Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

کوار گندل پودے کے فوائد

کوار گندل پودے کے فوائد - ChiltanPure

موٹاپے اور شوگر کا موثر علاج

۔

کوار گندل کا نام تو آپ نے سنا ہی ہو گا۔ اور شائد اس کے پودے کو بھی دیکھا ہو گا۔ بہت سے لوگ اس پودے
کو دیکھ کر اپنے ذہن میں اس کے بارے میں یہ تصور کر لیتے ہیں کہ یہ سادہ سا نظر والا ایک فضول پودا ہے۔ لیکن ایسا بالکل نہیں ہے۔ اس کے بہت زیادہ فوائد اور استعمال ہیں۔
۔
کوار گندل (ایلو ویرا)کے پتوں میں ایک جیل پائی جاتی ہے۔ جس کو پتوں میں سے بہت آسانی کے ساتھ نکالا جا سکتا یے۔ یہ جیل قریباً تمام مشہور خوبصورتی بڑھانے والی مصنوعات مثلاً صابن اور کریمز وغیرہ میں استعمال کی جاتی ہے۔ اس جیل کو چہرے پر مسلسل استعمال کرنے سے نا صرف داغ دھبے ختم ہو جاتے ہیں بلکہ چہرے پر موجود کھلے مساموں کا بھی خاتمہ ہو جاتا ہے۔
۔
اس جیل کو زخموں اور جلی ہوئی جگہ پر لگانے سے زخم جلدی ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ باوجود اس کے کہ کوارگندل کے پتے کریلے کی طرح کڑوے ہوتے ہیں۔ موٹاپے اور شوگر کے مریضوں کو یہ پتے شوق سے کھاتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس کے پتوں کو پکایا بھی جاتا ہے۔
۔
کوار گندل (ایلو ویرا) کی تاریخ:
یہ ایک ایسا پودا ہے کہ جس پر دنیا بھر کی کاسمیٹکس اندسٹری، فوڈ اور فارماسیوٹیکل انڈسٹریز انحصار کرتی ہیں، اس پودے کو ہزاروں برس سے انسان استعمال کر رہے ہیں۔
۔
قدیم یونان، مصر، ہندوستان، میکسیکو، جاپان اور چین وغیرہ میں اس کا طبی استعمال صدیوں سے ہو رہا ہے اور اسے متعدد امراض سے نجات کا نسخہ سمجھا جاتا ہے۔
۔
موجودہ عہد میں یہ افریقہ، ایشیا، یورپ اور امریکا میں اگتا ہے اور ہر سال کروڑوں افراد اسے مختلف مقاصد کے لیے مختلف شکلوں جیسے جیل، جوس اور کیپسول وغیرہ میں استعمال کرتے ہیں۔
۔
کوار گندل (ایلو ویرا) کے کیمیائی اجزاء :
قدرت کے اس عجوبے پودے میں آخر ایسا کیا خاص ہے؟ تو اس کا جواب اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس اور جراثیم کش خصوصیات میں چھپا ہے، اس پودے کے پتے 3 تہوں پر مشتمل ہوتے ہیں اور ہر تہہ کا اپنا فنکشن اور استعمال ہے۔
۔
ایلوویرا وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس میں وٹامن اے، سی، ای، بی 1، بی 2، بی 3 اور بی 12؛ پروٹین، لپڈز، امائینو ایسڈز، فولک ایسڈ اور کیلشیئم، میگنیشیئم، زنک، کرومیئم، سیلینیئم، سوڈیئم، آئرن، پوٹاشیئم، کاپر اور مینگنیز جیسے منرلز شامل ہوتے ہیں، جو ہماری صحت بہتر رکھنے کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں اور ان کی کمی سے مختلف اقسام کی بیماریاں ابھر آتی ہیں۔
۔
ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق اس پودے میں قدرت نے 200سے زائدایکٹیو امائنوایسڈز، وٹامنز اور اینٹی آکسی ڈینٹس رکھے ہیں جو ناصرف جلد کی خوبصورتی میں اضافے کیلئے اہم ہیں بلکہ دل کی صحت کیلئے بہترین ہیں۔
۔
کوار گندل (ایلو ویرا) کے طبی فوائد:
٭ ایلو ویرا کا ایک بہت بڑا فائدہ جسمانی مدافعتی نظام کو مضبوط بنانا ہے جس کی وجہ اس میں امینو ایسڈز، وٹامن اور منرلز کی موجودگی ہے، مختلف تحقیقی رپورٹس کے مطابق ایلو ویرا پر مشتمل اشیاء خون کے سفید خلیات کو بڑھانے میں موثر ثابت ہوتی ہیں، یہ سفید خلیات جسمانی مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں اور امراض کے خلاف لڑتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے سوفیصد خالص ایلو ویرا جوس کا استعمال بہترین طریقہ کار ہے۔
۔
٭ طبی سائنس کے مطابق ایلو ویرا جسمانی وزن میں کمی کے لیے 2 وجوہات کے باعث بہت اہم ہے، ایلو ویرا سے جسمانی ورم جو جسمانی وزن میں اضافے اور میٹابولزم مسائل کا باعث ہوتا ہے، ایلو ویرا اس کے خلاف ورم کش اثر کرتا ہے، دوسرا ایلو ویرا میں ایسے مرکبات موجود ہوتے ہیں جو قبض کشا ہوتے ہیں، جس سے زہریلا مواد جسمانی نظام سے خارج ہوجاتا ہے اور جسمانی وزن میں کمی لانا آسان ہوجاتا ہے، تاہم حاملہ خواتین کو ایلو ویرا کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
۔
٭ ایلو ویرا میں پانی کی موجودگی اسے جلد کے لیے بہترین موئسچرائزر بناتا ہے، اس سے جسم میں کولیگن کی سطح بھی بڑھتی ہے جو جلد کی صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے جو جلد کی لچک کو برقرار رکھتا ہے اور جھریاں گھٹتی ہیں۔ ایلو ویرا سپلیمنٹ کے استعمال سے 3 ماہ میں جلد پر عمر کے اثرات کو نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
۔
٭ کیل مہاسوں کا مسئلہ بہت عام ہوچکا ہے جس کی وجہ کیمیکل سے بنی مصنوعات کا استعمال ہوتا ہے، ایلو ویرا جیل کا استعمال ٹھنڈک اور سکون پہنچاتا ہے جبکہ مساموں میں موجود بیکٹریا کا خاتمہ کرکے جلد کو ٹھیک کرتا ہے۔
۔
٭ ایلو ویرا جیل منہ کے چھالوں یا زخموں کو ٹھیک کرنے کا عمل تیز کر دیتا ہے جبکہ درد میں بھی کمی لاتا ہے۔ ایک صاف چمچ کے ذریعے اس جیل کی کچھ مقدار براہ راست متاثرہ حصے پر لگائیں اور ضرورت پڑنے پر اس عمل کو دہرائیں۔
۔
٭ اگر آپ پریشان ہیں کہ کس طرح گرتے بالوں کو روکیں تو ایلو ویرا اس مسئلے سے نجات دلانے کے لیے بہترین ثابت ہو سکتا ہے، ایلو ویرا سر کی سطح کو پہنچنے والے نقصان کی روک تھام کرکے ہیئر سیلز کے لیے ایسا صحت مند ماحول تیار کرتا ہے کہ بالوں کی نشوونما بہتر ہو جاتی ہے۔ ایلو ویرا ایک جز سیبم کی صفائی بھی کرتا ہے جو بالوں کی جڑوں کو روک کر بالوں کو اگنے سے روکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایلو ویرا کے خالص جیل کی مالش اپنے سر پر کریں۔
۔
٭ ایلو ویرا جیل جلاب جیسی خصوصیات رکھتا ہے جو نہ صرف آنتوں میں پانی کی مقدار بڑھاتا ہے بلکہ فضلے کی حرکت کو بھی آسان کرتا ہے۔ معدے کی جلن پر قابو پانے کے لیے آدھا کپ ایلو ویرا جیل کھانے سے پہلے پی لیں۔
۔
٭ ایلو ویرا بالوں کے لیے کئی طرح تقویت کا باعث ہے، نہانے کے فوری بعد اس کا جیل لگا کر پانی سے بالوں کو دھو لینا بالوں کو نم اور صحت مند رکھنے کا باعث بنتا ہے، اسی طرح ایلو ویرا کا استعمال گرتے ہوئے بالوں کو روکنے میں بھی معاون ہے، یہ سر کے اندر سے خشکی و سکری کا خاتمہ کرکے دماغ میں سکون پہنچانے کا کام کرتا ہے اور یوں بالوں کے خلیات کے لیے صحت مند ماحول بناتا ہے ساتھ ہی ایلو ویرا کا جیل سر میں پیدا ہونے والے ایک ایسے جز کو بھی روکتا ہے جو بالوں کی جڑوں کو بند کرکے انہیں دوبارہ اگنے نہیں دیتا۔
۔
٭ چہرے کی خشکی دور کرنے، جلد کو نرم و ملائم کرنے کے جہاں بہت سے ٹوٹکے ہیں وہیں ایک ٹوٹکا یہ بھی ہے کہ بادام کا تیل، زیتون کا تیل، دودھ کی بالائی اور ایلو ویرا جیل ہم وزن لے کر ملا کر رات کو چہرے پر لگائیں اور صبح منہ دھولیں، آپ کو چہرے میں واضح فرق محسوس ہوگا جلد میں موجود خشکی غائب ہوجائے گی، جھریوں کا خاتمہ ہوسکے گا اور ساتھ ہی جلد روشن، چمک دار اور نرم و ملائم ہوجائے گی۔
۔
٭ ایلو ویرا جھلسی ہوئی جلد سے نجات دلانے کا بہترین طریقہ ہے، سونے سے پہلے ایلو ویرا جیل کو جلد کے جلے ہوئے حصے پر لگائیں صبح اٹھ کے اچھی طرح دھو لیں جب تک جلن ختم نہ ہو ایلو ویرا کا استعمال جاری رکھیں۔
۔
٭ گوناگوں صفات کا حامل یہ پودا خدمت خلق کے لیے کئی طرح سے حاضر ہے، یہ پودا سینے کی جلن کے خلاف مدافعت پیدا کرتا ہے، آدھا کپ ایلو ویرا کا جوس کھانے سے پہلے استعمال کریں اور سینے کی جلن سے نجات پائیے۔
۔
٭ شوگر کے مریض اکثر و بیشتر اس پودے کو اپنے گھروں میں رکھتے ہیں، چونکہ گھیکوار کا مادہ (جیل) اپنے اندر انتہائی کڑواہٹ رکھتا ہے اس لیے اس کا استعمال خون میں سے شکر کی مقدار فوری طور پر کم کر دیتا ہے، اس مقصد کے لیے بازاروں میں شوگر کے مریضوں کے لیے گھیکوار کا تیار حلوہ بھی ملتا ہے
۔
٭ موٹاپے کے دو اہم جز کاربوہائیڈریٹس اور چربی کو گھلانے میں مدد کرتا ہے، ایک کپ ایلو ویرا جوس ہر کھانے کے بعد یا ورزش کرنے سے پہلے حیران کن نتائج فراہم کرتا ہے، ایلوویرا کا استعمال کے ساتھ ساتھ اگر ورزش بھی کر رہے ہوں تو وزن میں کمی میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے، ایلویرا نئے پٹھوں کو بھی بننے میں مدد دیتا ہے، اگر موٹاپے کو تن سازی میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو ایلویرا جوس ایک بہترین آپشن ہے۔
۔
٭ چینی کے مضر اثرات سے بچاتا ہے۔
۔
٭ انسانی جسم کا اگر میٹابالزم صحیح طریقے سے کام کر رہا ہے تو مطلب سب خیریت ہے، مگر نا مناسب غذائوں اور مضر ِ صحت مشروبات سے میٹابالزم بگڑ جاتا ہے جس سے نظام ہاضمہ بگڑ جاتا ہے اور قبض کی بھی شکایت ہو سکتی ہے، ایلوویرا میٹا بالز کے عمل کو تیز کرتا ہے جس سے وزن میں کمی سے روکنے والے اجزا خارج ہوتے ہیں اور انسان خود کو ہلکا محسوس کرتا ہے۔
۔
٭ دوسرے پودوں کے برعکس یہ پودا رات کو بھی آکسیجن کا اخراج کرتا ہے، جس سے آپ پرسکون نیند حاصل کرسکتے ہیں جبکہ اس پودے کو جلدی بیماریوں کو ٹھیک کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
۔
٭ ایلو ویرا اور اس سے ملتے جلتے پودے گھروں یا دفاتر کی تزئین و آرائش کے مقاصد کے طور پر بھی استعمال ہوتے ہیں، اکثر دفاتر میں نظر آنے والے پودے ایلو ویرا یا ایلو فیملی کے پودے ہوسکتے ہیں۔
۔
کوار گندل (ایلو ویرا) گھر میں اگانے کا طریقہ:
اب آتے ہیں اس کو اگانے کے طریقے کی طرف۔ اگر یہ کہا جائے کے یہ دنیا کا سب سے آسانی سے اگ آنے والا پودا ہے تو یہ غلط نہ ہو گا۔ کیوں کے کبھی ایسا دیکھنے میں نہیں آیا کے اس پودے کو اگایا گیا ہو اور یہ اگا نہ ہو یا مرجھا گیا ہو۔ اس کو اگانے کے دو طریقے ہیں۔ پہلا بیج کے ذریعے اور دوسرا طریقہ یہ ہے کہ کسی نرسری سے یا اگر آپ کے کسی دوست نے یہ پودا لگایا ہوا ہے تو اس سے اس کا ایک چھوٹا پودا جس کو بے بی پلانٹ کہتے ہیں لے آئیں۔
۔
کوار گندل کی یہ خصوصیت ہے کہ جب یہ بڑا ہو جاتا ہے تو اپنی جڑوں سے مزید پودے نکالنا شروع کر دیتا ہے۔ ان چھوٹے پودوں کو بڑے پودے سے الگ کر کے بآسانی اگایا جا سکتا ہے۔
۔
چھوٹے پودوں کو بڑے پودے سے علیحدہ کرنے کا طریقہ یہ ہے کے چھوٹے پودے کی اطراف سے مٹی ہٹا لی جائے۔ پھر کسی چُھری کی مدد سے ان جڑوں کو کاٹ دیں جو چھوٹے پودے کو بڑے پودے سے ملا رہی ہوں۔ لیکن یاد رہے کہ چھوٹے پودے کے ساتھ کچھ جڑیں رہنی چاہیں۔ اب اگر آپ اس چھوٹے پودے کو دو تین دن بھی کہیں رکھ دیں تو اس کو کچھ نہیں ہو گا۔ اور دو تین دن بعد بھی اگر آپ اس کی مٹی میں لگا دیں تو یہ اگ آئے گا۔
۔
کیوں کہ اس کی جڑیں ذیادہ لمبی نہیں ہوتیں اس لیے یہ کسی کم لمبائی والے گملے یا کنٹینر میں آسانی کے ساتھ اگ آتا ہے۔ جس چیز میں بھی آپ نے اس پودے کو لگانا ہے اس میں پانی کے اخراج کا اچھا انتظام ہونا چاہیے تاکہ زائد پانی باہر نکل سکے۔ اس کے بعد آدھی مٹی اور آدھی اورگینک کھاد لے لیں۔ اگر اورگینک کھاد دستیاب نہیں ہے تو گوبر سے بھی کام چل جائے گا۔ اب ان کو اچھی طرح سے ملا لیں اور گملے میں بھر لیں۔ اس کے بعد پودے کی جڑوں کو آدھے پتوں تک مٹی میں دبا دیں۔ پورے پتوں کو مٹی میں دبانے سے گریز کریں ایسا کرنے سے پتے گل جائیں گے۔ پودا لگانے کے بعد گملے میں اچھے طریقے سے پانی ڈالیں اور اس کو کسی ایسی جگہ رکھیں جہاں دن میں زیادہ وقت تک دھوپ رہتی ہو۔
۔
عام طور پر کوار گندل پر کوئی کیڑا حملہ نہیں کرتا لیکن پھر بھی اس کو دو بیماریاں لگ سکتی ہیں۔ ایک اس کی جڑوں کا گل جانا اور دوسرا پتوں کا سرخ یا پیلا پر جانا۔
۔
ان دونوں بیماریوں سے بچائو بہت آسان ہے۔ اس کی جڑیں اس کو زیادہ پانی ملنے اور پانی کے اخراج کا بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے گلتی ہیں۔ اس لیے اس کو گرمیوں میں دن میں ایک دفعہ اور سردیوں میں دو تین دن بعد پانی دیں۔
۔
پتوں کا سرخ یا پیلا پڑ جانے کی دو وجوہات ہیں۔ یا تو مٹی بہت سخت ہے یا پھر پودے کو چھائوں میں رکھا گیا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے پودے کو لگانے کے لیے نرم مٹی یعنی جو چکنی نہ ہو کا استعمال کریں اور پودے کو دھوپ میں رکھئیں۔
۔
اس کو کھاد کی کوئی خاص ضرورت نہیں ہوتی لیکن اگر آپ چاہیں تو سال میں ایک دفعہ آرگینک کھاد یا کیلے کے چھلکے کی لیکوڈ کھاد ڈال دیں۔
Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items