Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

روغن سرسوں کے طبی فوائد

روغن سرسوں کے طبی فوائد - ChiltanPure

روغن سرسوں کے طبی فوائد

سرسوں پاکستان کی فصل ہے۔ موسم بہار میں اس کے پھول نکلتے ہیں جو زرد رنگ کے ہوتے ہیں۔ یہ پھول بہت خوبصورت ہوتے ہیں اور موسم بہار کی رونق میں اس سے اضافہ ہوتا ہے۔ ان پھولوں کے اندر بیج بنتے ہیں ان بیجوں میں سے تیل نکالا جاتا ہے جوسرسوں کا تیل کہلاتا ہے۔ سرسوں کا تیل مختلف قسم کی ادویات میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ سرسوں کا تیل ایک بہترین خوردنی شئے سمجھا جاتا ہے۔ آیوروید میں سرسوں کے تیل کو تمام تیلوں میں سے سب سے زیادہ فائدہ مند تصور کیا جاتا ہے۔
سرسوں کا تیل پرانے وقتوں میں کھانے پکانے کے لیے نہایت شوق سے استعمال کیا جاتا تھا۔ آج بھی خاص طور پر دیہی علاقوں میں سرسوں کا تیل ہی استعمال کیا جاتا ہے، یہ صرف کھانا پکانے کے لیے ہی نہیں، بلکہ بطور دوا بھی اپنا جواب نہیں رکھتا۔
سرسوں کا تیل صحت افزا ہونے کے ساتھ ساتھ حُسن افزا بھی ہے۔ پرانے وقتوں سے ہی خواتین اپنی جِلد اور بالوں کی خوب صورتی اور صحت کے لیے اسے استعمال کرتی آرہی ہیں۔ سرسوں کا تیل جِلد اور بالوں کی خوب صورتی و رعنائی میں اضافہ کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے۔
روغن سرسوں میں شامل کیمیائی اجزا:
روغن سرسوں نہ صرف حیاتین اور معدنیات (منرلز) کا مجموعہ ہے ،بلکہ یہ بیکٹیریا کش، فنگل کش اور وائرس کو دور رکھنے کی خصوصیات بھی رکھتا ہے جبکہ سرسوں میں حیاتین الف، ب اور ج (وٹامنز اے،بی اور سی) کے علاوہ کیلشیم، سوڈئیم، نمکیات، کلورین، فاسفورس، لحمیات (پروٹینز) فولاد اور گندھک بھی پائی جاتی ہے۔ اسے گوشت کا نعم البدل کہا جاتا ہے۔
روغن سرسوں میں کثیر مقدار میں بیٹا کیروٹین (BETACAROTENE) ہوتی ہے۔ بیٹا کیروٹین جسم میں جا کر حیاتین الف میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ سرسوں کے تیل میں فولاد، چربیلا تیزاب (فیٹی ایسڈ)، کیلشیم اور میگنیز جیسی اہم معدنیات پائی جاتی ہے جو بالوں کی نشوونما میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ اس میں موجود مونوسچورٹیڈ فیٹی ایسڈز جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کم کرتے ہیں ۔
روغن سرسوں کے جادوئی فوائد:
٭ چٹکی بھر آئیوڈین سے پاک نمک لیں اور اسے کچھ مقدار میں سرسوں کے تیل میں شامل کر دیں، اگر چاہیں تو اس میں چٹکی بھر ہلدی کا بھی اضافہ کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد مکسچر کو لیں اور شہادت کی انگلی سے اس سے دانتوں پر دو منٹ تک مالش کریں۔ اس کے بعد چند منٹ کے لیے منہ بند کرکے رکھیں اور پھر نیم گرمی پانی سے کلیاں کر لیں اور اس مکسچر کا استعمال معمول بنانے سے چند دنوں میں نہ صرف آپ کے دانت صاف و شفاف ہو جائیں گے بلکہ منہ کی بیماریوں سے بھی نجات مل جائے گی۔
٭ امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ایک تحقیق کے مطابق کھانوں میں سرسوں کے تیل کو شامل کرنا دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، اس میں موجود مونوسچورٹیڈ فیٹی ایسڈز جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کم کرتے ہیں جبکہ خون میں چربی کی سطح مستحکم رکھ کر اس کی گردش میں مدد دیتے ہیں۔
٭ ایڑیاں پھٹنے کا مسئلہ مون سون اور سردیوں میں کافی عام ہوجاتا ہے اور اس سے نجات کے لیے موم اور سرسوں کے تیل کی یکساں مقدار کو مکس کرکے گرم کریں، جس سے وہ گاڑھا ہو جائے گا۔ ایڑیوں کے متاثرہ حصے پر اس مکسچر کو لگائیں اور کاٹن کی جرابیں پہن کر سو جائیں۔ اسی طرح سرسوں کا تیل ناخن پر لگانے سے اس کی سطح پر جذب ہوکر انہیں غذائیت فراہم کر کے مضبوط کرتا ہے۔
٭ سرسوں کا تیل بیکٹیریا کش، فنگل کش ہے جو وائرس کو دور رکھنے کی خصوصیات رکھتا ہے، اس کا جسم کے بیرونی سطح پر استعمال یا کھانے میں ڈال کر استعمال کرنا موسمی انفیکشن سمیت نظام ہاضمہ کے انفیکشن کے خلاف مزاحمت بھی کرتا ہے۔ سرسوں کے تیل کا جسم پر مساج جِلد کو تروتازہ، جوان وصاف ستھرا کر دیتا ہے اور دورانِ خون کو تیز کرنے میں معاونت کرتا ہے۔ یہ نہ صرف جِلدی تعدیہ (انفیکشن) ختم کرنے میں نہایت مفید ہے بلکہ جِلد کی سوزش و جلن کو کم کرنے میں بھی فائدہ مند ہے۔ اس کے علاوہ زخموں کو بھی بہت تیزی سے مندمل کرتا ہے۔
٭ روغن سرسوں سے جسم پر مالش کرنا دوران خون اور جلد کی ساخت بہتر ہوتی ہے جبکہ مسلز پر دبائو میں کمی آتی ہے۔ یہ پسینے کے غدود کو حرکت میں لاکر جسم سے زہریلے مواد کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔
٭ روغن سرسوں وٹامن ای سے بھرپور ہوتا ہے جو جلد کے لیے بہترین ہوتا ہے، اسے جلد پر لگانے سے فائن لائنز اور جھریوں میں کمی آتی ہے اور یہ سن اسکرین کی طرح کام کرتا ہے۔ یعنی یہ تیل سورج کی تمازت سے جھلس جانے والی جِلد کی درستگی میں مدد کرتا اور جِلد پر موجود داغ دھبوں کو صاف کرکے اسے قدرتی نکھار بخشتا ہے۔ جِلد کی اوپری سطح پر سرسوں کا تیل لگانے سے آپ کی جِلد سورج کی بنفشی شعاعوں کے اثرات سے محفوظ رہتی ہے۔
٭تاہم بہت زیادہ تیل جسم پر لگانا نقصان دہ اور خارش کا باعث بن سکتا ہے، جبکہ آئلی اور حساس جلد والے افراد کو اس کی مالش سے گریز کرنا چاہئے۔ ناریل کے تیل اور سرسوں کے تیل کی یکساں مقدار کو ملاکر مالش کرنا بھی جلد کی رنگت کو بہتر بناتا ہے۔
٭ اگر آپ کے بال گر رہے ہیں یا ان کے بڑھنے کی رفتار سست ہوگئی ہے تو سرسوں کے تیل کا استعمال اس حوالے سے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ سرسوں کے تیل میں موجود بیٹا کیروٹین بالوں کی نشوونما کی رفتار تیز کر دیتا ہے، اس کی مالش سے سر کے اندر دوران خون بہتر ہوتا ہے جبکہ بیکٹیریا کش خصوصیات سر کو انفیکشن سے بچاتی ہے۔ اسی طرح سرسوں کے بیج کو پیس کر پیسٹ بناکر سرسوں کے تیل میں ملا کر سر پر رات بھر لگا رہنے دیں تو اس سے بالوں کے گرنے کے مسئلے کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
٭ یہ گنج پن کو ختم کرنے میں نہایت مئوثر ٹانک کا کام سر انجام دیتا ہے اور خشک و بے رونق بالوں کو چمک دمک و تروتازگی عطا کرتا ہے۔ یہ تیل سر کی جِلد میں تعدیے کے باعث ہونے والی خارش کے خلاف مدافعت پیدا کرتا اور اس سے نجات دلاتا ہے۔ بالوں میں تیل لگانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ تیل کو ہلکا سا گرم کرکے اُس سے پندرہ منٹ تک سر کا خوب مساج کیا جائے۔ بالوں کو ڈھانپ لیں اور دو تین گھنٹے بعد سر د ھو لیں۔ یہ عمل بالوں کو ہر قسم کے جِلدی تعدیے سے بچا کر انھیں لمبا، گھنا اور خوب صورت بنا تا ہے، جس سے بال گرنا بند ہو جاتے ہیں۔
٭ روغن سرسوں کی باقاعدگی سے سر میں مالش کرنے سے قبل از وقت سفید ہونے والے بالوں کے مسئلے سے بھی نجات مل سکتی ہے اور بال قدرتی طور پر سیاہ و چمک دار ہو سکتے ہیں۔ ہر دوسرے دن سونے سے پہلے سرسوں کے تیل سے سر کی مالش کریں،کچھ دنوں میں ہی آپ کو واضح فرق محسوس ہوگا اور بال سیاہ ہونے کے ساتھ ساتھ مضبوط بھی ہو جائیں گے۔ سرسوں کا تیل بالوں کو صحت مند بناتا ہے۔
٭ سرد موسم میں اکثر ہونٹوں کی جِلد خشک ہو جاتی ہے، جس سے ہونٹ پھٹ جاتے ہیں اور ان سے خون بھی رسنے لگتا ہے۔ سرسوں کا تیل پھٹے ہوئے ہونتوں کو اچھا کرنے کا بہترین علاج ہے، لیکن اسے پھٹے ہوئے ہونٹوں پر نہ لگائیں، بلکہ رات کو سونے سے پہلے ناف میں دو تین قطرے ڈال کر سو جائیں اور یہ عمل روزانہ کریں۔ اس عمل سے آپ کے ہونٹوں کا پھٹنا پن ختم ہو جائے گا اور وہ کبھی خشک نظر نہیں آئیں گے۔ یہ ایک حیرت انگیز اور قدیم علاج ہے جو ہونٹوں کو قدرتی نرمی دیتا ہے اور انھیں ملائم و نم آلود رکھنے میں معاونت کرتا ہے۔
(روزانہ رات کو سوتے وقت سرسوں کے خالص تیل میں انگلی کا پورا تر کرکے اپنی ناف (ٹنڈی یا دھنی) میں لگانے کا عمل مسلسل جاری رکھیں، ناف انسانی جسم کا ایک مرکزی حصہ ہے اور پیدائش سے پہلے شکم مادر میں اسی کے ذریعے خوراک اور توانائی ماں سے بچے کے جسم میں منتقل ہوتی ہے اور پیدائش کے بعد بھی ناف کا جسم کے اندرونی نظام سے ربط رہتا ہے اس کے اندرونی طرف 72 ہزار رگیں جڑی رہتی ہیں۔ ناف کے کام کو متحرک رکھنے کیلئے سرسوں کے تیل کا استعمال ضرور کیا جائے۔ ناف میں تیل لگانے سے جسم کے خشک اعضاء جیسے کہ آنکھیں، دماغ، کان، پائوں، گردے، جگر، داڑھیں وغیرہ میں چکنائی پہنچ جاتی ہے)۔
٭ ناف میں روغن سرسوں لگانے کے فوائد:
ہاتھ اور پائوں کی خشکی اور ایڑیوں کا پھٹنا ختم ہو جاتا ہے۔
ذہنی دبائو اور نفسیاتی بیماریاں دور ہو جاتی ہیں۔
آنکھوں کی خشکی اور خارش ہٹ جاتی ہے۔
نظر تیز ہو جاتی ہے۔
خشک جلد تر ہو جاتی ہے، اور خارش میں فائدہ ہوتا ہے۔
پیٹ کی نفخ (ہوا سے پھولنا) دور ہو جاتی ہے۔
پیٹ کے امراض شفا یاب ہوتے ہیں؟
بواسیراور قبض کا خاتمہ ہوتا ہے، بواسیری مسے بے اثر ہو جاتے ہیں۔
کمر کا درد رفع ہو جاتا ہے۔
ناخونوں سے پھپھوندی (فنگس) کے امراض دور ہوتے ہیں۔
ہونٹ نہیں پھٹتے۔
چہرے پر چمک عیاں ہوتی ہے۔
گال تروتازہ رہتے ہیں۔
بالوں میں نکھار آجاتا ہے۔
ریح کے اخراج سے طبیعت حشاش بشاش رہتی ہے اور اچھی بھوک لگتی ہے۔
ناک کی بڑھی ہوئی ہڈی میں کمی آجاتی ہے اور ناک کی پرانی بندش ختم ہو جاتی ہے، ناک کی جلن کو افاقہ ہوتا ہے۔
آنکھوں سے پانی بہنا اور چھینکوں کی کثرت ختم ہو جاتی ہے۔
گلے میں ریشہ گرنا بند ہو جاتا ہے۔
ناف میں تیل لگانے کے مسلسل عمل سے خون کی سخت اور تنگ شریانوں اور وریدوں کے مرض میں بھی افاقہ ہوگا کیوں کہ یہ عمل بواسیری مسوں کو درست کرتا ہے جس کا سبب خون کی شریانوں کی سختی بھی ہوتا ہے۔
الغرض سرسوں کے تیل کو روزانہ رات کو ناف میں لگاتے رہنے کے مسلسل عمل کے صحت پر بہت ہی مفید اثرات رونما ہوتے ہیں اور یہ مریضوں بلکہ غریب و نادار مریضوں کیلئے قدرت کا ایک سستا اور مفید ترین تحفہ ہے۔
٭ ایک پاؤ نیم کے پتے اور ڈیڑھ پاؤ سرسوں کا تیل لے لیں اور نیم کے پتوں کو کونڈی میں ڈال کر اچھی طرح رگڑیں، پانی نہ ڈالیں۔ جب یہ چٹنی کی طرح بن جائے تو ایک کڑاہی میں ڈال کر اس کے اوپر سرسوں کا تیل ڈال دیں۔ پھر اس کے بعد اسے ہلکی آنچ پر پکائیں۔ جب نیم کی خوشبو آنے لگے اور تیل کا رنگ نیم کے پتوں جیسا ہوجائے تو اسے اتار کر چھان کر ایک بوتل میں محفوظ کرلیں۔ نہانے سے آدھا گھنٹہ پہلے اسے اچھی طرح مالش کریں اور نہانے کے بعد بھی سر میں لگائیں۔ بالوں کے تمام مسائل کے لیے بہترین ہے۔
٭ کپڑوں کے دھبوں پر سرسوں کا تیل ڈال کر اس پر تھوڑا سا سرف ڈال کر رگڑیں داغ دھبے اُتر جائیں گے۔
٭ فنائل کی ایک گولی پیس کر اس کا پاؤڈر بنانے کے بعد اسے سرسوں کے تیل میں اچھی طرح مکس کرلیں۔ اس کے بعد سر میں یہ تیل لگاکر دو گھنٹے بعد سر دھولیں۔ جوؤں کا خاتمہ ہو جائے گا۔
٭ ایک چھٹانک سرسوں کے تیل میں د س گرام کافور پاؤڈر شیشے کی سفید بوتل میں ڈال کر اسے اچھی طرح بند کرکے دھوپ میں رکھ دیں۔ جب کافور حل ہو جائے تو دوا تیار ہے۔ یہ دوا ہرقسم کے جراثیم، خارش، مچھر، مکھی کاٹنے کی خارش کے لیے از حد مفید ہے۔
٭ نزلہ زکام کے مریض ہر وقت اپنے نتھنوں کو سرسوں کے تیل سے تر رکھیں۔ خصوصاً رات کو سوتے وقت یہ کام ضرور انجام دیں۔
٭ اگر جسم کا کوئی حصہ جل جائے تو فوری خالص سرسوں کا تیل لگا لیں۔ فوراً ٹھنڈک پڑ جائے گی۔ رات کو سونے سے پہلے اگر پاؤں کے دونوں تلووں پر سرسوں کے تیل کی مالش کر لی جائے تو ہاتھ پاؤں کی جلن ختم ہو جاتی ہے۔
٭ جو شخص غسل اور ناخن کے کاٹنے کے بعد پاؤں کے انگوٹھوں پر سرسوں کا تیل لگائے گا اس کی نظر کبھی کمزور نہیں ہوگی۔
Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items