Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

روغن بنفشہ کے طبی فوائد

روغن بنفشہ کے طبی فوائد - ChiltanPure

روغن بنفشہ کے طبی فوائد


بنفشہ ایک چھوٹا، نازک اور سدا بہار پودا ہے۔ جس کے پتے گہرے سبز رنگ اور دل کی شکل کے ہوتے ہیں۔ اس کی شاخیں پتلی نازک اور ٹیڑھی ہوتی ہیں۔ جڑ گانٹھ دار اور آڑی ترچھی ہوتی ہے۔ اس کے پھول کو گل بنفشہ کہا جاتا ہے۔ اس کے پھول کی ڈنڈی ڈیڑھ دو انچ لمبی ہوتی ہے، جس پر آدھ انچ کا پانچ پنکھڑیوں والاخوشبودار پھول سرخی مائل نیلا ( بنفشی) ہوتا ہے۔
لیکن بعض کے پھول سفید بھی ہوتے ہیں۔ ڈنڈی پر روئیں بھی ہوتے ہیں۔
بنفشہ کا پودا ابتدائی طور پر ایشیاء اور یورپ کے کچھ حصوں سے تعلق رکھتا ہے۔ کشمیر، نیپال اور مغربی ہمالیہ میں پانچ ہزار فٹ سے زائد بلندی پر بکثرت پیدا ہوتا ہے۔ لیکن اب اسے دنیا بھر میں کاشت کیا جاتا ہے۔ اس کو وسیع پیمانے پر فرانس اور نسبتاً کم پیمانے پر اٹلی اور چین میں خوشبو سازی کیلئے اگایا جاتا ہے۔
اس کا پودا عموماَ گرمیوں میں پیدا ہوتا ہے۔ سردیوں میں پتے کم ہو جاتے ہیں۔ پھل گر جاتے ہیں۔ جبکہ ماہ اپریل میں اس کو پھول لگتے ہیں اور اسی موسم میں پھول اکٹھے بھی کئے جاتے ہیں۔ پھولوں کو اگر چبایا جائے تو کچھ خوشبودار لعاب نکلتا ہے۔ بنفشہ کی 200 سے زائد اقسام ہیں۔ بڑی اقسام جنہیں خوشبو کیلئے کاشت کیا جاتا ہے، ان میں پارما اور وکٹوریہ سر فہرست ہیں۔
بنفشہ کے پھول یا گل بنفشہ کو نزلے کی مشہور دوا کے طور پر شہرت حاصل ہے۔ عام طور پر لوگ اس کے فائدے کو جانتے ہیں۔ بنفشے کے پتے بھی نزلے کی دوا کے طور پر گلِ بنفشہ ہی کی طرح جوش دے کر استعمال کیے جاتے ہیں، لیکن پھول اپنی تاثیر میں پتوں سے کہیں زیادہ مئوثر ہوتے ہیں۔ گل بنفشہ زیادہ تر پہاڑوں پر پیدا ہوتا ہے۔ کشمیر کا گل بنفشہ زیادہ بہتر سمجھا جاتا ہے۔

خاص نوٹ: جہاں بنفشہ ہوتا ہے، اس کے ساتھ ہی اس کے ہم شکل مشک بالا کے پودے بھی ہوتے ہیں۔ اس لئے ان دونوں میں فرق کر لینا چاہیے۔
روایتی طور پر ہربل علاج میں بنفشہ کے پھول اور پتے دونوں ہی اپنے استعمال کی ایک طویل اور قدیم تاریخ رکھتے ہیں۔ لیکن اس میں سے تیل بھی نکالا جاتا ہے۔ صدیوں قبل انسان نے اس کے خواص جان لیے تھے اور اسے اس وقت کے حکماء مختلف بیماریوں کے علاج کیلئے استعمال کرتے تھے۔ بنفشہ کو اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی وجہ سے خصوصی حیثیت حاصل رہی ہے۔

بنفشہ میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
بنفشہ اینٹی سیپٹک، اینٹی بیکٹیریل اور دافع سوزش خصوصیات رکھتا ہے۔ اس کا ایک اہم جزو سیلیکی لیک ایسڈ ہے، جو اسپرین میں استعمال ہوتا ہے۔

روغن بنفشہ کے فوائد:
٭ روغن بنفشہ نزلہ، زکام، کھانسی اوربخارکے لئے بہت ہی مفید ہے۔ بخار کے لئے ایک گرام روغن بنفشہ، گرم پانی میں ملا کر پلانا بخار کو دور کرتا ہے۔ یہ بند زکام کے لئے ازحد مفید ہے۔
٭ قبض کے لئے روغن بنفشہ چینی کے ہمراہ رات کو سوتے وقت گرم پانی کے ساتھ کھانا مفید ہے۔
٭ نزلہ، زکام اور کھانسی کی صورت میں گل بنفشہ ایک تولہ، گاؤزبان چھ ماشہ،عناب دس دانے، لسوڑیا ں بائیس دانے اور سونف چھ ماشہ،ان تمام ادویات کا سفوف تیار کرلیںاور بوقت ضرورت ایک کپ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ سفوف ڈال کر پی لیں یا روغن بنفشہ سفوف کی جگہ استعمال کریں۔
٭ روغن بنفشہ معدے اور جگر کے امراض میں بھی مفید ہے جبکہ یہ نیند بھی لاتا ہے، دماغ اور سینہ کی خشکی دور کرکے تری پیدا کرتا ہے۔ اروما تھراپی میں اس کا سونگھنا بلڈ پریشر میں مفید ہے۔

Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items