چیری: خوبصورتی اور فوائد میں بے مثال
چیری جسے آلو بالو اور شاہ دانہ بھی کہا جاتا ہے، کی دنیا بھر میں تقریباً50اقسام پائی جاتی ہیں، جن کا ذائقہ اور خوشبو مختلف ہے۔یہ اپنی خوبصورتی اور فوائد میں بے مثال ہے۔ یہ موسم گرما کے شروع میں مارکیٹ میں آ جاتا ہے اور بہت ہی تھوڑے عرصے کیلئے آتا ہے۔ یہ ایک مہنگا پھل ہے مگر اپنی افادیت کے اعتبار سے ایک سستا پھل ہے۔ چیری پاکستان کے شمالی علاقوں مثلاََ گلگت، بلتستان اور بلوچستان وغیرہ میں کاشت کی جاتی ہے۔
کہتے ہیں کہ ہر موسم میں آنے والا پھل چاہے تھوڑا ہی سہی لیکن کھائیں ضرور تاکہ اس کی افادیت سے فائدہ اٹھا سکیں۔لہذا اینٹی آکسیڈنٹ سے مالامال یہ پھل جوصحت کے لئے بہت مفید ہے، کو بھی ضرور کھائیں،اس کا رس پیئیں اور بازار میں اس کے سفوف بھی ملتا ہے جو یکساں طور پر فائدہ دیتا ہے اس لیے چیری کا باقاعدہ استعمال اس وقت بھی ممکن ہوسکے گا جب وہ درختوں سے غائب ہوجاتی ہیں۔
امریکی یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک تحقیق کے نتیجے میں عمررسیدہ افراد کو چیری کا جوس پینے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ اس ننھے پھل میں پائے جانے والے حیاتیاتی مرکبات یادداشت اور اعصاب سے تعلق رکھنے والے دیگر امور کیلئے تقویر کا باعث بنتے ہیں۔
سائنسدانوں نے چیری کے فوائد پرکھنے کیلئے 65 سے 73 سال کے 34 افراد کو منتخب کیا جو بظاہر تندرست تھے۔ دو گروہوں میں تقسیم کیے جانے والے ان افراد کے ایک گروہ کو 12 ہفتوں تک روزانہ صبح اور شام تقریبا 2 گلاس چیری کا جوس دیا گیا جبکہ دوسرے گروہ کو فرضی مشروب دیا جاتا رہا۔
اس تمام عرصے میں کسی فرد کو دماغی قوت بڑھانے والی ادویات نہیں دی گئیں۔ وہ معمول کی غذائیں اور معمولات زندگی سرانجام دیتے رہے لیکن انہیں یہ نہیں پتا تھا کہ کون سے گروہ کو چیری کا جوس پلایا جا رہا ہے اور کسے فرضی۔
بارہ ہفتے بعد تمام افراد کے ٹیسٹ لیے جانے کے بعد اس جوس کے استعمال کے حیرت انگیز فوائد سامنے آئے۔ چیری کا جوس پینے والوں نے بصری یادداشت کے ٹیسٹ میں 23 فیصد کم غلطیاں کیں جبکہ دوسرا مشروب پینے والوں کے اسی ٹیسٹ میں معمولی بہتری دیکھی گئی۔
اس جوس کو استعمال کرنے والوں کا کہنا تھا کہ انہیں اپنی یادداشت پراب زیادہ بھروسہ ہو رہا ہے کیونکہ وہ چیزوں کو اچھی طرح سے یاد رکھ پا رہے ہیں جبکہ چلنے پھرنے میں بھی بہتری آئی ہے۔اس ٹیسٹ سے چلنے پھرنے میں 4 فیصد اوربصری معلومات کو سمجھنے میں تین فیصد بہتری ریکارڈ کی گئی جو اس مدت میں خاصے حوصلہ افزاء پائے گئے۔
ماہرین کے مطابق چیری میں پولی فینولز، میلانِن اور اینتھوسائنِن پائے جاتے ہیں جودماغی صلاحیت میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔ عمررسیدہ افراد کیلئے چیری کا جوس بہترین ہے کیونکہ اس سے ان کی یادداشت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔
چیری میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا: چیری میں کیلوریز بہت کم ہوتی ہیں کاربوہائیڈریٹ،شوگر،فائبر،فیٹ،پروٹین،وٹامنز(بیٹاکیروٹین،وٹامن اے،تھیامن بی، ربوفلیون، وٹامن بی،وٹامن سی، وٹامن کے)منرلز(کیلشیم،آئرن،میگنیشیم،میگنیز،فاسفورس،پوٹاشیم،سوڈیم،زنک) سے بھرپور پھل ہے جو آپکو مختلف جسمانی بیماریوں سے بچاکر قوت بخشتاہے۔
چیری کے طبی فوائد: ماہرینِ غذائیات کے مطابق چیری کھانے سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں کیونکہ یہ خوش نما اور خوش ذائقہ پھل کئی اہم طبی اجزا سے بھرپور ہے۔ایک کپ یا 20 چیری میں 100 کیلوریز ہوتی ہیں جو وٹامن سی کی روزمرہ ضروریات کی 15 فیصد مقدار پوری کرنے کے لیے کافی ہوتی ہے۔ لیکن اس کے علاوہ چیری کے سات اہم ترین فوائد یہ بھی ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور: اینٹی آکسیڈنٹس ہمارے جسم کے باڈی گارڈز ہیں جو کئی امراض سے دور رکھتے ہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں اس بگاڑ کو روکتے ہیں جو کینسر، الزائیمر اور دل کے امراض کی وجہ بنتے ہیں۔
ذیابیطس سے محفوظ رکھے: چیری بدن کی اندرونی سوزش کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ ان پھلوں میں شامل ہے جس کا گلاسیمک انڈیکس سب سے کم ہے۔ اسے کھانے سے ۂ ہی شوگر بڑھتی ہے اور نہ ہی انسولین کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اس طرح یہ ذیابیطس سے محفوظ رکھنے میں بہت مؤثر پھل ہے۔
پرسکون نیند کی ضمانت: بہت کم پھل ایسے ہیں جن میں ایک اہم ہارمون میلاٹونِن پایا جاتا ہے اور چیری ان میں شامل ہے۔ یہ ہارمون سونے اور جاگنے کے چکر کو متوازن رکھتا ہے۔ اس پر ایک سروے کیا گیا تو معلوم ہوا کہ چیری کھانے سے نیند بہتر ہوتی ہے اور نیند بہتر ہونے سے تمام جسمانی اور دماغی افعال بہتر اور منظم ہوتے ہیں۔
جوڑوں کے درد میں آرام: چیری پر کیے گئے کئی اہم تجربات اور سروے سے انکشاف ہوا ہے کہ اس کا جوس جوڑوں کے درد کو کم کرتا ہے اور گٹھیا کے مرض میں فائدہ پہنچاتا ہے۔
کولیسٹرول گھٹائے: چیری کا جوس برے کولیسٹرول یعنی ’ایل ڈی ایل‘ کولیسٹرول کا دشمن ہے۔ اگر کولیسٹرول میں ایک فیصد کمی ہوجائے تو اس سے دل کے عارضے کا خدشہ دو فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ اسی لیے چیری کا رس کولیسٹرل گھٹانے میں بہت معاون ہے۔
ورزش کا درد گھٹائے: ورزش کے بعد بدن میں درد ہونے لگتا ہے اور اس صورتحال میں چیری بدن کے درد کو کم کرتی ہے۔ خلیات کی ٹوٹ پھوٹ اور فرسودگی کو دور کرنے کی بہترین صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس کے علاوہ پٹھوں اور عضلات میں اینٹھن کا بھی علاج ہے۔ جسمانی مشقت کرنے والے اور کھلاڑی حضرات چیری کا بطورِ خاص استعمال کریں۔
ہڈیوں کو مضبوط کرے: یہ چھوٹا سا خوب صورت پھل ہمیں زنک،فولاد،پوٹاشیم،مینگنیز اورتانبا فراہم کرتا ہے۔چیری میں شامل ”بورون“(BORON) نامی مادہ ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔دوسرے بہت سے پھلوں کی طرح چیری میں وٹامن سی بھی ہوتا ہے جو ہماری جِلدکے لیے بہت فائدہ مند ہے اورانفیکشن نہیں ہونے دیتا۔
احتیاط: بازار سے چیری خریدتے وقت محتاط رہیے۔عموماََ ٹھیلوں پر رکھی چیری جلد خراب ہوجاتی ہے لہٰذا گتے کے ڈبوں میں بند چیری خریدنا مناسب ہے۔ان کے جلدگلنے سڑنے کا احتمال نہیں ہوتا۔گھر لاکر انہیں خوب اچھی طرح دھولیں۔پھر ریفریجریٹر میں رکھ دیں۔
چیری کا استعمال: اگر آپ ناشتے میں دلیا کھا رہے ہوں تو اس میں چیری بھی ملا سکتے ہیں۔دوپہر کے کھانے میں بھی چیری کھائی جا سکتی ہے۔اس کے علاوہ اگر رات کے کھانے کے بعد میٹھا کھانے کو دل چاہے تو چیری کھانے میں کوئی حرج نہیں۔چیری ایسا پھل ہے کہ آپ جب چاہیں اسے کسی چیز کے ساتھ کھا سکتے ہیں۔اسے سلاد میں ڈالیں،پڈنگ کا ذائقہ بڑھانے کیلئے استعمال کریں،کیک میں شامل کریں یا شیک بنا کر پئیں۔ہر طرح سے چیری لطف اور مزہ دے گی۔
سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ چیری کو قدرتی حالت میں کھایا جائے، اس لیے کہ اس کا شیک بنانے یا پھینٹنے سے اس میں شامل ریشہ ضائع ہوجاتا ہے۔اسے زیادہ عرصے تک ریفریجریٹر میں نہ رکھیے ورنہ اس کی مانع تکسید(AntiOxidant)خاصیت ختم ہوجائے گی۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
خالص اور معیاری اشیاء خریدنے کیلئے کلک کریں:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.