روغن صندل کے طبی فوائد
روغن صندل کے طبی فوائد
صندل جنوبی ایشیاء میں عام پایا جانے والا خوشبودار درخت ہوتا ہے جس کا تیل صحت کے لیے کافی فائدہ مند ہوتا ہے۔ اس درخت کی اونچائی 33 فٹ تک ہو سکتی ہے جبکہ اسے مکمل طور پر بڑھنے میں تیس سے ساٹھ سال کا عرصہ لگ جاتا ہے، جبکہ اس کی لکڑی کی مہک پرفیومز، صابن اور دیگر اشیاء میں عام استعمال ہوتی ہے۔
روغن صندل کے فوائد:
٭ اگر آپ کو اکثر نیند نہیں آتی یا بستر پر لیٹ کر کروٹیں بدلتے رہتے ہیں تو صندل کا تیل اس حوالے سے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق اس تیل سے ذہن کو سکون ملتا ہے جو جلد سونے میں مدد دیتا ہے۔ اگر سونے میں مسئلہ ہوتا ہے تو اپنے سرہانے صندل کی مہک کو لگانا فوری سونے میں مدد دے سکتا ہے۔
٭ ویسے تو یہ سوچنے کی بات ہے کہ جب یہ تیل سونے اور جسم کو پُرسکون بنانے میں مدد دیتا ہے تو ذہن کو چوکنا کیسے کرتا ہے؟ اس کا جواب ایک تحقیق میں سامنے آیا جس میں بتایا گیا کہ صندل کے تیل کی مہک کو کچھ دیر تک سونگھنا جسم اور ذہن کو حرکت دینے میں کردار ادا کر سکتا ہے، تحقیق کے مطابق کچھ دیر تک اس کی تیز مہک کو سونگھنا اعصابی نظام اور، دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھا کر حرکت میں لاتا ہے۔
٭ روغن صندل پر ہونے والی ایک تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا کہ صندل کا تیل چہرے کے کیل مہاسوں کا مئوثر علاج ثابت ہو سکتا ہے۔ روغن صندل اور سیلی کائی لیک ایسڈ کا مکسچر آٹھ ہفتے میں کیل مہاسوں کا خاتمہ کر سکتا ہے۔
٭ اس تیل میں موجود اجزاء ورم کش ہوتے ہیں جو دردکش ادویات جیسا کام کرتے ہیں ۔ اہم یہ کہ اس تیل کے کوئی مضر اثرات جسم پر مرتب نہیں ہوتے۔
٭ یہ تیل یاداشت کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بھی حرکت میں لاتا ہے۔
٭ صندل کے تیل کو پانی یا دودھ میں ملا کر پینا بلڈپریشر کی سطح میں کمی لاتا ہے۔ اس طرح صندل کا پیسٹ بھی جسم کے مختلف حصوں پر لگانا اس حوالے سے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
٭ بیشتر افراد صندل کے تیل کو ڈیوڈرنٹ کے طور پر استعمال کرتے ہیں جس سے جسمانی بو کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
صندل کے دیگر استعمال:
اس کی لکڑی کو صدیوں سے مختلف مذاہب کی تقاریب میں جلایا جاتا ہے اور مانا جاتا ہے کہ اس کے نتیجے میں ڈپریشن اور ذہنی بے چینی سے نجات اور سکون ملتا ہے۔ تاہم اس حوالے سے ایک طبی تحقیق میں بتایا گیا کہ صندل کا تیل ذہنی بے چینی اور تشویش میں کمی لانے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کی مہک سونگھنا سر پر مالش سے زیادہ فائدہ مند ہوتی ہے۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.