چلغوزہ، خون بنائے، طاقت بڑھائے
سردی کے موسم میں جہاں لوگ ٹھنڈ سے محظوظ ہوتے ہیں وہیں اس کے لوازمات سے بھی بھرپور لُطف اُٹھاتے ہیں جن میں خشک میوہ جات کا استعمال سب سے زیادہ ہے۔ یوں تو یہ ڈرائی فروٹس پورا سال ہی دستیاب ہوتے ہیں لیکن ان کا اصل مزہ اور فائدہ موسم سرما میں ہی ملتا ہے۔ قدرتی طور پر ہر میوہ اپنی بھرپور غذائیت لیئے ہوئے ہوتا ہے اس طرح چلغوزہ غذائی افادیت سے بھرپور ہے۔
چلغوزے میں وٹامن اے، بی، سی، ڈی اور ای کی صورت میں اینٹی آکسیڈینٹ موجود ہوتا ہے جوکہ جلد میں موجود خراب ہوجانے والے خلیات کو فعال کرکے اسکن کو ہموار اور خوبصورت بناتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بصارت کو بھی مضبوطی عطا کرتا ہے۔
زمانہ قدیم سے لوگ چلغوزوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ رومن تاریخ کے مطابق 300 قبل مسیح میں رومن افواج میں چلغوزے اپنی افادیت کی وجہ سے بہت مقبول تھے جبکہ امریکہ میں اس کی کاشت 10ہزار سال سے کی جارہی ہے۔ زمانہ قدیم سے مصری طبیب ان کو ادویات کے طور پرتجویز کرتے آرہے ہیں، جس کی وجہ سے یہ یورپ اور ایشیا میں بھی مقبول ہوتے چلے گئے۔
یہ پائن کے بیج ہوتے ہیں لیکن پائن درخت کی تمام اقسام چلغوزے پیدا نہیں کرتیں، صرف 20 اقسا م ایسی ہیں جن کے چلغوزے آپ ذوق و شوق سے کھا سکتے ہیں۔
چلغوزے کو تیار ہونے میں 18مہینے لگتے ہیں اور کچھ اقسام میں تو تین سال بھی لگ جاتے ہیں۔ ان کی کلیاں کِھلنے سے دس دن پہلے انہیں اُتار لیا جاتاہے۔ اس کے درخت مشرقی افغانستان، پاکستان اور شمال مغربی بھار ت میں پائے جاتے ہیں، جو 1800 سے 3350میٹرکی بلندی پر اُگتے ہیں۔
چلغوزے کی غذائی صلاحیت چلغوزے کا شُمار ہائی کیلوریز والے کھانوں میں ہوتا ہے کیونکہ صرف 100 گرام چھلے ہُوئے چلغوزے میں 673 کیلوریز ہوتی ہیں اور اسکے ساتھ 13.8 گرام کاربوہائیڈریٹس، 13.69 گرام پروٹین، 68.37 گرام چکنائی، 0 کولیسٹرال اور فائبر 3.7 گرام کیساتھ صحت کے لیے مُفید پائیتھو کیمیکلز، وٹامنز، منرلزاور اینٹی آکسائیڈینٹس پائے جاتے ہیں جو ہماری صحت پر بیشمار اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں۔
چلغوزے کے فوائد چلغوزے میں فیٹی ایسڈز ہوتے ہیں، جو بھوک بڑھانے کے ساتھ ساتھ وزن کم کرنے کیلئے بھی فائدہ پہنچاتے ہیں۔ ان میں موجو د میگنیشیم اور پروٹین دل کے امراض اور ذیا بطیس سے بچنے میں مدد کرتے ہیں۔ جسم کوتوانائی دینے کے علاوہ ان میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس حمل میں، قوتِ مدافعت بڑھانے، بینائی، بالوں اور جِلد کی صحت کیلئے فائدہ مند ہیں۔
دل اور کولیسٹرال اس میوے میں شامل ہائی کیلوریز اس میں موجود مونوسیچوریٹڈ فیٹ کی بڑی مقدار کی وجہ سے ہے، چلغوزے میں خاص طور پر اولیک ایسڈ پایا جاتا ہے جو جسم میں موجود بُرے کولیسٹرال کو کم کرتا ہے اور ایچ ڈی ایل یعنی اچھے کولیسٹرال کا اضافہ کرتا ہے اور اگر اس میوے کو اپنی روزانہ کی خوراک میں شامل کر لیا جائے تو اس میں موجود اینٹی آکسائیڈینٹس، وٹامنز اور منرلز دل کی بیماریوں کے پیدا ہونے کے خدشات کو کم کردیتے ہیں۔
منرلز سے بھرپُور ہوتے ہیں چلغوزے ہمارے جسم کے ہارمونز کی صحت کے لیے انتہائی مُفید ہیں کیونکہ اس میں زنک کی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے اور یہ منرل ہماری صحت پر کئی اور اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔
اس ڈرائی فروٹ میں میگنیشیم کی بھی کافی مقدار شامل ہے اور یہ منرل مُوڈ منرل بھی کہلاتا ہے اور اس منرل کا استعمال اینگزائٹی، سٹریس اور ڈیپریشن جیسی بیماریوں میں مُوڈ کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
چلغوزے میں شامل منرلز ہمارے جسم کو پُرسکون کرتے ہیں اور نیند اور یاداشت کو بہتر بناتے ہیں اس لیے اگر ان کی ایک مُٹھی بطور سنیک اپنے بیگ میں روزانہ رکھ لی جائے تو یہ ہماری صحت کو 4 چاند لگا دئیں گے۔
خون پیدا کرتے ہیں آئرن سے بھرپُور ہونے کی وجہ سے چلغوزہ خون کی کمی والے افراد کے لیے ایک بہترین غذا ہے یہ خُون کے سُرخ ذرات میں اضافہ کرتا ہے اور یہ ذرات سارے جسم کو آکسیجن مہیا کرنے کے ذمہ دار ہیں اور جب جسم کے اندرونی اعضا کو مناسب آکسیجن ملتی ہے تو اُن کے کام کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔
شوگر کے لیے انتہائی مُفید ہیں چلغوزے میں شامل ان سیچوریٹڈ فیٹ یعنی صحت کے لیے مُفید چکنائی جسم میں انسولین Sensitivity میں اضافہ کرتی ہے اور جب اسے دُوسری خوراک کے ساتھ کھایا جاتا ہے تو یہ کھانے کا گلیسمیک انڈیکس کم کرتا ہے یعنی کھانے کی شوگر کو خُون میں تیزی سے شامل ہونے سے روکتا ہے اور یہ ذیابطیس کے مریضوں کے لیے ایک اچھی خبر ہے۔
وزن کم کرنے میں مدد کرتے ہیں اگر آپ بڑھا ہُوا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو چلغوزہ آپ کے لیے بہترین غذا ہے کیونکہ اس میں شامل پینولینک ایسڈ ایسے ہارمونز کو پیدا ہونے میں مدد کرتا ہے جو دماغ کو پیٹ بھرا ہونے کا سگنل بھیجتے ہیں اور بے وقت کی بھوک سے بچاتے ہیں۔
بوڑھا نہیں ہونے دیتے غذائی صلاحیتوں سے بھر پُور اس میوے میں شامل صحت کے لیے مُفید چکنائی، ڈائٹری فائبر، پلانٹ سٹیرولز، اینٹی آکسائیڈینٹس، وٹامنز اور منرلز ہمارے جسم پر عُمر کے برھنے کے اثرات کو سُست کرنے میں انتہائی مُفید ہے اور اس کو روزانہ کھانے سے آپ سمارٹ اور نوجوان دیکھائی دینا شروع ہو جاتے ہیں۔
بینائی تیز کرتا ہے اس میوے میں شامل وٹامن اے اور لوٹین کو اگر روزانہ استعمال کیا جائے تو یہ آنکھوں کی بینائی کو تیز اور توانا کر دیتے ہیں اور آنکھوں پر عُمر کے اثرات کو پڑنے سے روکتے ہیں۔
قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں دوسرے خُشک میوہ جات کی طرح چلغوزے میں بھی وٹامن ای کی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے اور یہ وٹامن ایک طاقتور لیپڈ سلوبل اینٹی آکسائیڈینٹ ہے جو قوت مدافعت کو توانا کرتا ہے اور جسم کو فری ریڈیکلز کے حملے سے بچاتا ہے اور یہ فری ریڈیکلز کینسر جیسی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔
توانائی کی تعمیر چلغوزوں میں موجود مخصوص غذائی اجزا جیسے کہ مونوسیچوریٹڈ فیٹس، آئرن او ر پروٹین توانائی بڑھانے میں مدد کرتے ہیں۔ ان میں موجود میگنیشیم اور کچھ دیگر غذائی اجزا تھکن سے بچانے اور جسم میں خلیوں کی مرمت کرنے کے کام آتے ہیں۔
ذیابطیس میں فائدہ مند اگر آپ روزانہ چلغوزے کھا رہے ہیں تو آپ کو ذیابطیس ٹائپ ٹو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ تحقیق کے مطابق بینائی کم ہونے کی پیچیدگیوں اور اسٹروک سے بھی چلغوزے محفوظ رکھتے ہیں۔ ذیا بطیس ٹائپ ٹو کے مریض جو چلغوزے روزانہ کھاتے تھے ان میں گلوکوز کنٹرول کرنے کی سطح بہتر اور برے کولیسٹرول کی سطح کم دیکھی گئی۔
دل کے امراض میں کمی عام طورپر چلغوزوں کو دل کیلئے اچھا سمجھا جاتاہے۔ تحقیق سے پتہ چلتاہے کہ چلغوزے کھانے سے دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہونے والی اچانک اموات کے خطرے میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ اس میں موجود مونوسیچوریٹڈ فیٹس، وٹامن ای، وٹامن کے، میگنیشیم اور مینگنیز مل کر دل کے امراض کے خلاف مضبوط ڈھال بن جاتے ہیں۔ ان میں موجود پائنولینک ایسڈ صحت مند کولیسٹرول کو سپورٹ کرتا ہے اور بُرے کولیسٹرول کا لیول کم کرنے میں مدد کرتاہے۔ وٹامن کے زخم کے دوران خون جمنے میں اور وٹامن ای سرخ خلیے پیدا کرنے کا کام انجام دیتاہے۔ اس سے فشارِ خون بھی کم رہتاہے۔
دماغی صحت میں بہتری یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ چلغوزے میں وافر مقدار میں آئرن اور ایک منرل جو آکسیجن کو اسٹور کرنے اور ٹرانسپورٹ کرنے کیلئے درکار ہوتاہے، پایا جاتاہے۔ ان دونوں سے دماغ کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔ کچھ رپورٹس یہ بھی کہتی ہیں کہ چلغوزے کھانے سے اینزائٹی، ڈپریشن اور اسٹریس کا علاج کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق غذا میں موجود میگنیشیم دوران ِ بلوغت ہونے والی ڈپریشن اور اینزائیٹی کی خرابیوں کو کم کرنے میں مدد کرتاہے۔ اسی لئے چلغوزے کھانے سے ان تمام معاملات میں بہتری لانے کیساتھ موڈ بھی بہتر ہوتا ہے۔
کینسر کا کم خطرہ چلغوزے میں موجود میگنیشیم اور دیگر منرلز کینسر کی بہت سی اقسام کا خطرہ کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ ایک تحقیق کیمطابق اگر ہر روز100ملی گرام سیرم میگنیشیم آپ کے جسم میں نہیں جارہاتو لبلبے کا کینسر ہونے کا خطر ہ 24فیصد تک بڑھ سکتاہے۔
وزن میں کمی چلغوزے میں دل کو صحت مند رکھنے والے فیٹی ایسڈ پیٹ کی چربی گھلانیمیں بھی مدد کرتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق اپنی غذا میں سیچوریٹڈ فیٹس کو چلغوزوں سے بدل دیں، اس سے آپ کو وزن کم کرنے میں بہت مدد ملے گی۔ اس کیلئے آپ کو خرچ ہونے والی کیلوریز اور ایکسرسائز کے دورانئے میں اضافی تبدیلیاں بھی نہیں کرنی پڑیں گی۔
بالوں اور جِلد کی بہتر صحت چلغوزوں میں موجود مختلف بنیادی غذائی اجزا جیسے کہ وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹس جِلد کو حیرت انگیز فائدہ پہنچاتے ہیں۔ وٹامن Eاور اینٹی آکسیڈنٹس تو ویسے بھی اینٹی ایجنگ کیلئے مشہور ہیں۔ چلغوزوں میں موجود اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات اور آئل حساس جِلد کیلئے بہت موزوں ہے، یہ جِلد کی نشوونما کرتے ہیں اور بہت سی عام شکایات سے محفوظ رکھتے ہیں۔ یہ جِلد میں نمی برقرار رکھنے کا بھی باعث بنتے ہیں۔ وٹامن Eبالوں کی نشوونما بھی کرتا ہے اور اسکیلپ کو عمدہ حالت میں رکھتاہے۔ اس کا تیل بال گرنے سے روکنے کیلئے اکسیر ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
خالص اور معیاری اشیاء خریدنے کیلئے کلک کریں:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.