Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

سفید یا گلابی نمک: کونسا صحت کیلئے زیادہ مفید

سفید یا گلابی نمک: کونسا صحت کیلئے زیادہ مفید - ChiltanPure

نمک دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی معدنیات میں سے ایک ہے۔نمک کے بغیر کھانوں کا مزہ ادھورا ہے۔ اسی لیے اسے ساری دُنیا ہی اپنے کھانوں میں استعمال کرتی ہے لیکن اگر اس کا استعمال زیادہ کیا جائے تو یہ صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

نمک ایک منرل ہے جس میں تقریباً 98 فیصد تک سوڈیم کلورائیڈ موجود ہوتا ہے اور اسے یا تو کھدائی کر کے زمین سے نکالا جاتا ہے یا سمندر کے پانی کو بخارات میں تبدیل کر کے بھی حاصل کیا جاتا ہے اور سفید نمک جیسے ٹیبل سالٹ بھی کہا جاتا ہے بازار میں فروخت کرنے سے پہلے ریفائن کیا جاتا ہے جس سے غیر ضروری اجزا اور منرلز نمک سے علیحدہ ہو جاتے ہیں اور ساتھ ہی اس نمک میں اینٹی کیکینگ ایجنٹس شامل کیے جاتے ہیں تاکہ نمک میں نمی پیدا نہ ہو اور سفید نمک میں آئیوڈین بھی شامل کی جاتی ہے۔

سفید نمک کے علاوہ گلابی نمک یا ہمالین نمک ہوتا ہے۔یہ ہمارے ہاں صدیوں سے مروج ہے۔ اگرچہ محققین اسکی سائنسی شفاء یابی کی صلاحیتوں کو اب ثابت کررہے ہیں لیکن اس میں کو ئی شبہ نہیں کہ یہ صحت افزاء ہے۔ہمالین نمک عام نمک سے بہترہے یہ بغیر کسی ملاوٹ کے نمک کی کانوں سے نکالا جاتاہے۔ہمالین نمک کا انتخاب آپکی مجموعی صحت اور بہبود کے لئے نفع بخش ثابت ہوسکتاہے۔

پنک ہمالین سالٹ یعنی گُلابی نمک پاکستان میں کھیوڑا سالٹ مائن سے نکالا جاتا ہے اور بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ اس نمک میں عام سفید نمک کی نسبت سارے منرلز ہوتے ہیں جو ہماری صحت پر کئی اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں چنانچہ بہت سے لوگ اس نمک کو سفید نمک پر ترجیح دیتے ہیں۔

بہت سے فُوڈ ماہرین کا کہنا ہے کہ گُلابی نمک پر ابھی سائنس کی تحقیقات ناکافی ہیں اور اس کے بتائے جانے والے فائدے قصے اور کہانیاں ہیں، اس آرٹیکل میں ہم سفید اور گُلابی نمک کا موازنہ کریں گے اور جانیں گے کہ دونوں میں کیا فرق ہے اور کیا واقعی گُلابی نمک سفید نمک سے بہتر ہے۔

سفید نمک: سفید نمک میں موجود سوڈیم ہمارے جسم کے لیے ایک ضروری منرل ہے جو جسم میں فلڈ بیلنس رکھنے ہمارے اعصاب کے نظام اور پٹھوں کو بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے مگر میڈیکل سائنس کا کہنا ہے کے سوڈیم کا زیادہ استعمال بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔ نمک چونکے ہمارے بہت سے کھانوں میں عام استعمال کیا جاتا ہے اس لیے بہت سے وہ لوگ بلڈ پریشر اور دل جیسی بیماریوں میں مُبتلا ہوتے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ اُنہیں سفید نمک کی بجائے پنک ہمالین سالٹ استعمال کرنا چاہیے تاکہ اُن کی صحت پر سوڈیم کے اثرات پیدا نہ ہوں۔

گُلابی نمک پاکستان میں کھیوڑا سالٹ مائن جو دُنیا میں نمک کی دُوسری بڑی کان ہے میں پنک ہمالین سالٹ کے بڑے ذخائر موجود ہیں اور کہا جاتا ہے کہ یہ ذخائر ہزاروں سال پہلے یہاں پانی کے بُخارات بننے سے پیدا ہُوئے۔

گُلابی نمک کو کان سے نکالنے کے بعد ریفائن نہیں کیا جاتا اور نہ ہی اس میں کوئی اور چیز شامل کی جاتی ہے لہذا اس نمک میں منرلز باقی رہتے ہیں خاص طور پراس نمک میں آئرن پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے اسکا رنگ گُلابی مائل ہو جاتا ہے بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ اس نمک میں 84 منرلز شامل ہوتے ہیں لیکن یہ نمک بھی زیادہ تر سوڈیم کلورائیڈ پر ہی مشتعمل ہوتا ہیاور اس میں موجود ایکسٹرامنرلز بہت ہی کم مقدار میں ہوتے ہیں۔

کھانے کے لیے کونسا نمک بہتر ہے: ایک چائے کی چمچ عام سفید نمک میں تقریباً 2300 ملی گرام سوڈیم شامل ہوتی ہے اور غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنی خوراک میں روزانہ 2 ہزار ملی گرام سے زیادہ سوڈیم استعمال نہیں کرنا چاہیے یعنی تقریباً ایک چائے کی چمچ کے برابر نمک سے اوپر نہیں کھانا چاہیے اسی طرح گُلابی نمک بھی زیادہ تر سوڈیم کلورائیڈ ہی ہوتی ہے لیکن اس میں سفید نمک کی نسبت سوڈیم کی مقدار تھوڑی کم ہوتی ہے اور عام طور پر ایک چائے کی چمچ گُلابی نمک میں تقریباً 2 ہزار ملی گرام سوڈیم شامل ہوتی ہے اور سوڈیم کی یہ مقدار مختلف برانڈ کی پیکینگ میں کم یا زیادہ ہو سکتی ہے اور صحیح مقدار جاننے کے لیے برانڈ کے لفافے پر درج نمک کے غذائی اجزا کا مطالعہ کرنا ضروری ہے۔

سفید اور گلابی نمک کا موازنہ: ایک گرام سفید نمک میں کیلشیم 0.4 ملی گرام پائی جاتی ہے اور گُلابی نمک میں اس کی مقدار 1.4 ملی گرام ہے اسی طرح عام نمک میں پوٹاشیم 0.9 ملی گرام اور گُلابی نمک میں 2.8 ملی گرام پائی جاتی ہے، عام ایک گرام سفید نمک میں میگنیشیم 0.0139 اور گُلابی نمک میں 1.06 ملی گرام اور اسی طرح ٹیبل سالٹ میں آئرن 0.01 ملی گرام اور سوڈیم 381 ملی گرام جبکہ پنک سالٹ میں آئرن 0.037 ملی گرام اور سوڈیم 368 ملی گرام موجود ہوتی ہے۔

ہمالین نمک کے فوائداور استعمال کے طریقے: ہمالین نمک صدیوں سے مروج ہے اگرچہ محققین اسکی سائنسی شفا یابی کی صلاحیتوں کو اب ثابت کررہے ہیں لیکن اسمیں کو ئی شبہ نہیں کہ یہ صحت بخش ہے۔ہمالین نمک عام نمک سے بہترہے یہ بغیر کسی ملاوٹ کے نمک کی کانوں سے نکالا جاتاہے۔ہمالین نمک کا انتخاب آپکی مجموعی صحت اور بہبود کے لئے نفع بخش ثابت ہوسکتاہے۔

ہمالین نمک کے فوائد *پھیپھڑوں اور ناک کے حصوں کو ڈی ٹاکسیفائی کرکے جلد کو صاف کرکے الرجیز کی علامات کو کم کرتاہے۔ *جسم کو ڈیٹاکسیفائی کرتاہے اور پی ایچ کی سطح کو توازن میں رکھتاہے۔ *جسم میں نمی اور الیکٹرولائٹ کے توازن کو بہتر بناتاہے۔ *عمل انہضام میں سہولت فراہم کرتاہے،وزن میں کمی کرتاہے۔ *اسمیں موجود کیلشیئم ہڈیوں، دانتوں اور پٹھوں کی صحت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ *بڑھتی عمر کے اثرات کو قابو رکھتاہے،پٹھو ں کے درد سے نجات دلاتاہے۔ *خون میں شوگر کے لیول کومتوازن رکھتاہے۔ *ہارمون میں توازن اوربلڈپریشر کنٹرول کرتاہے۔ *تھائی رائڈ اور گردوں کے غدود کے نظام کو سپورٹ کرتاہے اور گردے اورجگرکے فعل کو بہتر بناتاہے۔ *یہ قدرتی دافع بدبو ہے۔ دمہ اور دیگر امراض سے بچاتاہے۔ *آنتوں کے اندر کھانے کے اجزا کو جذب کرنے کی صلاحیت کوبہتر بناتاہے۔ *اگر اعتدال پسندی سے استعمال کیاجائے تو ہمالین نمک کے کو ئی منفی اثرات نہیں ہیں اور یہ پیٹ،گردے اور دیگر اندرونی اعضاء کو نقصان نہیں پہنچاتاجو پروسیسڈ نمک پہنچاسکتاہے۔

ہمالین نمک کے استعمال کے طریقے *روزمرہ نہانے کے پانی میں ہمالین نمک ملاکر نہانے سے جلد کے مختلف مسائل حل ہوسکتے ہیں جن میں جلد کی مختلف بیماریاں،کیڑے کے کاٹنے،زخم اورچھالے،جلد کی جلن، امراضِ نسواں کے مسائل(خاص طور پر بعد از ولادت)،جوڑوں کا درد اور اضافی اپھارہ وغیرہ شامل ہیں۔بہترین نتائج کے لئے سونے سے تیس منٹ قبل آپ پانی میں نمک اچھی طرح حل کرکے باتھ لیں۔

*اس نمک کا اسکرب نہ صرف آپکے جسم کو موثر طریقے سے صابن کی طرح صاف کرے گا بلکہ آپکی جلد کو موئسچرائز بھی کرے گا۔ایک کپ ہمالین نمک،آدھا کپ ناریل کاخالص تیل، اور چند قطرے آپ کا کوئی بھی پسندیدہ تیل، ملا کر شیشے کی بوتل میں رکھ لیں اور جلد کو گیلا کرکے سرکولر موشن میں لگائیں، بعد میں بغیر صابن کے شاور لے لیں۔

*کیل مہاسوں سے نجات کے لئے آپ ہمالین نمک سے ٹونر بنائیں، آدھاکپ صاف پانی، دو چائے کے چمچ ہمالین نمک، اور دو چائے کے چمچ سیپ کا سرکہ ملاکر شیشے کی بوتل میں بھر کر رکھ لیں بہترین نتائج کے لئے صبح اور رات کے وقت کاٹن بال کی مدد سے چہرے پر لگائیں۔ *دو گلاس پانی میں ایک چمچ نمک شامل کرکے حل کرلیں اور اس سے اپنی ناک کو صاف کریں آپکی بند ناک بغیر کسی دواکے قدرتی طور پر کھل جائے گی۔

*ہمالین نمک کے لیمپ اب بآسانی مارکیٹ میں دستیاب ہیں اس لیمپ میں آپکے گھر کو زہریلے مادوں سے صاف کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

*یہ نیند کے معیار کو بہتر بنانے، ذہن کو صاف رکھنے،اور یہاں تک کہ کشیدگی کو کم کرنے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔

*کان کے انفیکشن کے لئے کان کے قطرے،متلی اور موشن، پیروں کی صفائی اور پیروں کی انگلیوں کے فنگس سے نجات کے لئے،گلے کی خراش اور نزلہ زکام سے غرارے کے ذریعے، گردے اور پتھری سے صحت کے لئے،ایک اینٹی بیکٹیریل صابن کے طورپر استعمال ہو سکتا ہے۔ * سفرکے باعث ہونے والے گردن کے درد کے لئے مرہم کے طورپربھی ہمالین نمک کا استعمال کرسکتے ہیں۔

نمک کے فوائد:

دانتوں کو جگمگائے: اگر دانتوں پر داغ دھبوں سے پریشان ہیں تو گیلے برش کو ٹیبل سالٹ پر لگا کر نرمی سے دانتوں کی صفائی کریں یا پیسٹ لگانے کے بعد اس پر تھوڑا سا نمک چھڑک کر دانتوں کی صفائی کریں، یہ ٹوٹکا دانتوں کے داغ صاف کرکے ان کو سفید کرتا ہے۔ ایسا راتوں رات نہیں ہوتا مگر کچھ دن تک اس کو آزمائیں اور پھر نتیجہ دیکھیں۔

پرانے کپڑوں کی اصل رنگت واپس لائیں: اگر کسی پرانے مگر پسندیدہ لباس کی رنگت اڑنے لگی ہے تو اسے ایک بار پھر نیا جیسا بنانے کے لیے نمک سے مدد لیں، ان کپڑوں کو نمک ملے پانی میں ڈبو دیں یا واشنگ مشین میں چوتھائی کپ نمک کا اضافہ کردیں، نتیجہ آپ کو حیران کردے گا۔

جلد کو صحت مند بنائے: نمک خشک جلد کی نگہداشت کے لیے اچھا متبادل ثابت ہوسکتا ہے، جو مردہ جلد کو ہٹاتا ہے جبکہ خون کی گردش بڑھاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے نہانے کے بعد جلد (گیلی) پر نمک کو لگا کر مساج کریں، سمندری نمک زیادہ بہتر نتائج فراہم کرے گا۔

بالوں کی خشکی سے نجات: بالوں میں خشکی سے پریشان ہیں تو نہانے کے دوران شیمپو لگانے سے قبل کچھ مقدار میں نمک کو سر پر چھڑک کر 5 منٹ تک مالش کریں اور پھر شیمپو لگاکر سر دھولیں، یہ خشکی دور کرنے کے ساتھ ساتھ بالوں کی نشوونما بہتر کرے گا جبکہ ان کی مضبوطی بھی بڑھائے گا۔

گلے کی خراش سے نجات: ایک گلاس پانی میں نمک کو ملائیں اور 30 سیکنڈ سے ایک منٹ تک غرارے کریں، آپ دیکھ کر دنگ رہ جائیں گے کہ گلے کی خراب دور کرنے کے لیے یہ کتنا مفید ٹوٹکا ہے۔

مچھروں کے کاٹنے سے ہونے والی جلن سے ریلیف: اگر مچھر کے کاٹنے سے جلن ہورہی ہے تو اپنی انگلی کی پور کو پانی سے نم کریں اور نمک میں ڈبو دیں، اب اس مکسچر کو متاثرہ حصے میں رگڑیں، آپ کو ریلیف محسوس ہونے لگے گا۔

خراب انڈے کی شناخت: ویسے تو انڈے اندر سے ٹھیک ہیں یا خراب، یہ دیکھ کر جاننا ممکن نہیں، تو اس کا ایک آسان طریقہ نمک ملا پانی ہے۔ 2 کھانے کے چمچ نمک کو ایک کپ یا جگ پانی میں مکس کریں اور اس میں انڈا ڈال دیں، اگر وہ ڈوب جائے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ ٹھیک ہے، اگر وہ تیرنے لگے تو اسے کھانے سے گریز کریں۔

تانبے کی اشیائکو جگمگائیں: تانبے کے برتنوں کی چمک بحال کرنا چاہتے ہیں؟ تو نمک کو سرکے اور آٹے میں مکس کریں یا اسے لیموں کے عرق میں شامل کرکے برتنوں پر رگڑیں۔

تیل کی چھینٹوں کو روکیں: فرائنگ پین میں کسی چیز جیسے مچھلی کو تلنے سے پہلے کچھ مقدار میں نمک کو چھڑک دیں، اس سے گرم تیل کی چھینٹیں مچھلی کو فرائنگ پین میں ڈالنے پر اچھلیں گی نہیں۔

جوتوں کی بو دور کریں: اگر جوتوں میں بدبو پیدا ہوگئی ہے تو اسے دور کرنے کے لیے کپڑے میں نمک بھر کر لپیٹ لیں، اور کچھ گھنٹوں کے لیے چھوڑ دیں۔ آپ محسوس کریں گے کہ بو غائب ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ آپ جوتوں کے اندر نمک چھڑک دیں اور پھر جوتوں کو ہلائیں، اس کے بعد نمک کو نکال دیں۔

چیونٹیوں سے نجات: چیونٹیوں سے نجات کے لیے نمک اور پانی کو 1:4 کے تناسب سے بوتل میں ملائیں، اس سلوشن کو ہر اس جگہ چھڑک دیں جہاں چیونٹیوں کی بھرمار ہو یا بس نمک ہی متاثرہ حصے پر چھڑک دیں، وہ بھی کارآمد ہوتا ہے۔

سبزیوں اور پھلوں کو براؤن ہونے سے بچائیں: پھل اور سبزیاں کٹ جانے کے بعد جلد براؤن ہوجاتی ہیں، اس سے بچنے کے لیے ایک برتن میں کھارا پانی بھر کر پھل یا سبزی کو اس میں ڈبو دیں۔

لہسن اور پیاز کی بو ہاتھوں سے دور کریں: لہسن اور پیاز کاٹنے پر ہاتھوں میں بو بس جاتی ہے، تاہم اس کا حل کافی آسان ہے، اپنے ہاتھوں کو گیلا کریں اور نمک کی کچھ مقدار کو کسی سپاٹ جگہ پر چھڑک کر اپنے ہاتھ اس سے رگڑیں اور پھر دھولیں۔

ائیر فریشنر بنائیں: اس مقصد کے لیے آدھے سے ایک کپ نمک اور بیس سے تیس قطرے کسی خوشبودار تیل یا گلاب کی پتیاں چاہیے ہوں۔ اب یہ اشیاء کسی برتن یا جار میں ڈالیں اور چھوڑ دیں، اس سے گھر میں ایک بھینی مہک پھیل جائے گی۔

اچانک بھڑکنے والی آگ کو بجھائیں: یہ طریقہ کار عام طور پر چولہے کے اچانک بھڑکنے سے پیدا ہونے والے شعلوں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے، ان شعلوں پر نمک چھڑک دیں جس سے آکسیجن کی روانی کٹ جائے گی اور شعلے بجھ جائیں گے۔

استری کی صفائی: اگر استری کے نیچے کوئی کپڑا جل کر چپک گیا ہے تو استری کو تیز ترین درجہ حرارت پر چلائیں اور ایک بھورے پیپر کے ٹکڑے پر نمک چھڑک کر گرم استری اس پر چلائیں۔

سنک کی صفائی: لیموں کے عرق اور نمک کو ملا کر ایک پیسٹ بنائیں اور اس سے اسٹین لیس اسٹٰل کو چمکائیں، یہ پیسٹ کیمیکل کلینرز سے بھی زیادہ بہتر کام کرتا ہے۔

زیادہ نمک کھانے کے انسانی جسم پر اثرات

ہر وقت پیاس کا محسوس ہونا: اگر آپ بہت زیادہ پیاس محسوس کرتے ہیں تو عین ممکن ہے کہ آپ جسم کی ڈیمانڈ سے زیادہ نمک کھا رہے ہیں زیادہ نمک جسم کے سیلز سے پانی چُوس لیتا ہے اور دماغ میں پیاس کی شدت کو بڑھا دیتا ہے

جسم پر سوزش: ٹخنوں اور پاؤں پر سوزش اور آنکھوں کا پھولنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ اپنی خوراک میں زیادہ نمک استعمال کر رہے ہیں اگر آپ کی انگلی کی انگوٹھی انگلی میں تنگ ہو گئی ہے تو آپ کو فوراً اپنی خوراک پر دھیان دینا چاہیے

چیزوں پر توجہ دینا مُشکل ہوجاتا ہے: اگر آپ کا دماغ دُھندلاہٹ محسوس کرتا ہے یا چیزوں کو سمجھنے میں الجھن کا شکار ہونے لگ گیا ہے تو آپ کو اپنے ڈاکٹر سے فوراً رابطہ کرنا چاہیے اور اپنا سوڈیم لیول چیک کروانا چاہیے زیادہ نمک کھانا جہاں دماغ کو متاثر کرتا ہے وہاں آپ کے جسم کو وقت کے ساتھ کمزور بناتا جاتا ہے

گُردوں میں پتھری: زیادہ نمک کھانے سے سب سے پہلے گُردے متاثر ہوتے ہیں ورلڈ ایکشن آن سالٹ اینڈ ہیلتھ کے مطابق زیادہ نمک پیشاب میں پروٹین کی مقدار کو بڑھا دیتا ہے اور اگر یہ مقدار بڑھ رہی ہو تو یہ گُردوں کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوتی ہیجن کھانوں میں سوڈیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اُنہیں کھانے سے گُردوں میں پتھری بننے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے

معدے کا السر: نمک معدے کی لائنینگ کو متاثر کرتا ہے اور اس کی زیادہ مقدار کھانے والوں کو معدے کے السر ہونے کا خطرہ عام لوگوں سے بہت زیادہ ہوتا ہے اگر کھانے کے بعد آپ معدے پر شدید درد محسوس کرتے ہیں تو آپ کو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے اور سوڈیم ٹیسٹ کروانا چاہیے

ہائی بلڈ پریشر: امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مُطابق انسان کو روزانہ 1500 ملی گرام سے زیادہ سوڈیم استعمال نہیں کرنا چاہیے بصورت دیگر ہائی بلڈ پریشر جیسی موضوی بیماریوں میں مُبتلا ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے

اکثر سردرد رہنا: مستقل درمیانی سردرد اس بات کی نشانی ہوتی ہے کہ آپ کا جسم ڈی ہائیڈریشن یعنی پانی کی کمی کا شکار ہے اور اس کی بڑی وجہ نمک کا زیادہ استعمال ہو سکتا ہے اکثر اوقات ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے خون کو لیجانے والی رگیں بڑھ جاتی ہیں اور سر درد کا سبب بنتی ہیں

واش روم کا استعمال بڑھ جانا: دن کے کسی بھی اوقات میں زیادہ پیشاب آنا زیادہ نمک کھانے کی ایک بڑی نشانی ہے نمک کو جسم سے نکالنے کے لیے گُردوں کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے جس سے آپ کو بار بار واش روم جانے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے

مسلز میں کریمپ پڑنا: جسم میں سوڈیم اور پوٹاشیم کی صحیح مقدار ذمہ دار ہوتی ہے کہ مسلز کو درست رکھے زیادہ نمک کھانے سے مسل ٹائٹنس، درد اور کھلی پڑنے جیسی نشانیاں ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔

پیٹ پھولا محسوس ہونا: اگر آپ کا وزن بڑھ رہا ہے اور آپکو اپنا پیٹ پھولا محسوس ہوتا ہے تو نشانی ہوسکتا ہے زیادہ نمک استمال کرنے کی ایسی صورتحال میں ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور اپنے سوڈیم لیول کا ٹیسٹ کروائیں تاکہ صورتحال کُھل کر سامنے آسکے بیماری کی بروقت نشاندہی اور فوری علاج سے کسی بڑی پریشانی میں مبتلا ہونے سے بچا سکتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

خالص اور معیاری اشیاء خریدنے کیلئے کلک کریں:

Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items