Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

روغن مدار کے طبی فوائد

روغن مدار کے طبی فوائد - ChiltanPure

روغن مدار کے طبی فوائد

 


مدار کا پودا ایک سے دو میٹر تک بلند ہو جاتا ہے لیکن عموماً ایک یا نصف میٹر تک زیادہ پایا جاتا ہے، یہ شاخ در شاخ ہو کر بھی پھیلتا ہے لیکن زیادہ تر جڑ ہی سے شاخیں نکل کر پھیل جاتی ہیں۔ مدار کے کسی بھی حصہ کوبھی توڑا جائے تو اس میں سے سفید گاڑھا روغن ٹپکنا شروع ہو جاتا ہے، جڑ کی شاخوں میں سے زیادہ روغن نکلتا ہے۔
اس کے پتے برگد کے پتو ں سے مشابہ ہوتے ہیں، لیکن ان کا رنگ سفیدی مائل ہوتا ہے۔ تنے اور شاخوں پر سفید رواں سا ہوتا ہے۔ جو پک جانے پر زرد رنگ کے ہو جاتا ہے۔ اس پر گچھوں کی شکل میں پھول لگتے ہو تے ہیں۔ جو باہر سے سفید اور اندر سے سر خی مائل ہوتے ہیں۔ پھول کے عین درمیان لونگ کے سر کی مانند ایک شے ہوتی ہے۔ جس کو قرنفل مدار یعنی آنکھ کی لونگ کہتے ہیں۔ اس کے پھل کی شکل عموماً لمبو تری اور درمیان سے خم کھائی ہوتی ہے۔ خشک ہونے پر جب پھٹتا ہے تو اس کے اندر سے سنبل کی مانند روئی نکلتی ہے۔ جو نہاہت نرم وملائم اور چکنی ہوتی ہے۔ اس کے بیج چٹپے، سیاہی مائل اور وزن میں ہلکے حجم میں دال ارہرکے برابر ہوتے ہیں۔ بعض مدار کے پودوں پر ایک قسم کی رطوبت منجمد ہوتی ہے۔ مدار کے پودے کے کسی بھی حصے کو اگر توڑا جائے تو اس میںسے گاڑھا روغن نکلتا ہے ۔

مدار کی اقسام :
مدار کی دنیا بھر میں دو سو سے زائد اقسام پائی جاتی ہے لیکن تین مشہور اقسام ہیں جن میں ایک معروف قسم ہے جو عموماً ندی نالوں پر اگتی ہے، جس کے پھول سرخی مائل ہوتے ہیں، دوسری قسم کے پھول سفید ہوتے ہیں اور اسکا پودا پہلی قسم سے بڑا ہو تا ہے اور یہ کمیاب ہوتا ہے۔ جبکہ تیسری قسم کا مدار کا پودا پہلی دونوں اقسام سے چھوٹا ہو تا ہے۔ مدار ایک خود رو پودا ہے جو پاکستان، ہندوستان، سری لنکا، افغانستان، ایران اور افریقہ میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ پاکستان کی بنجر زمینو ں اور ریگستان میں عموماً پایا جا تاہے۔ یہ موسم گرما میں بکثرت اگتا ہے۔

روغن مدار کے فوائد:
مدار کے پودے کا ہر جزو، تنا، پتے، پھول، شاخیں، بیج اور دودھ، انسان کے مختلف عوارض، زیبائش، قدرتی نکھار اور گھریلو ٹوٹکوں میں زمانہ قدیم ہی سے استعمال ہوتا رہا ہے۔ جس کے سبب اسے ’’طبیب پودا‘‘ اور جدید میڈیکل سائنس میں ’’فطری معالج‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ حالاں کہ یہ انتہائی زہریلا اور جان لیوا بھی ہوتا ہے۔ خصوصاً سفید پھول دینے والے مدار کو حکما اور اطباء زیادہ طبی فوائد کا حامل قرار دیتے ہیں۔ شاید اس کی بنیادی وجہ یہ بھی ہے کہ یہ پودا عام طور پر کم ہی اگتا ہے۔
اس میں سے نکلنے والا روغن ذائقے میں انتہائی کڑوا اور خاصیت میں زہر آلود ہوتا ہے۔ بعض طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی معمولی مقدار کسی بھی ذی روح کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔ چنانچہ انسان ہی نہیں بلکہ چرند، پرند تک اس پودے سے قدرے دور ہی رہنا پسند کرتے ہیں۔ سندھ میں مدار کے روغن کی بوتل دو ڈھائی ہزارروپے میں ملتی ہے۔
ہندوستان میں ہی نہیں پاکستان خصوصاً سندھ میں آج بھی ہندو سفید پھولوں والے مدار کے پرانے پودے کی جڑ کو اپنے گھروں میں رکھ کر اس کی پوجا کرتے ہیں۔ ان کا عقیدہ ہے کہ اس طرح ان پر دھن دولت کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ مصائب و آلام سے بھی ان کو نجات مل جاتی ہے۔
٭ مدار کا روغن داد چنبل کی بہت اچھی دوا ہے، جو داد چنبل پرانا ہوگیا ہو اور کسی دوا سے بھی اچھا نہ ہو رہا ہو، اسے کپڑے سے کھجا کر یہ دودھ لگا دیا جائے۔ اس کے لگانے سے کچھ تکلیف ضرور ہوگی لیکن داد اچھا ہوجائے گا۔
٭ مدار کے پتے کو اگر تلوں کے تیل سے چپڑ کر گرم کریں اور گنٹھیا میں جوڑوں پر باندھیں، تو چند بار کے باندھنے سے ہی سوجن اور درد ختم ہو جائے گا، اس مقصد کیلئے روغن بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
٭ مدار کا پتہ جو پک کر زرد ہوگیا ہو‘ آگ پر سینکیں اور چٹکی سے مسل کر اس کا رس ہلکا گرم ایک قطرہ کان میں ٹپکائیں، کان کا درد دور ہوجائے گا۔
٭ مدار کا روغن بواسیر ی مسو ں پر لگانے سے وہ ختم ہو جاتے ہیں۔
٭ سانپ یا بچھو کے کاٹے کی جگہ پر اگر اس کا روغن لگایا جائے تو اس سے افاقہ ہوتا ہے۔
٭ اس کے علاوہ مدار کا پودہ دیگر ادویہ میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ جبکہ اسے مچھر اور کیڑے مکوڑے اور حشرات الارض کو بھگانے والی ادویہ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
٭ یہ صرف یونانی ادویات میں ہی نہیں بلکہ ایلوپتھی اور ہیومیو پیتھی ادویات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items