Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

روغن ریٹھا کے طبی فوائد

روغن ریٹھا کے طبی فوائد - ChiltanPure

 

روغن ریٹھا کے طبی فوائد



ریٹھا چھالیہ کے برابر یا اس سے کسی قدر چھوٹا ہوتا ہے۔ اس کا چھلکا شکن دار، پیلا، سیاہی مائل ہوتا ہے۔ توڑنے پر اندر سے کالے رنگ کی گٹھلی نکلتی ہے اور گٹھلی سے زردی مائل سفید گری نکلتی ہے۔ ریٹھے کا درخت زیادہ تر دکن اور ہمالیہ کے معتدل علاقوں میں خود رو ہوتا ہے۔ البتہ ممبئی، سری لنکا اور بنگال کے بعض علاقوں میں اس کی کاشت بھی کی جاتی ہے اور یہ ضلع کانگڑہ اور جموں کے علاقے میں عام ملتا ہے۔ پنجاب کی عورتیں اس کی چھال سے دانت صاف کرتی ہیں۔ اس سے پائیوریا نہیں ہوتا۔ کوئی شخص صرف ایک ریٹھے کی تاثیر اور اس کے استعمال سے پوری طرح واقف ہوجائے تو انسانی جسم کی بہت سی بیماریوں کا بہ خوبی علاج کرسکتا ہے۔ اس کے بعض فوائد ایسے ہیں کہ کوئی دوا اس کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔

ریٹھا کے طبی فوائد:
ریٹھا ہمارے ملک کا عام، سستا اور نہایت آسانی سے دست یاب ہوجانے والا پھل ہے۔ یہ روز روز ہونے والی عام بیماریوں میں نہایت کامیابی سے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس درخت کا پھل عام طور پر ادویہ میں کام آتا ہے۔ اس سے تیل بھی نکالا جاتا ہے جو متعدد مقاصد کیلئے استعمال ہوتا ہے۔
٭ روغن ریٹھا مقوّی ہونے کے ساتھ ساتھ زہر کا تریاق بھی ہے۔ یہ زہر دورکرنے اور زہریلے جانوروں کے کاٹے کابہترین علاج ہے۔ روغن ریٹھا سانپ جیسے زہریلے جانور کا بھی تریاق ہے۔ ریٹھے کا تیل دوماشے پانی میں گھول کر پلانے سے قے اور دستوں کے ذریعے سانپ کے زہر کا اثر جاتا رہتا ہے (اگر ضرورت ہوتو دو گھنٹے بعد پھر مریض کو یہی پلائیں) اگر تیل دستیاب نہ ہو تو اس کو پیس کر سفوف بنا لیں اور پانی میں گھول کر پلائیں۔ بچھو اور کنکھجورے کا زہر بھی اس کے پلانے اور کاٹی ہوئی جگہ پر اس کا تیل لگانے سے دور ہو جاتا ہے اور درد و سوزش میں بھی فائدہ ہوتا ہے۔ جو شخص بھی روٹی کھانے سے قبل صرف دو رتی ریٹھے کا تیل استعمال کرتا رہے گا تو اس پرکسی بھی قسم کے زہر کااثر نہیں ہوتا ہے۔
٭ پرانے وقتوں میں شیمپو کا استعمال عام نہیں تھا اسی لئے خواتین سردھونے کے لئے ریٹھے کا استعمال کرتی تھیں۔اس کے استعمال سے بال خوبصورت اورکیمیکل سے محفوظ رہتے ہیں۔ اگر آ پ رات کو ریٹھا بھگو دیں اور صبح چاہیں تو اسے ہلکا سا ابال لیں یا پھر بلینڈ کرکے اس پانی سے سر دھوئیں تو بال خوبصورت ہو جاتے ہیں۔ اس سے شیمپو کی طرح بہت زیادہ جھاگ نہیں بنتا لیکن یہ آپ کے بالوں کوصاف کرکے ان کی حفاظت کرتا ہے۔ اگر چاہیں تو کسی بھی شیمپو میں ریٹھے کا تیل ، آملہ کا تیل ڈال لیں تو اسکی افادیت دگنی ہوجائے گی۔
٭ مرگی کے مریض کو جب دورہ پڑے تو روغن ریٹھاسونگھانے سے فوری طور پر ہوش آجاتا ہے۔
٭ خناق بڑا خطرناک مرض ہے اس کے باعث مریض کی اچانک موت واقع ہو سکتی ہے۔ خناق کے مرض میں ریٹھا نہایت مفید ہے۔ اس مرض میں مریض کو حلق میں کچھ اٹکا ہوا معلوم ہوتا ہے اور حلق سے ایک گھونٹ پانی بھی نہیں اترتا ایسے میں ریٹھا کا تیل ایک تولہ لے کر اسے پانی میں پکا کر مریض کوغرارے کروائیں تو افاقہ ہوگا۔
٭ گڑ میں روغن ریٹھا شامل کرکے چھوٹی چھوٹی گولیاں بنالیں۔ ایک گولی صبح اور ایک گولی رات کھانے کے بعد کھالیں۔ تین سے چار دن کے اندر درد دور ہو جائے گا اور مستقل استعمال سے لقوہ سے نجات مل جائے گی۔
٭ ریٹھا ہرقسم کی بے ہوشی دورکرنے میں کارآمد ہے۔ روغن ریٹھا سونگھانے سے مریض فوراً ہوش میں آ جائے گا۔
٭ چہرے کے داغ دھبے، مہاسے اور چھائیاں دور کرنے کے لیے ریٹھے کے تیل کو پانی میں شامل کر کے لگانے سے یہ تمام شکایات دُور ہو جاتی ہیں اور چہرہ نکھر جاتا ہے۔
٭ ہر قسم کی خارش کے لیے روغن ریٹھا بہترین دوا ہے۔ خارش دور کرنے کے لیے تیل کو متاثرہ جگہ پر لگائیںتو خارش دور ہو جائے گی۔

٭٭٭٭٭

Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items