Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

کاسنی کے طبی فوائد

کاسنی کے طبی فوائد - ChiltanPure

 بڑھی ہوئی تلی، بخار اور اسہال میں مفید

۔
کاسنی دنیا بھر کے گرم ممالک کی ایک خودرو جڑی بوٹی ہے۔ موسم بہار کی یہ خوبصورت جڑی بوٹی خود بخود پھلنا پھولنا شروع ہو جاتی ہے اور گرمی بڑھنے کے ساتھ ساتھ بڑھتی اور پروان چڑھتی جاتی ہے۔ کاسنی کی دریافت کا سہرا یونانی حکیموں کے سر ہے۔ اس لئے اس جڑی بوٹی کی کاشت اور پرداخت میں ہمیشہ مشرق کے حکیموں کا ہاتھ رہا اور وہی اس قیمتی جڑی بوٹی کے دوائی اور شفائی فوائد سے زیادہ بہرہ مند ہوتے ہیں۔
۔
مئی اور جون کے دنوں میں کاسنی کے خوشنما اور آسمانی رنگ کے پھول عجب بہار دکھاتے ہیں مگر مغرب میں کاسنی پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی۔ کاسنی کے پتے پالک کی طرح چوڑے اور کٹاؤ دار ہوتے ہیں۔ یہ جڑ سے چوڑے اور کونے پر تکون بناتے ہوئے باریک ہوتے جاتے ہیں۔ کاسنی ایک زود اثر غذا اور دوا ہے۔ اسے جڑی بوٹی اور سلاد کی حیثیت سے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
۔
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے، تمہارے لیے کاسنی موجود ہے کیونکہ کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب جنت کے پانی کے قطرے اس پر نہ گرتے ہوں۔
۔
اک جگہ پر اور حدیث ان الفاظ کے ساتھ موجود ہے کاسنی کھاؤ مگر اسے جھاڑو مت کیونکہ کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب اس پر جنت کے پانی کے چھنٹے نہ گرتے ہوں
۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ والیہ وسلم نے اسے کسی خاص بیماری یا حالات میں تجویز نہیں فرمایا بلکہ اہمیت ہی اس انداز میں بتائی ہے کہ اس کے استعمال میں برکت ہی برکت ہے اس کو جس کیفیت میں بھی استعمال کریں گے برکت ہوگی یہی وجہ ہے کہ اطباء نے اس کو سینکڑوں بیماریوں میں استعمال کروایا اور آج تک ان کو کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہوا ۔ہر بیماری میں مفید پایا ہے۔
۔
کہا جاتا ہے کہ جس نےکاسنی کھا ئی اور سو گیا اس پر جادو اور زہر بھی اثر انداز نہ ہو گا۔
۔
کاسنی میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا
ایک سو گرام پتوں میں رطوبت 93 فیصد، پروٹین 1.7 فیصد چکنائی0.1 فیصد،ریشے 0.9 فیصد، کاربوہائیڈریٹ 4.3 فیصد پائے جاتے ہیں۔کاسنی میں معدنی اور حیاتینی اجزا میں فولاد، کیلشیم، پروٹین ،فاسفورس، تھایامین، ریبو فلاوین، نایاسین اور وٹامن سی شامل ہیں۔اسکی غذائی خصوصیت 20 کیلوریز ہے۔
کاسنی کے پتوں کے علاوہ جڑوں میں بھی قدرت نے شفا بخش اجزا رکھے ہیں۔ اسکے بیجوں میں خوشبودار تیل ہوتے ہیں جبکہ جڑوں میں پوٹاشیم نائٹریٹ اور سلفیٹ، گوند کے علاوہ تلخ مادے ہوتے ہیں۔ کاسنی کے پھولوں میں ایک خاص قسم کا گلوکوسائیڈ اور کڑوا مادہ ہوتا ہے۔
۔
کاسنی کے طبی فوائد
قدیم یونانی اسکی افادیت سے آگاہ تھے اور معالجین خاص اور عام امراض میں اسے استعمال کرتے تھے۔
کاسنی کے پھولوں سے بنی ہوئی چائے جلد کے نکھار اور نشوونما کیلئے استعمال ہوتی تھی۔
کاسنی کا خاص فعل اندرونی اعضاء کے سدے کھولنا ،انکا ورم دور کرنا اور مساموں کو کھول کر بدن کے زہروں کو دور کرنا ہے۔
۔
ہمارے بدن کا سب سے بڑا غدود جگر ہے۔ ہر دم خون صاف کرتا اور صفراوی رطوبت کو خون سے جدا کر کے پتے میں ذخیرہ کرتا ہے۔ جب جگر میں ورم ہو جائے، ہاتھ پیر سوکھ جائیں، پیٹ میں پانی جمع ہو جانے سے جلندھر بیماری ہو جائے یا گردے خراب ہونے سے آنکھیں پھولی اور سوجی ہوئی نظر آئیں تو کاسنی اس کا شافی علاج ہے۔
۔
اگر پیشاب کی وجہ سے گردوں پر ورم آجائے اور زہریلے مادے صاف نہ کریں اور آنکھوں میں بھی ورم کے آثار ہوں تو ان سب کے لئے کاسنی کے پتوں کا پانی ایک چھٹانک سے تین چھٹانک تک شکر سرخ یا شربت بزوری ملا کر صبح کے وقت پلانے سے ایک دو ہفتوں میں فائدہ ہو گا۔
۔
دل کی دھڑکن دل زور زور سے دھڑکنے لگے اور دھڑکن سے چلنا پھرنا مشکل ہو جائے، کمزوری میں زیادتی ہو جائے تو سبز کاسنی ڈیڑھ چھٹانک، سبز دھینا ایک تولہ دونوں کا پانی نکال کر گاجر کے مربے کے شیرے سے میٹھا کر کے اس کے ساتھ کشتہ صدف صادق دورتی سے چار رتی تک چند روز تک استعمال کرنے سے خدا کے فضل سے دل کو صحت ہو گی۔
۔
اگر دھڑکن تیز ہو تواس وقت برادہ صندل سفید کے ساتھ دل کے مقام پر لیپ کرنے سے فوراً تسکین ہو جاتی ہے۔
۔
کاسنی کے بیجوں کا جوشاندہ پینے سے عورتوں کے حیض میں باقاعدگی پیدا ہوتی ہے۔
ماحولیاتی آلودگی کے باعث دمہ کا مرض دن بدن بڑھ رہا ہے۔ اس مرض کا سستا علاج کاسنی میں پوشیدہ ہے۔ گاجر، اجمود اور کاسنی کے جوس ملا کر پینے سے دمہ میں افاقہ ہوتا ہے۔ البتہ اس کے ساتھ نشاستہ دار غذائیں اور دودھ ترک کرنا پڑتا ہے۔
۔
کاسنی کی خشک جڑوں کا سفوف نصف چائے کا چمچ شہد کے ساتھ ملا کر روزانہ تین بار کھانے سے سانس کی بیماریوں سے نجات ملتی ہے۔ خون کی کمی کے مرض میں مبتلا افراد کے لئے کاسنی کو اجمود اور اجوائین کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جائے تو یہ مرض ختم ہو جاتا ہے اور صحت مند خون پیدا ہوتا ہے۔
کاسنی زمانہ قدیم سے غذا اور دوا کے طور پرمقبول چلی آرہی ہے یورپ میں زیادہ تر کھائی جاتی ہے اور وہاں پر جنگلوں میں لگنے والی کاسنی کو امراض تنفس کے علاج میں بڑی مقبولیت حاصل ہے اب بھی جنگلی کاسنی کا شربت syrup of wild chicory کے نام سے فروخت کیا جاتا ہے جسے بچوں کی کھانسی کے لئے مفید مانا جاتا ہے۔
۔
پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں کاسنی کو جانوروں کے چارے کے طور پر کاشت کیا جاتا ہے۔
کاسنی کے پتے پھول جڑیں اور بیج دوا کے طور پر استعمال کئے جاتے ہیں۔
۔
جدید ریسرچ کے مطابق بڑھی ہوئی تلی، بخاروں اور اسہال میں مفید ہے۔ پیشاب آور بھی ہے۔ بھوک کی کمی، جسمانی کمزوری میں بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔
Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items