روغن اخروٹ کے طبی فوائد
روغن اخروٹ کے طبی فوائد
اخروٹ موسم سرما میں استعمال ہونے والے خشک میوہ جات میں اپنی غذائی افادیت کے لحاظ سے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ سرد برفانی علاقوں کے لوگ موسم کی شدتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اس کا بکثرت استعمال کرتے ہیں اور میدانی علاقوں کے لوگوں میں بھی یہ رغبت سے استعمال ہوتا ہے۔ اپنے غذائی حراروں کے سبب موسم سرما میں جسم میں طاقت اور حرارت کا احساس دلاتا ہے یہی وجہ ہے کہ غذا اور دوا کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ اخروٹ انسانی دل، دماغ، ہڈیوں، چہرے کی رنگت، بالوں کے لیے فعال کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ سرطان جیسے جان لیوا مرض سے بچائو میں بھی معاونت کرتاہے۔
پاکستان میں اخروٹ کے درخت بلوچستان، سوات، مری، آزاد کشمیر کے علاقوں میں بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ جبکہ ایران اور افغانستان میں اخروٹ کے درخت بکثرت پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بحیرہ روم کے اطراف کے ممالک اور وسطی ایشیائی ممالک میں بھی اخروٹ کی کاشت بہت زیادہ ہے۔
اخروٹ کے درخت کی لمبائی عموماً ایک سو سے ایک سو بیس فٹ تک ہوتی ہے اور گولائی بارہ سے تیس فٹ تک ہوتی ہے۔ تیس سال کے بعد اس درخت میں پھل آنے لگتا ہے اور بعض اوقات چالیس سال سے زیادہ عرصہ لگ جاتا ہے۔
جب اس کا پھل اکٹھا کیا جاتا ہے تو اسے استعمال نہیں کیا جاتا کیونکہ اس وقت اس میں دودھ جیسی رطوبت نکلتی ہے۔ تین ماہ کے بعد یہ دودھ جیسی رطوبت جم کر مغز بن جاتی ہے جسے مغزاخروٹ کا نام دیا جاتا ہے اور پھر اسے موسم سرما میں خشک میوہ کے طور پر غذائیت کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا تیل بھی نکالا جاتا ہے جو انھیں خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔
اخروٹ میں پائے جانے والی کیمیائی اجزا:
ایک تحقیق کے مطابق اخروٹ کے مغزمیں 13 تا 20 فیصد لحمیات، 50 تا 60 فیصد روغنیات، 9 تا 12 فیصد نشاستہ، 3 تا 5 فیصد کیلوریز اور کئی دوسری معدنیات کی مقدار ایک فیصد ہوتی ہیں۔ جبکہ ایک سوگرام مغزیات میں چھ سوغذائی حرارے(کیلوریز) پیدا ہوتے ہیں۔
اخروٹ میں پائے جانے والے غذائی اجزاء کا جو کیمیائی تجزیہ کیا گیا ہے اس کے مطابق ایک ہزار گرام اخروٹ میں حسب ذیل اجزاء پائے جاتے ہیں۔
پانی 3.1 گرام، لحمیات 20.5 گرام، روغنیات 59.3 گرام، چکنائی 14.8 گرام، ریشہ 1.7 گرام، راکھ2.3 گرام، کیلشیم 0.15 گرام، فاسفورس 5.70 گرام، فولاد 6.0 گرام سوڈیم 3.0 گرام، پوٹاشیم 5.60 گرام، حیاتین بی ون 0.22، وٹامن ای، بی ون، بی ٹو ، حیاتین بی ٹو0.11اور بی تھری، کاپر، اومیگا 3 فیٹی ایسڈ، کیلوریز628 گرام اور بہت سے دیگراہم اجزا پائے جاتے ہیں۔
اخروٹ کے تیل کے طبی فوائد:
٭ اخروٹ میں وٹا من B کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو جسم میں نفسیاتی دبائو کم کرنے اور چہرے پر جھریاں پڑنے کو مُوخر کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس طرح اخروٹ براہ راست یا بالواسطہ طور پر بڑھاپے کی فوری آمد کو روکتا ہے۔ وٹا من B اور وٹا من E میں اینٹی آکسیڈنٹ مواد پایاجاتا ہے جو چہرے پر بڑھاپے کے آثار نمودار ہونے سے روکنے میں مدد دیتا ہے۔
٭ اگرآپ کی جلد خشکی کا شکار ہے تو ہم اس کے لیے ہم آپ کو اخروٹ کے تیل کی مالش کا مشورہ ضرور دیں گے۔ اخروٹ کا تیل چہرے کی جلد میں گہرائی میں اتر کر اس کے صحت مند خلیات کو تقویت دیتا ہے اور جلد کی خشکی ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
٭ اخروٹ کا تیل آنکھوں کے اطراف میں پیدا ہونے والے سیاہ حلقوں کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔اس کے استعمال سے آنکھوں کو سکون اور آرام ملتا ہے۔
٭ اخروٹ میں وٹامن بی 6 اور وٹا من E6کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو چہرے کی جلد کو خوبصورت، تازہ اور ہشاش بشاش رکھتی ہے۔ اخروٹ کے تیل کے استعمال سے جلد میں تنائو رہتا ہے اور وقت سے پہلے جلد پر جھریاں ظاہر نہیں ہوتیں، اس کے علاوہ جلد میں چمک پیدا ہوتی ہے اور جلد تروتازہ دکھائی دیتی ہے۔ چہرے کی قدرتی چمک بحال کرنے کے لیے اخروٹ کے تیل کا ایک چمچ ، دو چمچ جو، ایک چھوٹا چمچ شہد، ایک چمچ تازہ کریم اور زیتون کے تیل کے چار قطرے اچھی طرح آپس میں ملائیں اور ان کا پیسٹ بنا کر چہرے پر لگائیں۔ اس طرح قدرتی رنگت اور اس کی چمک سے لطف اٹھائیں۔ اس کا طریقہ استعمال بھی سادہ ہے۔ مذکورہ تمام اشیاء کا پیسٹ بناکر چہرے پر دائرے کی شکل میں لگائیں۔ چہرے کو تازہ رکھنے والے عوامل میں یہ ایک اہم عمل ہے۔
٭ آج کل کے حالات اور زندگی کے طور طریقوں سے بال بہت زیادہ آلودگی کا شکار ہوتے ہیں۔ ہماری غذائی عادات بھی بالوں کی صحت پراثر انداز ہوتی ہیں۔ روغن اخروٹ کے استعمال سے خواتین اپنے بالوں کو صحت مند رکھ سکتی ہیں۔ ایسی خواتین جنہیں بالوں کی کمزوری کی شکایت ہے وہ ہفتے دو بار روغن اخروٹ بالوں میں لگائیں۔
٭ دراصل اخروٹ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ اور وٹامن ای سے مالا مال ہے۔ چنانچہ بالوں کو تر و تازہ رکھنے کے لیے اخروٹ کے تیل کا استعمال کریں اور اخروٹ کے تیل سے تیار کردہ پیسٹ بھی بالوں لو لگانے سے ان کی صحت بہتر ہوسکتی ہے اور بالوں کی صحت بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی چمک میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔
٭ امریکا میں کی جانے والی بعض تحقیقات کے مطابق اخروٹ کے تیل کو شیمپو کے ساتھ ملا کر بال دھونے سے بالوں کو گرنے سے روکا جا سکتا ہے۔
٭ اخروٹ کے تیل کا بکثرت استعمال بالوں میں خشکی پیدا کرنے والے بیکٹیر یاکی نشونما سے روکنے میں مدد دیتا ہے۔
٭ اخروٹ میں پوٹائیشیم، کیلشیم، میگنیشیم جیسی دھاتیں پائی جاتی ہیں جو ہڈیوں اور پھٹوں کو مضبوط بناتی ہیں، ماہرین کیمطابق اگر اخروٹ کے تیل کی مالش کی جائے تو ہڈیاں کمزور ہونے سے بچ جاتی ہیں۔
٭ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ اور وٹامن ای سے بھرپور اخروٹ بالوں میں نمی برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، اخروٹ میں کاپر کی مقدار بھی کافی پائی جاتی ہے جو جلد اور بالوں کے قدرتی رنگ کو برقرار رکھنے میں مدد دیتی جب کہ اس کی کمی بالوں کو وقت سے پہلے سفید بھی کر سکتی ہے۔ اگر بالوں کو سیاہ، لمبا اور گھنا رکھنا ہو تو اخروٹ سے بھرپور فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ جبکہ اخروٹ کے تیل میں پروٹین کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو بالوں کو ان کے قدرتی رنگ میں رکھنے اور ان کی قدرتی چمک بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔
٭ اخروٹ اپنے اندر حیرت انگیز طاقت رکھتا ہے، اخروٹ کے تیل سے آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے بھی ختم کیے جاسکتے ہیں۔ اخروٹ میں پائے جانے والے اجزا آنکھوں کی بینائی تیز اور ان میں چمک پیدا کرتے ہیں۔
٭ اخروٹ کا تیل لگانے سے جلد کی خارش دور ہو جاتی ہے۔ جسم میں لینولینک کی کمی جلد کو خشک اور کھردرا بنا دیتی ہے، اس سے نجات کے لیے اخروٹ بہترین حل ہے۔ اخروٹ کے استعمال سے جلد ایگزیما جیسی بیماری سے محفوظ رہتی ہے۔
٭ اخروٹ میں روغن کی مقدار باقی خشک میوہ جات کی نسبت زیادہ ہوتی ہے یہ کافی گرم ہوتا ہے۔ اس کی مالش سے دوران خون تیز ہو جاتا ہے۔ جس سے پٹھوں میں موسم سرما میں ہونے والے درد میں فوری آفاقہ ہوتا ہے اور یہ فالج میں بھی مفید ہے۔
٭ جہاں تک اخروٹ کے تیل کے استعمال کی بات ہے تو ماہرین ہفتے میں اس سے تین بار مالش کا مشورہ دیتے ہیں۔ اخروٹ، زیتون اور ناریل کے تیل کو ملا کر استعمال کرنے سے فوائد اور بھی بڑھ جاتے ہیں۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.