بجورا: برتھ کنٹرول کرنے کا آسان نسخہ
بجورا لیموں (citrus medica) کی ہی فیملی ہے۔اس کا درخت جھاڑی نما درمیانہ قد کا ہوتا ہے۔ پتے کاغذ کی طرح لیکن نیبو سے کچھ چوڑے و لمبے،پھول سفید رنگ کے اور خوشبودار ہوتے ہیں۔پھل عام لیموں سے کچھ بڑے، نوک دار اور بعض سنگترے کے برابر ہو جاتے ہیں لیکن ان میں بیج زیادہ ہوتے ہیں۔ذائقہ کھٹاس لےَ ہوےَ میٹھا ہوتا ہے۔اس کا رنگ پہلے سبز پکنے پر سنگترے کی طرح زرد یا زرد سرخی مائل ہو جاتا ہے۔
پاکستان کے علاوہ اس کے درخت تقریباََ تمام ہندوستان میں پاےَ جاتے ہیں لیکن کشمیر، شملہ،ڈیڑہ ددن اور موری، بنگال، آسام، دکنی بھارت میں بوےَ جاتے ہیں۔
ہندی اور اردو میں بجو را یا بڑا نیبو۔ سنسکرت بیج پور۔ مراٹھی موٹا لیمو۔ بنگلہ چھلانگ نیبو، ٹوپا نیبو۔ لاطینی سائیٹرس میڈیکا ٹپکا انگریزی میں ایڈمزایپل(Adams Apple)، میلن لائم(Melon Lime) کہتے ہیں۔
بجورا میں پائے جانے والے کیمیاوی اجزا: بجورا میں سائیٹرک ایسڈ، فاسفورک ایسڈ، فیلک ایسڈ، کاربوج، پروٹین، وٹامن اے، وٹامن بی، وٹامن سی، کیلشیم، پوٹاشیم، میٹا نیسیم، سائیڑیٹ، نا ئیڑیٹس، سائیڑک ایسڈ اور ہپر ڈین (Heperidin) گلکوسائیڈ پایا جاتا ہے۔
پھلوں کے رس میں ایک اڑنے والا خوشبودار تیل ہوتا ہے جس میں سائٹیرین، سائیٹرول،سائی مین اور سائیڑونیلل وغیرہ پائے جاتے ہیں۔
بجورا کے طبی فوائد:
پیٹ کے کیڑے: بجورے (bijora) کی سوکھی چھال کا جوشاندہ بناکر پلانا فائدہ مند ہے۔اس کی جڑ کے ساتھ لہسن، باؤ بڑنگ، نسوت،اجمود اور نیم کے پتے برابر لے کر نیم گرم پانی کے ساتھ پلائیں۔ مقدار خوراک دس گرام تک ہے۔ اس سے پیٹ کے تمام کیڑے ختم ہو جاتے ہیں۔
مرگی: بجورا، نیبو اور نرگنڈی کارس اکٹھا کر کے بطور نسوار لیں۔ اسے کم سے کم تین دن ضرور استعمال کریں۔ اس سے مرگی میں فائدہ ہوتا ہے۔
بچوں کی قے: بجورے کی جڑ کو تھوڑے دودھ میں گھس کر پلانے سے بچوں کی قے میں فائدہ ہوتا ہے۔
ہچکی: بجورے کے رس میں سونٹھ، آملہ، چھوٹی پیپل اور شہد ڈال کر چٹائیں۔ اس سے ہچکی رک جاتی ہے۔
درد کان: بجورے،آم اور ادرک کا رس تھوڑا گرم کرکے کان میں ڈالیں، اس سے کان کا درد ختم جاتا ہے۔بجورا کے رس میں سجی کھار کا چورن ملا کر کان میں ڈالیں، کان بہنا رک جائے گا۔
قے کا علاج: اس کے رس میں مصری ملا کر چاشنی بنا لیں اور اس میں پانی ملا کر پلائیں۔اس کے رس میں کھیِل،شہد اور پپلی کا سفوف ملا کر استعمال کرنے سے قے دور ہوجاتی ہے۔
کھانسی: اس کا رس 20 سے 30 گرام لے کر اس میں کالا نمک اور شہد ملا کر پلائیں، کھانسی میں فائدہ مند ہے۔بجورا کے رس میں سونٹھ، آملہ، پپلی کا سفوف اور شہد ملا کر چٹائیں۔ اس (bijora) سے کھانسی میں راحت ملتی ہے۔بجورا کے رس میں بُھنی ہوئی ہینگ،ترپھلہ، ملیٹھی اور مصری برابر برابر ملا کر باریک سفوف بنائیں، اس کو شہد میں ملا کر چٹائیں۔ اس سے بھی کھانسی میں آرام آجاتا ہے۔
پتھری: بجورا کے رس میں سیندھا نمک ملاکر اور اس کے پھل کی پھانکوں پر سیندھا نمک چھڑک کر دن میں کئی بار چُوسیں۔ پتھری کے لئے بہت مفید ہے۔بجو رہ کی جڑ کو ٹھنڈے پانی میں گھس کر پینے سے بھی پتھری پیشاب کے راستے باہر نکل جاتی ہے۔
منہ سے بدبو آنا: بجورا کے چھلکوں کو ایک بار بھی چبالیاجائے تو منہ کی بدبو زائل ہوجاتی ہے۔
بخار: بجورا کی جڑ کی چھال،آملہ، ہرڑ،سونٹھ اور پپلا مول کے کواتھ میں جوکھار ملاکر پلانے سے بخار اتر جاتا ہے۔
بواسیر: اس کی جڑ کی چھال اورپھول لے کر چاولوں کے دھوون کے ساتھ پیس کر تھوڑا پانی اور شہد ملا کر پلائیں۔ بواسیر میں فائدہ مند ہے۔
سوجن: بجورے کی جڑ کے ساتھ،ارنی کی جڑ، دیودار،سونٹھ، کٹیری اور راسنا برابر برابر لے کر سفوف بنائیں۔ اس کو پانی یا کوار پاٹھا کے رس میں پیس کر لیپ کریں۔ اس سے سوجن دور ہوجاتی ہے۔
حمل نہ ٹھہرنا: جن عورتوں کا بار بار حمل گر جاتا ہو ان کے لئے یہ نسخہ فائدہ مند ہیں۔بجورا کی جڑ یا بیجوں کے ساتھ ناگر کیسر کا سفوف عورت کو دن آنے کے بعد دودھ کے ساتھ پلائیں۔ اس سے حمل رک جائے گا۔
برتھ کنٹرول: جن عورتوں کو اولاد کی آرزو نہ ہو، یعنی برتھ کنٹرول کرنا چاہتی ہوں وہ بجورے کے ایک بیج کے ساتھ ایک بیج ارنڈ کا لے کر دو نوں کا سفوف بنا کر اسے استعمال کریں۔
پیٹ گیس،اپھارہ: بجورے کے پنچانگ کو سایہ میں خشک کرکے اس کا سفوف بنا لیں اور لیموں کے رس کی بھاونا دے کر بیر کے برابر گولیاں بنالیں۔ ایک گولی صبح اور ایک گولی شام پانی سے استعمال کریں۔ اس سے پیٹ کی گیس،اپھارہ دور ہو جائے گا۔
مربہ بجورا: بجورا کو چھیل کر اس کوچیر کر پھانکیں بنالیں اور ایک برتن میں پانی بھر کر اس کا منہ کپڑے سے باندھ کر اس پر بجورا کی پھانکیں رکھیں۔ اس کے بعد برتن کو ڈھکنے سے ڈھک دیں اور اس کے نیچے آگ جلائیں۔ بھاپ میں ابلی ہوئی ان پھانکوں کو کپڑے میں لے کر اچھی طرح دبا کر اندر کا پانی نکال لیں اور چینی کی گاڑھی چاشنی بنالیں اور ان پھانکوں کو اس میں ڈال دیں،مربہ تیار ہے۔اسے یونانی میں مربہ ترنج کہتے ہیں۔ مقدار خوراک: 20 سے 40 گرام تک دیں۔ فوائد: یہ مربہ ہاضم ہے، دل اور ہاضمہ کو طاقت دیتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اسے استعمال کرنے کے حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
خالص اور معیاری اشیاء خریدنے کیلئے کلک کریں:
Leave a comment
Please note, comments need to be approved before they are published.