روغن سونف کے طبی فوائد
سونف کو زمانہ قدیم سے طبی لحاظ سے صحت کے لیے فائدہ مند سمجھا جاتا رہا ہے۔ سونف کے بے پناہ فوائد ہیں اور اسی لیے کہا جاتا ہے کہ ہر گھر میں سونف ضرور رکھنی چاہئے، یہ کئی امراض میں بہت مفید ہے۔ سونف ایک سستی اور آسانی سے دستیاب ہو جانے والی جڑی بوٹی ہے جسے کچن کی زینت کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، کھانوں میں اس کا استعمال خاص خوشبو اور اضافی ذائقے کے لیے کیا جاتا ہے۔
اس کا استعمال بہت سی بیماریوں کو دور کرنے کے لیے بھی کیا جاتا ہے اورخصوصاً وزن کم کرنے کے لیے یہ ایک بہترین جڑی بوٹی ہے۔ اسے خام شکل میں کھایا جاتا ہے اور چائے کی صورت میں بھی پیا جاتا ہے جبکہ سونف میں موجود آئل کو ادویات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
سونف میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا::
سونف کے بیج میں غذائی ریشہ، چربی، کاربوہائیڈریٹ، پولیونسٹریٹ ، پروٹین، تھامین، ربوفلوین ، نیاسین ، وٹامن بی، وٹامن سی، کیلشیم ، آئرن، میگنیشیم، مینگنیز، فاسفورس، پوٹاشیم، سوڈیم، زنک اور دیگر اجزا بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
روغن سونف کے فوائد:
٭سونف میں کچھ ایسے منرلز پائے جاتے ہیں جو انسانی دماغ کو سکون پہنچاتے ہیں جو پُر سکون نیند سونے کا سبب بنتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق جو افراد اچھی اور پُرسکون نیند سوتے ہیں ان کا وزن نہیں بڑھتا اور انسان ہمیشہ صحت مند رہتا ہے۔ جرمنی میں لوگ ادویہ کم خریدتے ہیں اور سونف کا پانی یا تیل زیادہ استعمال کرتے ہیں۔
٭پیٹ کے سائیڈ پر چربی ہاتھ میں آنے لگے، پیٹ کچھ بڑا محسوس ہونے لگے، کولہوں پر بوجھ بڑھنے لگے یا کندھوں کے پیچھے گوشت چڑھا ہوا ہو تو سمجھ لیں کہ خطرے کی گھنٹی بج گئی۔ موٹاپے کی وجہ سے اکثر خواتین کو معدے کی تزابیت، جلن، گیس اور قبض کا مسئلہ درپیش ہو جاتا ہے۔ ایسے میں روغن سونف اس کا شافی علاج ہے۔
٭دمہ دراصل سانس کی تنگی کے دورے ہیںجس میں مریض کو سانس لینے میں پریشانی اور دقت پیش آتی ہے۔ خصوصاً سردیوں میں رات کے وقت یہ مرض لاحق ہوتا ہے۔ ایسے میں سونف کے تیل کی گلے پر مالش آرام و سکون پہنچاتی ہے۔
٭حیض کی بے قاعدگی کا مرض دراصل ہارمونز کی خرابی سے لاحق ہوتا ہے، کیونکہ جیسے ہی بچہ دانی ٹھیک سے کام کرنا بندکرتی ہے تو ماہواری میں خرابی شروع ہو جاتی ہے۔ یہ نسخہ اس مرض کے لئے انتہائی فائدہ مند ہے۔
طریقہ: ایک کپ گرم پانی میں سونف کے تیل کا چھوٹا آدھا چمچ شامل کر کے دن میں ایک بار پی لیں۔ یہ عمل دو ہفتوں تک کرنے سے حیض کی بے قاعدگی ختم ہو جائے گی۔ اگر موٹاپا بہت زیادہ ہو تو حیض کی بے قاعدگی ہونا لازمی بات ہے۔ اس کیلئے وزن کم کرنا اچھی صحت کے لئے بہت ضروری ہے۔
٭ گردے کا درد ورم اور پتھری بننے کی وجہ دراصل پانی کم پینا ہے۔کم پانی پینے کے باعث جسم میں موجود نمک، منرلز اور دوسرے کیمیائی مادے اکھٹے ہو کر ایک دوسرے کے ساتھ چپک جاتے ہیں اور پتھری کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ ایسے میں درج بالا نسخہ استعمال کیا جائے، جو بے ضرر ہے۔
٭بالوں کے گرنے اور ٹوٹنے کی اصل وجہ بالوں میں فنگس، سکری اور خشکی کا ہونا ہے۔ ان کی وجہ سے بال کمزور ہوکر ٹوٹنے لگ جاتے ہیں۔ سونف کے تیل کے استعمال سے آپ اپنے بالوں کو مضبوط اور چمکدار بنا سکتے ہیں۔
٭اکثر خواتین کے ہاتھ دیکھ بھال کرنے کے باوجود بھی روکھے اور بے جان سے لگتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ صابن سرف کا استعمال کرتے ہیں جن میں موجود کیمیکلز آپ کے ہاتھوں کو روکھا کر دیتے ہیں، ہاتھوں کی نرمی کو برقراررکھنے کے لئے روغن سونفسے بہتر کوئی چیز نہیں۔
٭سونف نظام ہاضمہ کے عمل کو بہتر بناتی ہے، اسی لیے یہ غذائیت کو جزو بدن بنانے کا عمل بھی بہتر کر دیتی ہے۔ اس طرح نقصان دہ اجزا جسم سے خارج ہو جاتے ہیں، اسی طرح جسم میں گلوکوز کی سطح بھی متوازن رہتی ہے، یہ بے وقت کھانے کی خواہش کو قابو کرتی ہے جبکہ جسم میں اضافی سیال کو بھی خارج کر دیتی ہے۔ ویسے بھی سونف مسلز کو ریلیکس کرتی ہے، جس سے درد کم ہوتا ہے اور نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔
٭جگر صحت مند ہو تو کولیسٹرول بہتر طریقے سے کنٹرول ہوتا ہے، سونف ان غذائوں میں سے ایک ہے جو جگر کے افعال کو مناسب طریقے سے مدد کرنے میں مدد دیتی ہیں جبکہ دل کی دھڑکن کو بھی بہتر کرتی ہے۔
٭روغن سونف ورم کش خصوصیات رکھتا ہے اور جلدی مسائل جیسے کیل مہاسوں کے علاج میں مدد دیتا ہے۔ سونف جلد میں موجود اضافی سیال کو خارج کردیتی ہے جو کہ کیل مہاسوں کی شکل اختیار کرتے ہیں۔
٭سونف جراثیم کش خصوصیات کے باعث مسوڑوں کو بھی مضبوط بناتی ہے جس سے ورم یا سوجن کی روک تھام ہوتی ہے۔ ایسے میں سونف کے تیل کو انگلی پر لگا کر مسوڑوں پر لگائیں۔
٭ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جوڑوں میں ورم کے حوالے سے سونف کے تیل کا استعمال فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، یہ اینٹی آکسیڈنٹ کی سرگرمیوں کو بڑھاتا ہے جس سے جوڑوں میں ورم کم ہوتا ہے۔ ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ سونف جوڑوں کے عوارض سے نجات کے لیے مفید ہے۔ ایسے میں سونف کے تیل کی مالش اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔
٭٭٭٭٭
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.