹر پانس لکھتے ہیں کہ دنیا بھر کی تمام بوٹیوں میں ایشر کے مقابلہ میں کوئی بھی ایسی بوٹی نہیں ہے جو سانپ کاٹے کے علاج میں اس کے برابر تریاق ثابت ہوئی ہو۔ ایشر سانپ کے زہر کو دور کرنے کے لئے ایک لاثانی بوٹی ہے جو قدیم وقتوں سے لوگوں کے تجربات میں آ رہی ہے۔
.
سانپ کاٹنے میں استعمال:
.
٭ سانپ کے کاٹنے کی جگہ پر ایشر کے پتوں کو مسلنا چاہئے۔ بعد میں اس کے دو تین پتوں کو سات آٹھ کالی مرچ کے ساتھ باریک پیس کر کچھ پانی میں ملا کر سانپ کاٹے مریض کو پلا دیں۔ اس وقت اگر مریض ہوش میں نہ بھی ہو تو بھی کسی طرح اس کے حلق کے اندر یہ دوا پہنچنی چاہئے۔ یہ بہت ضروری ہے تاکہ مریض کو ہوش آجائے۔
.
٭ اگر ایشر مول کے پتے نہ مل سکیں تو اس کی جڑ بھی کام میں لائی جا سکتی ہے، پانچ سے دس گرام جڑ کو صاف پانی سے دھوکر 15۔ 20 کالی مرچ کے ساتھ پانی میں پیس کر چھان کر پلانا مفید ہے۔ اگر تکلیف زیادہ ہو تو 20۔ 20 منٹ کے بعد اس کی دو تین خوراکیں مندرجہ بالا طریقہ سے استعمال کرائی جاتی ہیں۔
.
٭ ماہرین آیورید کی رائے میں ایشر نہ صرف سانپ کے زہر بلکہ بچھو، چوہا و افیم کے زہر کو بھی دور کرنے کے لئے کامیاب علاج ہیں۔
.
٭ ایشر کو اگر بخار میں استعمال کرایا جائے تو پریشان کن درد سر دور ہو جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے پیشاب کی جلن دور ہو جاتی ہے۔ پسینہ آ کر بخار اتر جاتا ہے۔
.
٭ موسمی بخار (ملیریا) کے لئے مفید ہونے کے علاوہ جوڑوں کا درد دور ہوتا ہے۔ بیرونی طور پر اس کے پتوں کو پانی میں رگڑ کر لیپ کرایا جاتا ہے۔
.
٭ فلپائن کے لوگ بھی ایشر کے زہر کو دور کرنے کے فوائد کو اچھی طرح سے جانتے ہیں اور وہاں کے لوگ زہریلے کیڑے مکوڑوں کے کاٹنے پر ایشر کی جڑ کو پانی میں پیس کر استعمال میں لاتے ہیں۔
.
٭ ہندوستان کے متعدد علاقوںمیں اس بوٹی کے پتوں کا رس مارگزیدہ کے تریاق کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور اس کی جڑ بطور محرک و مقوی، امراض دل و سینہ استعمال کر رہے ہیں۔
٭ ہیضہ کے علاج میں بھی اس کا استعمال بطور جو شاندہ اور خارجی طور پر معدہ پر لیپ کیا جاتا ہے۔
مقدار خوراک:
3 گرام سے 5 گرام تک۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.