روغن پیازکے طبی فوائد
روغن پیازکے طبی فوائد
پیاز خاص طور پر سرخ پیاز، قدرت کی ایک نعمت غیر مترقبہ ہے۔ متعدد سائنسی تحقیقات کے مطابق یہ سبزی اینٹی آکسیڈنٹ مادوں سے بھرپور ہوتی ہے اور ذیا بیطس اورکینسر جیسی بیماریوں سے لڑنے میں بھی انسانی جسم کو مدد فراہم کرتی ہے۔ ویسے بھی ہمارے رسول اللہ ﷺکا فرمان ہے کہ جب کبھی کسی نئے شہر یا ملک میں جائو تو وہاں سب سے پہلے پیاز کھائو۔ یہ آپ کو اس علاقے کی بیماریوں سے تحفظ دے گا۔
پیاز نا صرف صحت کے فوائد سے ہمیں مالا مال کرتے ہیں بلکہ اس کے کئی دیگر شاندار استعمال بھی ہیں۔
پیاز ہمیں صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پیاز کے بغیر کوئی ڈش مکمل نہیں ہوتی اور یہ ہمارے باورچی خانہ کا اہم عنصر ہے۔ پیاز کو سلاد کے طور پر اپنی روزہ مرہ خوراک کے ساتھ ضرور استعمال کریں کیونکہ دال یا سبزی کے ساتھ کھانے سے خون میں شکر کی سطح کم رہتی ہے جس سے شوگر جیسی موذی بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔ پیاز میں کرومیم ہوتی ہے جو کہ شوگر کے اثرات میں کمی کرتی ہے۔ اگر پیاز کے اوپر ایک لیموں نچوڑ لیا جائے تو نہ صرف ذائقہ میں بلکہ ہماری صحت کے لئے بھی اچھا ہو گا۔
پیاز میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
اس میں حیا تین اور دوسرے اجزا بڑی تعداد میں مو جو د ہو تے ہیں۔ ان میں نشاستہ، چونا، تا نبا، فولاد، گندھک، سلفائیڈ، میگنیشیم، پوٹاشیئم اور میتھائی ڈی مائیڈ ، فاسفورس اور کرومیم شامل ہیں۔
روغن پیاز کے فوائد:
پیاز کھانے کا ایک فائدہ یہ ہے کہ یہ ہمارے خون کو پتلا رکھتا ہے کیونکہ اس میں سلفائیڈ وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔یہ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے۔ کچا پیاز کھانے سے ہمارے جسم کا کولیسٹرول لیول نارمل رہتا ہے۔ پیاز دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
٭ روغن سرخ پیاز میں شامل کیمیائی اجزا جیسے کوئیرسٹین، اینٹھوسنین، اور آرگنوسلفائیڈ کینسر، خاص طور پر پراسٹیٹ کینسر کی بیماری میں مفید ہوتے ہیں۔ یہ بریسٹ کینسر، کولن کینسر، اویورین کینسر اور پھیپھڑوں کے ٹیومر کیلئے مفید ہے۔ پیاز کے تیل میں شامل اجزاء ٹیومر کے خلیوں کو ختم کردیتے ہیں اور اس طرح کینسر کے علاج اور روک تھام میں مدد کرتے ہیں۔
٭زخم پر پیا ز کا تیل لگانے سے جلد آرام آجاتا ہے۔ دوسری جنگ عظیم میں زخمی سپاہیو ں کا علاج کچے پیاز سے کیا جاتا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پیاز کے تیل سے دو دن کے اندر زخم خشک ہونا شروع ہو جا تا ہے۔
٭پیاز خصوصاً سرخ پیاز قوت باہ بڑھانے کا انتہائی مئوثر علاج ہے، اس کو دوپہر کے وقت کھانے سے دیگر کسی قسم کی دوائی کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔ اس کا تیل بھی اس مقصد کیلئے انتہائی مفید ہے۔
٭ گرتے بال آج کل سب ہی کا مسئلہ ہے، خواتین میں بال لمبے، گھنے، چمکدار کرنے کی خواہش مردوں کے مقابلے میں زیادہ پائی جاتی ہے، کیونکہ بالوں کے گرنے سے انسان کا اعتماد ختم ہو جاتا ہے بلکہ گنج پن کے ظاہر ہونے سے شخصیت بھی متاثر ہوتی ہے، اگر آپ گرتے بالوں سے پریشان ہیں تو ایک بار پیاز کا تیل استعمال کرنا شرط ہے۔
٭ پیاز کے تیل سے نشوونما اور بالوں کو نرم و ملائم رہنے سمیت مزید بڑھنے میں مدد ملتی ہے اور بالوں کاگرنا بند ہو جاتا ہے، پیازکا تیل اور پانی اس عمل کے لیے بہترین ہے، پیاز میں سلفر اور اینٹی سیپٹک جزو پائے جانے کی وجہ سے بالوں کو بڑھنے اور انفیکشن، الرجی سے پاک اور صاف رہنے میں مدد ملتی ہے جس سے بالوں کا گرنا بند ہو جاتا ہے۔
٭روغن پیاز جس میں بہت زیادہ اینٹی آکسیڈینٹ اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہیں، یہ خاص طور پر سردیوں کی بیماریوں کے لئے قدرتی اینٹی بائیوٹک اثرات رکھتا ہے۔ یہ ناک کی رکاوٹوں کا بہترین حل ہے، بلغم کو دور کرتا ہے، قوت مدافعت مضبوط کرتا ہے۔
٭ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ قدرت نے پیاز میں ایسی خصوصیات رکھی ہیں کہ جو نہ صرف سردیوں کی بیماریوں سے تحفظ دیتی ہیں بلکہ گرمیوں میں پیاز کا ستعمال سخت گرمی کی شدت سے محفوظ رکھتا ہے اور لو لگنے سے بھی بچاتا ہے۔
٭ روغن پیاز میں وٹامنز انتہائی زیادہ ہوتے ہیں۔پیاز کا رس خاص طور پر وٹامن اے اور بی سے مالا مال ہوتاہے۔ اس کے علاوہ اس میں میگنیشیم، پوٹاشیئم، کیلشیم، جیسی اہم معدنیات بھی بہت زیادہ ہوتی ہیں۔ پیاز میں سلفر مرکبات اور فلاوونائیڈز بھی پائے جاتے ہیں۔ چنانچہ اس کا استعمال قوت مدافعت کو تقویت بخشتا ہے۔ پیاز میں موجود نامیاتی گندھک کی ایک خصوصیت ہے جو لوگوں میں جوش وجذبہ پیدا کرتا ہے۔ ان اجزا کی بدولت جوانی برقرار رہتی ہے۔ بڑھاپا تیزی سے نہیں آتا۔
٭ الرجی کے لئے پیاز سے اچھی کوئی چیز نہیں۔یہ سوزش اور الرجی کو روکتا ہے۔ یہ سانس کی بیماریوں کے علاج کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔
٭ پیاز کے تیل میں ایک اور بڑی خوبی ہے کہ یہ آپ کو تابکاری اثرات سے بچاتا ہے۔ پیاز میں موجود سیلینیم معدنیات کی مناسب مقدارآپ کے مدافعتی نظام کی مزید مضبوط کرتی ہے۔
٭ پیاز کے تیل میں شامل اینٹی آکسیڈینٹ مواد جسم میں ورم کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے، زہریلے مادوں کے اخراج کو آسان بناتاہے، چربی جلانے کے عمل کو تیز کرتا ہے، اس کی وجہ سے وزن کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
٭روغن پیاز پیٹ اور پیٹ سے متعلق امراض کے لئے فائدہ مند ہے۔ پیاز میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی سوزش کی خصوصیات ہوتی ہیں جو پیٹ میں ریلیف فراہم کرتی ہیں۔ یہ دائمی قبض اور گیس کی ضرورت سے زیادہ پریشانیوں کو دور کرتا ہے۔ پیاز کا جوس خصوصاً بچوںکے پیٹ میں کیڑوں سے نجات دلانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
٭ پیاز پیشاب کی نالی کے ذریعے جسم میں جمع غیرضروری سیالوں کو نکال دیتا ہے۔ یہ گردوں کے پتھریوں کی تشکیل کو روکنے میں بہت معاون ثابت ہوتا ہے،پہلے سے موجود پتھری کو پیشاب کے ذریعے خارج کر دیتا ہے۔
٭ روغن پیاز جوؤں سے چھٹکارے میں بہت معاون ہے۔ پیاز کے تیل میں موجود گندھک سے جوؤں سے نجات میں مدد دیتی ہے۔ یہ جوؤں کے انڈوں کو بھی مار دیتا ہے۔ جدید تحقیق نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پیاز کا تیل جوؤں کو مارنے میں کامیاب ثابت ہواہے۔
٭ پیاز کا تیل کیل مہاسوں کے لئے بھی ایک اچھا علاج ہے۔ اس کے لئے متاثرہ جگہوں پر پیاز کے تیل کو شہد یا زیتون کے تیل میں ملا کر لگائیں۔ بھورے اور سیاہ دھبوں کے علاج کے لئے پیاز کے جوس اور ہلدی کا پیسٹ بنا کر استعمال کر سکتے ہیں۔ چند مرتبہ یہ عمل کرنے سے آپ کو بہت افاقہ محسوس ہوگا۔
٭پیاز کا تیل خون جمنے سے روکتا ہے اور زیادہ آسانی سے خون کا بہاؤ کرتا ہے۔ اس سے عورتوں کو ماہواری میں بے ضابطگیوں کا سامنا کرنے سے نجات مل سکتی ہے۔اس کا باقاعدگی سے استعمال ماہواری کے درد کو کم کرتا ہے۔ یہ ماہواری میں تاخیر کی وجہ سے اپھارہ، قبض اور گیس کے درد کو بھی ختم کرتا ہے۔
٭ پیاز کے رس میں موجود کیمیائی اجزا ہڈیوں کی ساخت کو برقرار رکھنے میں خاص طور پر مدد کرتے ہیں۔ خاص طور پر ہڈیوں کی نشو ونما میں بہت معاون ثابت ہوتا ہے۔ ٹوٹی ہوئی ہڈی کو جوڑنے میں بھی اکیسر کا کام کرتا ہے۔
٭ روغن پیاز میں موجود اینٹی فنگل خصوصیات جھریوں کے ابھرنے کو روکنے اور پہلے سے موجود جھریوںکو ختم کرنے میں بہت معاون ہوتا ہے۔
٭ یہ جلد کونہ صرف صحت مند رکھتا ہے بلکہ اسے خوبصورت اورچمکدار بھی بناتا ہے۔گردن کے قدرے کالے حصے کو چہرے کی رنگت بخشتا ہے۔اس کا طریقہ یہ ہے کہ آدھے چمچ دہی میں ایک چمچ پیاز کا تیل گردن پر لگایا جائے اور دس منٹ بعد اسے دھو دیا جائے۔ چند دن کے عمل سے آپ کی گردن کا رنگ بھی آپ کے چہرے جیسا ہو جائے گا۔
Tags:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.