جامن: جسمانی گرمی کا موثر علاج
جامن کا شمار موسم گرما کے انتہائی مفید پھلوں میں ہوتا ہے۔ یہ ایک چھوٹا سا پھل ہے لیکن اس کے فائدے بے شمار ہیں۔ جامن کے ساتھ ساتھ جامن کی گھٹلیاں اور پتے بھی بہت ساری بیماریوں کے علاج میں استعمال کئے جاتے ہیں۔ عموماً جامن کھا کر گھٹلیاں پھینک دی جاتی ہیں حالانکہ جامن کی گھٹلیاں مجموعی امراض میں بے انتہا فائدہ پہنچاتی ہیں۔ آپ ان گھٹلیوں کو سکھا کر رکھ سکتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر استعمال کریں۔
جامن کا درخت اخروٹ کے درخت کی طرح ایک قد آور ہوتا ہے۔ شا خیں چاروں طرف پھیلی ہوئی ہوتی ہیں۔پتے ایک بالشت لمبے۔ رنگت میں سبز سیاہی مائل، شگوفہ کا رنگ سفید، پھل سیاہ انگور کی مانند مگر اس سے قدرے لمبا۔ رنگ بنفشی، چھال گہرے بھورے رنگ کی ایک سے ڈیڑھ انچ موٹی۔ اس کی تازہ گٹھلی کا رنگ ہلکا گلابی مگر خشک ہونے پر بھوراہو جاتا ہے۔ اوپر کا چھلکا باریک اور بھر بھرا ہوتا ہے۔ اندر ایک موٹی سخت جھری دارگٹھلی ہوتی ہے اور جو دو حصوں میں تقسیم ہوتی ہے۔
جامن کی دو اقسام ہوتی ہیں۔ ایک بڑی جامن اور دوسری چھوٹی جامن۔ مگر دونوں نے تقریباً ایک جیسا مزاج رکھتی ہیں۔ جامن کو سنسکرت میں اجمبور یا مہا جمبور، ہندی میں بڑی جامن، چھوٹی جامن، تامل میں ناول، بنگالی میں جام گاچھ یا کالا جام، سندھی میں جموں، مرہٹی میں جامبل، گجراتی میں راج جامبو، پنجابی میں جامنوں اور انگریزی میں جمبل(Jambul) کہتے ہیں۔
جامن میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا: اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی حامل جامن میں کیلشیم، میگنیشیئم،پوٹاشیم، آئرن، سوڈیم، وٹامن سی، وٹامن بی، کاربوہائیڈریٹ، پروٹین، فاسفورس، فولک ایسڈ، تھیامن،ربوفلیون، نیاسن، اور پانی جیسے دیگر اہم غذائی اجزا موجود ہیں جو انسانی جسم کے لیے نہایت ضروری ہیں۔
جامن کے طبی فوائد:
مختلف بیماریوں کا حل: جامن کی خاصیت ہے کہ یہ انسانی جسم میں موجود مختلف اقسام کی بیماریوں کو دور کرتا ہے،جس میں معدے کی بیماریاں، آنتوں کی جلن، خراش، بلڈ پریشر کی سطح کو نارمل رکھنا، شوگر کنٹرول کرنا اور کھانا ہضم کرنا وغیرہ شامل ہے۔
ہیموگلوبن میں اضافہ: جامن میں موجود وٹامن سی اورآئرن کی کثیر مقدارہیموگلوبن کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ہیموگلوبن خون میں آکسیجن کو ملاتا ہے۔ جس سے خون کا رنگ سرخ ہوجاتا ہے پھر اسے جسم کے تمام حصوں تک پہنچنے میں مدد کرتا ہے، جس سے چہرہ صاف اور جلد چمک جاتی ہے۔
ذیابیطس کے لیے مفید: ذیابیطس کے مریضوں کے لئے جامن کا استعمال نہایت ضروری ہے، جامن خون میں شوگر کی مقدار بڑھنے سے روکتا ہے۔ تب ہی شوگر کے مریضوں کو روزانہ جامن کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ جامن کے پتے بھی ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بے حد مفید ہیں۔
گرمی سے نجات: جامن کی تاثیر ٹھنڈی ہے اور اسی لیے یہ کھانے کو با آسانی ہضم کرتا ہے اس کے علاوہ یہ شدید گرمی میں ٹھنڈک کا کام بھی کرتا ہے۔ جامن کے اندر پیاس کی شدت کم کرنے اور خون کی گرمی کو دور کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
خون کو صاف کرنا: جامن میں موجود آئرن خون کو صاف کرنے کا کام بھی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ جسم میں آئرن کی کمی کو دور کرنے کے لیے جامن کا استعمال ضروری ہے۔
دل کی بیماریوں کے لیے مفید: جامن انسان کو دل کی بیماریوں سے بچاتا ہے کیونکہ اس میں پوٹاشیم بڑی تعداد میں موجود ہے۔ 100 گرام جامن میں 55 ملی گرام پوٹاشیم ہے۔جو دل کی بیماریوں، ہائی بلڈ پریشر اور سٹروک وغیرہ سے محفوظ رکھتا ہے۔ جامن کا باقائدگی سے استعمال شریانوں کو سخت ہونے کے روکتا ہے۔
دانتوں کو مضبوط کرنا: وٹامن سی اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کا حامل جامن، دانتوں کے لیے بہت مفید ہے۔ جامن کا شربت پینے یا اس کا رس دانتوں پر لگانے سے دانت سے متعلقہ تمام مسائل کو دور کیا جاسکتا ہے۔
وزن میں کمی: جامن میں موجود فائبر بہت دیر تک بھوک نہیں لگنے دیتا۔ جامن وزن کو بڑھنے سے روکتا ہے اور اسے کنٹرول میں بھی رکھتا ہے۔
جامن کی گھٹلی، چھال اور پتوں کے فوائد:
ذیابیطس کا خاتمہ: جامن کی گھٹلیاں سکھا کر پیس کر رکھ لیں اور روزانہ تیس ماشہ پانی سے کھالیں ذیابیطس کا خاتمہ ہو جائے گا۔
کمر درد: کمر اور پیروں کے درد سے نجات کے لئے جامن گھٹلی سمیت پیسٹ بنا کر کھائیں۔
اسہال کا علاج: جامن کی چھال کا جو شاندہ اسہال اور پیچش میں فائدہ دیتا ہے۔
گلے کے مسائل: جامن کی چھال کو پانی میں پکا کر غرارے اور کلیاں کرنے سے پھولے ہوئے مسوڑھوں اور گلے آنے کا مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔
موتیا کا علاج: آنکھوں سے پانی نکلتا ہو یا موتیا آر ہا ہوتو جامن کی گھٹلی سکھا کر باریک پیس لیں اور صبح و شام تین تین ماشہ سادہ پانی کے ساتھ لیں۔
برے خواب آنا: جن لوگوں کو رات میں برے خواب آتے ہوں ان کو جامن کی گھٹلی کا پاؤڈر صبح وشام کھانا چاہئے۔
آواز کیلئے: بیٹھے ہوئے گلے اور آواز کیلئے جامن کی گھٹلیوں کو پیس کر چھوٹی چھوٹی گولیاں بنا کر رکھ لیں اور شہد لگا کر چوس لیں۔
دستوں کا علاج: کیسے بھی دستوں میں جامن کے درخت کے ڈھائی پتے جو نہ زیادہ سخت ہوں نہ زیادہ نرم پیس کر تھوڑا سا نمک ملا کر اسکی گولیاں بنا لیں اور ایک گولی صبح و شام لینے سے دست فوراً رک جائیں گے۔
السر کا علاج: جامن کے پتے السر میں مفید ہیں۔
کیل مہاسوں کا حل: جامن میں موجود وٹامن سی جلد کے لئے بہترین ہے، چنانچہ ایکنی کے لئے روزانہ رات کو جامن کی گھٹلی پیس کر دودھ میں ملا کر لگانے سے ایکنی ختم ہو جاتی ہے۔
داغ دھبوں کا علاج: داغ دھبوں سے نجات کے لئے جامن کی گھٹلی کا پاؤڈر، لیموں کا رس، بیسن، بادام کا تیل اور عرق گلاب چند قطرے ملا کر چہرے پر لگائیں جب سوکھ جائے تو دھولیں۔
خونی بواسیر: جامن کے پتے سات گرام پانی میں پیس کر 20 گرام مصری ملا کر پلائیں۔ خونی بواسیر کو بہت مفید ہے۔
تریاق افیون: جامن کے پتے دس گرام، پانی 25 گرام میں پیس کر دیں۔افیون کے زہر کے اثر کو دور کرتا ہے۔
تلی کا بڑھ جانا: جامن کا سرکہ تین گرام سے سات گرام پینا تلی کے بڑھ جانے کے لئیاز حد مفید ہے۔
احتیاط: تاہم جامن کو اعتدال میں رہتے ہوئے کھائیں۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
خالص اور معیاری اشیاء خریدنے کیلئے کلک کریں:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.