Skip to content

DOWNLOAD our App & Get Upto 30% Off Download Now

کلونجی: کیل مہاسے بھگائے اور گنج پن سے بچائے

کلونجی: کیل مہاسے بھگائے اور گنج پن سے بچائے - ChiltanPure

کلونجی ایک خاص قسم کی گھاس کا بیج ہے۔ اس کا پودا سونف سے مشابہ، خودرو ہوتا ہے۔ پھول زردی مائل، بیجوں کا رنگ سیاہ اور شکل پیاز کے بیجوں سے ملتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ انہیں پیاز کا ہی بیج سمجھتے ہیں۔ کلونجی کے بیجوں کی بو تیز اور شفائی تاثیر سات سال تک قائم رہتی ہے۔

صحیح کلونجی کی پہچان یہ ہے کہ اگر اسے سفید کاغذ میں لپیٹ کر رکھیں تو اس پر چکنائی کے داغ دھبے لگ جاتے ہیں۔ کلونجی کے بیج خوشبو دار اور ذائقے کے لئے بھی استعمال کئے جاتے ہیں۔ یہ اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتے ہیں یہ سریع الاثر، یعنی بہت جلد اثر کرتے ہیں۔

اطبائے قدیم کلونجی اور اس کے بیجوں کے استعمال سے خوب واقف تھے۔ معلوم تاریخ میں رومی ان کا استعمال کرتے تھے۔ قدیم یونانی اور عرب حکماء نے کلونجی کو روم ہی سے حاصل کیا اور پھر یہ پوری دنیا میں کاشت اور استعمال ہونے لگی۔ طبی کتب سے معلوم ہوتا ہے کہ قدیم یونانی اطباء کلونجی کے بیج کو معدے اور پیٹ کے امراض کیلئے استعمال کیا کرتے تھے۔

ویسے بھی ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ کلونجی میں موت کے سواہر مرض کا علاج ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود بھی کلونجی کو شہد کے شربت کے ساتھ ملا کر استعمال کیا کرتے تھے۔

کلونجی میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا: کھانوں کو ذائقہ اور مہک دینے سے ہٹ کر بھی یہ سیاہ بیج متعدد طبی فوائد کے حامل ثابت ہوتے ہیں جس کی وجہ ان میں موجود وٹامنز، امینیو ایسڈز، پروٹینز، فیٹی ایسڈز،فاسفورس، آئرن، پوٹاشیم، کیلشیئم اور متعدد دیگر اجزاء کی موجودگی ہے۔ کلونجی کی کیمیاوی تجزیے سے معلوم ہو ااس میں پیلے رنگ کا مادہ کیروٹین پایا جاتا ہے جو جگر میں پہنچ کر وٹامن اے میں تبدیل ہوجاتا ہے۔

کلونجی کے طبی فوائد:

بال گرنے سے روکے: کلونجی کا تیل بالوں کے گرنے سے روکنے میں مدد دے کر گنج پن سے بچاتا ہے جبکہ بالوں کی نشوونما بھی تیز کرتا ہے۔ یہ بالوں کو وہ نمی فراہم کرتا ہے، جس کی اسے ضرورت ہوتی ہے خصوصاً بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرتا ہے۔ کچھ مقدار میں کلونجی کے تیل کو گرم کرکے بالوں کی جڑوں میں اس کی مالش کریں اور پھر ایک گھنٹے بعد سر دھولیں۔ یہ عمل ہفتے میں 2 سے 3 بار دہرائیں۔

قبض سے نجات: قبض ہاضمے کے عام ترین امراض میں سے ایک ہے اور دنیا بھر میں ہر عمر کے افراد اس کا شکار ہوتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے کلونجی کے تیل کی کچھ مقدار کو بغیر دودھ کی چائے میں مکس کرکے پی لیں، فوری ریلیف ملے گا۔

یرقان پر قابو پانے میں مدد دے: یرقان کا درست علاج نہ ہو تو یہ جان لیوا مرض ثابت ہوسکتا ہے، تاہم اس ٹوٹکے سے آپ صحت یابی کی رفتار تیز کرسکتے ہیں۔ اجوائن کی کچھ مقدار کو رات بھر پانی میں بھگو کر رکھیں، صبح اسے چھان لیں اور پھر اس میں آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل شامل کردیں۔ اس سلوشن کو دن میں ایک دفعہ پینا یرقان سے صحت یابی کی رفتار بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔

کیل مہاسوں سے نجات: لیموں کے عرق اور کلونجی کے تیل کو مکس کرکے استعمال کرنے سے متعدد جلدی مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے، ایک کپ لیموں کے عرق میں آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل ملائیں اور اس مکسچر کو دن میں دو مرتبہ چہرے پر لگائیں اور کیل مہاسوں اور داغ وغیرہ کو جادوئی انداز سے غائب ہوتے دیکھیں۔ کلونجی کا خالص تیل ایڑیاں پھٹنے کے مسئلے سے نجات دلانے کے لیے بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

ذیابیطس کو دور رکھیں: اگر تو آپ ذیابیطس کے شکار ہیں تو کلونجی کے تیل کے ذریعے اسے کنٹرول میں رکھا جاسکتا ہے، ایک چائے کا چمچ تیل ایک کپ سیاہ چائے میں ملا کر صبح پی لیں اور چند ہفتوں میں آپ نمایاں فرق دیکھ سکیں گے۔

یاداشت بہتر بنائیں اور دمہ سے بچیں: کلونجی کے بیج پیس کر انہیں شہد کی معمولی مقدار میں شامل کرکے استعمال کرنا یاداشت کو بہتر بناتا ہے، اگر اس مکسچر کو گرم پانی میں ملا کر پیا جائے تو اس سے سانس کے امراض جیسے دمہ وغیرہ سے نجات میں بھی مدد ملتی ہے، مگر یہ عمل کم از کم ڈیڑھ مہینہ دہرانا ہوگا اور اس کے دوران ٹھنڈے مشروبات اور ٹھنڈی تاثیر والی غذاؤں سے پرہیز کرنا ہوگا۔

سردرد سے نجات: سردرد کا مسئلہ آج کل بہت زیادہ عام ہوچکا ہے تو اس سے بچنے کے لیے کوئی دوا نگلنے سے بہتر ہے کہ اپنی پیشانی پر کلونجی کے تیل سے مالش کرکے آرام کریں، سردرد جلد ہی غائب ہوجائے گا۔

جسمانی وزن میں کمی: گرم پانی، شہد اور لیموں کے عرق کے امتزاج میں چٹکی بھر کلونجی کو شامل کرکے مکس کریں اور اسے کچھ عرصے تک روز پینا عادت بنالیں، یہ بہت جلد کئی کلو جسمانی وزن گھٹانے میں مددگار مشروب ثابت ہوگا۔

جوڑوں کے درد میں کمی: کچھ مقدار میں کلونجی کو لیں اور اسے مسٹرڈ آئل کے ساتھ گرم کریں، جب تیل سے دھواں اٹھنے لگے تو چولہا بند کرکے اسے کچھ ٹھنڈا کرلیں، اس کے بعد انگلی کو تیل میں ڈبو کر متاثرہ حصے میں مالش کریں۔

بلڈ پریشر کنٹرول کریں: اگر تو آپ ہائی بلڈ پریشر کے شکار ہیں تو آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل گرم پانی میں ملا پر پینا عادت بنالیں، اس سے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں لانے میں مدد ملتی ہے۔

گردوں کو تحفظ دیں: گردوں میں پتھری بھی تیزی سے عام ہوتا مسئلہ ہے، اس سے بچنے کے لیے آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل دو چائے کے چمچ شہد کے ساتھ گرم پانی میں ملا کر پینا شروع کردیں، اس سے گردے کے درد، پتھری اور انفیکشن سے نجات میں بھی مدد ملے گی، تاہم مناسب غذا کے لیے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ لیں۔

دانتوں کو مضبوط بنائیں: دانتوں کے مسوڑے سوج رہے ہیں یا خون نکل رہا ہے، یا دانت کمزور ہوگیا ہے؟ ویسے تو ایسی صورت میں ڈینٹسٹ سے رجوع کیا جانا چاہیے تاہم عارضی طور پر دہی میں کچھ مقدار میں کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دو بار ملنا مسوڑوں کو مضبوط بناسکتا ہے

اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور کلونجی میں متعدد ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو اینٹی آکسائیڈنٹس خصوصیات رکھتے ہیں۔ جبکہ اینٹی آکسائیڈنٹس جسم میں گردش کرنے والے نقصان دہ اجزا کی روک تھام اور خلیات کو تکسیدی تناؤ سے بچاتے ہیں۔طبی سائنس کے مطابق اینٹی آکسائیڈنٹس صحت اور امراض پر طاقتور اثرات مرتب کرتے ہیں۔کچھ تحقیقی رپورٹس میں عندیہ دیا گیا کہ اینٹی آکسائئیڈنٹس سے متعدد امراض جیسے کینسر، ذیابیطس، امراض قلب اور موٹاپے وغیرہ سے تحفظ مل سکتا ہے۔

کولیسٹرول میں کمی: کولیسٹر ہمارے جسم میں چربیلا مواد کو کہا جاتا ہے اور اچھی صحت کے لیے کچھ مقدار میں کولیسٹرول کی ضرورت ہوتی ہے۔مگر اس کی زیادہ مقدار خون میں جمع ہونے سے امراض قلب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور کلونجی بلڈ کولیسٹرول کی سطح میں کمی کے لیے موثر سمجھی جاتی ہے۔17 تحقیقی رپورٹس کے ایک تجزیے میں دریافت کیا گیا کہ کلونجی کے سپپلیمنٹس مجموعی اور نقصان دہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول کے ساتھ ساتھ بلڈ ٹرائی گلیسڈر کی سطح میں نمایاں کمی لاتے ہیں۔

کلونجی کا تیل اس کے سفوف کے مقابلے میں زیادہ بہتر اثر کرتا ہے مگر سفوف صحت کے لیے فائدہ مند سمجھے جانے والے ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح کو بڑھاتا ہے۔

کینسر سے لڑنے والی خصوصیات جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ کلونجی کے بیج اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جو جسم میں گردش کرنے والے نقصان دہ مواد کی روک تھام کرتے ہیں، جو دوسری صورت میں کینسر جیسی بیماریوں کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔ایک تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ کلونجی میں کینسر سے لڑنے کی صلاحیت موجود ہے۔

بیکٹریا کے خاتمے میں مددگار: بیماریوں کا باعث بننے والے بیکٹریا کانوں کے انفیکشنز سے لے کر نمونیا سمیت متعدد امراض کا باعث بنتے ہیں۔کچھ ٹیسٹ ٹیوب تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ کلونجی میں بیکٹریا کش خصوصیات ہوتی ہیں جو بیکٹریا کی مخصوص اقسام کے خلاف موثرانداز سے مقابلہ کرتی ہیں۔

ورم سے نجات دلائے: اکثر تو ورم ایک معمول کا مدافعتی ردعمل ہوتا ہے جو جسم کو انجری اور بیماری سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔مگر جب یہ ورم دائمی ہوجائے تو یہ متعدد امراض جیسے کینسر، ذیابیطس اور امراض قلب کا شکار کرنے میں کردار ادا کرسکتا ہے۔کچھ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ کلونجی ممکنہ طور پر جسم میں طاقتور ورم کش اثرات مرتب کرسکتی ہے۔جوڑوں کے امراض کے شکار 42 افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں انہیں 8 ہفتے تک روزانہ ایک ہزار ملی گرام کلونجی کا تیل استعمال کرایا گیا، جس سے ورم اور تکسیدی تناؤ کم ہوگیا۔

جگر کو تحفظ فراہم کرے: جگر ہمارے جسم کا انتہائی اہم عضو ہے جو زہریلے مواد کے اخراج، غذائی اجزا کو پراسیس کرنے کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے ضروری پروٹینز اور کیمیکلز بناتا ہے۔

کلونجی کا استعمال: دمہ کھانسی اور الرجی، ان امراض سے نجات کے لئے ایک کپ گرم پانی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل چالیس روز تک استعمال کریں۔

شوگر: ایک کپ قہوہ(کالی چائے) نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پی لیں۔ روغنی خوراک بالخصوص تلی ہوئی اشیا کھانے سے پرہیز کریں۔ اگر ذیابیطس کے لئے پہلے سے کوئی دوائی کھا رہے ہوں تو اسے جاری رکھیں۔ البتہ بیس روز بعد خون میں شوگر کا لیول چیک کروائیں۔ اگر معمول کے مطابق پائیں تو ادویہ کا استعمال بند کرکے اس نسخہ کا چالیس روز تک جاری رکھیں۔ مکمل شفا کے بعد نسخہ کا استعمال بند کردیں۔

پولیو اور لقوہ: ایک کپ گرم پانی میں ایک چمچہ شہد، نصف چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار استعمال کریں۔ بچوں کو گرم پانی میں دو چمچے دودھ اور تین قطرے کلونجی کا تیل ملا کر دن میں تین مرتبہ پلائیں۔ علاج چالیس دن تک جاری رکھیں۔

جوڑوں کا درد: ایک چمچہ سرکہ نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اور دو چمچہ شہد ملا کر صبح نہار منہ اور رات کو سونے سے قبل استعمال کریں۔ بدہضمی، گیس، پیٹ کا درد: ایک چمچہ سرکہ میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار پئیں۔ موٹا پادور کرنے کے لئے بھی یہی نسخہ کا آمد ہے۔

آنکھوں کے امراض: آنکھوں کا سرخ ہونا۔ پانی بہنا، کمزوری بصارت وغیرہ کی صورت میں ایک کپ گاجر کے عرق میں نصف چائے کاچمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پئیں۔ یہ علاج چالیس روز تک جاری رکھیں، اچار اور بینگن سے پرہیز کریں۔

یادداشت میں کمی: یادداشت میں اضافہ کے لئے ایک کپ پانی میں دس گرام پودینے کے پتے ابال لیں۔ اس پانی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر دن میں دوبار پئیں۔ یہ علاج بیس روز تک جاری رکھیں۔

دیگر استعمال: کلونجی کو آپ اپنی غذا میں ڈال کر استعمال کرسکتے ہیں جیسے دہی اور لیموں کے عرق میں اسے مکس کریں اور پی لیں۔اسی طرح ناشتے یا رات کے کھانے میں بھی اس کے چند دانے چھڑک کر کھانا آپ کی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

معیاری اور خالص مصنوعات خریدنے کیلئے کلک کریں:

Prev Post
Next Post

Leave a comment

Please note, comments need to be approved before they are published.

Thanks for subscribing!

This email has been registered!

Shop the look

Choose Options

Edit Option
Back In Stock Notification
this is just a warning
Shopping Cart
0 items