Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

روغن چاول کے طبی فوائد

روغن چاول کے طبی فوائد - ChiltanPure

روغن چاول کے طبی فوائد


چاول مستقل غذا کے طور پر گندم کے استعمال کے بعد دوسرے نمبر پر آتا ہے۔ جن ممالک کی مستقل اور اہم غذا گندم ہے، ان ملکوں کے باشندوں کے گھروں میں بھی چاول ہر روز نہیں تو کم از کم ایک ماہ میں دو چار بار دستر خوان کی زینت ضرور بنتے ہیں۔ اس کے استعمال میں اضافے کی وجہ یہ بھی بیان کی جاتی ہے کہ ایک تو چاول رکھنے سے خراب نہیں ہوتا، دوسرے اس کا پکانا زیادہ آسان ہے۔ پھر چاول کی ایک اور بڑی خوبی یہ ہے کہ پکانے کے بعد اس کی مقدار تین گنا زیادہ ہو جاتی ہے۔

چاول کی تاریخ:
چاول کا ذکرقدیم زمانہ سے چینی اور ہندوستانی تہذیب میں ملتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ چین میں چاول تقریباً 7 ہزار سال قبل بھی پکایا جاتا تھا۔ ماہرین ہندوستان میں بھی چاول کی قدامت کا عرصہ لگ بھگ چین جتنا ہی پرانا بتاتے ہیں لیکن چاول کا اصل پیدائشی مقام چین ہی ہے جہاں سے پھر یہ فصل آہستہ آہستہ دیگر ممالک میں پہنچا۔
چاول کا مختلف تہذیبوں میں استعمال:
چاول کا مختلف تہذیبوں میں مختلف استعمال رہا ہے۔ جیسے چین اور ہندوستان کی معاشرتی زندگی میں چاول کا ایک استعمال یہ بھی تھا کہ نوبیاہتا جوڑے پر لوگ نیک دعائوں کے اظہار کے لیے چاول نچھاور کرتے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ اس سے جوڑے کی ہونے والی اولاد میں خیر و برکت آئے گی‘ فصلیں اچھی ہوں گی اور یہ گھرانہ پھلے پھولے گا۔ جاپان کی ایک دیومالی روایت (myth) ہے کہ پہلے پہل سورج دیوتا نے آسمان پر چاول اگائے تھے اور پھر خوش ہو کر چاول کے بیج اس نے جاپان کے بادشاہ کی اولاد کو تحفتاً دیے۔ واضح رہے کہ جاپان میں صدیوں تک دولت ناپنے کا معیار چاول ہی تھا۔ جاگیرداروں کی حیثیت کا تعین اس بات سے کیا جاتا تھا کہ ان کی ملکیت میں چاول پیدا کرنے والی زمین کتنی ہے۔
عہدِ قدیم کی بعض تہذیبوں میں سامورے یعنی جنگجوئوں کو تنخواہ کے طور پر چاول دیے جاتے تھے۔ جاپانی اور چینی زبانوں میں مشترکہ طور پر ’’کھانے‘‘ کے لیے لفظ ’’چاول‘‘ بولا جاتا ہے۔ جاپان میں چاول کے دیوتا کو مذہبی عقائد میں اہم مقام حاصل ہے اور وہاںاس کے ہزاروں مندر ہیں۔ جاپانی لوگ سالِ نو کی خوشیاں منانے کے لیے صرف چاول کے کیک بناتے ہیں جن کو وہ ’’موچی‘‘کہتے ہیں۔ انڈونیشیا میں جاوا کے علاقے میں چاول کی دیوی سری کا بہت زیادہ احترام کیا جاتا ہے۔ یہ لوگ اس بات پر بھی یقین رکھتے تھے کہ چاول میں روح ہوتی ہے۔

چاول میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
چاول غذائیت سے بھرپور فصل ہے۔اس میں اعلیٰ قسم کی پروٹین کی وافر مقدار پائی جاتی ہے ، جسے انسانی جسم آسانی سے ہضم اور جذب کرسکتا ہے۔ یہ وٹامن بی اور وٹامن ای اور فیٹی ایسڈزسے بھرپور ہوتے ہیں۔ ان کے علاوہ چاولوں میں پوٹاشیم، میگنیشیم، زنک، آئرن، اور مینگنیز جیسے مرکبات بھی پائے جاتے ہیں۔ چاول کے چوکر (بھوسے) سے تیل بھی نکالا جاتا ہے ، جس میں قدرتی اینٹی آکسیڈینٹ ہوتے ہیں یعنی ٹوکوفیرول، ٹوکوٹریئنول اور اورزینول جو جسم میں فری ریڈیکلز کے خلاف کام کرتے ہیں۔

روغن چاول کے فوائد:
٭ روغن چاول جو چاول کے چوکر سے نکالا جاتا ہے ،میں قدرتی اینٹی آکسیڈینٹ ہوتے ہیں یعنی ٹوکوفیرول، ٹوکوٹریئنول اور اورزینول جو جسم میں آزاد ریڈیکلز کے خلاف کام کرتے ہیں۔ فری ریڈیکل مختلف دائمی بیماریوں، جیسے اسٹروک، دل کی بیماریوں اور یہاں تک کہ کینسر کی وجہ بنتے ہیں۔
٭ اوریزانول ایک بہت طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ ہے اور بڑی مقدار میں چاول کے تیل میں دستیاب ہوتاہے۔ اوریزانول دیگر فائیٹو کیمیکل اجزاء کے ساتھ مل کرمختلف بیماریوں سے بچنے کیلئے جسم کے مدافعتی نظام کومضبوط کرتا ہے۔
٭ جرنل آف انڈین میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چوکر کا تیل خراب ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔ یہ مطالعہ ان لوگوں پر کیا گیا تھا، جن میں ہائی کولیسٹرول تھا اور انہیں 3 ماہ کے لئے 80فیصد رائس آئل اور 20فیصد سورج مکھی کا استعمال کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ ایل ڈی ایل کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
٭ ماہرین خوراک کے مطابق رائس آئل ناریل کے تیل، پام آئل اور کارن آئل کے مقابلے میں کھانا پکانے کا ایک بہتر تیل ہے۔
٭ روغن چاول سے بال مضبوط اور چمکدار ہو جاتے ہیں۔ رائس آئل کی سر پر مالش کرنے سے نہ صرف خشکی اور سکری دور ہو جاتی ہے بلکہ یہ سر کی قدرتی نمی کو برقرار بھی رکھتا ہے۔
٭ روغن چاول سے چہرے کی کلینزنگ کی جاسکتی ہے۔ رائس آئل میں روئی بھگو کر چند منٹ کیلئے اپنے چہرے کی مالش کریں، تھوڑی دیر بعد چہرے کو اچھے صابن سے دھو لیں، اس عمل سے چہرہ نرم وملائم اور نکھر جائے گا، رائس آئل کے اس استعمال سے کیل مہاسے بھی ختم ہو جاتے ہیں۔
٭ جلد پر ہونے والی سوزش یا جلن کی صورت میں روغن چاول لگانے سے افاقہ ملتا ہے۔ جلد میں اگر سوزش ہو تو متاثرہ حصے پر صاف کپڑے سے چند منٹ تک یہ تیل لگائیں، یقیناً اس عمل سے سوزش میں کمی نظر آئے گی۔

Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items