Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

سورنجان کے طبی فوائد

سورنجان کے طبی فوائد - ChiltanPure

جوڑوں کے درد اور ریاحی دردوں کیلئے اکسیر

.
سورنجاں کا پودا آٹھ فٹ تک اونچا ہوتا ہے، جڑ میں پیاز کی طرح ڈیڑھ انچ لمبی ٹھوس گٹھلی ہوتی ہے جس میں سے آخر سرما میں شاخ ،پھول اور پتے نکلتے ہیں۔ پتوں کی تعداد چار پانچ اور موسم بہار میں ان کی لمبائی آٹھ سے بارہ انچ تک ہوتی ہے اور چوڑائی ڈیڑھ انچ سے دو انچ تک ۔
پھول گلابی ، بینگنی یا سفید رنگ کے ہوتے ہیں۔ آخر بہار میں پھل لگتا ہے جو2 انچ تک لمبا ہوتا ہے اور اس کے اندر خول میں تین خانے ہوتے ہیں ۔جب گرمیوں میں پھل خشک اور پختہ ہو کر پھٹ جاتا ہے تو اس میں سے چھوٹےچھوٹےگول سے دانے نظر آتے ہیں۔ تازہ بیج زردی مائل مگر خشک ہوکر سرخی مائل بھوری رنگت اختیار کرلیتے ہیں۔ جڑ کی رنگت باہر سے بھوری ہوتی ہے۔ اندرونی پردہ پتلا اور سرخی مائل پیلا ہوتا ہے اور اندر سے گرہ مضبوط سفید اور گودے والی ۔بونا گوار،چاقو سے چھیلنے سے دودھ کڑوا نکلتا ہے۔ جب پودہ خشک ہو جاتا ہے تو جڑ کے اندر اگلے سال کے لئے کافی ذخیرہ جمع ہوجاتا ہے اور اگلے سال پھر وہی جڑ پھوٹ آتی ہے ۔سورنجاں کے اندر چھ تارہائے گل بھی ہوتے ہیں ۔جن کے ریزے باہر کی طرف مڑے ہوئے ہوتے ہیں۔ جڑ حاصل کرنے کا وہ وقت درست ہے۔ جب پتےمرجھا کر پودے کی خوراک کا تمام ذریعہ گٹھی میں جمع کر چکے ہوں اور ابھی گٹھی سے نیا پھول نہ نکلا ہو۔
.
سورنجان شیریں اور سورنجان تلخ کے علیحدہ علیحدہ ناموں سے فروخت ہوتی ہے تاہم یہ ایک ہی پودے کی جڑیں ہیں جن میں سے بعض پودوں کی جڑ شیریں اور بعض کی تلخ ہوتی ہیں۔ اس کی جڑ اور تخم بطور دوا استعمال ہوتے ہیں۔ لیکن پاکستان و ہندوستان کے اطبا زیادہ تر اس کی جڑ ہی کو دوا کے طور پر استعمال میں لاتے ہیں۔ سورنجان شیریں کا مزاج دوسرے درجے میں گرم و خشک ہے جبکہ سورنجان تلخ تیسرے درجے میں گرم و خشک ہے۔
.
سورنجاں میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا
ماڈرن ریسرچ کے مطابق سورنجاں کے تمام حصوں میں ایک زہریلا الکلا ئیڈ پایا جاتا ہے جسے کا لچیسین(Calchicine) کہتے ہیں۔ ان کے علاوہ بیجوں میں ایک رال دار گوند بھی ہوتا ہے جسے کالچی کو ریزن(Colchicoresin) کہتے ہیں۔ نیز ایک غیر فراری روغن بھی پایا جاتا ہے جس کا تناسب چھ فیصد ہوتا ہے۔ بیجوں کو جلایا جائے تو تین فیصدی راکھ بچتی ہے۔ سورنجاں کی جڑ میں کالچی سین کا تناسب5 سے6 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ علاوہ بریں نشاستہ کی کافی مقدار ہوتی ہے۔ نہایت تھوڑی مقدار میں ویری ٹرپن ایک فکسڈ آئل اور شوگر (شکر) بھی پائے جاتے ہیں۔

سورنجان کے طبی فوائد
.
شادی سے پہلے و شادی کے بعد کی کمزوری میں مفید ہے۔ جوڑوں کے درد دوسرے ریاحی دردوں میں مفید ہے۔اگر غلطی سے کڑوی سورنجاں کھا لی جائے تو اس کا علاج انڈوں کی سفیدی پانی میں پھینٹ کر پلائیں۔ کمزوری دور کرنے کے لئے محرکات وغیرہ دیں۔
.
سورنجان ورموں کو تحلیل کرتی ہے۔دردوں کو تسکین پہنچاتی ہے۔ ھر قسم کے بلغم کو بذریعہ دست نکالتی ہے۔ پیٹ کے سدوں کو خارج کرتی ہے۔ خاص طور پر عرق النساء ، گنٹھیا اور نقرس میں اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔
.
پاکستان میں مختلف یونانی دواخانے معجون سورنجان تیار کرتے ہے بلکہ اطبا اس معجون کو عرق النساء اور گنٹھیا وغیرہ کےلئے صدیوں سے استعمال کروا رہے ہیں۔
.
وجع المفاصل کے مرض میں جسم کے تمام جوڑوں خصوصاً کہنی، ٹخنے اور گھٹنے کا درد ہوتا ہے۔ جوڑوں میں سختی پیدا ہوجاتی ہے، خصوصاً بارش اور سردی کے موسم میں مرض کی شدت میں اضافہ ہوجاتا ہے، اگر مرض کا مناسب علاج نہ کیا جائے تو جوڑ پھول کراس طرح متورم ہوجاتے ہیں کہ مریض جسم کو حرکت کرتے وقت شدید تکلیف محسوس کرتا ہے ۔ ایسے مریضوں کےلئے یہ نہایت اکسیر ہے۔

مقدار خوراک:

میٹھی سورنجان ایک گرام سے دو گرام اورکڑوی سورنجان زہریلے اثرات کی وجہ سے کھانے کے استعمال میں نہیں لائی جاتی ۔صرف بیرونی طور پر استعمال ہوتی ہے۔
Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items