وٹامنز کیا ہیں؟
ایک صدی سے دریافت شدہ 'جادوئی گولیاں ' جنہیں ہم 'ملٹی وٹامنز' کے نام سے جانتے ہیں۔ یہ جدید طرز علاج کا ایک نیا شاہکار ہے۔ یہ ڈاکٹرز اور مریضوں دونوں میں برابری کی سطح پر مشہور ہونے کے باعث بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ذریعہ بن رہی ہیں۔ آخر اس کی وجہ کیا ہے؟ یہ ہمارے لئے کیوں اہم ہیں؟
اگر ہم ایک ملٹی وٹامن کی گولیوں کا ڈبہ لیکر اس پر درج معلومات کا جائزہ لیں تو معلوم ہوگا کہ اس میں کیا کچھ نہیں پایا جاتا۔ ان میں وہ تمام وٹامنز موجود ہیں جو ہماری زندگی کی بقاء کیلئے بے حد ضروری ہیں۔یہ کل 13وٹامنز ہوتے ہیں، جن میں وٹامنز اے، سی، ڈی، کے، ای، اور وٹامن B کمپلکس جو کہ مزید 8 وٹامنز کا مرکب ہوتاہے، شامل ہیں۔
علاوہ ازیں ان گولیوں میں موجود کمپاؤنڈز کو MINERALS کہتے ہیں جن میں سے چند اہم کے نام سوڈیم، پوٹاشیم، کیلشیم، فاسفورس اور میگنیشیم ہیں۔ وٹامنز اور منرلز ویسے تو ان گولیوں سے بھی مل سکتے ہیں لیکن یہ تمام چیزیں ان ملٹی وٹامنز کی گولیوں کے بجائے ہم لوگ بآسانی قدرتی ذرائع سے بھی بخوبی حاصل کر سکتے ہیں۔ اور تمام ڈاکٹرز اور ہیلتھ کئیر ایکسپرٹس اس بات پر متفق ہیں کہ یہ سارے وٹامنز اور کمپاونڈز انسان ایک متوازن غذا سے بھی حاصل کر سکتا ہے۔
وٹامنز دو طرح کی ہوتی ہیں۔ ایک فیٹ سولیوبل یعنی جو آپ کی جسم کے اندر رہ جاتی ہیں اور دوسری واٹر سولیوبل جسے آپ کا جسم ضروری مقدار حاصل کرنے کے بعد اضافی مقدار کوخارج کر دیتا ہے۔
فیٹ سولیوبل کی قسم میں وٹامن اے، ڈی، ای اور کے شامل ہیں۔چونکہ یہ وٹامنز آپ کے جسم کے اندر رہ جاتے ہیں چنانچہ انھیں زیادہ نہیں لینا چاہیے۔ اگر آپ ان کی ضرورت سے زیادہ مقدار لیں گے تو یہ آپ کی صحت کے لیے مفید نہیں ہو گا۔ اس طرح کے وٹامنز کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ یہ ضرورت سے زیادہ نہ لیے جائیں۔
واٹر سولیوبل وٹامنزمیں وٹامن سی، اور وٹامن Bکی تمام قسمیں شامل ہیں۔یہ وہ وٹامنز ہیں کہ جنہیں آپ کا جسم اپنے اندر نہیں رکھتا۔ یعنی آپ کے جسم کو جتنی وٹامنز کی ضرورت ہو گی وہ اسے اپنے اندر رکھ لے گا اور اضافی کی مقدار کو پیشاب کے ذریعے خارج کر دے گا۔ تاہم وٹامن بی ایک ایسا واٹر سولیوبل وٹامن ہے جو کہ آپ کے جگر میں جا کر جذب ہو جاتا ہے۔
لیکن اب ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیاان وٹامنز کو سپلیمنٹ یعنی گولیوں اور پاؤڈر کی شکل میں لینا چاہیے؟ توماہرین کا خیال ہے کہ اگر آپ کی غذا متوازن ہے تو آپ کو یہ ساری وٹامنز کھانے سے ہی مل جائیں گی تاہم ایک حالیہ تحقیق کے مطابق جن لوگوں کی غذا متوازن نہیں ہوتی وہ لوگ اپنے کھانے پینے کو ٹھیک کرنے کے بجائے وٹامنز یا سپلیمنٹ کا رخ کرتے ہیں۔
کچھ ملٹی وٹامنز میں زنک، آئرن اور کیلشیم کی مقدار بھی شامل ہوتی ہے۔ یہ سارے اجزا آپ کو عموماً آپ کی غذا سے مل جاتے ہیں۔ لیکن اگر آپ کے جسم میں خاص طور پر زنک، آئرن یا کیلشیم کی کمی ہے تو اسے آپ ان وٹامنز کے ذریعے پورا کرسکتے ہیں۔
کیلشیم ہمارے جسم کی ہڈیاں مضبوط کرنے کے لیے درکار ہوتاہے۔ ایک دن میں آپ کو سات سو ملی گرام کیلشیم درکار ہوتے ہیں۔ جبکہ زنک آپ کے مدافعتی اور ہاضمے کے نظام کو بہتری کرتا ہے۔ خواتین کو یہ سات ملی گرام اور مردوں کو نو اعشاریہ پانچ ملی گرام روزانہ درکار ہے جبکہ آئرن آپ کے خون میں آکسیجن پیدا کرتا ہے۔ خواتین کو اس کی چودہ اعشاریہ آٹھ اور مردوں کو آٹھ اعشاریہ سات ملی گرام روزانہ ضرورت ہوتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین وٹامنز استعمال کرنے سے پہلے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.